Tag: مساجد سے اعلانات

  • پنجاب کے دریا بپھر گئے، خیمہ بستیاں قائم، مساجد سے اعلانات

    پنجاب کے دریا بپھر گئے، خیمہ بستیاں قائم، مساجد سے اعلانات

    بھارت کی آبی جارحیت کے نتیجے میں پنجاب کے دریا بپھر گئے ہیں، پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، مختلف مقامات پر پانی آبادیوں میں داخل ہوچکا ہے۔ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔

    پنڈی بھٹیاں:
    پنڈی بھٹیاں میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، جبکہ سیلاب متاثرین کے لیے خیمہ بستی قائم کردی گئی ہے۔

    مقامی افراد کو فوری علاقہ خالی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، اسسٹنٹ کمشنرکی جانب سے مساجد میں اعلانات کئے گئے ہے۔

    گجرات:
    گجرات میں سیلاب کی ممکنہ صورت حال کے پیش نظر آج عام تعطیل کردیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر نورالعین اورڈی سی سیالکوٹ صبا اصغر علی ہیڈمرالہ پرموجود ہیں۔

    ڈی سی نورالعین کا کہنا ہے کہ شہباز پور پل کے نیچے پھنسے 20 افراد کو ریسکیوکرلیا گیا ہے۔

    پسرور:
    آج ضلع سیالکوٹ کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے، ڈی سی سیالکوٹ صبا اصغرعلی نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے۔

    ڈی سی کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں، سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چھٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شہری گھروں میں رہیں اور بلا ضرورت سفر سے گریز کریں۔ شہری دریاؤں اور ندی نالوں پر ہرگز نہ جائیں۔

    اوکاڑہ:
    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ میں دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا، ماڑی پتن کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،

    دریائے راوی کے کنارے آباد دیہات سے لوگوں کا انخلا جاری ہے، دیہات میں مساجد سے اعلانات کرکے لوگوں کی محفوظ مقامات پرمنتقلی کا کہا جارہا ہے۔

    ہیڈ بلوکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی آمد 73 ہزار کیوسک سے زائد ہوگئی اوکاڑہ کے محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ بلوکی پر پانی کا اخراج 61 ہزار کیوسک سے زائد ہے۔

    اوکاڑہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلڈ کیمپ قائم کر دیئے گئے، عوام سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے اور انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔

    قادرآباد:
    دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 804 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق قادرآباد بیراج پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 77 ہزار 592 کیوسک ہے، سیلابی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، اس کے علاوہ محکمہ انہار اور ریسکیو ادارے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    حویلی لکھا:
    حویلی لکھا کے مقام پر دریائے ستلج میں ہیڈ سیلمانکی پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ہیڈسیلمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 355 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    حویلی لکھا میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا، بیلٹ ایریا میں سیلابی پانی داخل ہوگیا، جس کے نتیجے میں متعدد دیہات اور بستیاں زیرِ آب آگئیں مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    نقل مکانی شروع کردی گئی ضلعی انتظامیہ امدادی سرگرمیوں میں متحرک ہے سیلابی صورتحال پر ضلعی ادارے ہائی الرٹ ہیں جبکہ مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے

    وزیرآباد:
    وزیرآباد میں بیلہ کے گاؤں نوگراں کا زمینی رابطہ مکمل منقطع ہوگیا، نوگراں کیاطراف دریائے چناب کا پانی داخل ہونا شروع ہوگیا، بیلہ کے گاؤں بہرام میں پولیس و انتظامیہ کے مساجد سیحفاظتی اعلانات کیے جارہے ہیں۔

    عوام کو گاؤں چھوڑ کر فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی جارہی ہے، ڈپٹی کمشنر وزیرآباد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور پاک فوج ہر صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    جلال پور بھٹیاں:
    جلالپوربھٹیاں کے مقام پر دریائے چناب ہیڈ قادر آباد پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ قادرآباد میں پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 892 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق ہیڈ قادرآباد میں اخراج 2 لاکھ 70 ہزار 292 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جلالپوربھٹیاں میں سیلابی صورتحال کے سبب ضلعی انتظامیہ کا ہائی الرٹ جاری ہے۔

    سیلابی ریلا دیہات بھون فاضل، محمود پور اور چاہ چورہ میں داخل ہوگیا، متعدد دیہات میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے علاقہ مکینوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی جاری ہے۔

    لاہور:
    لاہور میں دریائے چناب، ستلج اور راوی میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ مرالہ پر دریائیچناب کا بہاؤ 7 لاکھ 69 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    خانکی بیراج پر پانی کابہاؤ 7 لاکھ 5 ہزارکیوسک تک پہنچ گیا، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 14ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ اور خانکی بیراج پر انتہائی اونچے درجے کاسیلاب ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

  • پولیس کی جانب سے فرار قیدیوں کی گرفتاری کے لیے مساجد سے اعلانات

    پولیس کی جانب سے فرار قیدیوں کی گرفتاری کے لیے مساجد سے اعلانات

    کراچی: ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کی دوبارہ گرفتاری کے لیے پولیس کی جانب سے مساجد سے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات ملیر جیل سے زلزلے کی وجہ سے بیرکس سے باہر بیٹھے ہوئے مجموعی طور پر 213 قیدی فرار ہو گئے تھے، جنھیں دوبارہ پکڑنے کے لیے پولیس مختلف ذرائع استعمال کر رہی ہے۔

    پولیس کی جانب سے ملیر کے مختلف علاقوں میں فرار قیدیوں کی گرفتاری کے لیے مساجد سے اعلانات بھی کیے گئے، ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک اہلکار ملیر کی ایک مسجد سے اعلان کر رہا ہے۔ اعلان میں عوام سے مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع تھانہ سکھن یا 15 پر دینے کی اپیل کی گئی۔

    واضح رہے کہ ملیر جیل سے گزشتہ رات مجموعی طور پر 213 قیدی فرار ہوئے ہیں، جن میں سے 78 کو پکڑ لیا گیا ہے، تقریباً 138 کے قریب قیدی اب بھی مفرور ہیں، آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق قیدی دیوار توڑ کر نہیں بلکہ جیل کے گیٹ سے فرار ہوئے تھے تاہم رات بھر یہ افواہ اڑی رہی کہ قیدی جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہوئے، جو زلزلے کے باعث کم زور ہو گئی تھی۔


    ’’ایسے لوگ نفسیاتی مریض ہوتے ہیں‘‘ آئی جی سندھ کا ملیر جیل کے قیدیوں سے متعلق بیان


    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مفرور قیدیوں کے خلاف الگ مقدمہ درج ہوگا، جس میں جیل توڑنے اور اہلکاروں پر حملے کی دفعات شامل کی جائیں گی، مفرور اور دوبارہ پکڑے جانے والے قیدیوں کا ٹرائل کیا جائے گا۔

    سپرنٹنڈنٹ جیل ارشد شاہ کا کہنا تھا کہ سرکل نمبر 4 اور 5 سے 600 سے زائد قیدی بیرک سے باہر تھے، جیل سے دو سو سولہ قیدی فرار ہوئے، اور 80 قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا گیا، جب کہ 135 سے زائد قیدیوں کی تلاش جاری ہے، اس ہنگامہ میں ایک قیدی ہلاک اور 3 زخمی ہوئے، واقعے میں 2 ایف سی، 2 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔