Tag: مسافر کشتی ڈوب گئی

  • صوابی: کنڈل ڈیم میں کشتی ڈوبنے سے 3 بچیاں جاں بحق، 35 کو بحفاظت نکال لیا گیا

    صوابی: کنڈل ڈیم میں کشتی ڈوبنے سے 3 بچیاں جاں بحق، 35 کو بحفاظت نکال لیا گیا

    صوابی: خیبر پختون خوا میں کنڈل ڈیم صوابی میں کشتی ڈوب گئی جس کے باعث تین بچیاں جاں بحق ہو گئیں جب کہ 35 افراد کو بہ حفاظت نکال لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوابی کے کنڈل ڈیم میں گزشتہ رات کشتی ڈوبنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 3 بہنیں ڈوب کر جاں بحق ہو گئیں، ریسکیو ٹیم نے 35 افراد کو بچا لیا۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ بچیوں کی لاشیں بھی ڈیم سے نکال لی گئی ہیں، جب کہ باقی افراد کو پہلے ہی بچا لیا گیا تھا۔

    کشتی میں 38 افراد سوار تھے، جاں بحق بچیوں کا تعلق صوابی سے تھا، ریسکیو ذرایع نے بتایا کہ جاں بحق بچیوں کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسپیکر اسد قیصر نے صوابی، بام خیل اور ٹوپی میں گیس منصوبوں کا افتتاح کردیا

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد کنڈل ڈیم میں عید کے موقع پر سیر و تفریح کے لیے پہنچے تھے تاہم بد قسمتی سے کشتی چلنے کے بعد کچھ فاصلے پر ڈوب گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 35 افراد کو گزشتہ روز ہی باحفاظت نکال لیا گیا تھا تاہم آج 3 لاپتہ بچیوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

  • مصر: کشتی الٹنے کا واقعہ،162افراد جاں بحق

    مصر: کشتی الٹنے کا واقعہ،162افراد جاں بحق

    قاہرہ : مصر کے شمالی ساحل کے قریب بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کی کشتی ڈوبنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 162ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرہ روم کے ساحلی شہر روزیٹا میں پناہ گزینوں کی کشتی الٹنے سے 162 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 163 افراد کو بچالیا گیا ہے اور قریبی اسپتال میں فوری طبی امداد کے لیے منتقل کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ حادثہ یورپین بارڈر ایجنسی ’فَرنٹیکس‘ کی جانب سے خبردار کیے جانے کے چند ماہ بعد پیش آیا، جس میں ایجنسی کا کہنا تھا کہ یورپ جانے والے زیادہ تر مہاجرین براستہ مصر یورپی ممالکی کا رخ کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل وزارت صحت کے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘روزیٹا کے ساحل کے قریب غیر قانونی مہاجرین کی ایک کشتی الٹ گئی جس سے 29 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوئے۔

    مصری حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 10 خواتین اورایک بچہ بھی شامل ہے جبکہ کشتی میں 600 پناہ گزین سوار تھے جن کا تعلق کشتی مصر، سوڈان، صومالیہ اورایری ٹیریا کے علاقوں سے تھا اب تک حادثے کی وجوہات کا پتہ نہیں چلایا جا سکا ہے۔

    بین الاقوامی خبررساں ایجینسی کے مطابق واقعہ مصر کے شمالی ساحل سے تقریبا 12 کلو میٹر دور بحیرہ روم میں پیش آیا تھا تا ہم ابھی تک اس بات کا پتہ نہیں چلایا جاسکا ہے کہ کشتی نے اپنے سفر کا آغاز کب اور کہاں سے کیا اور اُس کی منزل کہاں کی تھی۔

    یاد رہےکہ اقوام متحدہ کی جانب سے پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 2014 سے اب تک بحیرہ روم کے راستے یورپ جانے کے خواہش مند 10 ہزار افراد سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ مختلف خلیجی اور افریقی ممالک میں جاری خانہ جنگی اور دیگر معاشی مسائل کی وجہ سے رواں سال 3 لاکھ سے زائد مہاجرین نے بحیرہ روم کے ذریعے یورپ کا رخ کر چکے ہیں۔