Tag: مستعفی

  • چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی طرف سے چیئرمین سینیٹ کو حمایت کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ سے استفعے کے مطالبے پر صادق سنجرانی نے اتحادی جماعتوں کی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کے بعد مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    فاٹا کے آزاد اراکین کی جانب سے بھی چیئرمین سینیٹ کی حمایت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    اتحادی جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو گزشتہ کئی دنوں میں ہونے والی ملاقاتوں میں استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    خیال رہے کہ آج اپوزیشن سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی ہے، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط ہیں، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی۔

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائے گی، چیئرمین کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، جس کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہوگی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دیا جائے گا، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین عہدے پر نہیں رہیں گے۔

  • ایرانی وزیر تعلیم عہدے سے مستعفی ہوگئے

    ایرانی وزیر تعلیم عہدے سے مستعفی ہوگئے

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی وفاقی وزیر تعلیم کی کارکردگی پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے انہیں عہدے سے برطرف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حکومت نے وزیر تعلیم وتربیت محمد بطحائی کو ان کے عہدے سے سبکدوش کر دیا ہے۔ منصب سے ہٹائے جانے کی وجہ وزیر موصوف کی پیش آئند انتخاب لڑنے کی نیت بتائی جاتی ہے۔

    ایران ذرائع استعفیٰ لئے جانے کی ایک دوسری وجہ بیان کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ حسن روحانی وزیر تعلیم کی کارکردگی سے خوش نہیں تھے، جس کی وجہ سے ان سے عہدہ واپس لیا گیا ہے۔

    ایرانی نشریاتی ادارے کے مطابق وزیر تعلیم نے حکومت کی طرف سے اساتذہ کے معاملات سے متعلق پہلو تہی، ترقیوں اور مالی مشکلات کی وجہ سے استعفیٰ دیا۔

    حکومت کے باخبر ذرائع کا بیان نقل کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر تعلیم محمد بطحائی کے استعفیٰ کی وجوہات ذاتی نوعیت کی ہیں۔

    ادھر سرکاری خبر رساں ایجنسی نے صدر روحانی کے ترجمان کے دفتر کے حوالے سے بتایا کہ صدر مملکت نے بطحائی کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے، استعفیٰ کی منظوری پیش آئند پارلیمانی انتخاب لڑنے میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے ناموں کی رجسٹریشن سے قبل سامنے آئی ہے۔

  • الجیرین عوام کا احتجاج، صدرعبدالعزیز 20 سال بعد عہدے سے مستعفی

    الجیرین عوام کا احتجاج، صدرعبدالعزیز 20 سال بعد عہدے سے مستعفی

    الجزائر : الجیریا کے صدر عبدالعزیز بوتو فلیخا نے شدید عوامی احتجاج کے نتیجے میں طویل عرصے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عبدالعزیز بوتو فلیخا گزشتہ بیس برس نے صدارت کی کرسی پر براجمان تھے، عبدالعزیز نے پانچویں مرتبہ صدارتی الیکشن میں شامل ہونے کی منصوبہ بندی پہلے ہی ترک کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ الجیریا کی طاقتور فوج نے 82 سالہ صدر کو صدارتی ذمہ داریاں کی انجام دہی کے لیے ناقابل قرار دے دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق الجیرین صدر عبدالعزیز کو چھ برس قبل عارضہ قلب لاحق ہوا تھا جس کے باعث عوامی تقریبات میں شاز و نادر ہی شرکت کرتے تھے۔

    برطانوی میدیا کا کہنا ہے کہ 20 سالوں سے صدارتی کرسی پر براجمان عبدالعزیز کے مستعفی ہونے کی خبر سن کر ہزاروں کی تعداد میں شہری سڑکوں پر جشن منارہے ہیں۔

    ایک شخص نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بات اہم ہے کہ ہمیں 100 فیصد جمہوریت مل گئی ہے، ہمیں سابقہ حکومت کو مکمل طور پر ہٹانے کی ضرورت ہے اور یہ بہت مشکل کام ہے‘۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر عبدالعزیز بوتو فلیخا کے خلاف فروری میں فروری 2019 میں پہلی مرتبہ احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوا تھا جب انہوں نے پانچویں مرتبہ صدارتی انتخابات میں شرکت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    الجیرین صدر نے یکم مارچ کو اعلان کیا تھا کہ اگر وہ الیکشن میں کامیاب ہوگئے تو پانچویں مرتبہ عہدہ نہ سنبھالنے اور وزیر اعظم کو برطرف کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم عوام نے صدر کے وعدے کو مسترد کردیا تھا۔

    میڈیا کے مطابق الجیریا کی طاقتور افواج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد صلاح کا کہنا تھا کہ ’عبدالعزیز مزید اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کے قابل نہیں ہیں انہیں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے‘۔

  • ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف عہدے سے مستعفی ہوگئے

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف عہدے سے مستعفی ہوگئے

    تہران: ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، حکام نے تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ جواد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنے استعفے کا اعلان کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جواد ظریف کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی گئی، ان کے استعفےکی وجہ تا حال معلوم نہ ہوسکی۔

    انہوں نے سوشل میڈیا پر استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’بطور وزیرخارجہ میں نے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے دوران جو بھی کمی کوتاہی کی اس پر معذرت خواہ ہوں‘

    جواد ظریف نے ایرانی عوام اور حکام کا بھی شکریہ ادا کیا، تاہم انہوں نے اچانک استعفے کے اعلان کی وجوہات نہیں بتائیں۔

    خیال رہے کہ ایران اور امریکا سمیت یورپی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے سے امریکا کے انخلا کے بعد جواد ظریف دباؤ کا شکار تھے۔

    بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی جواد ظریف کا استعفیٰ قبول کرتے ہیں یا نہیں یہ ایک سوالیہ نشان ہے، البتہ انہوں نے جوہری ڈیل 2015 میں اہم کردار ادا کیا۔

    ایرانی ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے یورپ کی کوششیں ناکافی ہیں، جواد ظریف

    دوسری جانب امریکا یورپی طاقتوں سے مطالبہ کررہا ہے کہ وہ بھی جوہری ڈیل سے دست بردار ہوجائیں، جبکہ ایران اب بھی اس ڈیل کی شقوں کی پاسداری کررہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ سال مئی میں اپنے یورپی اتحادیوں کی گذارشات کو درگزر کرتے ہوئے ایران کے ساتھ طے شدہ معاہدہ ختم کرکے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں۔

    یورپی یونین کے عہدیدار میگوئل اریاس کا کہنا تھا کہ یورپ کا مؤقف واضح ہے یورپی یونین ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر قائم ہے اور یہ ہی معاہدہ کار آمد ثابت ہوگا۔‘‘

  • سلوینیا: سینڈوچ چوری کا الزام، رکن پارلیمنٹ عہدے سے مستعفی

    سلوینیا: سینڈوچ چوری کا الزام، رکن پارلیمنٹ عہدے سے مستعفی

    لیوبلیانا : سلوینیا میں بیکری سے سینڈوچ چوری کرنے کے الزام میں حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ نے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سلوینیا کے دارالحکومت لیوبلیانا میں واقع بیکری سے سینڈوچ چوری کرنے کے الزام میں حکران جماعت کے رکن پارلیمنٹ کو برطرف کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سلوینیا کے رکن پارلیمنٹ ڈاری کراسیٹچ کے خلاف پولیس اسٹیشن میں بھی درخواست جمع کروائی گئی ہے۔

    رکن پارلیمنٹ کراسیٹچ نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے سپر مارکیٹ کی سیکیورٹی چیک کرنے کےلیے بیکری سے سینڈوچ اٹھایا تھا‘۔

    کارسیٹچ نے بتایا کہ ’میں اس سماجی تجربے کےلیے ایک دکان میں گیا اور وہاں کچھ دیر کھڑا رہا لیکن کسی میری جانب توجہ نہیں دی جس پر میں نے ملازمین کا رد عمل جاننے کےلیے ایک سینڈوچ لیا اور دکان سے باہر نکل گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق رکن پارلیمنٹ کچھ دیر بعد سینڈوچ کے پیسے دینے واپس دکان میں گیا اور اپنے سماجی تجربے پر معافی بھی مانگی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپم پی نے اپنا واقعہ دیگر رکن پارلیمنٹ کو بتایا تو انہیں بہت ہنسی آئی تاہم دیگر اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے کراسیٹچ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

    پارلیمنٹ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کراسیٹچ اس شرمناک حرکت کی ذمہ داری قبول کریں اور رضاکارانہ طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنقید کے باعث کراسیٹچ نے اپنے عہدے سے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔

  • بریگزٹ ڈیل، ایک اور برطانوی وزیر نے استعفیٰ دے دیا

    بریگزٹ ڈیل، ایک اور برطانوی وزیر نے استعفیٰ دے دیا

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے سے مخالف کرتے برطانیہ کے وزیر سائنس سیم جائما نے بھی استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر تھر یسا مے کی بریگزٹ منصوبے سے اختلاف کرتے ہوئے کابینہ کا ایک اور وزیر احتجاجاً مستعفی ہوگیا، وزیر سائنس سیم جائما کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے بریگزٹ منصوبے سے متفق نہیں ہوں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تھریسامے کی یورپی یونین کے گیلیلو سیٹلائٹ سسٹم میں داخل اندازی سے وزیر اعظم کے بریگزٹ منصوبے کو عیاں کردیا ہے۔

    برطانوی وزیر برائے یونیورسٹی اور سائنس سم جائما نے برطانیہ کے گیلیلو سسٹم سے باہر نکلنے کے معاملے پر استعفیٰ دیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ گیلیلو سیٹلائٹ سسٹم کا حصّہ کا رہنا چاہتا تھا لیکن یورپی یونین کا کہنا ہے کہ مذکورہ منصوبے کے اضافی محفوظ عناصر پر پابندی عائد کی جائے گی۔

    برطانوی وزیر سیم جائما کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے معاملے پر ہونے والے مذاکرات مستقبل میں پُرتشدد مذاکرات بن جائیں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ معاہدے کے معاملے پر سیم جائما تھریسا مے کی کابینہ کے 10 ویں وزیر ہیں جنہوں نے معاہدے سے اختلاف کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔

    سیم جائما کا کہنا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں برسلز کے ساتھ مذاکرات ک ذریعے ہونے والے معاہدے کی مخالفت میں ووٹ دیں گے اور ایک اور ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ کروں گا۔

    بریگزٹ ڈیل کے مسودے کے منظرعام پر آنے کے بعد سے تھریسا مے کے لیے مشکلا ت کا سلسلہ جاری ہے، جولائی سے اب تک ان کی کابینہ کے 10 وزراء ڈیل کی مخالفت کرتے ہوئے استعفیٰ دے چکے ہیں۔

    استعفیٰ دینے والوں میں برطانوی حکومت کے بریگزٹ سیکرٹری ڈومینک راب سرفہرست ہیں جبکہ ان کے ہمراہ ورک اور پنشن کی وزیر یستھر میکووے بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئیں ہیں۔اس کے علاوہ جونیئر ناردرن آئرلینڈ منسٹر شائلیش وارہ ، جونئیر بریگزٹ مسٹر سویلا بریور مین اور پارلیمنٹ کی پرائیویٹ سیکرٹری این میری ٹریولیان نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔

  • امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز عہدے سے مستعفی

    امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز عہدے سے مستعفی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں وسط مدتی انتخابات کے بعد امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشننز عہدے سے مسعفی ہوگئے، انہوں نے استعفیٰ ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر دیا۔

    جیف سیشنز نے اپنا استعفیٰ وائٹ ہاؤس کو بھجوا دیا، ان کی جگہ چیف آف اسٹاف میتھیو ویٹکرکوقائم مقام اٹارنی جنرل مقررکردیا گیا۔

    میتھیو ویٹکر کا شمار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں میں کیا جاتا ہے۔

    جیف سیشنزنے گزشتہ سال بطوراٹارنی جنرل خود کوملر تحقیقات سے الگ کیا تھا، ملر ٹرمپ مہم کے اراکین اورروسی صدارتی الیکشن میں ملی بھگت پرتفتیش کررہے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تحقیقات سے الگ ہونے پر جیف سیشنزکو شدید تنیقد کیا نشانہ بنایا تھا۔

    ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    یاد رہے کہ رواں سال 23 مارچ کو امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے اہم سیکیورٹی مشیر جنرل مک ماسٹر نے اپنے عہدے استعفیٰ دے دیا تھا، مک ماسٹر کو امریکی صدر کی سکیورٹی پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر گیری کوہن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔ کوہن کو ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں سے اختلاف تھا۔

  • ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم سیکیورٹی مشیر جنرل مک ماسٹر نے اپنے عہدے استعفیٰ دے دیا ہے، مک ماسٹر کو امریکی صدر کی سکیورٹی پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں عہدوں سے متعلق غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے سکیورٹی امور مک ماسٹر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں، جس نے ٹرمپ انتظامیہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل مک ماسٹر امریکی صدر کے تیسرے سیکیورٹی ایڈوئزر تھے، انہیں ٹرمپ کی ملکی سیکیورٹی کے حوالے سے اختیار کی جانے والی جارحانہ پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے مشیر برائے سیکیورٹی امور کا استعفیٰ بھی ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے روس اور برطانیہ کے خراب ہوتے تعلقات میں برطانیہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ خود امریکا کی اندرونی امن و امان کی صورتحال بھی ٹھیک نہیں ہے۔


    امریکہ میں سیاہ فام پارسل بموں نشانے پر


    واضح رہے رواں ماہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں اب تک چار بم دھماکے ہوچکے ہیں جس میں دو شہری ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے تھے، بم دھماکوں میں ملوث ملزمان نسل پرستی کی بیناد پر سیاہ فارم شہریوں کے گھروں پر دھماکہ خیز مواد پارسل کی صورت بھیجے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی چینل نے خبردی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزرجنرل ایچ آر مک ماسٹر کو استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وہ اگلے ماہ تک واہٹ ہاؤس چھوڑ کر چلے جائے گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھاکہ انہوں نے جنرل ایچ آرمک ماسٹرکوقومی سلامتی کے مشیر کےعہدے کے لیے منتخب کیا تھا۔


    ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر عہدے سے مستعفی


    خیال رہے کہ اسی ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر گیری کوہن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، گیری کوہن کو بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں سے اختلاف تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کو عہدے سے برطرف کرتے ہوئے ان کی جگہ مائیکپومپیو کو وزارت کا قلمدان سونپ دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شیخ رشید کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان

    شیخ رشید کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان

    لاہور : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ قسم کھا کر کہتا ہوں اجمل قصاب کے گھر کا پتہ میڈیا کو نواز شریف نے دیا تھا، جس دن نواز شریف سچ بولے گا وہ اس کی زندگی کا آخری دن ہوگا، میں آج اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں عوامی تحریک کے زیراہتمام ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے سابق وزیر اعظم اور ان کے بھائی شہباز شریف کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نوازشریف آج جگہ جگہ دھکے کھا رہا ہے، انہوں نے نواز شریف کیخلاف ’’مودی کا جو یارغدار ہے غدار ہے‘‘ کے نعرے بھی لگوائے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل کاروباری لوگ ہیں، خرید وفروخت کرتے ہیں، شہبازشریف کو نیب نے22 جنوری کو طلب کرلیا ہے۔

    انہوں نے قصور کے اندوہناک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صرف یہ ایک زینب کا کیس نہیں ہے ایسے کئی کیسز ہیں۔

    جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب نوازشریف کا لیڈر شیخ مجیب بن گیا ہے، ان کے گھر میں ایک حسینہ واجد بھی ہے، شاہد خاقان عباسی کہتا ہے کہ 5 ججز کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈالو۔

     شریف برداران مال لگا کرسیاست کرتے ہیں، مجھےپتہ ہے سیکرٹ فنڈ کیسے دیئے جاتے ہیں، ماڈل ٹاؤن کے قاتل کاروباری لوگ ہیں ،خرید وفروخت کرتے ہیں، یہ لوگ تقریروں سے نہیں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں اور آج اس موقع پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفے کا اعلان کرتا ہو۔

    شیخ رشید نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کےٹوئٹ کے وقت کو سمجھیں، بھارتی آرمی چیف نے پاکستان کیخلاف بیان دیا اس کے بھی وقت کو دیکھیں، بہت کچھ سامنے آجائے گا۔

  • برطانوی نائب وزیراعظم ڈیمیئن گرین عہدے سے مستعفی

    برطانوی نائب وزیراعظم ڈیمیئن گرین عہدے سے مستعفی

    لندن: برطانیہ کے نائب وزیراعظم ڈیمیئن گرین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، وزیر اعظم تھریسا مے نے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمپیوٹر سے غیراخلاقی مواد برآمد ہونے کے اسکینڈل میں ملوث برطانوی نائب وزیراعظم ڈیمیئن گرین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    برطانوی میڈیا کےمطابق ڈیمیئن گرین نے اپنا عہدہ باضابطہ طور پر وزیراعظم تھریسا مے کو پیش کردیا۔

    ڈیمیئن گرین پر اپنے پارلیمانی دفتر کے کمپیوٹر پر غیراخلاقی مواد دیکھنے اور فحش تبصرے کرنے کا الزام تھا جبکہ وہ تحقیقاتی ٹیم کو اپنے اس فعل پر کوئی بھی تسلی بخش وضاحت دینے میں ناکام رہے تھے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کی درخواست پر 61 سالہ ڈیمیئن گرین اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    خیال رہے کہ 2 نومبر2017 کو خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام کے بعد برطانوی وزیردفاع مائیکل فلن نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔


    آسٹریا کے اپوزیشن لیڈر جنسی استحصال کے الزام پرمستعفی


    یاد رہے کہ رواں برس 6 نومبر 2017 کوآسٹریا کے اپوزیشن لیڈر پیٹر پلس نے جنسی استحصال کے الزام پر اپنی پارلیمانی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔