Tag: مزاکرات
-
شاہ زین بگٹی اور کشمور انتظامیہ کے مذاکرات ناکام
شاہ زین بگٹی کےقافلے کا دھرنا ختم کرانے کے لئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات ناکام ہوگئے، ہفتے سے جاری دھرنے سے قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
جمہوری وطن پارٹی کے رہنما نواب شاہ زین بگٹی کی قیادت میں بگٹی مہاجرین کے قافلے کو ڈیرہ بگٹی کے قریب سے واپس بھیج دیا گیا تھا، ڈیرہ بگٹی اور کشمور ضلعی انتظامیہ نے بگٹی مہاجرین کے قافلے کو ڈیرہ بگٹی جانے کی اجازت نہیں دی۔
جس پر کشمور ڈیرہ موڑ قومی شاہراہ پر بگٹی مہاجرین نے احتجاجا دھرنا دے دیا، ہفتے کی شام سے جاری دھرنےسے قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔
انتظامیہ کے شاہ زین بگٹی سے احتجاج ختم کرانے کیلئے مذاکرات بھی ناکام رہے، شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعلی بلوچستان آئیں تو پھر دھرنا ختم کرنے کا سوچیں گے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قافلے کو ڈیرہ بگٹی جانے دیا جائے، سرد موسم میں ہماری خواتین، بچوں اور بزرگوں کو مشکلات جھیلنا پڑ رہی ہیں۔
-
کابل:طالبان سے مزاکرات ، فوجی حملے بند کیے جائیں، کرزئی
افغان صدر حامد کرزئی نے امریکا سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے امریکہ طالبان سے مزاکرات کرتے ہوئے ڈرون حملوں سے گریز کرے۔
صدر حامد کرزئی نے امریکہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ باہمی سیکیورٹی معاہدے کے لیے امریکہ ڈرون حملے بند کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ امن مزاکرات کے لیے پیشرفت کرے۔
صدر حامد کرزئی نے اس سے قبل بھی امریکہ سے مطالبہ کیا تھا کہ فوجی کارروائیوں میں عام شہریوں کی ہلاکت کے باعث مزاحمت کاروں میں اضافہ ہوتا ہے۔
کابل میں گزشتہ امریکی کاروائی کے نتیجے میں بارہ عام شہری ہلاک ہوئے تھے، جس کے ردعمل میں طالبان کی جانب سے کابل کے ایک ریسٹورنٹ میں غیرملکیوں پر حملہ کیا گیا۔
-
حکومت قبائلی علاقوں میں مزاکرات کے زریعے امنکیلئے کوشاں ہے، وزیرداخلہ
وفاقی وزیرداخلہ فاٹا کےوفاقی وزراء کے سات رکنی وفد سے ملاقات کے دوران اظہارخیال کررہے تھے۔ وفاقی وزیرداخلہ کاکہناتھا کہ مزاکراتی عمل میں قبائلی رسم ورواج کے مطابق قبائلی مشران سمیت تمام فریقین کو شامل کیا جائے گا۔ وزیرداخلہ کاکہناتھا کہ شدت پسندوں اورعسکریت پسندوں کوشکست دینے کیلئے قبائلی مشران اورمنتخب نمائندوں کی اعانت اشد ضروری ہے۔
وزیرداخلہ نے انیس دسمبر کوپاک فوج کے جوانوں پرہونےوالے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اورکہا کہ پاک فوج کی جانب سے کارروائی شدت پسندوں کی طرف سے حملوں کا جواب ہے۔ قبائلی ارکان پارلیمنٹ نے وزیرداخلہ کواپنے اپنے حلقوں میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا اورکہا کہ قبائلی محب وطن اورامن کے خواہاں ہیں۔ انھوں نے حکومت سے قبائلی علاقوں کی صورتحال میں بہتری لانے اورتشدد کے خاتمے کامطالبہ کیا اوراس عزم کااظہار کیا کہ وہ مزاکراتی عمل میں حکومت کی بھرپوراعانت کریں گے۔