Tag: مریم نواز

  • وزیر اعظم کا صاحبزادی کو سالانہ 12 کروڑ روپے دینے کا انکشاف

    وزیر اعظم کا صاحبزادی کو سالانہ 12 کروڑ روپے دینے کا انکشاف

    اسلام آباد: پروگرام پاور پلے نے وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے نام بینک چیکس کی معلومات حاصل کرلیں۔ معلومات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف سالانہ اوسطاً پونے 12 کروڑ روپے مریم صفدر کو دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں پاناما لیکس سے متعلق انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔

    پروگرام پاور پلے میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کے زیر کفالت نہیں تاہم ان کے والد نواز شریف انہیں لگ بھگ 1 کروڑ روپے ماہانہ دے رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 4 سال میں 16 چیکوں کے ذریعے 47 کروڑ 30 لاکھ روپے وزیر اعظم کے اکاؤنٹ سے مریم نواز کو ملے۔ پاناما الزمات کی زد میں گھرے وزیر اعظم انکشافات سے قبل اور بعد میں باقاعدگی سے صاحبزادی کو رقم دیتے رہے۔

    اس سے قبل سال 2014 میں ساڑھے 9 کروڑ روپے بذریعہ چیک مریم صفدر کو ملے۔

    وزیر اعظم کا بیٹی سے محبت کا والہانہ اظہار سال 2015 میں بھی نظر آیا۔ وزیر اعظم نے مریم صفدر کے نام 27 کروڑ 20 لاکھ روپے کے چیک کاٹے۔

    پاناما انکشافات کے سال، سنہ 2016 میں نواز شریف نے مجموعی طور پر 8 کروڑ 70 لاکھ روپے دیے۔

    اسی طرح سال 2017 میں اب تک نواز شریف 1 کروڑ 90 لاکھ کے چیک مریم کے نام لکھ چکے ہیں۔


  • وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹریٹ ایڈٹ کرنے کا آپشن بند کردیا

    وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹریٹ ایڈٹ کرنے کا آپشن بند کردیا

    اسلام آباد : جے آئی ٹی نے مریم نواز کی دستاویزات میں سے ایک ایسی چھوٹی سی غلطی پکڑی جس نے شریف خاندان کے سارے ثبوتوں کو جھوٹا ثابت کردیا، معاہدہ جس فونٹ سے ٹائپ ہوا وہ اس سال ریلیز ہی نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی کے اراکین نے شریف خاندان کی پیش کردہ دستاویزات میں سے وہ باریک غلطی ڈھونڈ نکالی جسے شاید اسکاٹ لینڈ یارڈ کے تفتیش کار بھی نہ پکڑ پاتے۔

    جے آئی ٹی کے مطابق مریم نواز کی پیش کردہ معاہدے کی دستاویزات ایم ایس ورڈ کے فونٹ کیلیبری میں ٹائپ کی گئیں تھیں اور ان پر سال دو ہزار چھ تحریر تھا۔

    جے آئی ٹی نے مریم نواز کی مبینہ ٹرسٹ ڈیڈ کو فرانزک تجزیئے کیلئے برطانیہ کی ریڈلی فرانزک ڈاکومنٹ لیبارٹری بھیجا،۔

    آر ایف ڈی لیبارٹری نے اپنی رپورٹ میں جے آئی ٹی کو آگاہ کیا کہ اس دستاویز کو ٹائپ کرنے میں جو فونٹ استعمال کیا گیا ہے وہ کیلیبری ہے، رپورٹ کے مطابق مذکورہ فونٹ کو سال2007میں پبلک کیا گیا۔

     کیلیبری فونٹ کیا ہے؟؟

     مائیکرو سافٹ کے مطابق کیلیبری فونٹ 2004ء میں تخلیق کیا گیا جسے باقاعدہ طور پر ونڈوز وسٹا میں ٹائم نیو رومن کی جگہ 30 جنوری 2007 کو استعمال کیا گیا۔

    یہ فونٹ ونڈوز وسٹا میں ڈیفالٹ فونٹ کے طور پر استعمال ہوا، ونڈوز، ایم ایس ورڈ، پاور پوائنٹ، ایکسل اور دیگر میں ٹائمز نیو رومن کی جگہ اسے بطور ڈیفالٹ ریلیز کیا گیا۔

    اس بات کی مزید تصدیق مائیکرو سافٹ سپورٹ سینٹر نے واٹس اپ میسیج میں کی اور فونٹ بنانے والی عالمی تنظیم کے صدر نے بھی اس فونٹ کے عام صارفین کے استعمال کی تاریخ بھی کنفرم کی۔

    دوسری جانب جے آئی ٹی کی جانب سے حاصل کردہ فرانزک رپورٹ میں یعنی حیرت انگیز طور پر یہ فونٹ اپنے ریلیز سے ایک سال پہلے ہی استعمال ہوگیا۔

    کیلیبری فونٹ کی ہسٹری تبدیل کرنے کی متعدد کوششوں کا انکشاف

    دوسری جانب یہ انکشاف ہوا ہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد دنیائے معلومات کی سب سے بڑی ویب سائٹ وکی پیڈیا پر کیلیبری فونٹ سے متعلق ڈیٹا تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم وکی پیڈیا نے اسے عارضی طور پر بلاک کردیا، جس کے بعد اس میں کسی قسم کا ردو بدل نہیں کیا جاسکتا (جیسا کے تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے)۔

    وکی پیڈیا نے ایڈیٹنگ کرنے کا آپشن بلاک کردیا

    وکی پیڈیا نے اپنی پالیسی میں بتایا ہے کہ بیک وقت کئی افراد کی جانب سے الگ الگ ایڈیٹنگ ہونے کے باعث وکی پیڈیا کسی بھی موضوع کا لنک ایڈیٹنگ کے لیے عارضی طور پر بلاک یا پروٹیکٹ کردیتا ہے، اسی لیے کیلیبری فونٹ کا ویو سورس آپشن پروٹیکٹ کردیا گیا ہے تاکہ اسے تبدیل نہ کیا جاسکے۔

    فونٹ 2004ء میں بنا، آزمائشی بنیادوں پر اسی سال دستیاب تھا

    لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ یہ فونٹ مارکیٹ میں تو 2007ء میں باقاعدہ پبلک کیا گیا لیکن یہ فونٹ 2004ء میں بنا اور انٹرنیٹ پر آزمائشی بنیادوں پر یہ فونٹ دستیاب تھا، لیکن اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ اسے عوام نے استعمال کیا ہو کیوں کہ صرف آئی ٹی ماہرین ہی ایسی باتوں سے واقفیت رکھتے ہیں، عوام کو اس وقت معلوم ہوتا ہے جب معاملہ پبلک کردیا جاتا ہے۔

    جے آئی ٹی صرف کیلبری فونٹ کی بنیاد پر دستاویز جعلی نہیں کہہ سکتی

    لیکن مریم نواز کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کو محض اس بات پر جعلی قرار دینا کہ یہ کیلبری فونٹ میں ٹائپ ہیں درست نہ ہوگا، بہرحال عدالت میں کیلبری فونٹ کی بنیاد پر دستاویز کو جعلی قرار دینا جے آئی ٹے کے لیے ممکن نہیں ہوگا۔

  • رپورٹ مسترد کرتی ہوں، مخالفین ہمارے ثبوتوں کی ٹرالی دیکھیں، مریم نواز

    رپورٹ مسترد کرتی ہوں، مخالفین ہمارے ثبوتوں کی ٹرالی دیکھیں، مریم نواز

    لاہور: وفاقی وزرا کے بعد اب وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے بھی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو مسترد کردیا اور کہا ہے ہمارے ثبوتوں کی ٹرالی دیکھ لیں۔

    مریم نواز نے ٹوئٹ کیا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، ہر تضاد کا مقابلہ نہیں کریں گے لیکن سپریم کورٹ میں آنے کا فیصلہ کریں گے۔

    قبل ازیں رپورٹ سامنے آنے سے چند گھنٹے قبل بھی انہوں نے ٹوئٹ کیا تھا اور ایک تصویر شیئر کی ، ٹوئٹ میں مریم نواز نے کہا کہ ہم پر ثبوت نہ دینے کا الزام لگانے والے 1960ء سے اب تک کے ثبوتوں کی ٹرالی دیکھ لیں۔

  • جےآئی ٹی ممبران کا قطرنہ جانا حقائق چھپانےکےمترادف ہے‘ آصف کرمانی

    جےآئی ٹی ممبران کا قطرنہ جانا حقائق چھپانےکےمترادف ہے‘ آصف کرمانی

    اسلام آباد: وزیراعظم کےمعاون خصوصی آصف کرمانی کا کہناہےکہ جے آئی جی ہمارے اہم ترین گواہ کا بیان لینےکےلیےاب تک قطر کیوں نہیں گئے؟۔

    تفصیلات کےمطابق جوڈیشل اکیڈمی کےسامنے میڈیا کےنمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئےمسلم لیگ نواز کےرہنما ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ نواز شریف کو نہیں پاکستان کو غیر مستحکم کیا جارہا ہے،نواز شریف قائد اعظم کےاصولوں کےامین ہیں، نوازشریف مضبوط اور مستحکم پاکستان کی ضمانت ہیں۔

    وزیراعظم کےمعاون خصوصی کا کہناتھاکہ جے آئی ٹی کا قطر نہ جانا حقائق کو چھپانے کے مترادف ہے، انہوں نے سوال کیا کہ جے آئی جی ہمارے اہم ترین گواہ کا بیان لینے کے لیے اب تک قطر کیوں نہیں گئے؟

    آصف کرمانی نےکہاکہ میرا خیال ہے کہ جے آئی ٹی دبئی میں سیر سپاٹے کےلیے گئی تھی ۔انہوں نےکہاکہ جے آئی ٹی پر قوم کے ٹیکس کا پیسہ خرچ ہو رہا ہے،قوم کے ٹیکس کے ایک ایک پیسے پیسے کا حساب لیا جائے گا،جے آئی ٹی اپنے کھاتےتیاررکھے۔


    ہمیں احسان نہیں انصاف چاہیے‘ آصف کرمانی


    انہوں نےکہا کہ اس وقت ہمیں مضبوط اور مستحکم پاکستان کی ضرورت ہے اور نوازشریف اس کی علامت ہیں۔ ہمیں سب سے پہلے پاکستان کے مفاد کو سامنے رکھنا ہے۔

    واضح رہےکہ مسلم لیگ ن کےرہنما آصف کرمانی نےکہاکہ وزیراعظم چار سال سے دھرنوں کا سامنا کر رہے ہیں اورعمران خان نے آج تک الیکشن کمیشن میں جواب جمع نہیں کرایا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • احتساب کے لیے نواز شریف جیسا دل ہونا چاہیے، مریم نواز

    احتساب کے لیے نواز شریف جیسا دل ہونا چاہیے، مریم نواز

    لاہور: مریم نواز نے کہا ہے کہ حسن اور حسین عظیم انسان کے بیٹے ہیں، احتساب کے لیے پیش ہونے کے لیے نواز شریف جیسا دل ہونا چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹوئٹ میں کہی۔

    اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ حسن اور حسین اس عظیم انسان کے بیٹے ہیں جو ہر دور کے کڑے احتساب سے سرخرو ھوکر نکلا، احتساب کے لیے نواز شریف جیسا دل ہونا چاہیے۔

    ۔

    پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بننے والی جے آئی ٹی کے سامنے حسین نواز کے بعد اب حسن نواز بھی پیش ہوئے جس پر وزیراعظم کی صاحب زادی مریم نواز نے مزید کہا کہ حسن اور حسین نواز کبھی سیاست میں نہیں رہے لیکن جمہوریت کے لیے مصائب برداشت کرنے کا تمغہ ضرور رکھتے ہیں۔

  • مریم نواز نے کس حیثیت سے خواتین اراکین سے خطاب کیا؟ فواد چوہدری

    مریم نواز نے کس حیثیت سے خواتین اراکین سے خطاب کیا؟ فواد چوہدری

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے خواتین اراکین اسمبلی سے مریم نوازکے خطاب پر تعجب کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا ہے کہ مریم نواز کو کس حیثیت میں اراکین اسمبلی سےخطاب کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے خواتین اراکین اسمبلی سے وزیر اعظم کی دختر مریم نواز کے خطاب پر تعجب کا اظہار کیا۔ چیئر مین تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز کو کس حیثیت میں اراکین اسملبی سےخطاب کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر آف شور کمپنیاں بنانے پر مریم بی بی خطاب کرتیں تو تعجب نہ ہوتا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا کردار اس معاملے پر شرمناک ہے۔ مریم نواز کے خطاب کی کوئی اہمیت ہے نہ اس میں کوئی اثر ہے۔ انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ تعلیمی اداروں میں مریم بی بی کی مداخلت کس قانون کے تحت جاری ہے۔

    انہوں نے مشورہ دیا کہ پارلیمان کی ساکھ بحال کرنی ہے تو شریف خاندان سے دور رکھنا ہوگا.

    یاد رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ویمن پارلیمانی کاکس کے زیر اہتمام 3 روزہ بین الااقوامی کانفرنس میں پاکستان سمیت 12 ممالک کی خواتین ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی تھی۔

    اس موقع پر مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا کہنا تھا کہ دنیا میں خواتین کا کردار کبھی آسان نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی نامور کمپنیوں میں خواتین مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں۔

  • خواتین کوبااختیاربنانےکےلیےویمن کاکس کا کرداراہم ہے‘مریم نواز

    خواتین کوبااختیاربنانےکےلیےویمن کاکس کا کرداراہم ہے‘مریم نواز

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کاکہناہےکہ خواتین کو بااختیار بنانے کےلیے ویمن کاکس کا کردار اہم ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ویمن پارلیمانی کاکس کے زیراہتمام تین روزہ بین الااقوامی کانفرنس میں پاکستان سمیت بارہ ممالک کی پارلیمنٹیرین شریک ہیں۔کانفرنس کی تھیم’بی بولڈ فار چینج‘ہے۔

    ویمن پارلیمانی کاکس کےزیراہتمام 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتےہوئےمریم نواز نےکہاکہ دنیا کی نامور کمپنیوں میں خواتین مرکزی کردار ادا کررہی ہیں۔

    مسلم لیگ ن کےرہنما مریم نوازکاکہناتھاکہ دنیا میں خواتین کا کردار کبھی آسان نہیں رہا۔انہوں نےکہاکہ دنیا کی نامور کمپنیوں میں خواتین مرکزی کردار ادا کررہی ہیں۔

    مریم نوازکا کہناتھاکہ پاکستان میں خواتین کو جمہوریت میں مساوی مواقع حاصل ہیں۔انہوں نےکہاکہ خواتین کو غربت اور خوف کی فضاسے نکالنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ میری والدہ میرے لیے مشعل راہ ہیں۔انہوں نےکہاکہ ملالہ یوسفزئی،شرمین عبیدچنائے،خاتون پائلٹ مریم ہمارا فخر ہیں۔

    واضح رہےکہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے ویمن پارلیمانی کاکس کےانعقاد پرمنتظمین کومبارکباد پیش کی۔

  • پاناماکیس :سپریم کورٹ میں جائیداد کی تقسیم سےمتعلق تفصیلات طلب

    پاناماکیس :سپریم کورٹ میں جائیداد کی تقسیم سےمتعلق تفصیلات طلب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں پانامالیکس سےمتعلق درخواستوں کی سماعت کل تک کےلیےملتوی ہوگئی،مریم نواز کے وکیل کل بھی اپنے دلائل کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے پاناماکیس کی سماعت کی۔

    پاناماکیس میں سماعت کے آغاز پر مریم صفدر کےشاہد حامد نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ میری موکلہ کی جانب سےداخل جواب پرمیرےدستخط ہیں۔

    جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ میاں شریف کی وفات کےبعدان کی جائیدادکاکیابنا؟جس پرشاہدحامدنےکہاکہ شریف خاندان میں جائیداد کےحوالے سے سےجھگڑایاتنازع نہیں ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاکہ کیایہ ممکن ہے میاں شریف کی وفات کے بعدوراثتی جائیدادکی تقسیم سےمتعلق ایک دوروزمیں آگاہ کیاجاسکے۔مریم صفدر کے وکیل شاہد حامد نےکہاکہ نواز شریف نے کاغذات نامزدگی میں کہاوہ والدہ کےگھررہتےہیں۔

    انہوں نےکہا کہ اگرکوئی ٹیکس ریٹرن نہ جمع کرائےاسے28ہزارجرمانہ دیناپڑتاہے،ٹیکس ریٹرن فائل نہ ہونےپرنااہلی کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نےکہا کہ ٹیکس کا معاملہ ایف بی آرکے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

    جسٹس اعجازافضل نےکہاکہ کیپٹن صفدرکےخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن میں زیر التواہے،انہوں نےکہا کہ الیکشن کمیشن کو ریفرنس پر فیصلہ دینے کا مکمل اختیار ہے۔

    جسٹس اعجاز نےکہا کہ ریفرنس میں سوال اٹھایاگیاتوسپریم کورٹ مداخلت کیوں کرے؟انہوں نےکہاکہ عدالت آرٹیکل184/3کےتحت متوازی کارروائی کیسےکرسکتی ہے؟۔

    مریم صفدر کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ عدالت ریفرنس خود سنے تواس کی مرضی ہے،جس پر جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ جب متعلقہ فورم ہے تو مقدمات ہم کیوں سنیں؟۔انہوں نےکہاکہ دیگرادارےبھی ریاست نےآئین کےمطابق بنائےہیں۔

    شاہد حامد نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ وزیراعظم ہو یا عام شہری، قانون سب کے لیے برابر ہے،انہوں نےکہا کہ وزیراعظم ہو یا عام شہری، قانون سب کے لیے برابر ہے۔

    جسٹس شیخ عظمت سعید نےکہاکہ کسی رکن اسمبلی کے لیےکیا طریقہ کار ہے؟جس پر شاہد حامد نےکہاکہ منتخب نمائندےکی نااہلی کیلئےکو وارنٹو کی رٹ دائرکی جا سکتی ہے۔انہوں نےکہاکہ وزیراعظم کی نااہلی کےلیےریفرنس الیکشن کمیشن میں زیر التواہے۔

    مریم صفدر کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ میری موکلہ کامؤقف ہےبیرون ملک کوئی جائیداد نہیں ہے۔مریم صفدر کےمطابق لندن فلیٹس بھائی کے نام پر ہیں۔

    شاہد حامد نےکہاکہ حسین نواز کا بھی یہ ہی موقف ہےکہ لندن فلیٹس ان کے نام پر ہیں،انہوں نےکہا کہ درخواست گزار کا اصرار ہےمریم بیرون ملک پراپرٹی کی مالک ہیں۔

    مریم صفدرکے وکیل نے کہاکہ میری موکلہ کو والد کے زیرکفالت بھی کہاجارہاہے،انہوں نےکہا کہ ایسااس لیے کیاجا رہا ہے والد کو پراپرٹی کےمعاملےمیں ملوث کیاجا سکے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سےگفتگو

    وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہاکہ ڈرامہ کرنے والی جماعت کامقصد پاناماپرسیاست کرنا ہے۔انہوں نےکہا کہ الزامات لگانے والے مریم نواز سے خوفزدہ ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہناتھاکہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ کی طرح عدالت میں غلط دستاویزات جمع کرائے،انہوں نےکہا کہ عمران خان 2018میں آپ کوعوام کی عدالت کاسامنا کرنا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کا کہناتھاکہ عمران خان آپ کب تک عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکیں گے،انہوں نےکہاکہ یہ لوگ ثبوت نہ ہونے پرجھوٹے الزامات پراترے آئے ہیں۔

    دانیال عزیز کا کہناتھاکہ ہمت ہے تو عمران خان ٹوئٹ سے متعلق جواب دیں،انہوں نےکہا کہ عمران خان آپ جوگڑھے کھود رہے ہیں خوداس میں گریں گے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما مائزہ حمید نےسپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتےہوئےکہاکہ گزرتے وقت کےساتھ پی ٹی آئی والوں کی شکلیں اترتی جارہی ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما کی میڈیا سے گفتگو

    تحریک انصاف کےرہنما فواد چودھری کا کہناتھاکہ عدالت کےاندر کچھ باہر آکرکچھ بات کی جاتی ہے،انہوں نےکہا کہ عدالت میں استثنیٰ مانگتے ہیں،باہر آکر انکار کردیتے ہیں۔

    فواد چودھری نےکہا کہ پاکستان کے لوگ سچ دیکھنا اور سننا چاہتے ہیں،انہوں نےکہا کہ جنوری 2014سے پہلے کیپٹن صفدرٹیکس ادا نہیں کرتے تھے،انہیں این ٹی این ہی 28جنوری 2014کوجاری کیا گیا۔

    پی ٹی آئی کے رہنما کا کہناتھاکہ مریم نوازکے پہلے بیان میں قطری خط کاکوئی ذکر نہیں ہے،انہوں نےکہا کہ شریف خاندان نے مختلف دستاویزات پرمختلف لوگوں کے دستخط کرائے ہوئے ہیں۔

    جسٹس عظمت شیخ نے مریم صفدرکے وکیل کی توجہ ایک ای میل کی طرف دلائی،مریم نے2004 میں تسلیم کیا وہ نیلسن اور نیسکول کی بینیفیشل اونر ہیں۔انہوں نےکہا کہ یہ دستاویز سب واضح کرتی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نےکہاکہ کیا ہم مریم کے دستخط اس دستاویز میں دستخطوں سے میچ کرسکتے ہیں، جسٹس عظمت سعید نےکہا کہ دستاویزات کو دفن کرنے کی کوشش نہ کریں۔

    شاہد حامد نےکہا کہ عدالت مریم کے دستخطوں کا جائزہ لے سکتی ہے،انہوں نےکہا کہ مریم صفدرسے منسوب جس دستاویز کا حوالہ دیا جارہا اس پر مریم کے جھوٹے دستخط ہیں۔

    جسٹس اعجازافضل نےکہا کہ دستخط کے معاملے پر کوئی ماہر ہی رائے دے سکتا ہے،انہوں نےکہاکہ ججز دستخط کی سائنس کے ماہر نہیں ہیں۔

    جسٹس گلزاراحمد نےکہا کہ بظاہر دستخط میں کافی فرق نظر آرہاہے،جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ مریم نواز کی ذاتی معلومات کے فارم پر بھی دستخط موجود ہیں۔انہوں نےکہاکہ پاناماجا کرمریم نواز کی دستخطوں والی دستاویز نہیں دیکھی جا سکتی۔

    جسٹس عظمت سعیدنےکہاکہ منروا کمپنی کا خالی فارم ویب سائٹ سے مل جاتا ہے،انہوں نےکہا کہ منروا کمپنی کو 2006 میں ہائر کیا گیا تو2011 کی دستاویزات کیوں پیش کی گئیں۔

    مریم صفدر کے وکیل نےکہاکہ کسی نے میراپرسنل اکاؤنٹ بھی ہیک کرنے کی کوشش کی،انہوں نےکہاکہ مجھے ای میل آئی پاس ورڈ تبدیل کریں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نےکہا کہ کیا آپ مریم نواز کے دستاویز سے انکار کرر ہے ہیں،جس پر مریم صفدر کےوکیل نےکہاکہ یہ تو کہہ دیا مریم نواز بینیفیشل مالک ہیں،لیکن یہ نہیں بتایاوہ نیسکول یانیلسن کمپنی کی مالک ہیں۔

    جسٹس عظمت سعیدنےکہا کہ اگر یہ دستاویز 2012 کی ہیں تو اس مقدمے سے اس کا کیا تعلق ہے،جسٹس اعجازاالاحسن نےکہاکہ تحریری جواب کے مطابق مریم نواز صرف نیسکول کی ٹرسٹی ہیں۔

    شاہد حامد نےکہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کے مطابق مریم نواز نیسکول اور نیلسن کی ٹرسٹی ہیں،جس پرجسٹس اعجازالاحسن نےکہاکہ مریم نے تحریری بیان میں خود کو نیسکول کی ٹرسٹی تک کیوں محدود رکھا۔

    جسٹس اعجازالاحسن نےکہاکہ آپ کے تحریری جواب میں یکسانیت نہیں،انہوں نےکہا کہ مریم نواز نے کہاحسین نواز این ٹی این ہولڈر نہیں ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ مریم نواز 2006 سے ٹرسٹی ہیں تو یہ غلطی نہیں ہونی چاہیے۔

    مریم صفدر کےوکیل نےکہاکہ میری موکلہ کے حوالے سے جعلی دستاویز پیش کی گئیں،انہوں نےکہاکہ جعلی دستاویز پیش کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جاسکتی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نےکہا کہ تاثرملتا ہے کارروائی کےساتھ جوابات میں بھی بہتری لائی جارہی ہے،جسٹس آصف سعیدکھوسہ نےکہاکہ ایشوایمانداری کا ہے،انہوں نےکہا کہ ہم سمجھنا چا رہے ہیں کہ سچ کیا ہے۔

    مریم صفدر کےوکیل نےکہاکہ تحقیقاتی ادارے کے پوچھنے پر مریم نواز کو کمپنیوں کا بینیفیشل مالک بتایا گیا،انہوں نےکہاکہ موزیک فونسیکا کے پاس معلومات تھیں تو منروا سے پوچھنے کی کیا ضرورت تھی۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ دستخطوں کے حوالے سے ایک معمہ ہے،جس پر شاہد حامد نےکہاکہ میرادعویٰ ہےدستاویز پر دستخط جعلی ہیں،انہوں نےکہاکہ آف شور کمپنیوں کے اصل مالک حسین نواز ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نےکہاکہ بینک نے مریم نواز کے حوالے سے منروا کو کیوں خط لکھا ؟جس پر مریم صفدرکے وکیل نےکہاکہ منرواسروسز کمپنی کی خدمات حاصل کرنے پر بینک نے یہ خط لکھا۔

    شاہد حامد نےکہاکہ حسین نوازکے ورثا کے درمیان اثاثوں کی تقسیم کے لئے مریم کو ٹرسٹی بنایا گیا،انہوں نےکہاکہ حسین نواز کی دو شادیاں اور سات بچے ہیں،اثاثوں کی تقسیم کے لئے حسین نواز نے ٹرسٹ بنایا۔

    مریم صفدر کے وکیل نےکہاکہ حسین نواز کی دونوں بیویاں الگ ملکوں کی شہریت رکھتی ہیں،جسٹس آصف سعیدکھوسہ نےکہاکہ مریم نے ٹی وی انٹرویو میں ٹرسٹی ہونے کا کیوں نہیں بتایا؟کیا مریم کو اپنے ٹرسٹی ہونے کا علم نہیں تھا؟۔

    مریم صفدر نےانٹرویومیں کہا کہ ان کی لندن میں کوئی جائیدادنہیں،والد کے ساتھ رہتی ہوں،جسٹس اعجاز الاحسن نےکہا کہ مریم والد کے ساتھ کب رہتی تھیں، وہ تو دادی کے ساتھ رہتی تھیں۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ناماماکیس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کل تک کےلیے ملتوی کردی گئی،مریم صفدر کے وکیل کل چوتھے روز بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔

  • مریم کہتی ہے اگر عمران کو گالیاں نہ دیں تو وزیر نہیں بناؤں گی: عمران خان

    مریم کہتی ہے اگر عمران کو گالیاں نہ دیں تو وزیر نہیں بناؤں گی: عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ مریم موٹو گینگ سے پوچھتی ہے کیا عمران خان کو گالیاں دیں۔ اگر عمران کو گالیاں نہ دیں تو وزیر نہیں بناؤں گی۔ ن لیگ کا تاثر ہے کہ عمران خان کو برا کہیں تو شائد کیس میں نرمی ہوجائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا تاثر ہے کہ عمران خان کو برا کہیں تو شائد کیس میں نرمی ہوجائے۔ یہ کوئی وضاحت نہیں ہے۔ ’میں تو کرپٹ ہوں مگر آپ بھی کرپٹ ہیں۔ مجھ پر حملہ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا، منی ٹریل دینا پڑے گی‘۔

    عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان نے ہمیشہ کہا کہ بیرون ملک ہماری کوئی جائیداد نہیں۔ آپ نے جائیداد تسلیم کی تو بار ثبوت بھی اب آپ کے اوپر ہے۔ نواز شریف کا وکیل ایک بھی دستاویز عدالت میں پیش نہیں کرسکا۔

    چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کہا تھا میں کوئی استثنیٰ نہیں لوں گا۔ اب یہ لوگ مختلف آرٹیکل کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ خود نواز شریف تحریری تقریر سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ فیصلہ خلاف آیا تو لوگ سٹرکوں پر آجائیں گے۔ اسی جماعت نے سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا تھا۔

    عمران خان نے کہا کہ یہاں سے پیسہ چوری کر کے دبئی میں ساڑھے 7 ارب روپے کی جائیداد لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مریم موٹو گینگ سے پوچھتی ہے کہ کیا عمران خان کو گالیاں دیں۔ اگر عمران کو گالیاں نہ دیں تو وزیر نہیں بناؤں گی۔

  • مریم نواز نےنعیم الحق کو1ارب روپے ہرجانے کانوٹس بھجوادیا

    مریم نواز نےنعیم الحق کو1ارب روپے ہرجانے کانوٹس بھجوادیا

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کو ایک ارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا۔

    تفصیلات کےمطابق مریم نواز کی جانب سے ترجمان پی ٹی آئی کو بھیجے جانے والے نوٹس میں کہا گیا ہےکہ نعیم الحق جھوٹ بولنے پر معافی مانگیں ورنہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہوں۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل ترجمان شریف فیملی کےمطابق نعیم الحق کو ہتک عزت کا نوٹس پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 500 کے تحت بھجوایا جائےگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی ترجمان نعیم الحق نے الزام عائد کیا تھا کہ قومی سلامتی کے اہم اجلاس کی لیک ہونے والی خبر کے پیچھے پرویز رشید نہیں، بلکہ وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز ملوث ہیں۔

    نعیم الحق نے وزیراعظم نواز شریف کو چیلنج کیاتھا کہ وہ حلفیہ بیان دیں کہ مریم نواز اس خبر کو لیک کروانے میں ملوث نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب نے عمران خان کو قانونی نوٹس بھجوادیا

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ان کے اہل خانہ پر کرپشن کا الزام لگانے پر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو ہرجانے کا نوٹس بھیجا تھا۔