Tag: مزاحمت پر قتل

  • کراچی کا ایک اور نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    کراچی کا ایک اور نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    کراچی کے علاقے بھینس کالونی میں ڈاکوؤں نے ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور نوجوان کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک اور نوجوان کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا، یہ واقعہ بھینس کالونی سکھن تھانے کی حدود میں پیش آیا۔

    مقتول کے اہل خانہ کے مطابق دو ملزمان نے ڈکیتی کے دوران بسم اللہ کو گولی ماری اور اس کا موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔

    پی ٹی آئی کراچی کے صدر راجہ اظہر نے کہا کہ کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور نوجوان کو مار دیا گیا، گھر کی دہلیز پر فائرنگ کا فوری نوٹس لیا جائے۔

    راجہ اظہر نے کہا کہ ایس ایس پی ملیر قاتلوں کو فوری گرفتار کریں، کراچی میں جرائم کی شرح کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ رہی ہے۔

  • ڈاکوؤں نے ایک اور نوجوان کو موت کی نیند سُلادیا

    ڈاکوؤں نے ایک اور نوجوان کو موت کی نیند سُلادیا

    کراچی : مسلح ڈاکوؤں نے کراچی کے ایک اور نوجوان کو ڈکیتی مزاحمت پر جان سے مار ڈالا، 20سالہ نوجوان کی میت گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔

    شہر قائد میں دندناتے ڈاکو شہریوں کی موت کے سوداگر بن گئے، ملزمان نے شہر میں ایک اور نوجوان کو ڈکیتی مزاحمت پر موت کی نیند سلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی ناصر جمپ کے قریب ڈکیتی میں مزاحمت پرفائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول کی شناخت 20 سالہ عبدالباسط کے نام سے ہوئی ہے جس کی لاش مزید قانونی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔

    واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے ایس ایس پی کورنگی نے بتایا کہ واردات کے بعد فرار ہونے والے ڈاکوؤں کا زمان ٹاؤن پولیس سے مقابلہ ہوا۔

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ مزاحمت پر نوجوان کو گولی مار کر قتل کرکے فرار ہونے والے دونوں ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    علاوہ ازیں نیو کراچی انڈسٹریل ایریا میں مبینہ پولیس مقابلہ ہوا ہے جس میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران زخمی سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، موٹر سائیکل اور دیگر مسروقہ سامان برآمد ہوا ہے۔

  • ڈاکوؤں نے 36 چراغ گُل کر دیے، پولیس افسران نئی حکومت کے بعد ٹرانسفر پوسٹنگز میں مصروف

    ڈاکوؤں نے 36 چراغ گُل کر دیے، پولیس افسران نئی حکومت کے بعد ٹرانسفر پوسٹنگز میں مصروف

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں رواں سال اب تک ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

    ملک میں عام انتخابات کے نتیجے میں نئی حکومت آنے کے بعد کراچی میں تعینات پولیس افسران کی توجہ امن و امان کے قیام سے زیادہ ممکنہ ٹرانسفر پوسٹنگز پرمرکوز ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جن افسران کا ممکنہ طور پر ٹرانسفر ہونے والا ہے وہ دفاتر میں بھی کم آتے ہیں، یا چھٹیوں پر چلے گئے ہیں، اور نچلی سطح کے افسران پر اعلیٰ افسران کا چیک اینڈ بیلنس کم ہو گیا ہے۔

    اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے روایتی حکمت عملی بھی نظر نہیں آ رہی، شہر میں مختلف اوقات میں اسنیپ چیکنگ اور ٹارگٹڈ آپریشنز کا سلسلہ بھی رک گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پوسٹنگ کے منتظر افسران کسی بھی جگہ پوسٹنگ حاصل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، جو افسران پہلے سے پوسٹنگ پر ہیں وہ اس سے بھی زیادہ بہتر پوسٹنگ کے لیے سفارشیں کروانے میں مصروف ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بھی تاحال اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے ماتحت افسران کو کوئی جامع حکمت عملی نہیں دی ہے۔

  • کراچی پولیس مزاحمت پر قتل ہونے والے افراد کے اعداد و شمار سے لاعلم نکلی

    کراچی پولیس مزاحمت پر قتل ہونے والے افراد کے اعداد و شمار سے لاعلم نکلی

    کراچی: شہر قائد کی پولیس مزاحمت پر قتل ہونے والے شہریوں کی درست تعداد سے لاعلم نکلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی مزاحمت پر شہریوں کے قتل کا معاملے میں کراچی پولیس درست اعداد و شمار سے لاعلم نکلی ہے۔

    ترجمان کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال اب تک 82 شہری ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق ہوئے ہیں، اور 361 شہری زخمی ہوئے۔ جب کہ دوسری طرف پولیس تھانہ جات، اسپتال اور ریسکیو ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ رواں سال اب تک شہر کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی مزاحمت پر 100 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    کراچی پولیس نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران ہونے والے پولیس مقابلوں کے اعداد و شمار بھی جاری کر دیے ہیں، ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کے مطابق 9 ماہ کے دوران 755 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 123 ملزمان ہلاک ہوئے۔

    جن ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ان کی تعداد 926 ہے، اور دیگر گرفتار ملزمان کی تعداد 5 ہزار 339 ہے۔ اے آئی جی نے اپنے پیغام میں کہا کہ کراچی پولیس شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اور امن کے قیام کے لیے مصروف عمل ہے۔