Tag: مسئلہ کشمیر

  • کشمیر کے حالات بہتر ہونے تک مذاکرات کی ٹیبل پر نہیں بیٹھ سکتے، وزیراعظم

    کشمیر کے حالات بہتر ہونے تک مذاکرات کی ٹیبل پر نہیں بیٹھ سکتے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تعاون پرامریکی سینیٹرز سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کشمیر کے حالات بہتر ہونے تک مذاکرات کی ٹیبل پر نہیں بیٹھ سکتے ، دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں،خطرناک نتائج ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینیٹرزکرس وان ہولین اور میگی حسن کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں امریکی رکن کانگریس طاہر جاوید ،ناظم الامور پال جونز بھی ملاقات میں شریک ہوئے جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری بھی موجود تھے۔

    امریکی وفد نے دورہ آزاد کشمیر کے بعد ذاتی مشاہدے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا ، وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تعاون پرامریکی سینیٹرز سے اظہار تشکر کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا مودی نے بھارت کا چہرہ پوری دنیا میں تبدیل کردیاہے، یہ وہ بھارت نہیں جومیں سمجھتا تھا، میں پاکستان اور بھارت میں مذاکرات کا سب سے بڑا حامی تھا، کشمیر کے حالات بہتر ہونے تک مذاکرات کی ٹیبل پر نہیں بیٹھ سکتے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت ہندو سپرمیسی کی جانب بڑھ رہا ہے، دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں، خطرناک نتائج ہوسکتے ہیں، معاملات کسی بھی سطح پر جا سکتےہیں، معاملات خراب ہوئے تو دنیا کے لئے پریشانی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ ہمیشہ سے معاملات پرامن طریقےسےحل کرنا چاہتا تھا، اب مودی سے بات کرنے کیلئے کوئی اخلاقی صورت نہیں بنتی، بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    ملاقات میں افغان امن عمل پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی ، جس پر وزیراعظم نے کہا طالبان چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن ہو، امریکا بھی چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن ہو ، افغان امن عمل پر مرحلہ واربات چیت ہونی چاہیے اور اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہیے، ہم کشمیر اور افغان امن عمل آگے بڑھانے پر زور دیں گے۔

  • ترکی کا مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ کھڑے رکھنے کا عزم

    ترکی کا مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ کھڑے رکھنے کا عزم

    انقرہ: ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر مصطفیٰ سینٹوپ نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کا ساتھ دینا ترکی کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر مصطفی سینٹوپ نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ترکی اس مسئلے پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترک قوم جنگ آزادی کے دوران ہندوستانی مسلمانوں کی مدد کو نہیں بھول سکی اور نہ ہم نے اس دوستی کو بھلایا ہے۔

    ترک اسپیکر کا کہنا تھا کہ بھارت نے 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگا رکھا ہے اور وہاں پرانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں سیکڑوں لوگوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اور پوری سیاسی قیادت کو قید کررکھا ہے۔

    خیال رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں آواز بلند کی تھی اور عالمی برادری پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے لیے فعال کردار ادا کرے۔

    پاکستان اور بھارت میں ایٹمی جنگ ہوئی توکروڑوں افراد مارے جائیں گے، امریکی جریدے

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 60 ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • گورنر پنجاب کا  مسئلہ کشمیر پر مسلم ممالک کے گورنرز کانفرنس بلانے کا اعلان

    گورنر پنجاب کا مسئلہ کشمیر پر مسلم ممالک کے گورنرز کانفرنس بلانے کا اعلان

    لاہور : گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے مسئلہ کشمیر پر مسلم ممالک کے گورنرز کانفرنس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا مسلم ممالک کے تمام گورننرز مل بیٹھ کر مسلمانوں کے مسائل پر بات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور چمیبر آف کامرس میں ایک تقریب میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور ترکی کے شہر قونیا کے گورنر مسٹر کنیٹی ٹاپراک کو مدعو کیا گیا۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پاکستان کا تقریبا 55 فیصد حصہ ہے۔ ہم ترکی کے صدر کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا بھر پور ساتھ دیا۔ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان جواچھے تعلقات ہیں لیکن ہماری باہمی تجارت اس کے مطابق نہیں ہے۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ جب ہم بزنس کمیونٹی کے لئے کام کرتے ہیں اس کا مطلب ہے کہ ہم ملک کی ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں، یہ کاروباری طبقہ ہے جو ملک میں ترقی لاتا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے اور ملکی معیشت کو مضبوط کرتا ہے۔

    چوہدری سرور نے کہا میں نے تمام ممالک کے گورننرز کی ایک کانفرنس منعقد کرانے کا منصوبہ بنایا ہے، مسلم ممالک کے تمام گورننرز مل بیٹھ کر مسلمانوں کے مسائل پر بات کریں گے، ہم نے ترکی میں ہونے والے مارشل لاء کی کوشش کی مذمت کی ہے۔

    تقریب میں ترکی کے شہر قونیا کے گورنر مسٹر کنیٹی ٹاپراک کا کہنا تھا کہ پنجاب میں آکر کر مجھے بہت خوشی ہوئی اور چیمبر کا مہمان بننا میرے لئے اعزازہے ، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا بھی شکر گزار ہو جنہوں نے مجھے مدعو کیا، ہم نے زراعت کے شعبہ میں بہت کام کیا ہے۔

    گورنر مسٹر کنیٹی ٹاپراک نے کہا کہ لاہور چیمبر کی مہمان نوازی نے مجھے بہت متاثر کیا اس سے میں محسوس کر رہا ہوں کہ میں ترکی کے ہی ایک شہر میں موجود ہوں، ہم تجارت کو بڑھانے کے لئے بہت سے کام کر رہے ہیں، ہمارا پاکستان کے ساتھ بھائی چارے کا رشتہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک اور حکومت نے پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم کیا ہے، اگلے دس برسوں تک ہم نے تجارت کا حجم دس ارب ڈالر بڑھانے کا عزم رکھا ہے، میں تمام ترکش لوگوں کو کہو‌ گا کہ پاکستان جائیں اور پاکستان کے لوگوں سے ملیں۔

  • مسئلہ کشمیر، ترک صدر نے بھرپور ساتھ دیا، بھارتی پریشانی بڑھتی جارہی ہے: شاہ محمود قریشی

    نیویارک: پاکستان وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترک صدرنے پاکستانی موقف کا بھرپورساتھ دیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں ’نفرت انگیز مواد‘ کی روک تھام کے سلسلے میں کانفرنس کے بعد کیا.

    انھوں نے کہا کہ ترک صدر نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں بھی کشمیر کا مسئلہ اٹھایا، انھوں نے اقوام متحدہ میں کشمیرکامسئلہ بھرپوراندازمیں اٹھایا.

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کشمیرسے متعلق کچھ اہم ملاقاتیں ہورہی ہیں، ترک اورپاکستان کی مشترکہ اہم نشست تھی، نشست میں اسلاموفوبیان سےمتعلق ایشوز کا اجاگر کیا گیا.

    مزید پڑھیں: مسلمان دنیا بھر میں نفرت انگیز تقاریر سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے: ترک صدر

    وزیراعظم عمران خان کی آج اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں، ایک اورمیٹنگ ہونے جارہی ہے، جس میں ترکی اور ملائیشیا کے وزیراعظم ملیں گے.

    انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اہم ایشوزپراتفاق رائے سے بڑھنے پر بات ہوگی، کل رات عشائیے میں اوآ ئی سی کے مختلف وزرائے خارجہ تشریف لائے، عشائیےکےموقع پرمسئلہ کشمیرسےمتعلق بھی بات چیت ہوئی.

    انھوں نے کہا کہ سرد مہری کی برف پگھل رہی ہے اور ایک ماحول بن رہا ہے، حالات سازگار ہو رہے ہیں اوربھارت کی پریشانی میں اضافہ ہوتاجارہا ہے.

  • یورو ایشین کانفرنس ، مسئلہ کشمیر پر قرارداد پیش کرنے پر بھارتی وفد سیخ پا

    یورو ایشین کانفرنس ، مسئلہ کشمیر پر قرارداد پیش کرنے پر بھارتی وفد سیخ پا

    اسلام آباد : یورو ایشین کانفرنس میں  پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر قرار داد پیش کرنےپربھارتی وفد سیخ پا ہوگیا ، سلیم مانڈوی والا کا کہنا ہے کہ کانفرنس کے شرکا کشمیر،فلسطین ، میانمار میں مظالم کا نوٹس لیں۔

    تفصیلات کے مطابق یورو ایشین کانفرنس میں بھارت کی روڑے اٹکانے کی کوشش ناکام ہوگئی ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی تقریرکےدوران بھارتی وفد نے ہلڑبازی کی اور مسئلہ کشمیر پر قرارداد پیش کرنے پر بھارتی وفد سیخ پا ہوگیا۔

    مقبوضہ کشمیرمظالم اجاگرکرنے پر بھارتی وفد نے تقریر روکنے کی کوشش کی ، سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد پیش کر دی۔

    سلیم مانڈوی والا نے کہا یورو ایشین کانفرنس کے شرکا نے بھارتی مظالم کی بھر پور مذمت کی،ظلم اور جبر کے ذریعے انسانوں کی مرضی کو دبایا نہیں جاسکتا، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اقوام متحدہ چارٹر کے خلاف ہیں۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے مطالبہ کیا کانفرنس کے شرکا کشمیر، فلسطین ، میانمارمیں مظالم کانوٹس لیں ، کشمیر سمیت ہر جگہ طاقت کے استعمال کو مسترد کرتے ہیں،  خود مختاری کشمیریوں کا جمہوری حق ہے جس کی حمایت کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری قوتیں عوام کو ڈرا دھمکا کرمذاکرات کا راستہ بند کررہی ہیں، کشمیر اقوام متحدہ کا نامکمل ایجنڈا ہے، مسئلہ کشمیر بین الاقوامی برادری کے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔

    سلیم مانڈوی والا نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر آواز اٹھانے والے ممالک کے شکر گزار ہیں، ترکی، ایران، یواے ای و دیگر ممالک نے کشمیرمیں مظالم کی مذمت کی،  بین الاقوامی تنظیموں نے بھی بھارتی مظالم کیخلاف آواز بلند کی۔

  • مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی منشا کے مطابق حل نکالا جائے، برنی سینڈرز

    مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی منشا کے مطابق حل نکالا جائے، برنی سینڈرز

    نیویارک: ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما برنی سینڈرز کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر میں بھارتی اقدامات پر کوئی تنقید نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے امریکی اخبار میں مضمون لکھا ہے جس میں انہوں مودی سے انسانی حقوق کا مسئلہ نہ اٹھانے پرڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکا کی خارجہ پالیسی میں انسانی حقوق بنیادی عنصرہے، کشمیرمیں بھارتی یکطرفہ اقدام کے بعد سے کرفیو نافذ ہے، کشمیریوں کی دیگرمصائب کے ساتھ علاج معالجہ تک رسائی بھی نہیں۔

    امریکی سینیٹر نے کہا کہ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پرچپ سادھ کرمودی کی ریلی میں شرکت کی، ملاقات میں دوستی کی بازگزشت اورانسانی المیے پر خاموشی ناقابل قبول ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے امریکا کا عالمی لیڈرشپ کا کردارتہس نہس کردیا، کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ ملاقات میں اٹھانا چاہیے تھا۔

    برنی سینڈرز نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کشمیرسے پابندیاں اٹھانے، ذرائع مواصلات کی بحالی کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیرمیں حالیہ اقدامات پریشان کن ہیں۔

    امریکی سینیٹر نے کہا کہ ٹرمپ نے کشمیرمیں بھارتی اقدامات پر کوئی تنقید نہیں کی، ٹرمپ کوعالمی انسانی قوانین کی حمایت میں واضح طور پر بات کرنی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی منشا کے مطابق حل نکالا جائے، ٹرمپ اقوام متحدہ کی نگرانی میں دونوں ممالک میں تنازع کے پُرامن حل کی حمایت کریں۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں51ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں51ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 51ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 51ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • اپوز یشن کی سیاست میں کہیں مسئلہ کشمیر نظر نہیں آرہا، ڈاکٹر شاہد صدیق

    اپوز یشن کی سیاست میں کہیں مسئلہ کشمیر نظر نہیں آرہا، ڈاکٹر شاہد صدیق

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق خان کا کہنا ہے کہ کپتان کشمیریوں کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اپوز یشن اقتدارکے ایوانو ں میں پہنچنے کی جنگ لڑ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب کی میڈیا ٹیم کے ممبر ڈاکٹر شاہد صدیق خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقا ت انتہائی اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی مقبوضہ کشمیر میں جاری ظالمانہ کارروائیو ں کو پاکستان ہر فوم پر بےنقا ب کررہاہے، کئی روز سے کرفیو میں زند گی گزارنے والے کشمیر یو ں کی آواز پاکستان ہرفورم پر بلند کر رہا ہے۔

    ڈاکٹر شاہد صدیق نے کہا کہ کپتان کشمیریوں کی جنگ لڑرہے ہیں اور اپوزیشن اقتدارکے ایوانو ں میں پہنچنے کی جنگ لڑ رہی ہے، اپوز یشن کی سیا ست میں کہیں مسئلہ کشمیر نظر نہیں آرہا ہے۔

    انہوں نے کہا عمران خان پوری دنیا میں کشمیریوں کے سفیر بن کر مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرمیں 50ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 50ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • امن اس وقت تک قائم نہیں ہوسکتا جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، مشعال ملک

    امن اس وقت تک قائم نہیں ہوسکتا جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، مشعال ملک

    مظفرآباد: کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کا سب سے پرانا مسئلہ کشمیر کا مسئلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی یوم امن کے دن کشمیری رہنما مشعال ملک نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج امن کا دن ہے، دنیا کئی سال سے اس دن کو مناتی ہے، اقوام متحدہ پوری دنیا کوامن کا پیغام دیتا ہے۔

    مشعال ملک نے کہا کہ اقوام متحدہ کا سب سے پرانا مسئلہ کشمیرکا مسئلہ ہے، اب بھی آس ہے اقوام متحدہ کب کشمیرکے مسئلے پرایکشن لے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امن اس وقت تک قائم نہیں ہوسکتاجب تک کشمیرکا مسئلہ حل نہیں ہوتا، کشمیرایک نیوکلیئرٹائم بم ہے۔ کشمیری رہنما نے کہا کہ ایک پوری انسانیت پوری قوم کو بھارت ختم کرنا چاہتا ہے۔

    مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک اس وقت تہاڑجیل کے ڈیتھ سیل میں قید ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ اقوام متحدہ آج کا دن کشمیری عوام کے نام کرے۔

    انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی بات کی جائے تو وہ بھی اہم ہے، اگرنیوکلیئر وارشروع ہوئی تو دنیامیں موسمیاتی سسٹم تباہ ہو جائے گا۔ کشمیری رہنما نے مزید کہا کہ ہم نے پلانٹ اورانسانیت کو بچانا ہے تو کشمیرکا مسئلہ حل کرنا ہوگا

    واضح رہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں امن کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، عالمی یوم امن ہرسال 21 ستمبر کو منایا جاتا ہے اس کا مقصد لوگوں میں امن کی اہمیت اور امن کی ضرورت بتانا ہے۔

  • انتونیوگتریس جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مختلف رہنماؤں کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کریں گے

    انتونیوگتریس جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مختلف رہنماؤں کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کریں گے

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات ہی کو واحد حل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے مختلف رہنماؤں کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کریں گے۔

    سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈیوجیرک نے کہا کہ انتونیو گتریس جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے دوران اس پربحث کا موقع بھی استعمال کریں گے۔

    ترجمان اسٹیفن ڈیوجیرک کے مطابق سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اسے واحد حل قرار دیا۔

    اقوام متحدہ کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری یقینی بنانے پر زور

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور بھارت سے مذاکرات کی راہ نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے بھارت پر زور دیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری یقینی بنائے۔