Tag: مستحکم سے منفی

  • بُری خبر! ایک اور ریٹنگ ایجنسی نے  پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے منفی کر دیا

    بُری خبر! ایک اور ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے منفی کر دیا

    اسلام آباد : موڈیز اور فچ کے بعد ایک اور ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے منفی کر دیا، ایس اینڈ پی نے پاکستان کی کرنسی اور سکوک ٹرسٹ سرٹیفیکیٹس کو’ بی منفی’ کی توثیق کی۔

    تفصیلات کے مطابق موڈیز اور فچ کے بعد اسٹینڈرڈ اینڈ پور ( ایس اینڈ پی) ریٹنگ ایجنسی نے بھی پاکستان کی آوٹ لک مستحکم سے منفی کر دیا۔

    ریٹنگ ایجنسی نے بتایا ہے کہ لونگ ٹرم ریٹنگ ‘بی منفی’ اور کم مدتی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو’ بی’ کا درجہ دیا ہے، پاکستان کی کرنسی اور سکوک ٹرسٹ سرٹیفیکیٹس کو’ بی منفی’ کی توثیق کی ہے۔

    ایجنسی کے مطابق مہنگائی، سخت عالمی مالیاتی حالات اور کمزور روپے کی وجہ سے بیرونی پوزیشن کمزور ہوئی ہے، ملک میں بہتری زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے آسکتی ہے۔

    آئی ایم ایف سے فنڈ ملنے کے باوجود پاکستان بیرونی وسائل کے دباوکا شکار رہ سکتا ہے، بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے نئے چیلنج کا سامنا ہو گا۔

  • سیاسی اور معاشی عدم استحکام:  عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے منفی کردیا

    سیاسی اور معاشی عدم استحکام: عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے منفی کردیا

    اسلام آباد : عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے منفی کردیا اور کہا آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد اور جون 2023 کے بعد فنڈنگ کے حصول پر خدشات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے منفی کردیا ، سیاسی عدم استحکام، کمزور حکومتی اتحاد اور جلد الیکشن کو آؤٹ لک بدلنے کا سبب بتایا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منفی ریٹنگ 2022 کے آغاز سے بگڑتی لیکوڈٹی ،بیرونی فنڈنگ صورتحال کی عکاسی کرتی ہے، آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد اور جون 2023 کے بعد فنڈنگ کے حصول پر خدشات ہیں۔

    فچ کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے باعث دباؤ ہے، 2022 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب ڈالررہا اور آئندہ مالی سال پاکستان کا یہ خسارہ 10 ارب ڈالر رہنے کااندازہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مہنگے ایندھن کے سبب پاکستان میں مہنگائی کی شرح بلند رہے گی۔

    خیال رہے امریکی ڈالر کی اونچی اُڑان جاری ہے ، انٹربینک میں ڈالر ایک روپے پانچ پیسے مزید مہنگا ہو کر دوسولہ روپے پچیس پیسے پرپہنچ گیا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر اس وقت دوسو سترہ روپے سے دوسواٹھارہ روپے تک میں فروخت ہو رہا ہے۔