Tag: مسافروں کو قتل

  • شناخت کے بعد مسافروں کو قتل کرنا درندگی اور ناقابل معافی جرم ہے: وزیراعلیٰ بلوچستان

    شناخت کے بعد مسافروں کو قتل کرنا درندگی اور ناقابل معافی جرم ہے: وزیراعلیٰ بلوچستان

    وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ شناخت کے بعد مسافروں کو قتل کرنا درندگی اور ناقابل معافی جرم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کلمت میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے اور کہا کہ مسافروں کو بس سے اتار کر شناخت کی بنیاد پر قتل کرنا بزدلانہ کارروائی ہے، دہشتگردوں نے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا کر وحشیانہ فعل انجام دیا۔

    وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ شناخت کے بعد مسافروں کو قتل کرنا درندگی اور ناقابل معافی جرم ہے، دہشتگردی کیخلاف عزم کو ایسی کارروائیوں سے کمزور نہیں کیا جاسکتا۔

    گوادر : کوسٹل ہائی وے پر مسلح افراد نے 6 مسافروں کو قتل کردیا

    ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، دہشت گردوں کے خلاف بھرپور جنگ جاری رہے گی، دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ دہشت گردوں نے بلوچستان کی روایات، مہمان نوازی اور امن پسندی کو پامال کردیا، سیاسی مقاصد کیلئے دھرنوں کی کال دینے والے سفاکانہ حملے پر کیوں خاموش ہیں؟۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ بےگناہ مزدوروں کے قتل پر خاموشی رکھنے والے کس کی حمایت کررہے ہیں؟ خاموشی کو رضا مندی سمجھا جاتا ہے، یہ ثابت ہورہا ہے کہ کون کس کا سہولت کار ہے۔

  • کوئٹہ : بس سے اتار کر 7 مسافروں کو قتل کردیا گیا

    کوئٹہ : بس سے اتار کر 7 مسافروں کو قتل کردیا گیا

    کوئٹہ : بلوچستان کے شہر بارکھان میں مسلح افراد نے بس روک کر فائرنگ کرکے 7 مسافروں کو قتل کردیا، ملزمان واردات کے بعد با آسانی فرار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کوئٹہ کے بیورو چیف مصطفیٰ خان ترین کی رپورٹ کے مطابق بارکھان کے علاقے رڑکن مین شاہراہ پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے بس میں بیٹھے 7 مسافروں کو بے دردی سے قتل کردیا۔

    واردات کے بعد ملزمان با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔

    دہشت گردوں نے شناختی کارڈ چیک کرکے گولیاں ماریں 

    ڈپٹی کمشنر وقار خورشید عالم کے مطابق مسلح افراد نے روڈ پر رکاوٹیں کھرڑی کرکے مختلف گاڑیوں کو روکا اور  ایک بس سے 7 افراد کو اتار کر شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں مزید کارروائی کیلیے بارکھان کے رکنی اسپتال پہنچا دی گئیں جبکہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    ڈی سی بارکھان کا کہنا ہے کہ مذکورہ بس لاہور جارہی تھی، جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے۔ لیویز اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے  لیا ہے۔

    جاں بحق ہونے والے مسافروں کی شناخت 

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق جاں بحق ہونے والے مسافروں کی شناخت ہوگئی ہے، محمد اسحاق کا تعلق ملتان اور عاصم علی لاہور کا رہائشی تھا، عاشق حسین (ریٹائرڈ)ڈی ایس پی ہیں اور ان کا تعلق کوئٹہ سے ہے، عدنان مصطفیٰ نامی مسافر بورے والا کا رہائشی تھا۔

    اس کے علاوہ محمدعاشق شیخوپورہ، شوکت علی کا تعلق فیصل آباد سے ہے، محمد اجمل کا تعلق لودھراں سے بتایا گیا ہے، تمام مسافروں کی نعشیں ضروری کارروائی کے بعد پنجاب روانہ کردی گئیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 26 اگست کو اسی شاہراہ پر اسی قسم کا واقعہ پیش آیا تھا، موسیٰ خیل میں 23 مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر قتل کر دیا گیا تھا۔