Tag: مسافر

  • لندن ایئرپورٹ پرکیمیائی کارروائی کاخدشہ

    لندن ایئرپورٹ پرکیمیائی کارروائی کاخدشہ

    لندن : برطانیہ کے شہر لندن میں لندن سٹی ایئرپورٹ پر ایک مشتبہ کیمائی واقعے کے باعث26 افراد متاثرہوئے۔ائیرپورٹ کو آپریشن کے بعد کلیئر قرار دے کر بحال کردیاگیا۔

    london-post-1

    تفصیلات کےمطابق لندن کے سٹی ایئرپورٹ پر اچانک متعدد مسافروں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ کھانستے رہے ، جس کے بعد حکام کی جانب سے 500 مسافروں کو ایئرپورٹ کی حدود سے باہر نکالا گیا اور 3گھنٹے کے آپریشن کے بعد ہوائی اڈے کو بحال کردیا گیا۔

    london-post-2

    لندن ایئرپورٹ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ مسافروں کو نکالنے کا عمل اس وقت شروع کیا گیا جب ایک فائر الارم بج گیا تھا۔

    ایئرپورٹ پر موجود مسافر 28 سالہ ڈیوڈ مورس نے بتایا کہ وہ برٹش ایئرویز کی ایڈنبرہ جانے والی پرواز پر سوار ہونے والے تھے جب وہ شدید کھانسنے لگے۔

    london-post-3

    انہوں نے بتایا کہ ہم قطار بنا کر اپنا سامان جمع کروانے والے ہی تھے کہ مجھے اس قدر کھانسی آنے لگی کہ میں کسی سے بات نہیں کر سکتا تھا۔ڈیوڈ کا کہناتھا کہ ایئرپورٹ کا عملہ سب سے زیادہ کھانسنے لگا تھا۔

    london-post-4

    واضح رہے کہ میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ کسی بھی خطرے کے پیش نظر ہوائی اڈے کو خالی کرایا گیاتھا تاہم فائر بریگیڈ کا عملہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    london-post-5

  • یورپ میں مقیم مسلمانوں کو نفرت انگیز رویوں سے کیسے بچایا جائے؟

    یورپ میں مقیم مسلمانوں کو نفرت انگیز رویوں سے کیسے بچایا جائے؟

    دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک منفی پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے جس کے مطابق مسلمانوں کو دہشت گرد سمجھا جارہا ہے۔ پچھلے کچھ عرصہ میں یورپ میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی جس کے بعد دنیا نے عام مسلمانوں اور شدت پسندوں کو ایک صف میں کھڑا کردیا۔

    ان حملوں کے بعد یورپ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوگیا اور وہاں برسوں سے رہنے والے مسلمانوں کو اپنے آس پاس کے افراد کی جانب سے نفرت انگیز یا تضحیک آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بعض واقعات میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

    تاہم اب بھی ایسے افراد موجود ہیں جو تمام مسلمانوں کو اس سے منسلک کرنا غلط سمجھتے ہیں۔ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ شدت پسندی کو مذہب سے جوڑنا غلط ہے اور چند لوگوں کے مفادات کی خاطر کیے جانے والے قتل و غارت کی ذمہ داری پوری دنیا میں آباد مسلمانوں پر ڈالنا دانش مندانہ اقدام نہیں۔

    یورپ میں جہاں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات میں اضافہ ہوا وہیں ایسے واقعات بھی دیکھنے میں آئے جب غیر مسلم افراد ہی مسلمانوں کی حفاظت کے لیے کھڑے ہوئے اور انہیں اپنے لوگوں کے نفرت آمیز رویوں سے بچایا۔

    مزید پڑھیں: پوپ فرانسس کی مسلمان خواتین کے حجاب کی حمایت

    ایسا ہی ایک قدم پیرس سے تعلق رکھنے والی آرٹسٹ میرل نے اٹھایا اور اس نے لوگوں کے لیے ایک رہنما کتابچہ تیار کیا کہ اگر وہ کسی شخص کو کسی مسلمان خاتون کو ہراساں کرتے دیکھیں تو انہیں کیا کرنا چاہیئے۔

    اس رہنما کتابچے کی تیاری کا خیال انہیں اپنے آس پاس بڑھتے اسلامو فوبیا کو دیکھ کر آیا۔ وہ کہتی ہیں، ’یورپ میں حملوں کے بعد میں نے دیکھا کہ بسوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں مسلمان خواتین کا سفر کرنا محال ہوگیا۔ انہیں مسافروں کی گھورتی نظروں کا سامنا کرنا پڑتا۔ بعض مسافر ان سے بحث بھی کرتے اور انہیں برا بھلا کہتے‘۔

    وہ کہتی ہیں کہ اس ساری صورتحال سے کم از کم چند غیر مسلم افراد ایسے ضرور تھے جو الجھن کا شکار ہوتے اور وہ اس مسلمان کی مدد کرنا چاہتے لیکن وہ خود کو بے بس پاتے۔

    انہوں نے سوچا کہ وہ ان چند اچھے افراد کو شعور دے سکیں کہ ایسی صورتحال میں انہیں کیا کرنا چاہیئے۔ یہی سوچ ان کے اس رہنما کتابچے کی تخلیق کا سبب بنی۔

    اس کتابچے میں انہوں نے 4 طریقے بتائے۔

    :ابتدائی قدم

    سب سے پہلے اگر آپ کسی مسلمان خاتون کو دیکھیں اور اس کے آس پاس کوئی ایسا شخص دیکھیں جو غلط ارادے سے اس کی طرف بڑھ رہا ہو، وہ اسے ہراساں کرنا چاہتا ہو، تو آپ اس خاتون کے ساتھ بیٹھ جائیں اور ان سے گفتگو شروع کردیں۔

    :گفتگو کا موضوع

    گفتگو کا موضوع مذہبی نہ ہو۔ یہ کوئی بھی عام سا موضوع ہوسکتا ہے جیسے موسم، فلم یا سیاسی حالات پر گفتگو۔

    :لاتعلقی ظاہر کریں

    اپنے آپ کو لاتعلق ظاہر کریں۔ نہ ہی اس خاتون کو یہ احساس ہونے دیں کہ آپ نے اس کے لیے کوئی خطرہ محسوس کیا ہے۔ نہ ہی ممکنہ حملہ آور کو احساس ہونے دیں کہ آپ نے اسے دیکھ لیا ہے اور اس کے عزائم سے واقف ہوگئے ہیں۔

    :بحفاظت پہنچنے میں مدد دیں

    گفتگو کو جاری رکھیں یہاں تک حملہ آور وہاں سے چلا جائے۔ اس کے بعد مسلمان خاتون کو بحفاظت وہاں تک پہنچنے میں مدد دیں جہاں وہ جانا چاہتی ہیں۔

    islamophobia-2

    میرل دو مزید چیزوں کی وضاحت کرتی ہیں، ’ایسی صورتحال میں لازمی طور پر 2 کام کریں۔ پہلا ممکنہ حملہ آور کو بالکل نظر انداز کریں۔ اس سے کسی بھی قسم کی گفتگو یا آئی کانٹیکٹ نہ رکھیں‘۔ ’دوسرا ممکنہ حملے کا نشانہ بننے والی خاتون کی خواہش کا احترام کریں۔ اگر وہ چاہتی ہے کہ آپ چلے جائیں تو حملہ آور کے وہاں سے جانے کے بعد آپ بھی وہ جگہ چھوڑ دیں۔ اگر وہ چاہتی ہے کہ آپ اس کے ساتھ رہیں تو سفر کے اختتام تک اس کے ساتھ رہیں‘۔

    میرل کا کہنا ہے، ’اگر آج آپ کسی اجنبی مسلمان کی مدد کریں گی اور اسے مشکل سے بچائیں گی، تو کبھی کسی دوسرے مقام پر کوئی اور اجنبی مسلمان آپ کے کسی پیارے کو بھی کسی مشکل سے بچا سکتا ہے‘۔

  • بینظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پرمسافرسے ہیروئن برآمد

    بینظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پرمسافرسے ہیروئن برآمد

    اسلام آباد: سیکورٹی فورس نے بینظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پرچیکنگ کےدوران جدہ جانے والے مسافر سے 2کلوہیروئن برآمد کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق بینظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اے ایس ایف کے عملے نےجدہ جانے والےمسافر کے سامان کی تلاشی لی جس میں سے دو کلو آئس ہیروئن برآمد ہوئی جس کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

    اے ایس ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم نبی اللہ کا تعلق ضلع صوابی سے ہے جو نجی ایئر لائن کے ذریعے جدہ جارہا تھا ایئر پورٹ پر اس کے سامان کی تلاشی لی گئی تو لاکھوں روپے کی ہیروئن برآمد ہوئی جس کے بعد اسے حراست میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: لاہور،علامہ اقبال ایئرپورٹ پرمسافرسے ڈیڑھ کلو ہیروئن برآمد

    یاد رہےکہ گزشتہ ہفتے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے خفیہ اطلاع پرکارروائی کرتے ہوئے علامہ اقبال ائیرپورٹ پرایک مسافر کے سامان سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد کی تھی۔

    واضح رہےکہ گزشتہ دنوں کراچی میں کسٹم حکام اور اینٹی نارکوٹکس فورس نے مشترکہ کارروائی کرکے 60کروڑ روپے کی منشیات قبضے میں لی تھی۔

  • امید کا دیا روشن کرنے والا لندن کا ٹیوب اسٹیشن

    امید کا دیا روشن کرنے والا لندن کا ٹیوب اسٹیشن

    لندن: برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ایک ٹیوب اسٹیشن پر آنے والے مسافر کبھی بھی ناامید نہیں ہوتے، کیونکہ ان کی مایوسی و ناامیدی کو ختم کرنے اور انہیں حوصلہ دینے کے لیے یہ اسٹیشن انہیں روز کسی بڑے مفکر کا کوئی قول سناتا ہے۔

    جب مسافر اپنی ٹرین پکڑنے کے لیے لندن کے اوول ٹیوب اسٹیشن کی سیڑھیوں سے نیچے اترتے ہیں تو ان کے کانوں کو بیتھووین کی موسیقی سنائی دیتی ہے، سامنے ہی ایک چھوٹی سی لائبریری نظر آتی ہے جبکہ دیوار پر کسی مفکر کا قول لکھا ہوتا ہے جو انہیں زندگی کی جدوجہد میں نئی توانائی فراہم کرتا ہے۔

    اسٹیشن کی سامنے کی دیوار پر ایک سفید بورڈ لٹکایا گیا ہے جس پر سیاہ مارکر سے سقراط سے لے کر پائلو کوہلو تک کے اقوال لکھے جاتے ہیں۔

    یہ کام دراصل اسٹیشن کی انتظامیہ نے شروع کیا ہے۔ 2004 سے شروع ہونے والے اس سلسلہ میں اب ایک لائبریری اور چند بینجوں کا بھی اضافہ ہوچکا ہے جہاں اگر لوگ چاہیں تو آرام سے بیٹھ کر مطالعہ کر سکتے ہیں۔

    oval-4

    اسٹیشن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ مذہبی، سیاسی یا نسلی و صنفی امتیاز پر مبنی اقوال لکھنے سے گریز کرتے ہیں۔

    ذرا تصور کریں، جب آپ صبح اٹھیں، اور دیر سے اٹھنے اور آفس یا کلاس کے لیے لیٹ ہونے پر خود کو کوستے ہوئے، بھاگتے ہوئے ٹیوب اسٹیشن میں داخل ہوں، اور سامنے ہی ایک رومی بادشاہ مارکوس کا قول لکھا نظر آئے، کہ ’جب آپ صبح اٹھتے ہیں تو سوچیں کہ آپ کس قدر خوش نصیب ہیں، جو زندہ ہیں، جو سوچ سکتے ہیں، جو چیزوں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں اور جو محبت کرسکتے ہیں‘، تو کیا اس قول کو پڑھنے کے بعد بھی آپ خود کو برے القاب سے نوازیں گے؟

    oval-2

    ایک مسافر کا کہنا ہے کہ وہ روز اس ٹیوب سے سفر کرتی ہے اور جب وہ اپنے گھر سے نکلتی ہے تو اسے انتظار ہوتا ہے کہ آج اسے کس کا قول پڑھنے کو ملے گا۔

    وہ بتاتی ہے کہ ایک دن بورڈ پر برازیلین مصنف پائلو کوہلو کا مشہور قول جو ان کی شہرہ آفاق کتاب ’الکیمسٹ‘میں شامل ہے، لکھا تھا، ’دنیا میں صرف ایک چیز آپ کو اپنے خواب کی تعبیر حاصل کرنے سے روک سکتی ہے، اور وہ ہے ناکامی کا خوف‘۔ اسے پڑھنے کے بعد اس میں کام کرنے اور اپنا مقصد حاصل کرنے کا نیا جذبہ پیدا ہوگیا۔

    اس بورڈ پر مشہور افراد کے اقوال کے ساتھ کبھی کبھار انتقال کر جانے والی شخصیات کو خراج تحسین، مختلف کھیلوں میں قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی، یا شاہی خاندان کے افراد کی سالگراہوں پر تہنیتی پیغامات بھی درج کیے جاتے ہیں۔

    oval-3

    ایک بار آسکر وائلڈ کے ایک قول کے ذریعہ معاشرے کی تلخ تصویر بیان کی گئی، ’آج کل لوگوں کو ہر شے کی قیمت تو پتہ ہے، لیکن کسی شے کی قدر نہیں‘۔

    لندن کے اوول ٹیوب اسٹیشن پر شروع ہونے والا یہ رجحان آہستہ آہستہ اب دوسری جگہوں پر بھی پھیلتا جارہا ہے۔ لندن کے کئی ریستورانوں، شراب خانوں، بس اور ٹرین اسٹیشنز پر بھی اس رجحان سے متاثر ہو کر اور گاہکوں کو متوجہ کرنے کے لیے ایسے اقوال لکھے جارہے ہیں۔

    oval-1

    جیسے شہر کے ایک پب کے باہر نصب بورڈ پر لکھا گیا، ’شراب ہر سوال کا جواب ہے، لیکن مشکل یہ ہے کہ شراب پینے کے بعد سوال یاد نہیں رہے گا‘۔

    اسی طرح ایک کیفے کے باہر گاہکوں کو تنبیہہ کی گئی، ’اگر آپ نے بدمزاجی سے بات کی تو ہم آپ کو بدمزہ ترین کافی پلائیں گے‘۔

    oval-6

    اقوال سے سجے یہ بورڈز گاہکوں، مسافروں اور دیگر غیر متعلقہ افراد کی توجہ کا فوراً مرکز بن جاتے ہیں اور وہ اس کی تصاویر کھینچ کر اپنے پاس محفوظ کر لیتے ہیں یا اسے سوشل میڈیا پر شیئر کرلیتے ہیں، یوں روشنی اور امید پھیلانے کا یہ سلسلہ دراز ہوتا جاتا ہے۔

  • کراچی: ٹورنٹوسےآنےوالا مسافرطیارہ پی کے782حادثے سے بال بال بچ گیا

    کراچی: ٹورنٹوسےآنےوالا مسافرطیارہ پی کے782حادثے سے بال بال بچ گیا

    کراچی: ٹورنٹو سے کراچی آنیوالی پی آئی اے کی پرواز کپتان کی غفلت کے باعث خوفناک حادثے سے بچ گئی۔

    پرواز پی کے سیون ایٹ ٹو لینڈنگ ہوتے ہی کپتان سے بے قابوہوگیا اور ٹنل سے ٹکراگیا جس کے باعث بوئنگ ٹرپل سیون طیارے کے انجن کو نقصان پہنچا، انجن کو نقصان پہچنے کی وجہ سے جہاز کا دروازہ نہیں کھل سکا۔،مسافر ڈیرھ گھنٹے سے زائد طیارے میں محصور رہے۔

    جہاز کا اے سی سسٹم بند ہونے سے طیارے میں موجود مسافر حبس اور گرمی کا شکار ہوگئے، ڈیرھ گھنٹے بعد مسافروں کو باحفاظت اتارلیاگیا۔

    طیارے کو ٹنل پر نہیں لگنا تھا،رن وے سے ہی مسافروں کو سیڑھیوں کے ذریعے جہاز سے اتارنا تھا لیکن طیارہ لینڈنگ کرتے ہیں کپتان کی غفلت سے ٹکراگیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے واقعہ کا نوٹس لے لیا تحقیقات کا حکم جاری کر دیا۔

    طیارے کے کپتان اور معاون کپتان کے میڈیکل ٹیسٹ کی ہدایت کر دی، جس پر طیارے کے کپتان نے ٹیسٹ کروانے سے انکارکردیا۔

  • لندن: سڑک پر ڈرائیور اور مسافر میں جھگڑا

    لندن: سڑک پر ڈرائیور اور مسافر میں جھگڑا

    انسلنگٹن: لندن کی سڑک پر ایک عجیب واقعہ پیش آیا جہاں آربر ٹیکسی کے ڈرائیور اور مسافر کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔

    لندن کے شہر انسلنگٹن میں اینجل کے مقام پر آربر ٹیکسی ڈرائیور اور مسافر کے درمیان اچانک تنازعہ ہوگیا جس کے دونوں سڑک پر گتھم گتھا ہوگئے۔

    مسٹر بینچ نامی شخص نے مقامی اخبار کو انٹریو دیتے ہوئے بتایا کہ  وہ کلائنٹ سے ملاقات کے لیئے آربر ٹیکسی میں جارہے تھے کہ انہوں نے سڑک پر یہ جھگڑا ہوتے ہوئے دیکھا جسے انہوں نے اپنے کیمرے سے محفوظ کرلیا ۔

    مسٹر بینچ کے مطابق ڈرائیور اور مسافر دونوں گاڑی سے اتر کر بحث کرنے لگے اچانک مارپیٹ شروع ہوگئی۔

    آربر ٹیکسی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آربر تشدد کو بلکل پسند نہیں کرتی اور مزید معلومات حاصل کرنے کیلئے متلقہ افراد سے بھی ربطہ کرے گی۔