Tag: مستقبل

  • روہت شرما اور ویرات کوہلی کا مستقبل؟ بھارتی ہیڈ کوچ نے بڑی بات کہہ ڈالی

    روہت شرما اور ویرات کوہلی کا مستقبل؟ بھارتی ہیڈ کوچ نے بڑی بات کہہ ڈالی

    آسٹریلیا میں مسلسل ناکامیوں کے بعد کپتان روہت شرما اور ویرات کوہلی کے مستقبل سے متعلق ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے اہم بات کہی ہے۔

    بھارت کا دورہ آسٹریلیا سڈنی ٹیسٹ میں شکست کے بعد بارڈر گواسکر ٹرافی گنوانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ یہ سیریز جہاں کئی تنازعات کی وجہ سے یاد رہے گی۔ وہیں بھارت کی پے در پے شکستوں کے ساتھ سینئر کھلاڑیوں کپتان روہت شرما اور ویرات کوہلی کی ذاتی ناقص پرفارمنس کی وجہ سے بھی کرکٹ شائقین کے ذہنوں میں نقش رہے گی۔

    روہت شرما نے تو ذاتی خراب پرفارمنس کے باعث سڈنی ٹیسٹ سے خود کو دستبردار کر لیا تھا تاہم ویرات کوہلی کا بلا اس ٹیسٹ میں بھی رنز نہیں اگل سکا جس کے باعث دونوں کرکٹرز شدید تنقید کی زد میں ہیں جب کہ ڈریسنگ روم اور کپتان کے ہیڈ کوچ سے اختلافات بھی میڈیا کی زینت بن چکے ہیں۔

    روہت شرما اور ویرات کوہلی کی بیٹنگ خراب فارم اور ان کے مستقبل کے حوالے سے چہ مہ گوئیاں ہو رہی ہیں اور کئی جانب سے دونوں پر کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے مطالبات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ ایسے میں بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے دونوں سینئر کھلاڑیوں کے مستقبل کے حوالے سے جاری سوالات کا جواب دیا ہے۔

    گوتم گمبھیر نے سڈنی ٹیسٹ کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو میں دونوں سینئرز کھلاڑیوں کے مستقبل کے حوالے سے سوالات کے جواب میں کہا کہ میں روہت شرما اور ویرات کوہلی کے مستقبل کے حوالے سے کوئی بات نہیں کر سکتا۔ اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ ان پر منحصر ہے، وہ جو بھی فیصلہ کریں گے وہ ٹیم کے مفاد میں ہی ہوگا۔ تاہم میں یہ ضرور جانتا ہوں کہ دونوں میں سخت جان کھلاڑی ہیں، جن میں ابھی رنز کی بھوک اور کھیل کا جذبہ باقی ہے۔ امید ہے کہ وہ اس جذبے کو لے کر آگے بڑھیں گے۔

    تاہم ہیڈ کوچ نے کسی بھی کھلاڑی کا نام لیے بغیر یہ بھی کہا کہ ہر کسی کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا چاہیے۔ اگر آپ ریڈ بال کرکٹ کھلینا چاہتے ہیں تو آپ کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگا۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں تو آپ کو کبھی بھی من مطابق نتائج نہیں ملیں گے۔

    واضح رہے کہ بھارت آسٹریلیا سے سڈنی ٹیسٹ ہارنے کے بعد نہ صرف سیریز ہار گیا بلکہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل سے بھی باہر ہوگیا۔ اس سیریز کے تین ٹیسٹ میچوں کی 6 اننگز میں روہت شرما صرف 31 رنز ہی بنا سکے جب کہ ویرات کوہلی پانچ میچز کی 8 اننگز میں 190 رنز ہی بنا پائے۔

    https://urdu.arynews.tv/india-knocked-out-of-world-test-championship-final/

  • مستقبل میں ملک ’’شام‘‘ کیسا ہوگا؟ اہم تجزیہ

    مستقبل میں ملک ’’شام‘‘ کیسا ہوگا؟ اہم تجزیہ

    شام میں باغی گروپوں کی مسلسل بڑھتی پیش قدمی کے بعد صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے ہیں مصری دانشور نے شام کے مستقبل کی متوقع منظر کشی کی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق شام میں باغی مسلح گروپوں کی مسلسل بڑھتی پیش قدمی کے بعد صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔ باغی گروپوں نے حلب، حمات اور حمص کے بعد اب دارالحکومت دمشق کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    شام سے متعلق تمام خبریں 

    اس صورتحال میں مصر کے عسکری تجزیہ کار کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کے مشیر میجر جنرل اسٹاف ہیثم حسین نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے مستقبل میں شام کے متوقع تین منظر ناموں کی پیشگوئی کی ہے۔

    مصر کے عسکری تجزیہ کار نے کہا ہے کہ پہلا منظر نامہ تو یہ ہوسکتا ہے کہ حزب اختلاف دمشق پر پیش قدمی کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کے ساتھ ساتھ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز ’ایس ڈی ایف‘ کا مقابلہ کرنے، اسے شکست دینے اورشام کو اسلامک اسٹیٹ میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

    دوسرا منظر نامہ یہ ہے کہ شامی حکومت ان گروہوں کو شکست دینے اور 2016 کے منظر نامے میں واپس آجائے گا۔

    جب کہ تیسرا منظر نامہ شام کو تین چھوٹی ریاستوں میں تقسیم کر رہا ہے (دمشق میں ایک مرکزی حکومت ہوگی۔ حلب میں ایک اسلامی حکومت اور باقی علاقوں پر ایک کرد حکومت قائم ہوسکتی ہے۔

    شام میں جاری حالیہ شورش کے دوران اب تک 800 سے زائد افراد جاں بحق اور تین لاکھ شہری بے گھر ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ باغی مسلح گروپ کے بڑھتے غلبے کے بعد شامی صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے ہیں جب کہ شامی وزیر اعظم محمد غازی الجلالی نے ملک میں ہی رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہ اہے کہ وہ بشار الاسد کے فرار کے باوجود دمشق میں اپنی جگہ نہیں چھوڑیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/bashar-al-assad-syria-pm-mohammed-ghazi-jalali/

  • قومی ٹیم کی جانب سے کھیلنے میں اب کوئی دلچسپی نہیں: شعیب ملک

    قومی ٹیم کی جانب سے کھیلنے میں اب کوئی دلچسپی نہیں: شعیب ملک

    قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک نے مستقبل میں قومی ٹیم کی جانب سے کھیلنے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی۔

    نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک نے کہا کہ پاکستان کیلئے ساری زندگی کرکٹ کھیلی اور خوب لطف اندوز ہوا، میں موجودہ زندگی سے بہت خوش اور مطمئن ہوں۔

    شعیب ملک نے کہا کہ اب پاکستان کی طرف سے دوبارہ کھیلنے میں میری کوئی دلچسپی نہیں ہے، میں نے دو فامیٹ سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے، صرف ٹی20 فارمیٹ میں ایسا ہے جس میں ریٹائرمنٹ کا اعلان نہیں کیا تھا کیوں کہ میں اب بھی لیگز کھیلتا ہوں، اب  اگر ریٹائر ہوا تو کوئی کرکٹ نہیں کھیلوں گا۔

    ایک سوال پر شعیب ملک کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کی کوچنگ میں مجھے کوئی دلچسپی نہیں، البتہ بطور مینٹور ڈومیسٹک سطح پر اپنی ضرور خدمات پیش کروں گا۔

    شعیب ملک نے بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق کہا کہ بابر کو بطور بلے باز اپنی بہترین کارکردگی پر توجہ دینی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اُتار چڑھاؤ زندگی کا ایک حصہ ہیں، بابر کو مضبوط رہنے کی ضرورت ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ اسے کپتانی چھوڑ دینی چاہیے، بابر کو صرف ایک کھلاڑی کے طور پر کھیلنا چاہیے۔ یہ میری رائے ہے۔ اگر وہ بطور کھلاڑی کھیلتا ہے تو وہ ٹیم کے لیے بہت کچھ کر سکتا ہے۔

  • آنے والے وقت میں وباؤں میں اضافہ ہوسکتا ہے

    آنے والے وقت میں وباؤں میں اضافہ ہوسکتا ہے

    حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے وقتوں میں کئی وباؤں کا سامنا ہوسکتا ہے، کرونا وائرس کی طرح مزید وبائیں آسکتی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آنے والے برسوں میں کرونا وائرس کی طرح کے بہت زیادہ متعدی امراض کی وبائیں عام ہو سکتی ہیں۔

    طبی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اس وقت کسی فرد کی زندگی میں کووڈ 19 جیسی وبا کا امکان 38 فیصد ہے مگر یہ خطرہ آنے والے برسوں میں دگنا بڑھ جائے گا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ آنے والے برسوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ایک اور وبا پھیلنے کا امکان بڑھ رہا ہے۔

    ماہرین نے گزشتہ 400 برسوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کر کے کسی وبائی مرض کے پھیلنے کے امکانات کا تخمینہ لگایا۔

    انہوں نے بتایا کہ کسی وبا کے پھیلنے کی شرح ماضی میں مختلف تھی مگر اس شرح کو مدنظر رکھ کر آنے والے برسوں میں کسی شدید وبا کے امکان کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حالیہ تخمینے سے ثابت ہوتا ہے کہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے امراض موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے عام ہوتے جارہے ہیں۔

    ماہرین نے مزید کہا کہ جانوروں میں اکثر وبائی بیکٹریا اور وائرس کا ذخیرہ موجود ہوتا ہے جو انسانوں میں پھیل سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے قدرتی دنیا گھٹ رہی ہے، اس طرح کی چیزوں کا سامنا ہونے کا امکان بھی بڑھ رہا ہے، موسم سے وائرسز کی زیادہ آسانی سے بیمار کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ رہی ہے۔

    اس وقت نئے پھیلنے والے 75 فیصد امراض جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔

    ماہرین نے کہا کہ دنیا کو متاثر کرنے والی کسی نئی وبا کی روک تھام کے لیے سرویلنس سسٹمز پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جبکہ ممکنہ وائرل انفیکشنز کے ابتدائی آثار کے بارے میں معلومات شیئر کرنا ہوگی۔

    محققین کے مطابق اس وقت دنیا کے متعدد مقامات میں بیماری کی جانچ پڑتال کی بنیادی صلاحیت بھی موجود نہیں اور اسی وجہ سے معاملات کو جاننے میں تاخیر ہوجاتی ہے۔

  • تاریخ کا بدترین طوفان آنے والا ہے: مستقبل سے آنے والی خاتون کی پیشگوئی

    تاریخ کا بدترین طوفان آنے والا ہے: مستقبل سے آنے والی خاتون کی پیشگوئی

    مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والی ایک خاتون نے پیش گوئی کی ہے کہ 14 اگست 2022 کو تاریخ کا سب سے بدترین سمندری طوفان جنوبی کیرولائنہ کے ساحل سے ٹکرائے گا۔

    اے آر وائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایک خاتون ٹائم ٹریولر نے دعویٰ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں تاریخ کا سب سے خطرناک سمندری طوفان تباہی مچا دے گا۔

    کم ونڈیل نکوس نامی ایک ٹائم ٹریولر خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سمندری طوفان میں ہزاروں جانیں ضائع ہوں گی اور دنیا کو کھربوں کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    خاتون کا دعویٰ ہے کہ ان کا تعلق 68 سال مستقبل سے ہے اور وہ 2090 سے یہاں آئی ہیں تا کہ وہ آنے والے خطرے کے بارے میں آگاہی دے سکیں۔ آنے والے دنوں میں تباہی مچانے والا یہ سمندری طوفان جنوبی کیرولائنا کے ساحل سے ٹکرائے گا۔

    مذکورہ دعویٰ 30 ہزار سے زائد میمبرز پر مشتمل ٹائم ٹریول نامی فیس بک گروپ پر کیا گیا ہے جہاں مستقبل سے ماضی کی جانب سفر کی دعوے دار خاتون کم نکوس نے لکھا کہ تمام لوگ خبردار ہو جائیں، میں ایک ٹائم ٹریولر ہوں اور سال 2090 سے تعلق رکھتی ہوں۔

    انہوں نے لکھا کہ 14 اگست 2022 کو تاریخ کا سب سے بدترین سمندری طوفان جنوبی کیرولائنہ کے ساحل سے ٹکرائے گا جو اپنی نوعیت کا پہلا طوفان ہوگا، جبکہ 6 دیگر طوفان بھی آئیں گے لیکن یہ پہلا طوفان 250 میل فی گھنٹہ رفتار کی ہواؤں کے ساتھ ہزاروں جانوں کے نقصان کے ساتھ دنیا کو کھربوں کا نقصان پہنچائے گا۔

    کم نکوس کے اس عجیب و غریب دعوے پر مبنی پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے گروپ ارکان میں سے ایک نے لکھا کہ آخر کار کوئی تو سامنے آیا جس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ٹائم ٹریولر ہے اور وہ ایک پیش گوئی بھی کر رہا ہے۔

    گروپ میمبرز کی اکثریت تو اس پوسٹ پر شکوک و شبہات رکھتی ہے لیکن موسمیاتی رپورٹس بھی ایسی کسی صورتحال کی پیش گوئی نہیں کر رہی ہیں، ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ 14 اگست کو جنوبی کیرولائنہ میں درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ ہوگا اور سورج اپنی آب و تاب سے موجود ہوگا۔

  • کیا مستقبل میں مُردوں سے بات کرنا ممکن ہوگا؟

    کیا مستقبل میں مُردوں سے بات کرنا ممکن ہوگا؟

    ٹیکنالوجی کی حالیہ رفتار کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا مشکل ہے کہ اگلی چند دہائیوں میں ہم کہاں ہوں گے، ممکن ہے کہ ہم مرنے والوں سے گفتگو کرسکیں اور ان کا ایک دھندلا سا خاکہ بھی دیکھ سکیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کینسر کا پتہ لگانے والے بیت الخلا، آنکھوں میں نصب کمپیوٹر اور روحوں کی لائبریری جہاں ہم اپنے مرحومین کو دیکھ سکیں گے، یہ چند دماغ کو حیران کرنے والی ایجادات اور پیشرفت ہیں جو ممکنہ طور پر ہمارے بچوں اور پوتے پوتیوں کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن سکتی ہیں۔

    دلچسپ سائنسی دستاویزی فلم 2077 – 10 سیکنڈز ٹو دی فیوچر، میوٹیشن میں سال 2077 کے حوالے سے کچھ انتہائی عجیب اور حیرت انگیز پیش گوئیوں پر ایک نظر ڈالی گئی ہے۔

    اس میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ سہ 2077 تک سائنسی علم میں آج کے دور کے مقابلے میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہوگا۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے نک بوسٹروم کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت تمام شعبوں کو نئی ادویات کی دریافت اور بیماری کے علاج سے لے کر معاشی اشیا کی پیداوار کے چیلنج کو حل کرنے میں کردار ادا کرے گی، تاکہ لوگوں کو غربت میں زندگی گزارنے کی ضرورت نہ پڑے۔

    نیویارک کے سٹی کالج کے نظریاتی طبیعیات دانمیچیو کاکو کا کہنا ہے کہ صدی کے آخر تک روبوٹ بندروں کی طرح ہوشیار ہو جائیں گے، انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ ہمیں ان کے دماغوں میں ایک چپ رکھنی چاہیئے تاکہ اگر وہ قاتل بن جائیں تو انہیں بند کیا جا سکے۔

    ایک اور پیشگوئی روحوں کی لائبریری کے حوالے سے کی گئی ہے جہاں لوگ مرنے والوں کے ساتھ بات چیت کر سکیں گے۔

    ڈاکٹر کاکو نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ جب آپ لائبریری جاتے ہیں اور ونسٹن چرچل کے بارے میں پڑھنا چاہتے ہیں، تو آج آپ ونسٹن چرچل کے بارے میں ایک کتاب نکالتے ہیں۔

    مستقبل میں آپ ونسٹن چرچل سے بات کریں گے، آپ لائبریری جائیں گے اور ایک ہولو گرافک تصویر سامنے آئے گی اور ہولو گرام کے دوسری طرف والا شخص ونسٹن چرچل کی طرح لگتا ہوگا، اس کی طرح بات کرتا ہوگا، اس کے تمام طرز عمل، اس کی یادیں، اس کی تمام تقریریں سب کچھ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کے پوتے نواسے لائبریری جائیں گے اور آپ سے بات کریں گے۔

    وہ اندازہ لگائیں گے کہ آپ کون ہیں، آپ ڈیجیٹل فنگر پرنٹ چھوڑیں گے، آپ کی تمام عادات، آپ کی تمام یادیں، آپ کے احساسات کا نقشہ چھوڑیں گے اور آپ اپنی اولاد کے ساتھ ایک دلچسپ بات چیت کرنے کے قابل ہو جائیں گے چاہے آپ طویل عرصے سے موجود ہی کیوں نہ ہوں،

    ڈاکٹر کاکو نے کہا کہ پورے دماغ کی ڈیجیٹلائزیشن جسے ہیومن کنیکٹوم پروجیکٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، ڈیجیٹل لافانیت کا باعث بن سکتی ہے۔

  • مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    خرطوم : سوڈان کے فوجی حکمرانوں نے کہا ہے کہ وہ ملک کے مستقبل کے حوالے سے حزبِ اختلاف کے ساتھ مذاکرات کے لیے مل بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن منگل کے بعد کوئی گڑ بڑ نہیں ہونی چاہیے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق عبوری فوجی کونسل نے یہ انتباہ ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں اور مظاہرین کے ٹرینیں اور پل بند کرنے کی کوششوں کے ردعمل میں جاری کیا۔

    سوڈان کی حزبِ اختلاف اور مظاہرین کے گروپ 11 اپریل کو صدر عمر حسن البشیر کی برطرفی کے بعد سے ملک میں سول حکمرانی کے لیے تحریک چلا رہے ہیں اور وہ عبوری فوجی کونسل سے جلد سے جلد اقتدار ایک شہری حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    عبوری فوجی کونسل کے نائب سربراہ محمد حمدان داغلو المعروف حمیدتی نے کہا کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن آج کے بعد کوئی طوائف الملوکی نہیں ہونی چاہیے، ہم نے انھیں کہہ دیا ہے۔ دھرنا جاری رکھیے لیکن ٹرین کا پہیّا ایندھن مہیا کرنے کے لیے نہیں رکنا چاہیے۔

    عبوری فوجی کونسل اور احتجاجی تحریک کو منظم کرنے والی سوڈانی پیشہ ور تنظیم کے درمیان اتوار کو مشترکہ سول فوجی عبوری کونسل کے قیام کے لیے کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا جس کے بعد اس تنظیم نے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی اپیل کردی تھی۔

    کونسل کی قیادت نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ فوج دارالحکومت خرطوم میں وزارتِ دفاع کے باہر 6 اپریل سے دھرنا دینے والے مظاہرین کو منتشر نہیں کرے گی۔ اس دھرنے میں شریک مظاہرین پہلے مطلق العنان صدر عمر حسن البشیر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے رہے تھے۔ان کی معزولی کے بعد انھوں نے سول حکومت کے قیام کا مطالبہ شروع کردیا تھا۔

    عبوری فوجی کونسل کے ایک رکن لیفٹیننٹ جنرل صالح عبدالخالق نے کہا کہ ہمیں دھرنا منتشر کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے لیکن یہ بات سوڈانی عوام کے مفاد میں ہے کہ بند سڑکیں کھولی جائیں “۔

    انھوں نے معزول حکومت سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ” ہم انقلاب کا حصہ ہیں اور ہمارا سابق نظام سے کوئی تعلق نہیں جیسا کہ کچھ لوگ ہمیں ایسا دیکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ عبوری کونسل کے تین ارکان کے استعفے منظور کر لیے گئے ہیں۔ سوڈانی پیشہ ور تنظیم نے ان ارکان کو مظاہرین کے خلاف کریک ڈاون میں ملوّث ہونے کے الزام میں برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    ان مستعفی ہونے والے ارکان میں عبوری فوجی کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عمر زین العابدین بھی شامل ہیں۔ دوسرے دو ارکان کے نام لیفٹیننٹ جنرل جلال الدین آل الشیخ اور لیفٹیننٹ جنرل الطیب بابکر علی فضیل ہیں۔

  • مستقبل میں‌ مذہبی رہنما اصول تیار کرنے کی ضرورت ہے، پوپ فرانسس

    مستقبل میں‌ مذہبی رہنما اصول تیار کرنے کی ضرورت ہے، پوپ فرانسس

    رباط : مسیحی برادری کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے انتہا پسندی سے نمٹنے کےلیے مبلغین اسلام کو تربیت فراہم کرنے کے عمل کو خوب سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے رومن کیتھولک فرقے کے سربراہ پوپ فرانسس نے 34 برس بعد دورہ مراکش کے موقع پر جنونیت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مستقبل کے لیے مذہبی رہ نما اصولوں کی مناسب تیاری کی ضرورت ہے۔

    پوپ فرانسس نے ضمیر کی آزادی اور مذہبی آزادی کا انسانی وقار کے بنیادی حق کے طور پر دفاع کیا ہے۔

    مسیحوں کے روحانی پیشوا نے مختلف عقیدوں کے پیروکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ باہمی بھائی چارے کے ساتھ مل جل کر رہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کسی بھی رومن کیتھولک پیشوا کا 34 برس بعد یہ پہلا دورہ ہے، انہوں نے مراکش پہنچنے کے فوراً شاہ محمد ششم کے ہمراہ آئمہ اور اسلام کے مرد و خواتین مبلغین کی تربیت کےلیے تیار کردہ مراکز کا دورہ کیا۔

    مزید پڑھیں : دہشت گرد جوکر رہے ہیں وہ مذہب نہیں‘ پوپ فرانسس

    مراکش کے سربراہ محمد ششم کا کہنا تھا کہ مذہبی انتہا پسندی کا مقابلہ علم کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے، بنیاد پرست سخت گیری کا کوئی فوجی یا مالی حل نہیں بلکہ اس کا واحد حل تعلیم ہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام دہشت گردوں میں مشترکہ چیز مذہب نہیں بلکہ اس سے لاعلمی ہے۔

  • 2045 میں امریکی صدر کون ہوگا؟ مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے نے بتادیا

    2045 میں امریکی صدر کون ہوگا؟ مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے نے بتادیا

    واشنگٹن : مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے شخص کو جھوٹ پکڑنے والی مشین نے پاس کردیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ ٹائم ٹریولر کو مستقبل کے امریکی صدر کا معلوم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 2045 سے زمانہ حال میں آیا ہے اور وہ مستقبل میں امریکا کا صدر ہے، حقیقت جاننے کےلیے امریکی صحافیوں نے مذکورہ شخص کا جھوٹ پکڑنے والی مشین کے ذریعے ٹیسٹ لیا جیسے ٹائم ٹریولر نے پاس کرلیا۔

    مستقبل سے آنے والے شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 2045 کے امریکی صدر کو جانتا ہے اور کمانڈر انچیف اسے ملک کا عظیم ترین صدر قبول کریں گے۔

    ٹائم ٹریولر کا کہنا ہے کہ وہ دسمبر 2019 کو پیدا ہوا ہے اور وہ مستقبل کے بہت سے معاملات اور واقعات سے بخوبی آگاہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے ایپکس ٹی وی کے ہمراہ جھوٹ پکڑنے والی مشین پر ٹیسٹ دینے کےلیے راضی ہوا تھا تاکہ لوگوں کو حقیقت بتاسکے۔

    سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹائم ٹریولر نے کہا کہ ’میں 2045 سے آیا ہوں اور جھوٹ پکڑنے والی مشین نے سچ کی نشاندہی کی۔

    ویڈیو میں واضح ہے کہ ٹائم ٹریولر مسلسل کہہ رہا تھا اس کے ہاتھ میں چپ ہے اور 2045 تک خلائی مخلوق زمین پر پہنچ چکے ہوں گے۔

    ٹائم ٹریولر نے صحافیوں کی جانب سے مستقبل کے امریکی صدر سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ مارٹن لوتھر کی پوتی یولنڈا رینی کنگ کے پاس اقتدار ہوگا۔

    ٹائم ٹریولر نے دعویٰ کیا کہ ’یولنڈا رینی کنگ‘ 2045 میں امریکا کی صدر ہوں گی اور متحدہ ریاست ہائے امریکا کی عظیم ترین صدر کے طور پر جانی جائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جھوٹ پکڑنے والی مشین نے ٹائم ٹریولر کے اس بیان کو بھی سچ بتایا۔

    مزید پڑھیں : مستقبل میں لوگ زیر سمندر شہروں میں زندگی بسر کریں گے، ٹائم ٹریولر کا دعویٰ

    مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے نوجوان کی بریگزٹ کے بارے میں پیشگوئی

    خیال رہے کہ گزشتہ برس نو برس کی عمر میں یولنڈا رینی ہزاروں مظاہرین سے واشنگٹن ڈی سی میں خطاب کرتے ہوئے گن کنٹرولز کا مطالبہ کیا تھا۔

    یولنڈا نے کہا تھا کہ ’میرے دادا کا خواب تھا کہ ان کے چاروں پوتے رنگت سے نہ پہنچانے جائیں بلکہ اپنے کردار اور کام سے پہنچانے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بس بہت ہوا، میرا خواب ہے کہ دنیا کو بندوقوں سے آزاد ہونا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یولنڈا رینی کنگ سنہ 2045 میں 36 برس کی ہوں گی۔

  • مستقبل میں لوگ زیر سمندر شہروں میں زندگی بسر کریں گے، ٹائم ٹریولر کا دعویٰ

    مستقبل میں لوگ زیر سمندر شہروں میں زندگی بسر کریں گے، ٹائم ٹریولر کا دعویٰ

    لندن : برطانیہ میں 2030 سے آنے والے نوجوان نے دعویٰ کیا ہے کہ مستقبل میں کینیڈا، امریکا اور میکسیکو میں شامل ہوجائے گا اور تینوں ملکر ’ایک طاقتور ملک‘ بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مستقبل یا ماضی سے حال میں آنے کے مناظر عموماً فلموں میں تو دکھے جاتے ہیں لیکن برطانیہ میں ایک نوجوان نے حقیقت میں سنہ 2030 سے آج کے زمانے میں آنے کا دعویٰ کیا تھا جو اب نئے نئے انکشافات سے دنیا کو مزید حیرت میں مبتلا کررہا ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مستقبل سے آنے والے نوح نامی نوجوان نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا کی بڑتی ہوئی آلودگی ایک مسئلہ بن جائے گی جس کے باعث بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے ہوں گے۔

    ٹائم ٹریولر نوح نے یوٹیوب کے چینل ایپکس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ’لوگ خلاء کا دورہ کرنے وہاں رہائش بھی اختیار کرریں گے اور ہمارے پاس زیر سمندر بھی شہر موجود ہیں‘۔

    ٹائم ٹریولر کا کہنا تھا کہ دنیا کی بڑتی ہوئی آلودگی ایک مسئلہ بن جائے گی جو ہمیں مستقبل میں کچھ منفرد اور عجیب طریقوں سے زندگی گزارنے پر مجبور کرے گی۔

    نوح نے دعویٰ کیا کہ ’اصل میں خود زیر سمندر آباد شہروں میں سے ایک کا دورہ کرچکا ہوں، میں آپ کو بتاتا ہوں وہ واقعی بہت کمال ہیں‘۔

    نوح نے بتایا کہ ’آپ آبدوز سے سفر کریں گے جو آپ کو ایک بہت بڑے زیر سمندر شہر میں لے جائے گی جو ہر اس چیز سے مزین ہوگا جو زمین پر ہوتی ہیں‘۔

    خیال رہے کہ 2017 میں دنیا بھر میں آلودگی کی سطح 7 اعشاریہ 5 ارب تک پہنچ گئی تھی، سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ زمین میں زمین 9 سے 10 ارب آلودگی اپنے اندر جمع کرنے کی صلاحیت ہے۔

    مستقبل سے زمانہ حال میں آنے والے نوجوان نے دعویٰ کیا کہ سنہ 2028 میں کینیڈا، امریکا اور میکسیکو میں شامل ہوکر ایک طاقتور ملک تشکیل دے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار نہیں نوح خبروں کی شہ سرخیوں کی زینت بنا ہو بلکہ اس سے قبل بھی نوح کئی ایسے دعوے کرچکا ہے جس نے ساری دنیا کو حیرت زدہ کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے نوجوان کی بریگزٹ کے بارے میں پیشگوئی

    نوح کا کہنا تھا کہ میں ماضی میں واپس آیا ہوں تاکہ لوگوں کو مستقبل کے حوالے حقیقت بیان کرسکوں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یوٹیوب پر جاری ہونے والی ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید اور طنز و مزاح سے بھرپور تبصرے کیے تھے، ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’2030 سے آنے والے شخص ہمارے جیسے کپڑے کیوں پہنے ہوئے ہیں‘۔