Tag: مسئلہ کشمیر

  • ایک اور کامیابی، امریکی کانگریس کی سب کمیٹی میں 25 سال بعد مسئلہ کشمیر سنا جائے گا

    ایک اور کامیابی، امریکی کانگریس کی سب کمیٹی میں 25 سال بعد مسئلہ کشمیر سنا جائے گا

    واشنگٹن: مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی عالمی سطح پر ایک اور فتح سامنے آ گئی ہے، امریکی کانگریس کی سب کمیٹی میں 25 سال بعد مسئلہ کشمیر سنا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کی کشمیر پر کام یاب سفارت کاری کے ثمرات سامنے آنے لگے ہیں، مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی عالمی سطح پر شنوائی ہونے لگی ہے۔

    اس سلسلے میں بریڈ شرمن کی سربراہی میں امریکی کانگریس کی کمیٹی جلد مسئلہ کشمیر پر بحث کرے گی۔

    کانگریس مین شرمن نے کہا ہے کہ امریکی ایوان کی سب کمیٹی جلد مسئلہ کشمیر پر بحث کرے گی، اجلاس میں وادیٔ کشمیر کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔

    بریڈ شرمن کا کہنا تھا کہ یہ کمیٹی جائزہ لے گی کہ کشمیر میں متعدد لوگ کیوں گرفتار ہیں، انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سمیت ذرایع مواصلات کی بندش پر بھی غور ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، مسئلہ کشمیر یورپین پارلیمنٹ میں زیربحث آئے گا

    کمیٹی کے ایجنڈے کے مطابق کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پر بھی غور کیا جائے گا، اس بات پر بھی غور ہوگا کہ کیا وادی میں کشمیری محفوظ ہیں، کیا کشمیر میں غذا، دوا اور علاج کی سہولت دی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستانی مؤقف کی امریکا میں پذیرائی میں وفاقی وزیر علی زیدی کی کاوشیں بھی شامل ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس بلانے کے سلسلے میں وفاقی وزیر علی زیدی نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

    واضح رہے کہ یورپین پارلیمنٹ میں بھی نئے پارلیمانی سال کے پہلے اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کو شامل کیا گیا ہے، خارجہ امور کی کمیٹی کا یہ اجلاس 2 ستمبر کو منعقد ہوگا، اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ بین الاقوامی ایشو ہے، ڈاکٹر فیصل

    مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ بین الاقوامی ایشو ہے، ڈاکٹر فیصل

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ بین الاقوامی ایشو ہے، چاہتے ہیں کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق مسئلہ حل ہو، بھارت کیلئے پاکستان کی فضائی حدودبند کرنےکاابھی فیصلہ نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی حمایت جاری رکھےگا، مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، عالمی ایشوہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کا مسئلہ حل کیاجائے، چاہتے ہیں کشمیریوں کی امنگوں کےمطابق مسئلہ حل ہو۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سےسیزفائرکی مسلسل خلاف ورزی جاری ہے، ایل اوسی پر شہریوں اور سول آبادی کو نشانہ بنارہا ہے، کل بھی  ڈپٹی ہائی کمشنر بھارت کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایاگیا۔

    پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی حمایت جاری رکھےگا

    ڈاکٹر فیصل نے کہا مقبوضہ کشمیرمیں کرفیومسلسل25ویں روزبھی جاری ہے، اشیائے خوردونوش کی قلت، دواؤں کی کمی ہے، مطالبہ کرتے ہیں حریت رہنماؤں  سمیت گرفتار کیے گئے کشمیریوں کو فوری رہا کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق خصوصی ڈیسک قائم کردیا اور وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر کشمیرکی صورتحال پراپ ڈیٹ کیا  جارہا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ گزشتہ روزوزیرخارجہ نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو خط لکھا، خط میں مقبوضہ کشمیرسےمتعلق تفصیلی طور پرآگاہ کیاگیا، مقبوضہ  کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کےکمشنر برائے انسانی حقوق کو بھی خط لکھا، کرفیو کے باعث محصور کشمیریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

    کرفیو کے باعث محصور کشمیریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں

    افغان امن مذاکرات کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن مذاکرات میں پیشرفت کوخوش آئندقراردیتاہے، پاکستان افغانستان میں قیام  امن  اور استحکام چاہتا ہے، افغانستان میں امن کیلئےپاکستان نےسجیدہ کوششیں کی ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا امریکاطالبان امن مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئےہیں، پاکستان افغانستان کے امن عمل کو ہمیشہ سے سپورٹ کرتا آیا ہے، افغان امن مذاکرات کا نتیجہ خیز اختتام چاہتے ہیں۔

    افغان امن مذاکرات کا نتیجہ خیز اختتام چاہتے ہیں

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان کو سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے آگاہ کیا، توقع ہے افغانستان سرحدپار سے دہشت گردی روکنے  کیلئے اقدامات کرے گا ، پاکستان نے افغانستان کے الزامات مسترد کردیئے ہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا مسئلہ کشمیرحل کرنےکیلئےہماری کوششیں جاری ہیں اورجاری رہیں گی، پاکستان بھارت سے کبھی باہمی مذاکرات سے پیچھے نہیں  ہٹا، ہرمرتبہ بھارت کی جانب سےمذاکرات سے راہ فرار اختیار کیاگیا۔

    بھارت کیلئے پاکستان کی فضائی حدودبند کرنےکاابھی فیصلہ نہیں ہوا

    دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت جلدبازی میں مقبوضہ کشمیر میں غلط اقدامات اٹھا رہا ہے، بھارت کیلئے پاکستان کی فضائی حدودبند کرنےکاابھی فیصلہ  نہیں ہوا، بھارتی منافقت عروج پرہے، خطےکی صورتحال اورکشمیر کی صورتحال کے بغیر آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت جومرضی کہتا رہے صورتحال نہیں بدل سکتی، مسئلہ کشمیر پر دوطرفہ بات چیت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے، کشمیر کا مسئلہ  سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ اسٹیٹ آف جموں اینڈ کشمیر کا ہے، بھارت کو حل کرنا ہوگا، وزیر خارجہ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کیلئے جنیوا کنونشن میں جا رہے ہیں، اسرائیل سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح ہےاس میں کوئی تبدیلی نہیں۔

    پاکستان کرتارپورراہداری کی تکمیل چاہتا ہے

    کرتارپورراہداری سے متعلق ترجمان نے کہا پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کے اقدامات کرلیےگئے ہیں، پاکستان کے اپنے پلان کے تحت کرتارپور راہداری پر کام جاری ہے ، پاکستان کرتارپور راہداری کی تکمیل چاہتا ہے۔

    ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرپرعالمی عدالت میں جانےکیلئےمشاورت جاری ہے، جنیواکنونشن سے متعلق تہمینہ جنجوعہ وہاں پر موجود ہیں، مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے واضح مؤقف پر قائم ہیں جبکہ کلبھوشن کو قونصلررسائی پر بھارت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

  • مسئلہ کشمیر پر امریکی قانون ساز کا سینیٹ میں قرارداد پیش کرنے کا اعلان

    مسئلہ کشمیر پر امریکی قانون ساز کا سینیٹ میں قرارداد پیش کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا کے سینیٹر گیری پیٹرز نے مسئلہ کشمیر پر سینیٹ میں قرارداد پیش کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے سینیٹر گیری پیٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوج باہر نکالے اور شہریوں کو آزادی اظہار کی اجازت دے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹیکساس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر گیری پیٹرز نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی اور مطالبہ کیا کہ بھارت فوج واپس بلائے اور لوگوں کو مذہبی آزادی دے۔

    گیری پیٹرز نے یقین دہانی کرائی کہ وہ مسئلہ پر دیگر اراکین سینیٹ سے بات کریں گے اور سینیٹ میں قراردادپیش کی جائے گی۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر ہونے والے مظاہروں پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے شکایت بھی کی۔

    لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج پر مودی کی برطانوی وزیراعظم سے شکایت

    مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی کے خلاف گزشتہ ہفتے بھارت کے یومِ آزادی کے موقع پر ہزاروں افراد نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا تھا جنہوں نے پاکستانی اور کشمیری پرچم اٹھا رکھے تھے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی بھی پیش کش کرچکے ہیں۔

  • کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں دو طرفہ مسئلہ ہے، مودی کا اعتراف

    کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں دو طرفہ مسئلہ ہے، مودی کا اعتراف

    پیرس: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اعتراف کیا ہے کہ کشمیر انڈیا کا اندرونی نہیں بلکہ دو طرفہ مسئلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نریندر مودی نے ٹرمپ کے سامنے ثالثی سے فرار کی کوشش کرتے ہوئے اعتراف کر لیا کہ کشمیر کا معاملہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارتی وزیر اعظم سے کشمیر پر بات کے دوران مودی نے کہا یہ پاکستان اور بھارت کا دو طرفہ مسئلہ ہے، ہم مل جل کر مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔

    مودی نے ٹرمپ سے کہا ہم کسی ملک کی مداخلت نہیں چاہتے، میں کشمیر پر پاکستان سے بات کروں گا۔

    صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا کہ دونوں ملک مسئلہ حل نہ کر سکے تو امریکا کرے گا، کشمیر پر ثالثی کی ضرورت پڑی تو وہ حاضرہیں، مودی پاکستان سے بات کریں گے جو اچھی بات ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مودی کی غلطی سے کشمیریوں کو آزادی کا تاریخی موقع مل گیا: وزیراعظم

    واضح رہے کہ گزشتہ روز فرانس کے شہر بیارٹز میں جی سیون اجلاس کے دوران امریکی صدر ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم کی ملاقات ہوئی، اور کشمیر سے متعلق گفتگو کی۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد ٹرمپ کی مودی سے پہلی ملاقات ہے جب کہ صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر متعدد بار ثالثی کی پیش کش کر چکے ہیں لیکن بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثالثی کی پیش کش کا جواب نہیں دیا تھا۔

    ادھر گزشتہ روز قوم سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ آخری سانس تک کشمیریوں کا ساتھ دیں گے، جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا وہ کشمیر کا کیس لڑتے رہیں گے۔

  • مسئلہ کشمیر : ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کا مؤقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا

    مسئلہ کشمیر : ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کا مؤقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا

    پیرس : بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے امریکی صدر سے ملاقات میں مسئلہ کشمیرکوپاک بھارت کاباہمی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا نہیں چاہیں گےکہ کوئی ملک اس میں مداخلت کرے ، جس پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مسئلہ اگرباہمی ہوتاتوپہلےہی حل ہوجاناچاہیےتھا، میں مسئلہ کشمیرکیلئےموجود رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے شہربیارٹز جی سیون اجلاس کےدوران امریکی صدرٹرمپ اوربھارتی وزیراعظم کی ملاقات ہوئی ، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے بتایا مودی سےکشمیرکےمعاملےپربات چیت ہوئی ہے، نریندرمودی نےکہا ہے وہ مسئلہ کشمیرپرپاکستان سےبات کریں گے۔

    ملاقارت میں نریندرمودی کا کہنا تھا کہ پاکستان سےملکرغربت اوردیگرمسائل کےخلاف لڑائی لڑنی ہے، بھارت اورپاکستان کےدرمیان تمام معاملات باہمی نوعیت  کے ہیں۔

    مسئلہ کشمیرپاکستان اوربھارت کےدرمیان ہے، نہیں چاہیں گےکہ کوئی ملک مسئلہ کشمیرمیں مداخلت کرے، مودی

    امریکی صدر سے ملاقات میں مودی نے کہا پاکستان اوربھارت اپنے مسائل حل کرسکتے ہیں، مسئلہ کشمیرپاکستان اوربھارت کےدرمیان ہے، نہیں چاہیں گے کہ  کوئی ملک مسئلہ کشمیرمیں مداخلت کرے۔

    ٹرمپ نےفوراً آئینہ دکھاتے ہوئے بھارتی وزیراعظم سے کہا مسئلہ اگرباہمی ہوتاتوپہلےہی حل ہوجاناچاہیےتھا، میں مسئلہ کشمیرکے لئےموجود رہوں گا۔

    میں مسئلہ کشمیرکیلئےموجود رہوں گا ، ٹرمپ

    امریکی صدر کا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کےوزرائےاعظم سے اچھے تعلقات ہیں، مجھے یقین ہے پاکستان اوربھارت اپنے مسائل حل کرلیں گے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعدٹرمپ کی مودی سے پہلی ملاقات ہے جبکہ صدرٹرمپ مسئلہ کشمیرپرمتعددبارثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں لیکن بھارت نےہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتےہوئےثالثی کی پیشکش کاجواب نہیں دیاتھا۔

    یاد رہے چند روز قبل ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے فرانس میں ملاقات ہونی ہے اس میں مسئلہ کشمیر پر بات کروں گا ، کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور عشروں سے حل طلب مسئلہ ہے، حل کیلئے بات چیت ضروری ہے، مسئلہ کشمیر کے حل اور ثالثی کی بھرپور کوشش کروں گا۔

    واضح رہے بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، جس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کشیدہ ہے ، وادی میں کرفیو نافز ہے ، کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں جبکہ انٹر نیٹ و موبائل سروس بھی بند ہے۔

  • مسئلہ کشمیر: وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے

    مسئلہ کشمیر: وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر آج قوم سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں بتایا کہ وزیراعظم آج قوم سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بات کریں گے۔ وزیراعظم کا خطاب شام ساڑھے 5 بجے نشر کیا جائے گا۔

    فردوس عاشق اعوان نے دو روز قبل گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم آئندہ ہفتے میں قوم سے خطاب کریں گے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، بھارت نے وادی میں ظلم وستم کی انتہا کردی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں جبکہ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کررہا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں 22ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 22ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • حکومت نے مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کیا، علی امین خان گنڈاپور

    حکومت نے مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کیا، علی امین خان گنڈاپور

    راولا کوٹ : وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کیا، پاکستان عالمی تنہائی سے باہر نکل چکا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولاکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

    کشمیریوں کو حقوق دلوانے کے لیے آخری حد تک جائیں گے، بدترین ریاستی دہشتگردی کے باوجود کشمیریوں کو حق خودارادیت سے دستبردار نہیں کروایا جا سکتا۔

    علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو بےنقاب کیا، ہم نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر بھرپور اندازمیں اجاگر کیا۔

    مسئلہ کشمیر پرروزانہ کی بنیاد پر پیشرفت ہورہی ہے، مسئلہ کشمیر کا حل عالمی امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، پاکستان عالمی تنہائی سے باہرنکل چکا ہے۔

    متحرک سفارت کاری کی بدولت مودی کی سفاکیتدنیا کے ےسامنے بےنقاب ہوگئی۔ نہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و تشدد بند کرے۔

  • امریکی صدر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہیں: وائٹ ہاؤس

    امریکی صدر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہیں: وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس حکام نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لئے تیار ہیں، جی سیون سمٹ میں وزیراعظم نریندر مودی سے مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کے بیان سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ براہ راست پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کرچکے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا تھا کہ واشنگٹن مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو گہری نظر سے دیکھ رہا ہے، صدر ٹرمپ مودی سے سمٹ کی سائیڈ لائن پر ملاقات کریں گے۔

    مقبوضہ وادی میں مودی کی جارحیت دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے۔ عالمی جریدے بھی بھارتی فوج کے خلاف اہم انکشافات کررہے ہیں۔

    امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا پول کھول دیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا دعویٰ ہے کشمیر میں سب صحیح ہے لیکن اب بھی ہزاروں پابند سلاسل ہیں۔

    امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا پول کھول دیا

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش ختم کرنے اور پرامن مظاہروں کے خلاف کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    حال میں ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

  • بھارت پاکستان سے مل کر مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرے، فرانسیسی صدر

    بھارت پاکستان سے مل کر مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرے، فرانسیسی صدر

    پیرس : فرانس کےصدرایمونئیل میکرون نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی پرزوردیا کہ پاکستان کےساتھ مل کرمسئلہ کشمیرکاحل تلاش کریں، آئندہ چند روز میں وزیر اعظم عمران خان سے بھی بات کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی حیثیت یکطرفہ بدلنے کا اقدام بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے گلے پڑگیا، مودی فرانس پہنچے توصدر میکرون نے بھی کشمیر کی صورتحال پر بات شروع کردی۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی وزیر اعظم فرانس کے دورے پر ہیں، جہاں فرانسیسی صدر ایمانیوئل میکرون سے ملاقات ہوئی، انہوں نے مودی سے مسئلہ کشمیر پر بات کی اور بعد میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا انہوں نے بھارتی وزیر اعظم پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان سے مذاکرات کریں اور پاکستان سے مل کرمسئلہ کشمیر کا حل تلاش کریں۔

    ایمانیوئل میکرون کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ چند روز میں وزیر اعظم عمران خان سے بھی بات کریں گا کہ کشمیر کے معاملے پر دو طرفہ بنیادوں پر بات ہونی چاہیے۔

    فرانسیسی صدر نے کہا فرانس کشمیر میں عام شہریوں کے حقوق پر توجہ مرکوز رکھے گا، ایل او سی کے اطراف آبادی کے مفادات اور حقوق یقینی بنانا ہوں گے، حالات خراب کرنے سے اجتناب کیا جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خطےکےاستحکام،دہشت گردی کیخلاف جنگ کی پالیسی کی حمایت کرتے ہیں۔

    یاد رہےشاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے حوالے سے اپنے فرانسیسی ہم منصب ژاں ایو لیدریاں سے فون پر رابطہ کرکے  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یک طرفہ اقدامات سے خطے میں امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا تھا ۔

    دریں اثنا، فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں ایو لیدریاں نے مودی کے متوقع دورۂ پیرس کے دوران بات چیت کا عندیہ دیا تھا اور دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • کشمیریوں کی حالتِ زار پر تشویش ہے، بھارت ان سے مناسب سلوک کرے: ایران

    کشمیریوں کی حالتِ زار پر تشویش ہے، بھارت ان سے مناسب سلوک کرے: ایران

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر برطانیہ کا پیدا کیا ہوا ہے، برطانیہ جان بوجھ کر خطے میں مسئلہ کشمیر چھوڑ کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے لیے فکر مند ہیں، بھارت خطے میں مسلمانوں کو دبانے کی روش ترک کرے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ کشمیر کی موجودہ صورت حال برطانوی حکومت کے ان شیطانی اقدامات کا نتیجہ ہے جو اس نے برصغیر کو چھوڑتے وقت کیے تھے۔

    ایران کے روحانی پیشوا نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں، وہ کشمیریوں سے مناسب رویہ رکھے، بھارت اپنی کشمیر پالیسی کو مناسب بنائے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  سعودی میزائل پروگرام ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے ہے، عالمی جریدہ

    آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ انھیں کشمیر میں مسلمانوں کی حالتِ زار پر تشویش ہے، بھارت سے توقع ہے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ اچھا سلوک کرے گا اور خطے میں مسلمانوں پر ظلم کی روش کو ترک کرے گا۔

    یاد رہے دو دن قبل تہران میں کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے کشمیریوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے سلسلے میں اپنی انسانی اور اخلاقی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، آج وادی میں نافذ کرفیو کو 17 دن ہو گئے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں رابطے کے تمام ذرایع بھی منقطع ہیں۔