Tag: مسترد

  • ایران میں برطانوی خاتون کی پانچ سال سزا کے خلاف اپیل مسترد

    ایران میں برطانوی خاتون کی پانچ سال سزا کے خلاف اپیل مسترد

    تہران : ایرانی عدالت نے ایرانی نژاد برطانوی خاتون کی پانچ برس قید کی سزا کے خلاف اپیل مستردکردی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق برطانوی شہری نازنین زغاری ریٹ کلف کو گزشتہ سال اپریل میں تہران ایئرپورٹ سے حراست میں لیاگیاتھا،جب وہ ایران اپنے والدین سے ملنے کےلیے گئی تھی۔

    نازنین زغاری پر قومی سلامتی سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کا الزام تھا جس کے تحت انہیں گرفتار کیاگیاتھا اور ان کی دو سالہ بیٹی کا پاسپورٹ ضبط کرکے اسے نازنین کے والدین کو دے دیاگیاتھا۔

    p1

    نازنین کے شوہر رچرڈ ریٹکلف کاکہناہےکہ ان کی اہلیہ کی اپیل عدالت نے چار جنوری کو ایک خفیہ سماعت میں مسترد کر دی تھی اور اس کے بارے میں 22 جنوری کو آگاہ کیاگیا۔

    p2

    رچرڈ ریٹکلف کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ان کی اہلیہ کے خلاف الزامات کو خفیہ رکھا گیا ہےتاہم اپیل کے دوران ان پر مزید دو الزامات عائد کیے گئے۔

    مزید پڑھیں:ایران میں برطانوی خاتون کو 5سال قید

    برطانوی شہری نازنین پر الزام ہےکہ 2009 میں جب بی بی سی فارسی سروس شروع کی گئی تھی تو اس وقت وہ سروس کے لیے ملازمین کو بھرتی کرنے کے شعبے کی سربراہ تھیں۔تاہم ان کی جانب سے اس کی تردید کی گئی ہے۔

    p4

    نازنین زغاری پر دوسرا الزام یہ ہےکہ انہوں نے ایک برطانوی جاسوس سے شادی کی لیکن حقیقت میں ان کے شوہر اکاؤنٹنٹ ہیں۔

    p5

    واضح رہےکہ نازنین زغاری کے خاندان کا کہناہےکہ انھوں نے کسی بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی اور انہیں پورا یقین ہے کہ نازنین بے گناہ ہے۔

    p3

  • روس امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر نہیں کرےگا،پیوٹن

    روس امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر نہیں کرےگا،پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہناہےکہ امریکہ کی طرف سے 35 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کیے جانے کے جواب میں روس کسی امریکی سفارتکار کو نہیں نکالے گا۔

    تفصیلات کےمطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے وزارت خارجہ کی سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر نہیں کرے گا۔

    روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ولادی میر پیوٹن کوتجویز بھیجی تھی جس میں کہا گیاتھاکہ روس جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکہ کے35سفارتکاروں کو ملک بدر کرے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ سبکدوش ہونے والی اوباما انتظامیہ کی جانب سے اٹھایا جانے والا یہ قدم روس اور امریکہ کے دوستانہ تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش ہے جبکہ یہ قدم دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات کے برعکس ہے۔

    ولادی میر پیوٹن کا کہناتھاکہ روس ’کچن ڈپلومیسی‘ جیسی غیرذمہ دارانہ سفارت کاری نہیں کرے گا بلکہ آنے والی ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کی بنیاد پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بحال کرنے اور مضبوط کرنے کی کوشش کرے گا۔

    مزید پڑھیں:سفارتکاروں کی ملک بدری پرجواب دیں گے‘روس

    یاد رہے کہ گزشتہ روز صدر ولادی میر پیوٹن کے ترجمان نےروسی سفارتکاروں کی ملک بدری پرکہاتھاکہ سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کےامریکی اقدام پر روس کے جواب سے امریکہ کو کافی تکلیف پہنچے گی۔

    مزید پڑھیں:امریکہ نے35روسی سفارتکاروں کوملک بدر کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر براک اوباما امریکہ نے صدارتی انتخاب میں روس کی جانب سے سائبر حملوں کے الزام میں 35 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا احکامات جاری کیے تھے۔

  • امریکہ خود سیاسی مقاصدکیلئے سائبر حملوں میں ملوث ہے،پیوٹن

    امریکہ خود سیاسی مقاصدکیلئے سائبر حملوں میں ملوث ہے،پیوٹن

    گوا: روسں کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ خود سیاسی مقاصد کے لیے سائبرحملوں میں ملوث ہے۔انہوں نے امریکہ کی جانب سے لگائے گئے روس پرہیکنگ کے الزمات کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر گوا میں منعقدہ برکس کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا امریکہ کی جانب سے روس پر ہیکنگ کے الزامات صدارتی الیکشن کےلیے وائٹ ہاوس کی انتخابی مہم کاحصہ ہوسکتے ہیں۔

    صدر پیوٹن نے امید ظاہر کی کہ امریکی صدارتی الیکشن کے بعد دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں بہتری آئے گی۔

    مزیدپڑھیں:امریکہ کاروس پر سائبر حملے کا الزام

    خیال رہےکہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکہ کی جانب سے پہلی بار روس کو باضابطہ طور پرڈیموکریٹک پارٹی کے اکاونٹس کی ہیکنگ کا ذمہ دار ٹھہرایا گیاتھا۔

    مزیدپڑھیں:امریکہ اوراس کےاتحادی شامی تنازع پرسیاست کررہےہیں، پیوٹن

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتےروسی صدرولادیمیرپیوٹن کا کہناتھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی شامی تنازع پر سیاست کررہے ہیں۔یورپی ممالک اورامریکہ مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کےذمہ دار ہیں۔

  • ہلیری کلنٹن میری کردارکشی کررہی ہے،ڈونلڈٹرمپ

    ہلیری کلنٹن میری کردارکشی کررہی ہے،ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدارت کے خواہش مند ڈونلڈٹرمپ نےاپنے اوپرلگنےوالےتمام الزامات کوردکرتے ہوئےکہا ہے کہ ہلیری کلنٹن ان کی کردار کشی کررہی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکہ میں گزشتہ ہفتےریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی خواتین سے متعلق اخلاق سے گری ہوئی گفتگو کی ویڈیو منظرعام پرآنے اورچند دنوں سے متعدد خواتین کی جانب سےٹرمپ پرجنسی ہراساں کرنے کے الزامات پرٹرمپ کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےاپنےاوپرلگائے جانےوالے الزامات کوردکرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتےکہ الزام لگانے والے یہ لوگ کون ہیں،میں نےانہیں ٹی وی پردیکھا،میرے نزدیک یہ قابل نفرت حرکت ہے۔

    ریپبلکن صدارتی امیدوار کاکہناتھاکہ کچھ لوگ الزامات صرف سستی شہرت کےلیےلگارہےہیں۔ٹرمپ نےکہاکہ الزامات کے پیچھےلبرل میڈیااورکلنٹن کی مہم کاہاتھ ہے۔

    خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر جنسی ہراس کے الزامات ایسے وقت سامنے آنا شروع ہوئے ہیں جب گذشتہ ہفتے ایک ویڈیو افشا ہوئی تھی جس میں ٹرمپ کو عورتوں سے دست درازی کے بارے میں نازیباکلمات ادا کرتےسنا جا سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ آزادی صحافت کیلئے خطرہ قرار

    یاد رہےکہ گزشتہ روزصحافیوں کی عالمی تنظیم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو آزادی صحافت کے لیےخطرہ قرار دے دیا ہے اور کہا کہ ٹرمپ کے منتخب ہونے کی صورت میں نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھرمیں صحافیوں کے حقوق خطرے میں پڑجائیں گے۔

    مزیدپڑھیں: ٹرمپ کابیان ظالمانہ،خوفناک ہے جو فراموش نہیں کیا جاسکتا،مشیل اوباما

    واضح رہےکہ دو روز قبل امریکی خاتون اول مشیل اوباما نے بھی ڈونلڈٹرمپ کی خواتین سے متعلق نازیبا گفتگو پر ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، مشیل اوباما کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا بیان ظالمانہ، خوفناک ہے جو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

  • بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت یک طرفہ طور پر نہ تو سندھ طاس معاہدہ ختم کر سکتا ہے اور نہ ہی اسے معطل یا اس کی خلاف ورزی کرسکتا ہے، پانی بند کرنے کا عمل اعلان جنگ تصور ہوگا۔

    اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مظالم، اقوام متحدہ میں مسلسل ہٹ دھرمی کے مظاہرے، مودی کی آبی دہشت گردی کی دھمکی کے خلاف پاکستان نے بند باندھنے کی ٹھان لی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر ختم کرنے کی کوشش پاکستان کے ساتھ جنگ تصور کی جائے گی۔

    قومی اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس پربات کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہاگر بھارت نےسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو ہم بھی تیاری کر رہے ہیں،اس معاملے پرعالمی برداری کو آگاہ اوراعتماد میں لے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت پانی روک سکتا ہے اور نہ ہی اسے کم کر سکتا ہے، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا تو اسے منہ کی کھانی پڑے گی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی دھمکیوں پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیا۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ عالمی بینک سندھ طاس معاہدے میں نہ صرف سہولت کار تھا بلکہ اس معاہدے کا ضامن بھی تھا اور انڈیا یک طرفہ طور پر اس معاملے پر فیصلہ نہیں کر سکتا۔

    وزیراعظم کے مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ اگر انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی کوشش کی تو پاکستان اس پر بھر پور احتجاج کرے گا اور اس معاملے کو عالمی بینک اور بین الااقوامی عدالت میں لے کر جایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کےخلاف پروپیگنڈا مہم شروع کر رکھی ہے، بھارت کی طرف سے دھمکی آمیز لہجہ افسوس ناک ہے، بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    قبل ازیں بھارتی آبی دہشت گردی کے خلاف سیاسی قیادت یک جا نظر آئی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے بھی کہہ دیاکہ بھارت پانی بند کرے گا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا۔

    سرتاج عزیز نے پالیسی بیان میں مزید کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے مکمل دستاویزی ثبوت کے ساتھ معاملہ جلد اٹھا رہے ہیں، پاکستان بھارتی مداخلت اور کلبھوشن کے نیٹ ورک سے متعلق دستاویزات اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کو پیش کرے گا۔

    یاد رہے کہ سال 1960ء میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کے تحت انڈیا کو مشرقی دریاؤں یعنی ستلج، راوی اور بیاس جب کہ پاکستان کو مغربی دریاؤں جہلم، چناب اور سندھ کو استعمال کرنے کے حقوق دیے گئے تھے۔

  • سانحہ کوئٹہ پر عدالتی کمیشن کا قیام مسترد

    سانحہ کوئٹہ پر عدالتی کمیشن کا قیام مسترد

    کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن کے قیام کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کےصدر غنی خلجی ایڈووکیٹ نے اعلان کیا کہ ‘ہم عدالتی کیمشن کو قبول نہیں کرتے’۔

    اجلاس میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، جسٹس محمد نور ماشکانزئی، ہائی کورٹ کے ججز، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے افسران اور ملک کے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے وکلاء رہنما موجود تھے۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 74افراد جاں بحق، 112 زخمی

    غنی خلجی کا کہنا تھا کہ ‘اخلاقی طور پر بلوچستان کی صوبائی حکومت کو سانحہ کوئٹہ میں معصوم لوگوں کی ہلاکت پر مستعفی ہوجانا چاہیے تھا’۔

    دوسری جانب وکلاء نے سانحہ کوئٹہ پر ملک گیر احتجاج کی کال بھی دے دی ہے،اس کے علاوہ وکلاء کی تنظیم نے آج جنرل باڈی کا ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے تاکہ ملک گیر احتجاج کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔

    اس موقع پر علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ وکلاء نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کےلیے بھرپور کردار ادا کیا تھا۔

    انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ کوئٹہ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم

    واضح رہے کہ بلوچستان حکومت نے گذشتہ روز ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا،جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل عدالتی کمشین قائم کیا جائے گا۔

  • فیس بک پر دو سو خواتین کو بلیک میل کرنے والے کی ضمانت مسترد

    فیس بک پر دو سو خواتین کو بلیک میل کرنے والے کی ضمانت مسترد

    لاہور: ہائی کورٹ نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے دو سو سے زائد خواتین ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ملزم عبدالوہاب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے میڈیا کے دباؤ پر میرے موکل کے خلاف خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

    پڑھیں: سائبر کرائم بل: خواتین کو بلیک میل کرنے والا ملزم قانون کی حراست میں

    انہوں نے کہا پولیس نے بے بنیاد مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات بھی عائد کر رکھی ہیں جبکہ اس مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات لاگو نہیں ہوتیں لہذا عدالت ملزم کی درخواست ضمانت منظور کرئے۔

    مزید پڑھیں:   خواتین کو بلیک میل کرنے والے ملزم کا لیپ ٹاپ عدالت میں پیش کرنے کا حکم

    سرکاری وکیل نےعدالت کو بتایا کہ ملزم عبدالوہاب علوی نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے خواتین ڈاکٹروں کو ہراساں کیا جس کے باعث درجنوں خواتین ڈاکٹرز پیشہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئیں جبکہ ملزم ڈاکٹر ز کو بلیک میل کر کے بھتہ بھی وصول کرتا رہا ہے۔سرکاری وکیل کا مزید کہنا تھا کہ  ملزم نے خواتین ڈاکٹرز کی جعلی ویڈیو ز بنائی اور انہیں بلیک میل بھی کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ میں کام کرنے والی خواتین کو ہراساں کرنے کے مقدمات میں اضافہ ۔ رپورٹ جاری

    عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے مقدمے کو ٹرائل کورٹ بھیجنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے مقدمے کو تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • پاکستان بھارتی حکام کے  بے بنیاد الزامات کی تردیدکرتاہے،سرتاج عزیز

    پاکستان بھارتی حکام کے بے بنیاد الزامات کی تردیدکرتاہے،سرتاج عزیز

    نیویارک : مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    تفصیلات کےمطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نےاوڑی واقعےپربھارتی ردعمل پر نیو یارک میں کہا کہ باقاعدہ تحقیقات سےقبل پاکستان پرالزام عائدکرناافسوسناک ہے۔پاکستان اس طرح کے بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو دوٹوک انداز میں مسترد کرتاہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی صورتحال پر سے توجہ ہٹانے کی واضح کوشش ہے۔

    مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پاکستان کی پیدا کردہ نہیں ہےبلکہ یہ بھارت کے غیر قانونی قبضہ اور ظلم کی طویل تاریخ کا نتیجہ ہے،جس میں ایک لاکھ افراد شہید ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں 73روزسےجاری کرفیو اور احتجاج کے دوران بھارتی جارحیت سےبچےاوربوڑھےبھی محفوظ نہیں،جس کے دوران ایک سو زیادہ کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں اور بڑی تعداد میں نوجوان پلیٹ گن کی فائرنگ سے نابینا ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کشمیریوں کےحق خودارادیت کی حمایت کرتےرہیں گے،وزیراعظم نواز شریف

    اس سے قبل نیویارک میں وزیراعظم نواز شریف نے امریکہ میں پاکستانی برادری سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر سطح پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا رہےگا۔

    مزید پڑھیں: اوڑی حملہ : پاکستان نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارتی وزیر داخلہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی الزامات کو بے بنیاد اورغیرذمے دارانہ قرار دیا تھا۔

  • اپوزیشن کے ٹی او آرزحکومت نے یکسرمسترد کردیئے

    اپوزیشن کے ٹی او آرزحکومت نے یکسرمسترد کردیئے

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا ہدف کرپشن نہیں صرف ایک شخصیت ہے، اپوزیشن نیا سپریم کورٹ بھی بنالے، اس سےبڑی ٹی او آرز کیا ہوسکتی ہے کہ وزیراعظم نے خود کہا ہے کہ کرپشن ثابت ہوگئی تو گھرچلا جاؤں گا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ مشاورت سے متفقہ قابل فہم،کرپشن سے پاک ٹی او آرز بنانے کیلئے بات چیت پرتیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پانامہ لیکس پراپوزیشن کےٹی او آرز مسترد کردیئے اور اپوزیشن کے ٹی اوآرز پرغور کرنے کی زحمت بھی گوارہ نہیں کی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ ٹی او آرز میں ایک ہی کمی ہے کہ اپوزیشن نیا سپریم کورٹ بھی بنالے،اپوزیشن کے ٹی او آرز پر صرف افسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثار نے اپوزیشن کا ضابطہ کار مسترد کرنے کا اعلان کردیا۔

    وزیراطلاعات نےحسب عادت طویل پریس کانفرنس میں ماضی کے اقدامات گنواتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن مسئلہ حل کرنا ہی نہیں چاہتی، کچھ لوگ چاہتے ہیں یہ کیس میڈیا پرہی چلتا رہے اور یہ کیس منطقی انجام تک نہ پہنچے۔

    اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ سچ کو قوم کے سامنے آنے دیں، سچ کے سامنے دیواریں اور رکاوٹ کھڑی نہ کی جائیں، پانامالیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ نہ کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پانا ما لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کو ہیڈ کرنے کیلئے جن انتہائی قابل احترام ججز سے رابطہ کیا گیا ہے ان میں سابق چیف جسٹس ناصر الملک ،جسٹس گیلانی ،جسٹس مینگل ،جسٹس عثمانی اورجسٹس ساحر علی شامل ہیں ۔

    اس سے آپ کو انداہ ہونا چاہیے کہ اگر کسی کے پیچھے چھپنا ہوتا تو اتنے بڑے ناموں سے رابطہ نہیں کیا جاتا،یہ ایسی شخصیات ہیں جنہوں نے ساری عمر عزت کمائی ہے اور ان سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ کسی ایک وجہ سے تمام عمر کی عزت داﺅ پر لگا دیں گے،۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیا اپوزیشن کو سپریم کورٹ اورپاکستان کے قوانین کااحترام نہیں؟ اور کیا سپریم کورٹ کسی سے ڈکٹیٹ ہو سکتاہے ،کیا سپریم کورٹ کے پاس کوئی اختیارات کی لمٹ ہے ،سپریم کورٹ جس طرح چاہے تحقیقات کر سکتاہے ۔مگر جب حتمی مطالبہ بھی مان لیا گیا پھر ٹی او آر ز کا تماشا لگا لیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹی او آرزوہاں اہم ہوتے ہیں جہاں خصوصی کمیشن بنایا جاتاہے،سپریم کورٹ کے پاس لامحدو د اختیارات ہوتے ہیں ،اس سے بڑا ٹی او آر کیاہے کہ وزیراعظم نے اعلان کردیاہے کہ اگر کوئی کرپشن ثابت ہو تو وہ گھر چلے جائیں گے ،اس سے زیادہ نیک نیتی کیا ہوگی ؟

    انہوں نے کہا کہ جن کی خود اپنی آف شور کمپنیاں ہیں وہ اچھل اچھل کرآف شورکمپنیوں پربات کررہے ہیں، ریکارڈ کے مطابق جوٹیکس چوری کرتے رہے ہیں وہ آج نعرے لگارہے ہیں، میڈیا اورجلسے میں تماشہ لگانا افراتفری پھیلانا،کیاہم نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

    وزیراعظم اوران کی اولاد سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار ہے، ان کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ نوازشریف اثاثے ظاہر کریں وہ ٹیکس نہیں دیتے، میاں نوازشریف کے اثاثے پہلے سے ہی ڈیکلیئر ہیں، نوازشریف یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ احتساب کا آغاز مجھ سے کریں،کون سی زبان استعمال کریں جس سے آپ کو قائل کر سکیں کہ حکومت اور نوازشریف دونوں یہ کیس پوری قوم کے سامنے رکھنے کیلئے تیار ہیں۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ ہر بات اپوزیشن کی نہیں مانی جاتی لیکن ہم نے تو سب باتیں تسلیم کیں، اپوزیشن سنجیدہ انکوائری نہیں چاہتی، مخالفین الزامات کوسیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرناچاہتے ہیں، اپوزیشن کے ٹی او آرز دیکھے تو لگا ہم کسی اور ملک میں رہتے ہیں۔

     

  • ایم کیو ایم نے بی بی سی کی رپورٹ کو سختی سے مسترد کردیا

    ایم کیو ایم نے بی بی سی کی رپورٹ کو سختی سے مسترد کردیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی نیوز رپورٹ میں لگائے گئے تمام ترالزامات کو یکسر مسترد کردیا ہے اورکہاہے کہ ایم کیوایم ایک محب وطن سیاسی جماعت ہے اوروہ پاکستان کی یکجہتی اوراستحکام پر کامل یقین رکھتی ہے ۔

    ایک اعلامیہ میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم کے خلاف لگائے جانے والے الزامات نئے نہیں ہیں۔ ماضی میں بھی ایم کیوایم کوبدنام کرنے اوراس کاامیج خراب کرنے کیلئے اس پر جناح پور بنانے کی سازش سمیت متعدد الزامات لگائے گئے جو بعد میں جھوٹے ثابت ہوئے۔

    اسی طرح کچھ عرصہ قبل نیٹواسلحہ کی برآمدگی کاالزام بھی ایم کیوایم پر لگایاگیا،جس کی خود امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اورنیٹونے تردیدکردی، اسی طرح بھارت نے بھی ایم کیوایم سے روابط کے الزامات کو مستردکردیاہے لیکن ایم کیوایم مخالف عناصر بارباریہ الزامات دہرا کر ایم کیوایم کے میڈیاٹرائل پرمصرہیں۔

    …………………………………………………………………………………………………………………………

    ایم کیو ایم نے بھارت سے فنڈ نگ وصول کی : متحدہ نےبی بی سی کی رپورٹ مسترد کردی

    ………………………………………………………………………………………………………………………..

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ بی بی سی کیلئے رپورٹ تیار کرنے والے اس نمائندے نے ماضی میں بھی ایم کیو ایم کے خلاف متعدد رپورٹس نشر کی ہیں جنہیں ایم کیوایم کے مخالفین نے ایم کیوایم کے خلاف سیاسی حربے اور میڈیا ٹرائل کیلئے استعمال کیا اور اس نمائندہ کی یہ رپورٹ بھی ایم کیوایم کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے جاری میڈیا ٹرائل کا حصہ ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہم اس رپورٹ میں لگائے گئے تمام ترالزامات کوقطعی طورپرمستردکرتے ہیں اورسمجھتے ہیں کہ یہ رپورٹ بھی پاکستان اوردنیاکی نظرمیں ایم کیوایم کاامیج خراب کرنے کی مہم کاحصہ ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ بات قابل غور ہے کہ بی بی سی ایک برطانوی ادارہ ہے ، اس نے اپنی رپورٹ میں جو الزامات لگائے ہیں ان کا تعلق بھی بظاہر برطانیہ میں ہونے والے تحقیقات سے ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ رپورٹ میں سامنے لائے جانے والے تمام ترا لزامات ”پاکستانی ذرائع“ کی جانب سے لگائے گئے ہیں جس سے ان الزامات کی حقیقت واضح ہوجاتی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ امر بھی قابل غور ہے کہ بی بی سی کی مذکورہ رپورٹ جس رپورٹر نے تیار کی ہے وہ نہ تو بی بی سی کا نمائندہ ہے نہ ہی بی بی سی کا ملازم ہے بلکہ ایک فری لانس صحافی ہے جس نے ماضی میں بھی ایم کیوایم کے خلاف درجنوں خبریں چھاپی اور نشر کی ہیں ۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ مذکورہ صحافی نے گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں ہونے والے بے شمار ملکی اور بین الاقوامی نوعیت کے اہم ترین واقعات پر نہ توکوئی رپورٹ تیار کی نہ ہی کوئی ٹی وی اسٹوری نشر کی لیکن اس دوران اس رپورٹر کی جانب سے ایم کیوایم کے خلاف مسلسل خبریں اور ٹی وی رپورٹس سامنے آتی رہیں۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں سیاسی مخالفین پر ملک دشمنی اور غداری کے الزامات قیام پاکستان کے بعد سے لگائے جاتے رہے ہیں اور محترمہ فاطمہ جناح تک کو بھارت کا ایجنٹ قراردیاگیا جبکہ نیپ کو تو ملک دشمن اور بیرونی ایجنٹ جماعت قرار دیکر اس پر پابندی لگادی گئی ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قائد تحریک الطاف حسین کا حق پرستانہ پیغام ،غریب پنجابی ، سندھی، بلوچی ، پختون ، سرائیکی ، کشمیری، ہزار وال ، گلگتی اور بلتستانی عوام کے دلوں کی دھڑکن بن رہا ہے اور ملک بھرکے عوام ایم کیوایم کے پرچم تلے متحد ہورہے ہیں ۔

    ایسے موقع پر ایم کیوایم کے خلاف اس قسم کی گمراہ کن رپورٹ نشر کرنا ملک بھرکے مظلوم عوام کو ایم کیوایم سے بدظن کرنے کی سازش ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ ملک بھرکے عوام اس قسم کی جھوٹی اور بے بنیاد رپورٹس کواسی طرح مستردکردیں گے جس طرح وہ ماضی ایم کیوایم کے خلاف الزامات کومستردکرتے رہے ہیں ۔

    رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے تمام ذمہ داران اور کارکنان پر زور دیا کہ وہ بی بی سی کی گمراہ کن رپورٹ پر ہرگزمشتعل نہ ہوں اور پرامن رہتے ہوئے اپنی صفوں میں اتحاد برقراررکھیں۔

    انشاء اللہ ایم کیوایم کے خلاف یہ میڈیا ٹرائل بھی ماضی کی طرح اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔