Tag: مزار

  • ویڈیو: شیخ عبدالقادر جیلانی کے مزار پر وزیر خارجہ بلاول کی آمد

    ویڈیو: شیخ عبدالقادر جیلانی کے مزار پر وزیر خارجہ بلاول کی آمد

    بغداد: شیخ عبدالقادر جیلانی کے مزار پر وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے حاضری دی۔

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے لیے شیخ عبدالقادر جیلانی کے مزار کی نئی جالی کو خصوصی طورپر کھولا گیا۔

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا شیخ عبدالقادر جیلانی کی درگاہ کے سجادہ نشین شیخ خالد عبدالقاد رالمنصور الجیلانی نے استقبال کیا اور مزارکے مختلف حصوں کادورہ کروایا۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے شیخ عبدالقادر جیلانی کے مزار پر فاتحہ خوانی کی اور چادر رکھی۔

  • سندھ میں مزارات کی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی خرد برد

    سندھ میں مزارات کی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی خرد برد

    کراچی: سندھ کے محکمہ اوقاف نے بزرگان دین کے مزارات کی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی ہیرا پھیری کرلی، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی انسپکشن ٹیم نے سیکریٹری محکمہ اوقاف سے تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اوقاف سندھ کےافسران کی کرپشن منظر عام پر آگئی، مزارات کی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی ہیرا پھیری کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی انسپکشن ٹیم کا کہنا ہے کہ محکمہ اوقاف کی جانب سے دفاتر کے لیے 10 کروڑ فنڈز خرد برد کیے گئے، محکمے نے ٹھیکیداروں کو ایڈوانس ادائیگیاں کیں۔

    محکمہ اوقاف صوفی بزرگ سچل سرمست اور نور ولی شاہ سمیت دیگر مزارات کی مرمت کے لیے دیے جانے والے پیسے ہڑپ کر گیا۔

    انسپکشن ٹیم نے سیکریٹری محکمہ اوقاف سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

  • حق و انصاف کے ساتھ  کفالت کرنے والی برگزیدہ ہستی کون تھی؟

    حق و انصاف کے ساتھ کفالت کرنے والی برگزیدہ ہستی کون تھی؟

    اسلامی تعلیمات کے مطابق صبر کرنے اور نیک اعمال کرنے والوں کے لیے بہت اجروثواب رکھا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں پر خاص کرم فرماتا ہے جو صبر کرتے ہیں اور مشکل وقت میں بھی اپنے خالق کا شکر ادا کرتے ہیں۔

    قرآن میں مذکور صبرِ ایوب اور پھر اللہ کے انعام و اکرام سے متعلق آیات ہمارے لیے راہ نما اور سراسر ہدایت ہیں۔ قرآن میں دو مقامات پر ہمیں حضرت ذوالکفل علیہ السّلام کا ذکر بھی ملتا ہے۔

    حضرت ذوالکفل علیہ السّلام کو اس کتابِ مقدس میں ایک جگہ صبر کرنے والوں میں شمار کیا گیا ہے اور ان پر رحمت اور انعام کا تذکرہ ملتا ہے۔ قرآن میں ایک اور مقام پر انھیں نیک بندہ کہا گیا ہے۔ تاہم حضرت ذوالکفل کے کہیں مبعوث کیے جانے کا ذکر نہیں ملتا۔

    بعض مفسرین نے حضرت ذوالکفل علیہ السلام کا نام، ‘‘بشر’’ اور ‘‘ذوالکفل’’ کو ان کا لقب بتایا ہے۔ تاہم مفسرین کی اس حوالے سے آرا مختلف ہیں۔ بعض کے نزدیک وہ ایک نبی گزرے ہیں اور بعض نے انھیں برگزیدہ بندہ اور ولی لکھا ہے۔

    لغات دیکھیے تو ذوالکفل کا لفظی ترجمہ نصیب والے ملے گا جب کہ بعض جگہ حق و انصاف کے ساتھ کفالت کرنے والا بھی لکھا گیا ہے۔

    امام طبریؒ نے حضرت ذوالکفل کی عمر مبارک 75 سال بتائی ہے جب کہ بعض روایات میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے 95 برس کی عمر پائی۔ اسی طرح ان کے مزارِ مبارک کے بارے میں بھی اختلاف ہے۔

    کچھ روایات کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں جبلِ قاسیون وہ مقام ہے جہاں حضرت ذوالکفل مدفون ہیں۔ یہیں ان کا مزار بنایا گیا جہاں زائرین آتے رہتے ہیں۔ تاہم عراق سمیت کئی اور مقامات کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ حضرت ذوالکفل علیہ السلام وہاں آرام فرما رہے ہیں۔ متعدد مقامات پر موجود مزارات اس برگزیدہ ہستی سے منسوب ہیں۔

  • اسامہ بن لادن کی لاش سمندر برد کی تاکہ لوگ مزار نہ بنالیں، شہزادہ ترکی الفیصل

    اسامہ بن لادن کی لاش سمندر برد کی تاکہ لوگ مزار نہ بنالیں، شہزادہ ترکی الفیصل

    ریاض : ترکی الفیصل نے اسامہ بن لادن سے متعلق انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ آپریشن کے وقت اسامہ نے اسلحہ اٹھا رکھا تھا،تدفین سے خدشہ تھا لوگ مزارنہ بنالیں اس لئے لاش سمندر برد کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے القاعدہ کے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کے حوالے سے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے طالبان کے سابق امیر مُلا محمد عمر سے متعدد بار بن لادن کو ریاض کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا مگر انہوں نے سعودی عرب کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔

    سعودی عرب نے ملا عمر کو خبردار کیا تھا کہ بن لادن کی حوالگی سے انکار پر افغانستان کو غیر معمولی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ طالبان کی طرف سے انکار کے بعد ریاض نے طالبان حکومت سے تعلقات ختم کر دیے گئے۔

    عرب ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے اس راز سے بھی پردہ اٹھایا کہ اسامہ بن لادن کی نعش دفنانے کے بجائے سمندر بُرد کیوں کی؟ ان کا کہنا تھا کہ اسامہ کی لاش سمندر برد کرنے کا فیصلہ اس بنا پر کیا گیا کہ تدفین کی صورت میں لوگ ان کا مزار نہ بنا لیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک سوال کے جواب میں شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ بن لادن حیران کن انداز میں اپنے ٹھکانے بدلتے رہتے تھے تاکہ ان کے ٹھکانے کی نشاندہی نہ ہو۔ سعودی حکام اسامہ کے اہل خانہ کو صرف اور صرف انسانی بنیادوں پر ان سے ملنے کی اجازت دیتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کا بن لادن کے قتل کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، امریکی فوجیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ کارروائی کے وقت بن لادن نے اسلحہ اٹھا رکھا تھا جس کے باعث انہیں قتل کیا گیا۔

  • گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ کی عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری

    گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ کی عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری

    کراچی: صوفی بزرگ عبداللہ شاہ غازی کے عرس کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزار پر حاضری دی۔ اس موقع پر دونوں نے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے عرس کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزار پر حاضری دی۔

    اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ کوآرڈی نیشن کو بہتر کریں گے، کچھ اہم دوروں پر تھا اس لیے پہلے نہیں آسکا۔ کوشش ہے وزیر اعظم سے میٹنگ ہوگی اور وزیر اعلیٰ بھی موجود ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی خاطر مل کر آگے بڑھنا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اختلافات ہوجاتے ہیں لیکن صوبے کی بہتری کے لیے بڑھنا چاہیئے، تحریک انصاف نے کئی بار کہا ہم نے مل کر آگے بڑھنا ہے، تحریک انصاف کے ساتھ مل کر چلنے کے مؤقف کو ویلکم کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اختلافات آئین اور قانون کے مطابق ہوں گے ذاتی نہیں، افسران کے تبادلے پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کو دیکھنا چاہیئے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں موجود گاڑیاں وزیراعلیٰ ہی استعمال نہیں کرتا، وزیر اعلیٰ کے علاوہ سب گاڑیاں استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افسران کے تبادلے پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کو دیکھنا چاہیئے۔

    کراچی میں کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہوجانے والے بچے کے حوالے سے گورنر سندھ نے بتایا کہ بچےکی آج صبح عیادت کی، بچے کے علاج اور اس کے مستقبل کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ صوبائی حکومت بھی عمر کے مستقبل سے متعلق اقدامات کرے۔

    وزیر اعلیٰ نے بھی کہا کہ عمر کے علاج کے لیے ماہرین ڈاکٹرز کی خدمات لی جائیں گی، کے الیکٹرک کو ہدایت کی ہےا وور ہیڈوائرز کو انڈر گراؤنڈ کریں۔

  • لیاقت آباد، مزار کی چھت پرچھپایا گیا اسلحہ برآمد

    لیاقت آباد، مزار کی چھت پرچھپایا گیا اسلحہ برآمد

    کراچی : لیاقت آباد کے علاقے حاجی مرید گوٹھ کے قبرستان میں رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے مزار کی چھت سے اسلحہ اور گولیاں بر آمد کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے سندھ رینجرز نے لیاقت آبد میں واقع حاجی مرید گوٹھ کے قبرستان میں دہشت گردوں کی جانب سے چھپایا گیا اسلحہ برآمد کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اسلحہ اور گولیاں مزار کی چھت کے اوپر چھپایا گیا تھا جسے خفیہ اطلاع پر چھاپا کارروائی کر کے برآمد کرلیا گیا،  ضبط شدہ اسلحہ میں ایک 7 ایم ایم رائفل،ایک 8 ایم ایم رائفل اور 555 بور پستول شامل ہیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق برآمد اسلحے میں مختلف اقسام کی پستول، 8 میگزین اور 348 راؤنڈز بھی شامل ہیں جنہیں دہشت گردی کی واردات میں استعمال کیا جانا تھا تاہم بروقت کارروائی سے دہشت گردوں کے عزائم ناکام ثابت ہوئے۔

    ترجمان سندھ نے شہریوں سے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے سیکیورٹی اداروں کا ساتھ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام مشکوک سرگرمی میں ملوث عناصر کی اطلاع فوری طور پر رینجرز کی ہیلپ لائن پر دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امام خمینی کے مزار پر خودکش حملہ، ایرانی پارلیمنٹ پر فائرنگ، 12 ہلاک

    امام خمینی کے مزار پر خودکش حملہ، ایرانی پارلیمنٹ پر فائرنگ، 12 ہلاک

    تہران: ایران کے دارالحکومت تہران میں آیت اللہ خمینی کے مزار پر خود کش حملے اور پارلیمنٹ پر مسلح افراد کے حملے میں 12 افراد ہلاک جبکہ 42 افراد زخمی ہوگئے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق صبح 11 بجے 4 مسلح افراد نے ایرانی پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حملے میں ہلاک ہونے والے 12 افراد میں حملہ آور بھی شامل ہیں یا نہیں۔

    ایوان کے اندر داخل ہونے کے بعد حملہ آوروں نے راہداری میں اندھا دھند فائرنگ کی جس سے 1 گارڈ اور پارلیمنٹ کے 1 ملازم سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    پارلیمنٹ کے اندر موجود ارکان کے مطابق فائرنگ سے زخمی ہونے والا گارڈ طبی امداد کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے پارلیمنٹ میں داخل ہو کر تمام دروازے بھی بند کردیے جس کے بعد ارکان پارلیمنٹ اندر ہی محصور ہوگئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسلامی شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کی ہے جو پارلیمنٹ کے اندر سے بنائی گئی ہے، حملے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز تیزی سے حرکت میں آئیں اور پارلیمنٹ کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق فورسز اور حملہ آوروں میں کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

    اس سے قبل پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے مندوب حسینی نقوی حسینی نے میڈیا کو بتایا کہ صورتحال سیکیورٹی فورسز کے قابو میں ہے۔

    ایران کے سرکاری ٹی وی کا دعویٰ ہے کہ تمام حملہ آوروں کو ہلاک کیا جاچکا ہے جبکہ ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    آیت اللہ خمینی کے مزار پر خودکش حملہ

    اسی دوران تہران کے جنوبی حصے میں واقع امام آیت اللہ خمینی کے مزار پر بھی 2 مسلح افراد داخل ہوئے اور انہوں نے فائر کھول دیا۔

    پریس ٹی وی کے مطابق مزار پر ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے کئی افراد زخمی ہوئے۔

    مزار کے اندرونی مناظر

    دوسرے حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا تاہم اس نے فورسز کی حراست میں زہر کا کیپسول کھا لیا۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ ہلاک ہوگیا یا تاحال زندہ ہے۔

    ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

    تہران میں مذکورہ دہشت گردی کے واقعات پیش آنے کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔ حملوں کے بعد صدارتی محل سمیت تمام اہم مقامات کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔

    دہشت گردی کے واقعات کے فوراً بعد ایرانی وزارت داخلہ نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    یاد رہے کہ ایران میں چند روز قبل ہی صدارتی انتخاب منعقد ہوئے ہیں جس میں صدر حسن روحانی نے واضح اکثریت کے ساتھ ایک بار پھر فتح حاصل کرلی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملک بھر میں مزارات پر حملے کا خدشہ، الرٹ جاری

    ملک بھر میں مزارات پر حملے کا خدشہ، الرٹ جاری

    کراچی: قومی انسداد دہشت گردی حکام (نیکٹا) نے ملک بھر میں مزارات پر حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مراسلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کی جانب سے مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ملک بھر میں مزارات پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    مراسلے کے مطابق دہشت گردوں نے حملے کے لیے بارود سے بھری گاڑی تیار کرلی ہے تاہم پاک افغان سرحد بند ہونے کی وجہ سے بارود سے بھری گاڑی پاکستان میں داخل نہیں ہوسکی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسپتالوں، اسکولوں سمیت اہم مقامات کو کڑی نگرانی میں رکھا جائے۔ ممکنہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے کڑی نگرانی اور سخت سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں۔

    نیکٹا نے ممکنہ دہشت گردی کی واردات سے متعلق ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت دیگر حکام کو آگاہ کردیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے ملک بھر میں دہشت گردی کی لہر زور پکڑ چکی ہے اور اب تک مختلف مقامات پر متعدد دہشت گردانہ کارروائیاں کی جاچکی ہیں۔

    انہی کارروائیوں میں سے ایک 16 فروری کو صوبہ سندھ کے علاقے سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار میں ہونے والا خودکش دھماکہ بھی ہے جس میں 88 افراد شہید ہوگئے تھے۔

  • سیہون شریف: درگاہ پر زائرین کی آمد جاری، کاروباری مراکز کھلنا شروع

    سیہون شریف: درگاہ پر زائرین کی آمد جاری، کاروباری مراکز کھلنا شروع

    سیہون شریف: بدترین دہشت گردی کے بعد درگاہ شریف کوکھول دیا گیا،حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے عقیدت مندوں کو دہشت گردی خوف زدہ نہ کر سکی، درگاہ کے اطراف دکانیں اور کاروباری مراکز کھل گئے، خود کش دھماکے کے تیسرے روز بھی عقیدت مند حسب معمول ہزاروں کی تعداد میں حاضری کے لیے پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سیہون شریف میں بدترین دہشت گردی کے واقعے کے بعد زندگی معمول پر آنے لگی، درگاہ شریف کو زائرین کے لیے کھول دیا گیا،جہاں قیامت کا منظر تھا وہاں پھر عقیدت مندوں کا رش لگ گیا۔

    درگاہ کے لیے باقاعدہ سیکیورٹی سسٹم بنایا جارہا ہے، واک تھرو گیٹ مرمت کے بعد دوبارہ لگا دیا گیا، پولیس اور رینجرز تعینات ہے، داخلی اور خارجی راستوں کو علیحدہ علیحدہ کردیا گیا ہے، علم پاک والا گیٹ کھولا گیا ہے۔

    درگاہ کے اطراف میں موجود دکانیں اور کاروباری مراکز بھی کھلنا شروع ہوگئے، ہار پھول کے ساتھ اطراف کے ہوٹلوں میں بھی پہلی جیسی رونقیں بحال ہو رہی ہیں۔ خودکش حملے کے تیسرے روز بھی صبح سویرے سے ہی عقیدت مند حسب معمول ہزاروں کی تعداد میں حاضری کے لیے پہنچ گئے۔

    گزشتہ روز بھی زائرین کی ایک بڑی تعداد پولیس کے حفاظتی پہروں اور سیکیورٹی حصاروں کو توڑ کر مزار کے اندر پہنچ گئی تھی۔ مغرب کے بعد حسب معمول مزار ڈھول کی تھاپ سے گونج اٹھا اور قلندر کے عقیدت مندوں نے پھر سے دھمال ڈال کر دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دے دیا۔

    یاد رہے کہ مزار پر ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہزاروں پولیس اہلکار درجنوں موبائلوں میں درگاہ کے اطراف اور دیگر مقامات پر پہرہ دے رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ 16 فروری کو سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خوفناک خود کش دھماکے میں 83 افراد شہید اور 150 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

  • سیہون: دھماکے کے خلاف مشتعل مظاہرین کا احتجاج، پولیس وین نذر آتش

    سیہون: دھماکے کے خلاف مشتعل مظاہرین کا احتجاج، پولیس وین نذر آتش

    سیہون: حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خودکش حملے کے خلاف سیہون میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل مظاہرین نے ڈی ایس پی آفس کے باہر احتجاج کیا اور جہاز چوک پر مظاہرین نے پولیس وین کو آگ لگادی۔ پولیس کی شیلنگ سے 5 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سیہون شریف میں مزار کو سیکیورٹی نہ دینے پر اہل علاقہ پولیس کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ ڈی ایس پی آفس کے باہر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ جہاز چوک پر مظاہرین نے پولیس وین کو آگ لگا دی۔

    پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اے ایس پی اور ڈی ایس پی کو ہٹایا جائے اور سیکورٹی نہ دینے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

    دھماکے کے بعد مزار پر سخت سیکیورٹی اور پولیس کے پہرے کے باوجود زائرین کی بڑی تعداد درگاہ کے دروازوں پر بھی جمع ہوگئی اور رکاوٹوں اور سیل شدہ دروازوں کو توڑ کر اندر داخل ہوگئی۔

    دوسری جانب گزشتہ روز مزار پر ہونے والے دھماکے کے مزید 5 زخمی اسپتال میں دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا کی تعداد 80 ہوگئی۔ شہدا میں سے 13 کی شناخت اب تک ممکن نہیں ہوسکی بقیہ میتوں کے ورثا کے حوالے کردیا گیا۔

    دھماکے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے 3 روزہ سوگ کے اعلان کے بعد سندھ کی تمام اہم عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔