Tag: مسئلہ کشمیر

  • سی پیک کی امریکی مخالفت سے مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا، ناصرجنجوعہ

    سی پیک کی امریکی مخالفت سے مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا، ناصرجنجوعہ

    اسلام آباد : قومی سلامتی کے مشیر ناصرجنجوعہ نے کہا ہے کہ سی پیک پورے خطے اوردنیا کیلئے معاشی خوشحالی کامنصوبہ ہے، اس کی مخالفت سے کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کر لیا گیا۔

    یہ بات انہوں نے سی پیک سے متعلق امریکی عہدیرارکے حالیہ بیان پر اپنے رد عمل میں کہی، انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع جیمس میٹ کے بیان سے بھارت کی طرفداری اور سی پیک کی مخالفت سے مسئلہ کشمیر پھر اجاگر ہوگیا ہے، امریکا بھارتی فریق بننے کےبجائے مسئلہ کشمیر کےحل میں کردارادا کرے۔

    ناصرجنجوعہ کا مزید کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیرحل ہونے سے انسانی حقوق کی پامالی ختم ہوگی، خطہ ہمیشہ کیلئے پرامن اور پاک بھارت جنگ کا خدشہ بھی ختم ہوجائے گا۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، مشیر وقومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان چین بذریعہ سلک روٹ 1960سے زمینی رابطے میں ہیں، پاک چین زمینی رابطے پراب اعتراض کا جواز کیا ہے؟


    مزید پڑھیں: پاکستان اور چین نے سی پیک پر امریکی اعتراض مسترد کردیا


    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ون بیلٹ ون روڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے معاشی اجارہ داری قائم کرنے اور دیگر ممالک کی خود مختاری کے خلاف قرار دیا گیا تھا۔

    امریکی وزیر دفاع جیمس میٹ نے گزشتہ روز اقتصادی راہداری کو متنازع منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ منصوبہ گلگت بلتستان سے گزرے گا اور یہ خطہ متنازع خطہ ہے، جبکہ بھارت کے مطابق یہ خطہ مقبوضہ جموں اینڈ کشمیر کا حصہ ہے پاکستان کا نہیں۔

  • مسئلہ کشمیرکے ایجنڈے کی تکمیل برطانیہ پرقرض ہے، سراج الحق

    مسئلہ کشمیرکے ایجنڈے کی تکمیل برطانیہ پرقرض ہے، سراج الحق

    لاہور : جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے نامکمل ایجنڈے کو پورا کرنا برطانیہ پر قرض ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں برطانوی ہائی کمشنرسے ملاقات کے موقع پر کیا، اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، ڈائریکٹر امور خارجہ عبدالغفارعزیز، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر و دیگر بھی موجود تھے۔

    سراج الحق نے برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے اور اس کی تکمیل کرنا برطانیہ پر قرض ہے۔


    حکمراں نہ حقوق اللہ ادا کرتے ہیں نہ حقوق العباد‘ سراج الحق


    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کرپٹ لوگ سیاسی وفاداریاں بدل کر نئی پناہ گاہوں میں جگہ بنا رہے ہیں، وقت آگیا کہ قومی دولت لوٹنے والوں کو نشان عبرت بنا دیا جائے۔


    جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے والوں کا مستقبل اڈیالہ جیل ہے، سراج الحق


     انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے بعد سابقہ حکمرانوں کابھی احتساب کیاجائے، سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن آئندہ الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات کویقینی بنائے اور نئی مردم شماری کے مطابق ووٹر لسٹیں ترتیب دی جائیں۔
  • کشمیرسمیت تمام معاملات پرمذاکرات کیلئےتیار ہیں، سشما سوراج

    کشمیرسمیت تمام معاملات پرمذاکرات کیلئےتیار ہیں، سشما سوراج

    نئی دہلی : بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کیلئےتیار ہیں لیکن تیسرافریق قبول نہیں،، پڑوسی ملک کےساتھ تمام معاملات بات چیت سے حل کرناچاہتےہیں۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، سشما سوراج کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں ۔پاکستان سے تعلقات میں اتارچڑھاؤ رہا ہے لیکن بات چیت کے لئے تیارہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت بات چیت میں تیسرا فریق قبول نہیں کریں گے، شملہ معاہدہ اورلاہور ڈکلیئریشن موجود ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر دوطرفہ معاملہ ہے، پاکستان اوربھارت مل کر ہی مسئلہ کشمیر حل کریں گے۔

    کشمیر پر پاکستان اوربھارت معاہدوں سےبندھےہیں، اس کا معاملہ دوطرفہ مذاکرات سےہی سلجھایا جاسکتا ہے لیکن دہشت گردی اوربات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات کے کوئی امکانات نہیں ہیں اور نہ ہی آستانہ میں مودی اورنوازشریف کی کوئی ملاقات پہلے سے طے ہوئی ہے۔

  • کشمیر کے فیصلے کے بغیر بھارت کی سی پیک میں شمولیت خطرناک ہوگی، فیصل محمد

    کشمیر کے فیصلے کے بغیر بھارت کی سی پیک میں شمولیت خطرناک ہوگی، فیصل محمد

    کراچی : عالمی مصالحت کار فیصل محمد نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے باضابطہ فیصلے کے بغیر بھارت کو اقتصادی راہداری میں شامل کرنا پاکستان کیلئے خطرناک ثابت ہوگا.یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کیلے گیم چینجر ہے تاہم مسلئہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت کو اس میں شامل کرنا خطرناک ہوگا۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم نواز شریف کی وجہ سے گزشتہ دنوں چینی سفیر نے نیو دہلی میں بھارتی حکام سے ملاقات کی اور ہندوستان کو پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل کرنے پر رضا مندی ظاہرکی بلکہ اس کا نام بھی تبدیل کرنے کا عندیہ دیا۔

    فیصل محمد کے مطابق نواز شریف کا یہ اقدام پاکستان کی سیاسی اور اقتصادی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ختم کرکے اسے دوبارہ "آئی سو لیشن ” میں لے جاسکتا ہے۔

  • مسئلہ کشمیر پر ترک صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، دفترخارجہ

    مسئلہ کشمیر پر ترک صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، دفترخارجہ

    اسلام آباد : مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کی پیشکش پر پاکستان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کا خیر مقدم کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ترک صدرکا بھارت میں مسئلہ کشمیر سے متعلق کا بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ترک صدر کی جانب سے بھارت میں کشمیر کے حوالے سے دیئے گئے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم فوری طور پر رکوائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں پر تشویش ہے۔ عالمی برادری کو بھی وادی کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا سختی سے نوٹس لیناچاہیے۔

    ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر بدترین مظالم کررہی ہے، اقوام متحدہ اور او آئی سی نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے۔

    یاد رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے دورہ بھارت کے موقع پر کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر کثیر الجہتی مذاکرات کرے اور خطے میں امن یقینی بنائے کیونکہ مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلے کا بہتر حل نکل سکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں مزید کسی معصوم کا خون نہیں بہنے دیں گے۔

  • مسئلہ کشمیرکومذاکرات کےذریعےحل کیاجائے‘ طیب اردگان

    مسئلہ کشمیرکومذاکرات کےذریعےحل کیاجائے‘ طیب اردگان

    انقرہ: ترک صدررجب طیب اردگان نےمسئلہ کشمیرکو حل کرنے کےلیےپاکستان اوربھارت کومذاکرات کی میزپرآنے کےلیےزوردیا ہے۔

    ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کےمطابق ترک صدر نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیےان خیالات کا اظہار دورہ بھارت سے قبل انقرہ میں صحافیوں سے بات چیت کےدوران کیا۔

    رجب طیب اردوگان نے کہا کہ کشمیر کے تنازعے کو طول دینا آئندہ نسلوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔

    اس موقع پرترکی کے صدر نے کرد عسکریت پسند گروپوں اورکشمیریوں حریت پسندوں کےدرمیان کسی بھی قسم مماثلت کو مکمل طور پر مسترد کیا۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان 70 سالہ دیرینہ تنازعے کے حل سے ان کی عوام کو ریلیف ملے گا اور خطے میں امن قائم ہوگا۔

    ترکی کے صدر طیب اردگان دو روزہ دورے پر بھارت آرہے ہیں جہاں وہ پیر کے روز ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی سے ملاقات کریں گے۔

    دونوں سربراہان مملکت مقامی اور بین الاقوامی معاملات اور دوطرفہ باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کریں گے۔

    ترک حکومت نے 4ہزار اہلکاروں کو برطرف کردیا

    یاد رہےکہ گزشتہ روز ترک حکومت نے 4ہزار سرکاری ملازمین کو دہشت گرد تنظیموں سے روابط کےشبے میں ملازمت سے فارغ کردیاتھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • امریکہ مسئلہ کشمیرکےحل کےلیےکرداراداکرے‘ملیحہ لودھی

    امریکہ مسئلہ کشمیرکےحل کےلیےکرداراداکرے‘ملیحہ لودھی

    نیویارک:پاکستان نےامریکہ پرزوردیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کےحل کےلیے پاکستان اوربھارت کےدرمیان کشیدگی کے خاتمےکےلیےاپناکردارادا کرے۔

    تفصیلات کےمطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیرملیحہ لودھی نےواشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک کی عالمی امور کونسل کے ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ خطے میں پائیدارامن کے قیام کےلیےمسئلہ کشمیر کاحل ضروری ہے۔

    پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی کاکہناہےکہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال سے خطے میں امن اورسلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

    ملیحہ لودھی نے پاکستان اوربھارت کےدرمیان جاری کشیدگی کے حوالے سےدونوں ممالک کےدرمیان کشمیراوردوسرے مسائل کے حل کےلیےمذاکرات کی ضرورت پرزوردیا۔


    مقبوضہ کشمیرکےسابق وزیراعلی نے مسئلہ کشمیر پرامریکا سے مدد مانگ لی


    یاد رہےکہ گزشہ ہفتےمقبوضہ کشمیرکے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیرحل کرنے کے لئے امریکا ثالثی کرے،ان کا کہناتھا مقبوضہ کشمیرکے بھارت سے الحاق میں میرے والد کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    فاروق عبداللہ کاکہنا تھا کہ مودی کو انسانیت،کشمیریت اور جمہوریت کا احساس ہے تو حریت رہنماؤں سے بات کیوں نہیں کرتے، بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو اقتدار کی بھوکی سیاست کی پالیسی کے تباہ کن نتائج تسلیم کرنے چاہیں۔


    بھارت ہوش کےناخن لےورنہ کشمیرگنوا دےگا‘ فاروق عبداللہ


    واضح رہےکہ گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیرکےسابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کاکہنا تھاکہ بھارت کوجاگ جانا چاہیےورنہ مقبوضہ کشمیربھی پاکستان میں شامل ہوجائےگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • اقتصادی راہداری سے کشمیرکے مؤقف میں تبدیلی نہیں آئے گی، چین

    اقتصادی راہداری سے کشمیرکے مؤقف میں تبدیلی نہیں آئے گی، چین

    بیجنگ : چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے تنازعہ کو پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے حل کریں، سی پیک سے کشمیر پر چین کا مؤقف متاثر نہیں ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چین کا مؤقف اصولوں پر مبنی اور واضح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ میں کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اس تاریخی مسئلے کو دونوں فریقوں کی جانب سے مناسب طور پر مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سی پیک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر سے کشمیر کے مسئلے پر چین کے موقف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    چین اور پاکستان کے درمیان دفاع، صنعت اور تجارت کے شعبوں میں معمول کا تعاون برقرار ہے، یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر کے مہینے میں چین نے اقتصادی راہداری منصوبے میں پاکستان کی جانب سے بھارت کو شمولیت کی پیشکش پر بھارتی رد عمل سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔

  • مسئلہ کشمیرکا حل تشدد یا طاقت سے ممکن نہیں، آصف علی زرداری

    مسئلہ کشمیرکا حل تشدد یا طاقت سے ممکن نہیں، آصف علی زرداری

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کشمیر کاز پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، مسئلہ کشمیر کا حل تشدد یا طاقت سے نہیں صرف بات چیت سے ہی ممکن ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشنمیری رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری سے آزاد کشمیر کے سیاسی رہنماؤں نے ملاقات کی۔

    سردار یعقوب کی سربراہی میں ملنے والے وفد میں سردارعتیق، شاہ غلام، رشید ترابی، طاہرمسعود، غلام صوفی شامل تھے۔ ملاقات میں دونوں جانب سے بھارتی فوج کے مظلوم کشمیریوں پر مظالم کی مذمت کی گئی۔

    اس موقع پر آصف زرداری نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  کشمیریوں کی آواز بندوقوں اور گولیوں سے نہیں دبائی جا سکتی، تشدد اور طاقت کا استعمال کوئی بھی مسئلہ حل نہیں کرسکتا۔

    آصف زرداری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیر کاز پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کشمیری اپنے حقوق کے لیےاٹھ کھڑے ہوئے ہیں، مقبوضہ کشمیرکا حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئیے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی امنگوں کےخلاف کوئی بھی مجوزہ حل ناکام ہوگا، منصفانہ،باعزت،امنگوں کےمطابق ہی سمجھوتہ حل ہے، کشمیرکاحل صرف بات چیت سےہی ممکن ہے۔

  • اسلام سلامتی کا دین ہے اس کا دہشت گردی سےکوئی تعلق نہیں،علماء

    اسلام سلامتی کا دین ہے اس کا دہشت گردی سےکوئی تعلق نہیں،علماء

    اسلام آباد : وطن عزیز پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی اور بم دھماکوں میں بھارت سمیت دیگر دشمن قوتیں ملوث ہیں، اپنے اتحاد سے ملک دشمن قوتوں کو ناکام بنائیں گے۔

    یہ بات علماء کنونشن کے مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی جس کے مطابق اسلام آباد میں جماعۃ الدعوۃ کے زیر اہتمام ’’علماء کنونشن کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں ایک سو سے زائد علماء و خطباء نے شرکت کی اور شرکاء سے اظہارِ خیال کیا۔

    مولانا سیف اللہ خالد ، حاجی جاوید الحسن اور شفیق الرحمان و دیگر کی جانب سے پیش کیے گئے اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تخریب کاری کے خاتمہ کے لیے ملک سے بیرونی قوتوں کی مداخلت ختم کی جائے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے‘ اس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے اسلام، مسلمانوں اورمساجد و مدارس کے خلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈا بند کیا جائے۔

    اعلامیہ کے مطابق علماء کنونشن میں موجود علماء آپریشن رد الفساد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک بھر میں بلا تفریقِ مسلک و مذہب اور سیاسی وابستگی کے بغیرکے فساد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انڈیا اور افغانستان اپنی سرزمین میں دہشت گردوں کو ٹریننگ دیکر پاکستان داخل کر رہے ہیں اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردی اور قتل و غارت گری پر قابو پانے کے لیے دشمنان پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتیں مسلمانوں کو باہم لڑانے کے لیے فتنہ تکفیر اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کو پروان چڑھا رہی ہیں جس کے لیے علماء اکرام کو آگے آنا ہوگا کیوں کہ علماء کرام انبیاء کے وارث ہیں اور وہ کفار کی سازشوں کو سمجھتے ہوئے نوجوانوں کو گمراہ ہونے سے بچائیں اور فتنہ تکفیر کا علمی سطح پر رد اور ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کیا جائے۔

    اعلامیہ میں اس عزم کا اعادہ بھی کیا گیا کہ بھارت سمیت دیگر ملکوں کی طرف سے دہشت گردی کی سازشیں بے نقاب کرنے کے لیے ملک گیر مہم جاری رکھیں گے اور اسلام آباد کی طرح دیگر شہروں میں بھی علماء کنونشن، سیمینارز اور جلسوں کے انعقاد کا سلسلہ بھی جاری رکھا جائے گا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر عالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے اس لیے انڈیا سے دوستی کا رویہ تبدیل کر کے اس کے دہشت گردانہ کردار کو پوری دنیا پر بے نقاب کیا جائے۔

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر بھارت سے آلو پیاز کی تجارت درست نہیں بیک چینل ڈپلومیسی کے ذریعہ کوئی خفیہ حل مسلط کرنے کی کوششیں کشمیری و پاکستانی قوم کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

    مشترکہ اعلامیہ میں حافظ محمد سعید نے سال 2017ء کو کشمیر کے نام کرنے کا اعلان کیا اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سال کو سرکاری طور پر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے طور پر مناتے ہوئے ان کی کھل کر مدد و حمایت کی جائے۔

    مشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ توہین رسالت کے قانون پر عملدرآمد کروانا حکومت کی ذمہ داری ہے جس کے لیے معزز عدلیہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر توہینِ رسالت کے صفحات کو بند کرنے کا حکم قابلِ تحسین ہے۔

    مشترکہ اعلامیہ میں علماء اکرام نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی اے ایسے صفحات جن میں گستاخانہ مواد موجود ہے بند کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ بھی چلایا جائے۔

    مشترکہ اعلامیہ میں تعلیمی اداروں کے نصاب تعلیم سے اسلامی اسباق اور شخصیات کے تذکروں کے اخراج کو قابلِ مذمت قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا مدارس کے نصاب میں تبدیلی کے بجائے دینی تعلیم کے اسباق دنیاوی اداروں میں شامل کیے جائیں۔

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت اغیار کی خوشنودی کے لیے ایسے اقدامات سے باز رہے اور ملک میں ہندووانہ تہذیب کو فروغ اور تعلیم کے میدان میں بچوں کا اخلاق برباد کرنے کی کوششیں بند کی جائیں۔