Tag: مستعفی

  • وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی ہو گئے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھیج دیا ہے۔

    شہزاد اکبر نے لکھا امید ہے عمران خان کی قیادت میں احتساب کا عمل جاری رہے گا، میں پارٹی سے منسلک رہوں گا اور قانون سے متعلق خدمات دیتا رہوں گا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہزاد اکبر کے استعفے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت زیادہ دباؤ میں کام کیا، مافیا سے مقابلہ کرنا کبھی بھی آسان نہیں تھا، آپ نے جس طرح کام کیا اور کیسز کو نمٹایا وہ قابل تعریف ہے، مزید اہم کام اب آپ کا انتظار کر رہا ہے۔

  • لبنانی وزیراعظم نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا

    لبنانی وزیراعظم نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا

    بیروت: لبنان کے وزیراعظم حسن دیب نے کابینہ کے مستعفی ہونے کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیروت دھماکوں اور حکومت کے خلاف وسیع پیمانے پر عوامی احتجاج کے بعد لبنان کے وزیراعظم حسن دیب نے استعفیٰ دے دیا۔بیروت دھماکوں پر لبنانی کابینہ کچھ دیر پہلے ہی مستعفی ہوچکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان کے وزیر صحت حسن حماد نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم حسن دیب کی کابینہ مستعفی ہوچکی ہے اور توقع ہے بہت جلد وزیراعظم صدارتی محل جا کر استعفیٰ پیش کر دیں گے۔

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ کرپشن کی جڑیں ریاستی نظام سےزیادہ مضبوط ہیںاور سیاسی طبقوں نےملک کوقرضوں کےبوجھ تلےدبادیاہے ، بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے کرپشن کانتیجہ تھے۔

  • پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز مستعفی

    پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز مستعفی

    لاہور: پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دے دیا، مستعفی ہونے ڈاکٹرز میں میو اسپتال کے 14 اور جناح اسپتال کے 7 ڈاکٹرز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دے دیا، ہیلتھ کیئر میڈیکل ایجوکیشن نے ڈاکٹرز کے مستعفی ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

    میو اسپتال کے 14، جناح اسپتال کے 7، چلڈرن اسپتال لاہور کے 6 اور ڈی جی خان اسپتال کے 4 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دیا۔

    ان کے علاوہ لاہور جنرل اسپتال کے 3، الائیڈ اسپتال فیصل آباد، سول اسپتال بہاولپور، یکی گیٹ اسپتال، سروسز اسپتال اور لیڈی ایچی سن کے 2، 2 ڈاکٹرز مستعفی ہوئے۔

    کوٹ خواجہ سعید، شاہدرہ ٹیچنگ، گوجرانوالہ ٹیچنگ اسپتال اور میاں منشی اسپتال کے 1، 1 ڈاکٹر نے استعفیٰ دیا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر ملک بھر کے ڈاکٹرز حفاظتی سامان اور سہولیات مہیا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ڈاکٹرز کو 1 ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب کے ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے میں کرونا وائرس کی شرح سب سے زیادہ ہے، 20 فیصد ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفیشنلز کرونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں طبی عملے کے 2 ہزار 940 ٹیسٹ کروائے گئے جس کے بعد طبی عملے کے 562 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

  • جاوید جبار این ایف سی میں بلوچستان کی نمائندگی سے مستعفی

    جاوید جبار این ایف سی میں بلوچستان کی نمائندگی سے مستعفی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان سے قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کے رکن جاوید جبار مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر جاوید جبار این ایف سی میں بلوچستان کی نمائندگی سے مستعفی ہوگئے۔جاوید جبار کو وزیراعلیٰ بلوچستان نے این ایف سی کے لیے نامزد کیا تھا۔

    رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی سمیت سیاسی قیادت کو نامزدگی پر اعتراض تھا۔اسلم بھوتانی نے نامزدگی کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ جاوید جبار کی جانب سے رضاکارانہ طور پر دیا گیا استعفیٰ افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ خود غرض افراد نے جاوید جبار سے متعلق غلط معلومات پھیلائیں۔

    جام کمال خان کا کہنا تھا کہ جاوید جبار تجربہ کار اور ان کی بلوچستان کے امور پر گہری نظر ہے، منفی کردار ادا کرنے والے افراد کو جلد اپنی غلطی کا احساس ہوگا۔

  • وزیر اعظم کے معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا اپنے عہدے سے مستعفی

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا اپنے عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور میڈیا یوسف بیگ مرزا نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور میڈیا یوسف بیگ مرزا (وائی بی ایم) اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ یوسف بیگ مرزا نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا۔

    یوسف بیگ مرزا نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا ہے۔

    یوسف بیگ مرزا کو گزشتہ برس دسمبر میں وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے امور میڈیا مقرر کیا گیا تھا۔ وہ کئی نجی چینلز میں کلیدی عہدوں پر قائم رہے۔

    وائی بی ایم 9 سال تک پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) بھی رہ چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سرکاری ٹی وی میں کئی اصلاحات کیں۔

    رواں برس جولائی میں انہیں قومی ادارہ احتساب (نیب) کی جانب سے طلب کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آئیں۔ نیب کی جانب سے کی گئی انکوائری میں یوسف بیگ مرزا سے متعلق ہوش ربا انکشافات سامنے آئے تھے۔

    نیب کے مطابق وائی بی ایم کو ہر 3 سال بعد قواعد کے برعکس پھر 3 سال کے لیے ایم ڈی لگایا جاتا رہا، انہوں نے 9 سال میں 2335 افراد کو پی ٹی وی میں بغیر اشتہار اور ٹیسٹ بھرتی کیا۔

    نیب کے مطابق یوسف بیگ نے میرٹ کے برخلاف من پسند افراد کو بھاری معاوضے اور مراعات بھی دیں۔ ان کے دور میں 50 ملازمین کو مبینہ طور پر بغیر اشتہار اور ریگولر پے اسکیل میں رکھا گیا۔

    نیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوسف بیگ مرزا نے من پسند افراد کو گروپ ایوارڈز سے نوازا، اس اقدام سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے مبینہ طور پر نجی پروڈکشن سے بنے ہوئے ڈرامے بھی خریدے حالانکہ پی ٹی وی کے پاس تجربہ کار اور تربیت یافتہ پروڈیوسرز موجود تھے۔

  • مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی کے ارکان نے قائمہ کمیٹیوں سے اسعفیٰ دے دیا ہے، لیگی ارکان نے اپنے استعفے پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیے۔

    خیال رہے کہ پی ایم ایل این نے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنانے پر گزشتہ روز اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کا یہ فیصلہ ایک اہم موقع پر آیا ہے جب نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالے جانے کا معاملہ تقریباً حل ہو گیا ہے تاہم ضمانتی بانڈز کی شرط تسلیم نہ کرنے پر پر ن لیگ اَڑی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کے 70 ارکان قائمہ کمیٹیوں کے ممبرز ہیں، 67 ارکان کے استعفے پارٹی کے پاس گزشتہ روز ہی جمع کرا لیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کو4 ہفتےکیلئےبیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ن لیگ سلمان رفیق و دیگر ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر سخت نالاں ہے، قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ میں بھی شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے اس کیس میں وفاقی حکومت کو 18 نومبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ سرکاری وکیل نے جواب داخل کرانے کے لیے عدالت سے مہلت کی استدعا کی۔

    سرکاری وکیل نے جج کے استفسار پر بتایا کہ اسمبلی سیشن جمعہ کو شروع ہو رہا ہے، اگلا سیشن 13 دسمبر کو ہوگا۔

  • لبنانی وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد امریکا کا اہم بیان

    لبنانی وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد امریکا کا اہم بیان

    واشنگٹن: لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے مستعفی ہونے کے بعد امریکی حکومت کا اہم بیان سامنے آگیا، مؤثر حکومت بنانے پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان میں دو ہفتوں سے جاری شدید مظاہرے کے بعد لبنانی وزیراعظم سعد حریری مستعفی ہوئے، امریکا نے عوامی نمائندہ حکومت بنانے پر زور دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لبنان میں سعد حریری کے خلاف دو ہفتے سے مظاہرے جاری تھے اور ان میں شدت آتی جارہی تھی، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ وزیراعظم فوری طور پر مستعفی ہوں، شدید دباؤ کے بعد سعد حریری نے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ لبنانی عوام مؤثر حکومت، معاشی اصلاحات اور کرپشن کاخاتمہ چاہتے ہیں، سیاسی رہنما معاملے کا جائزہ لیں۔

    لبنان میں حکومت مخالف مظاہرے اور سعدحریری کے استعفے پر پومپیو کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنما ایسی حکومت بنائیں جو لوگوں کی ضروریات پوری کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 13دن کے مظاہروں اور قومی یکجہتی نے واضح پیغام دیا ہے کہ لبنانی عوام کرپشن سے پاک حکومت چاہتے ہیں۔

    لبنانی مظاہرین کی فتح، وزیراعظم کا مستعفی ہونے کا اعلان

    یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو سعد الحریری نے حکومتی اتحادیوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ ملک بھر میں جاری عوامی مظاہروں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کے لیے 72 گھنٹے میں کوئی لائحہ عمل پیش کریں۔

    الحریری نے زور دیا تھا کہ معاشی اصلاحات اور سرکاری کاموں میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں جبکہ حکومت ٹیکس اہداف بڑھانے کے لیے اصلاحات لارہی ہے۔ خیال رہے کہ لبنانی وزیراعظم کے تمام دعوے اور اعلانات بےسود ثابت ہوئے اور بلآخر انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔

  • فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    انقرہ : پانچوں جرنیلوں کا استعفی ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد دیا ،ترک وزارت دفاع مذکورہ معاملے پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلح افواج کے پانچ جرنیلوں کے اجتماعی استعفے کی خبر نے ایک بھونچال پیدا کردیا مگر سرکاری سطح پر اس خبر کی تصدیق یا ترید نہیں کی گئی،ترک وزارت دفاع اس حوالے سے خاموش ہے۔

    ترکی کے ذرائع ابلاغ میں گذشتہ روز یہ خبر اچانک سامنے آئی کہ فوج کے پانچ جرنیلوں نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد جاری کیا ، ان فوجی افسران نے فوجی کونسل کے فیصلوں پرعمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق مستعفی ہونے والوں میں شام میں ادلب میں کے علاقے میں تعینات جنرل احمد آرجان چوبارجی، کردوں کے خلاف عسکری کارروائیوں میں سرگرم عمرفاروق بوزدمیر اوررجب بوز دمیر شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگست کے اوائل میں فوجی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فوجی افسران کی ترقی پرغور کیا گیا، مذکورہ اجلاس میں ان افسران کو ترقی نہیں دی گئی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہناتھا کہ سنہ 2016ءکے وسط میں صدر طیب ایردوآن کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی گئی تو اس میں ترکی فوج کے ایک گروپ کو ذمہ دار ٹھہرانے کے ساتھ امریکا میں جلا وطن فتح اللہ گولن پر الزام عاید کیا گیا تھا۔

    ترک فوج میں جنرل کے عہدے کے پانچ افسران کااستعفیٰ حکومت کے لیے ایک دھچکا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترک فوج اور حکومت کےدرمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔

  • اطالوی وزیراعظم جوزپے کونٹے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی

    اطالوی وزیراعظم جوزپے کونٹے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی

    روم:اٹلی کے وزیراعظم نے حکومتی اتحادی جماعت کی علیحدگی کے بعد وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، جوزیپے کونٹے کا کہنا ہے کہ جلد ہی صدر سیرجیوماتاریلا کو اپنے فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق جوزیپے کونٹے نے سینٹ کے ارکان کو بتایا کہ حکمران اتحاد میں شامل وزیر داخلہ ماتیو سالوینی کی قیادت میں سخت گیر لیگ پارٹی کی طرف سے حکومت سے علیحدگی کے اعلان کے بعد وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے سے الگ ہوگئے ۔

    کونٹے کا کہنا تھا کہ وہ جلد ہی صدر مملکت سیرجیو ماتاریلا کو بھی اپنے فیصلے کے بارے میں باضابطہ طور پر آگاہ کریں گے تاہم صدر کی طرف سے جوزپے کونٹے کو عہدے پربرقرار رکھنے پر زور دیے جانے کا امکان ہے۔

    صدر ملک کی پارلیمنٹ میں نئے حکومتی اتحاد کی تشکیل کوشش کریں گے تاہم نئے اتحاد کی تشکیل میں ناکامی کی صورت میں موجودہ وزیراعظم کا استعفیٰ قبول کیا جا سکتا ہے۔

    نئی اتحادی حکومت کی تشکیل میں ناکامی کی صورت میں صدر ماتاریلا پارلیمنٹ تحلیل کرنے اور اکتوبر میں نئے انتخابات کی سفارش کر سکتے ہیں۔

  • فرانسیسی وزیر کرپشن کا الزام لگنے پر مستعفی

    فرانسیسی وزیر کرپشن کا الزام لگنے پر مستعفی

    پیرس : فرانسیسی وزیر فرانسواڈی رگبی نے کہا ہے کہ میں اپنے دفاع کے لیے مستعفی ہوا ہوں تاکہ مختلف میڈیا ہاؤسز پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے اکالوجی امور کے وزیر فرانسوا ڈی رگبی نے ملکی وزیراعظم ایڈوارڈ فِلِپے کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے، ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ٹیکس ادا کرنے والوں کی رقوم پر پُرتعیش زندگی گزار رہے ہیں، اس کے علاوہ انہوں نے اپنے وزارتی اپارٹمنٹ کی تزئین و آرائش بھی کروائی ہے۔

    مستعفی ہونے والے وزیر نے کہا کہ انہوں اپنے دفاع کے لیے استعفیٰ دیا ہے اور مختلف میڈیا ہاؤسز پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا بھی بتایا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک تحقیقاتی ویب سائٹ نے الزام عائد کیا تھا کہ فرانسواڈی نے عوام کے ادا کردہ ٹیکس کے پیسوں سے کھانوں اور اپارٹمنٹ کی تزئین و آرائش میں صرف کیے ہیں تاہم انہوں نے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے۔

    مستعفی وزیر کا کہنا تھا کہ ’میرےاور میرے اہل خانہ کے کردار پر ہونے والے حملوں اور میڈیا کے ہاتھوں تضحیک کے بعد لازمی ہوگیا ہے کہ میں استعفیٰ دے دوں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیوز ویب سائٹ نے مستعفی وزیر پر اپنے دوستوں کےلیے مہنگی دعوت کرنے کا الزام لگایا تھا۔