Tag: مستونگ

  • قاتل کیک لے کر آیا تھا، شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ گولیاں مار دی گئیں، مستونگ واقعے میں انکشاف

    قاتل کیک لے کر آیا تھا، شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ گولیاں مار دی گئیں، مستونگ واقعے میں انکشاف

    پنجگور (31 جولائی 2025): گزشتہ روز پولیس نے بتایا تھا کہ منگل کو بلوچستان میں مستونگ کے علاقے لکپاس میں پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو 15 سال بعد غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تھا، اب قتل ہونے والے شعیب انور کے والدین کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے۔

    کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی 27 سالہ لڑکی سے پسند کی شادی کرنے والے 28 سالہ شعیب انور کے والدین نے ویڈیو میں کہا ہے کہ شعیب اور بہو کو صمد نے دھوکے سے بلا کر قتل کیا۔مقتول شعیب کے والدین اور بچے

    انھوں نے کہا قاتل کیک لے کر آیا تھا، جسے شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ انھیں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، والد نے بتایا کہ قاتلوں میں لڑکی کا بھائی صمد، سوتیلا بھائی شاہ ولی اور چچا حسن علی شامل تھے۔

    والدین کا کہنا تھا کہ شعیب اور اس کی بیوی نے 15 سال قبل پسند کی شادی کی تھی، بہو حاملہ تھی اس لیے ڈیلیوری کے نام پر بلا کر انھیں قتل کر دیا گیا، قتل کے وقت دونوں کمسن بچے بھی ماں باپ کے ساتھ موجود تھے۔


    مستونگ : پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی قتل


    والدین نے دہائی دی ہے کہ قاتلوں نے حاملہ خاتون اور بچوں کی بھی پرواہ نہ کی، ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس حکام نے بتایا تھا کہ بھائیوں نے اپنی حاملہ بہن اور بہنوئی کو کھانے پر بلا کر قتل کیا، یہ واقعہ منگل کی صبح لکپاس میں پرانا کسٹم آفس کے قریب ہوٹل میں پیش آیا تھا۔ مقتول لڑکے محمد شعیب انور کا تعلق پنجگور کےعلاقے چتکان سے تھا، جس نے پندرہ سال سال قبل کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی لڑکی سے عدالت کے ذریعے پسند کی شادی کی تھی۔

    پولیس نے غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

  • پسند کی شادی کرنے والا جوڑا 7 سال بعد 2 بچوں کے سامنے قتل ، مقدمہ درج

    پسند کی شادی کرنے والا جوڑا 7 سال بعد 2 بچوں کے سامنے قتل ، مقدمہ درج

    مستونگ : بلوچستان کے ضلع مستونگ پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو 7 سال بعد 2 بچوں کے سامنے قتل کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سات سال پہلے پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    واقعے کا مقدمہ لیویز تھانہ ولی خان میں درج کیا گیا، مقدمے میں خاتون کے پانچ بھائیوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مقتول میاں بیوی نے سات سال پہلے پسندکی شادی کی تھی، راضی نامے کے بعد بھائیوں نے حاملہ بہن اور بہنوئی کو کھانے پر بلایا، کے بھائیوں نے دعوت پر بلایا تھا۔

    مزید پڑھیں : مستونگ : پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی 7سال بعد قتل

    پولیس کا کہنا تھا کہ مقتولین کوپنجگور سے لکپاس آتے ہوئے نوشکی کراس پر قتل کیا گیا ، میاں بیوی کو ان کے دو معصوم بچوں کے سامنے قتل کیاگیا۔

    واقعہ منگل کی صبح سات بجے پیش آیا تاہم پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لئے کارروائی جاری ہے۔

    پولیس کے مطابق مقتول میاں بیوی کی عمریں 27 سے 28 سال کے درمیان تھیں، مقتول لڑکے محمد شعیب کا تعلق پنجگور کےعلاقے چتکان سے تھا۔

    مقتول نے 7 سال قبل کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی لڑکی سے عدالت کے ذریعے پسند کی شادی کی تھی۔

  • مستونگ : فتنہ الہندوستان کا بینک، تحصیل آفس اور دفاتر پر حملہ،  نوجوان جاں بحق، 7 افراد زخمی

    مستونگ : فتنہ الہندوستان کا بینک، تحصیل آفس اور دفاتر پر حملہ، نوجوان جاں بحق، 7 افراد زخمی

    مستونگ : فتنہ الہندوستان کے بینک، تحصیل آفس اور دفاتر پر حملے کے نتیجے میں سولہ سال کا نوجوان جاں بحق اور آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مستونگ میں مسلح افراد نے تحصیل آفس اور تین نجی بینکوں اور دیگرسرکاری املاک پرحملہ کردیا، فائرنگ سے سولہ سال کا نوجوان جاں بحق اورآٹھ افراد زخمی ہوئے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے بتایا کہ مستونگ میں فتنہ الہندوستان نےبینک،تحصیل آفس اور دفاترپرحملہ کیا ، دہشت گردوں کی فائرنگ سے سولہ سالہ بچہ جاں بحق، 7افرادزخمی ہوئے۔

    واقعے کے فوراً بعد ایف سی، سی ٹی ڈی اور لیویز نے علاقے کا محاصرہ کیا اور مستونگ میں حملہ آور دہشت گرد کو پسپا کردیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو گھیرلیا اور شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 3 زخمی ہوئے۔

    بلوچستان حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری ہے ، فورسز کا فوری رسپانس جانی نقصان کو مزید بڑھنے سے روکنے میں مؤثر رہا ہے، حملے کے مقام پر فورسز نے منظم انداز میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا اور حملہ آوروں کے سہولت کاروں کی تلاش بھی شروع کر دی ہے۔

    ترجمان کے مطابق مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز ، حملہ آوروں میں بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور ہلاک اور دیگر فرار ہوگئے۔

    صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ مسلح افراد کے حملے میں ایک بینک برانچ مکمل جل گئی، بہت بڑی تعداد میں مسلح افراد نے حملہ کیا، راستوں پر ناکہ بندی کی جبکہ تحصیل آفس میں 3 گاڑیوں اور ریکارڈ کو جلایا گیا۔

  • مستونگ: گاڑی پر مسلح افراد کی فائرنگ، 3 افراد قتل

    مستونگ: گاڑی پر مسلح افراد کی فائرنگ، 3 افراد قتل

    مستونگ: تیری روڈ پرکلی ہزارخان کے قریب گاڑی پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3 افراد کو قتل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فائرنگ کے بعد مسلح افراد با آسانی فرار ہوگئے، قتل کئے گئے افراد میں خاتون بھی شامل ہے۔

    لیویز ذرائع کے مطابق گاڑی میں سوار افراد کانک سے مستونگ جارہے تھے،لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مستونگ میں مسلح دہشتگردوں نے مسافر کوچ پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے کھڈکوچہ کے مقام پر کراچی جانیوالی مسافر کوچ کو نشانہ بنایا تھا۔

    زخمیوں میں خاتون اور دو بچے بھی شامل تھے، ملزمان فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے، زخمیوں کو شہید نواب غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    مستونگ میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم پر فائرنگ، 2 اہلکار شہید

    ایک اور واقعے میں موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح افراد نے کوٹ لانگو کے قریب لیویز چیک پوسٹ پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک لیویز اہلکار شہید ہوگیا تھا، جس کی شناخت حق نواز لانگو کے نام سے ہوئی تھی۔

  • مستونگ میں دھماکا، 5 طلباء سمیت 7 جاں بحق، متعدد زخمی

    مستونگ میں دھماکا، 5 طلباء سمیت 7 جاں بحق، متعدد زخمی

    مستونگ میں گرلز ہائی اسکول سول اسپتال چوک پر پولیس موبائل کے قریب زوردار دھماکہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جبکہ 22 شدید زخمی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مستونگ دھماکے میں پولیس اہلکار ایک راہگیر اور5 طالبعلم جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے، زخمیوں میں بڑی تعداد میں اسکول کے طلبہ شامل ہیں۔ دھماکے کی آواز قریبی علاقوں میں بھی سنی گئی۔

    پولیس کے مطابق دھماکے میں پولیس موبائل تباہ جبکہ رکشوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، دھماکے میں زخمی افراد کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ سول اسپتال میں ڈاکٹرزاورعملے کی کمی سامنا ہے۔

    ایس ڈی پی اومیاں دادعمرانی کے مطابق دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب اور ریموٹ کنٹرولڈ تھا، دھماکے میں پولیس اہلکار،اسکول کے 5 طلبہ اورراہ گیر جاں بحق ہوا۔

    ایس ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، شہید بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔

    حکومت بلوچستان کی جانب سے مستونگ میں اسکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق ضلعی انتظامیہ، بی ڈی ایس اور سیکیورٹی اہلکار موقع پر موجود ہیں، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔

    ملتان : آتش بازی کے سامان میں خوفناک دھماکا، 4 افراد جاں بحق، عمارت زمیں بوس

    جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، تمام ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔

  • سینئر صحافی کو گھر کے باہر گولیاں مار کر قتل کردیا گیا

    سینئر صحافی کو گھر کے باہر گولیاں مار کر قتل کردیا گیا

    مستونگ : سینئر صحافی نثار لہڑی کو گھر کے باہر گولیاں مار کر قتل کردیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ قتل زمینی تنازع پر ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مستونگ میں کلی گل کنڈ کے علاقے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس میں صحافی نثارلہڑی جاں بحق ہوگئے۔

    ایس پی مستونگ نے بتایا کہ پریس کلب آفس سیکریٹری کوگھر کےباہرقتل کیاگیا، صحافی کا قتل زمینی تنازع پر ہوا تاہم ملزمان کی گرفتاری کیلئےچھاپےماررہےہیں۔

    صدرپریس کلب فیض دران نے مطالبہ کیا ہے کہ نثارلہڑی کے قاتلوں کو فوری گرفتارکیاجائے۔

    گذشتہ ماہ گھوٹکی کے علاقے راونتی میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں آواز ٹی وی سے وابستہ مقامی صحافی بچل گھنیو جاں بحق ہوگئے تھے، پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کی وجہ ’پرانی دشمنی‘ ہوسکتی ہے۔

    اس سے قبل گھوٹکی میں نصراللہ گڈانی نامی ایک اور صحافی کو بھی گولی مار کر قتل کیا گیاتھا۔

    واقعہ اس وقت پیش آیا جب نصراللہ گڈانی اپنے گھر سے میرپور ماتھیلو پریس کلب جارہے تھے، دین شاہ کے قریب جروار روڈ پر کار میں سوار مسلح افراد نے صحافی پر فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے تھے۔

  • مستونگ : سیکیورٹی فورسز کا  آپریشن، ڈی سی پنجگور کے قتل میں ملوث 3 دہشت ہلاک

    مستونگ : سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، ڈی سی پنجگور کے قتل میں ملوث 3 دہشت ہلاک

    مستونگ : سیکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران ڈی سی پنجگورذاکرعلی کے قتل میں ملوث 3 دہشت گرد مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے مستونگ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران فائرنگ کےشدیدتبادلےمیں کالعدم بی ایل اےکے3دہشت گردہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

    ترجمان نے بتایا کہ دہشت گرد ڈی سی پنجگورذاکرعلی کی شہادت سمیت مختلف واقعات میں ملوث تھے تاہم سیکیورٹی فورسزقوم کےتعاون سےبلوچستان کاامن تباہ کرنےکی سازش ناکام بنا دے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز خارجی کے ایک گروپ نے پاک افغان بارڈر سے دراندازی کی کوشش کی تھی ، جس کے نتیجے میں 5 خارجی ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات خارجی کا گروہ ضلع باجوڑ میں دراندازی کرتے دیکھا گیا، سیکیورٹی فورسز نے موثر طریقے سے دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے میں تین سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔

  • حافظ حمد اللہ کی گاڑی پر دھماکا خود کش ہو سکتا ہے، ڈپٹی کمشنر مستونگ

    حافظ حمد اللہ کی گاڑی پر دھماکا خود کش ہو سکتا ہے، ڈپٹی کمشنر مستونگ

    مستونگ: ڈپٹی کمشنر مستونگ رزاق ساسولی نے کہا ہے کہ حافظ حمداللہ کی گاڑی پر دھماکا خود کش ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک پروگرام میں شرکت کے لیے کوئٹہ سے منگوچر جانے والے پی ڈی ایم ترجمان حافظ حمداللہ مستونگ میں قومی شاہراہ کے قریب سڑک کنارے دھماکے کا نشانہ بن گئے، جس سے اُن سمیت 11 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    ڈی سی رزاق ساسولی نے ایک بیان میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہو سکتا ہے حافظ حمد اللہ کو خودکش دھماکے کا نشانہ بنایا گیا ہے، دھماکے میں زخمی ہونے والے ایک شخص نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’’دھماکا حافظ حمداللہ کی گاڑی سے موٹر سائیکل سوار کے ٹکرانے سے ہوا۔‘‘

    جے یو آئی رہنما اور ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ سڑک کنارے دھماکے میں زخمی

    ڈی سی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے وقت خضدار سے کوئٹہ جانے والی ایک کوسٹر بھی زد میں آئی، جس میں بیٹھے کئی افراد بھی زخمی ہوئے، حافظ حمداللہ کو زیادہ چوٹیں نہیں آئیں، تاہم سیکیورٹی گارڈ کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ ترجمان سول اسپتال نے بتایا کہ زخمیوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

  • مستونگ : مسافر ویگن اور کوسٹر میں  خوفناک تصادم، 6 افراد جاں بحق

    مستونگ : مسافر ویگن اور کوسٹر میں خوفناک تصادم، 6 افراد جاں بحق

    مستونگ : مسافر ویگن اور کوسٹر میں تصادم کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 7 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مستونگ میں کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر مسافر ویگن اور مسافر کوسٹر میں خوفناک تصادم ہوا، جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔

    حادثے میں سات افراد شدید زخمی بھی ہوئے، تاہم زخمی اورلاشوں کو شہید نواب غوث بخش رئیسانی اسپتال متقل کردیا گیا ہے۔

    حادثے کے بعد اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، جاں بحق افراد کا تعلق مستونگ، کوئٹہ، جعفر آباد اور قلعہ عبداللہ سے ہے جبکہ زخمی افراد خضدار کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔

    یاد رہے اپریل میں پنجاب کے شہر گوجرہ میں وین اور منی ٹرک میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد گاڑیوں میں آگ لگ گئی تھی، جس سے اموات واقع ہوئیں۔

  • سی ٹی ڈی کی مستونگ  میں کارروائی ،  9 دہشت گرد ہلاک

    سی ٹی ڈی کی مستونگ میں کارروائی ، 9 دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ: کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے مستونگ میں کارروائی کے دوران 9 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے میں آپریشن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے روشی میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے آپریشن کیا ، اس دوران فائرنگ کےتبادلے میں 9 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ کارروائی میں لیویز فورس ، پولیس ، ایف سی اور سی ٹی ڈی اہلکاروں نے حصہ لیا جبکہ کالعدم تنظیم کے زیراستعمال کیمپ سے اسلحہ وگولہ بارود بھی برآمد ہوا۔

    ترجمان نے بتایا کہ برآمد اسلحے میں نو کلاشنکوف ، 20 کلو دھماکہ خیز مواد ، راکٹ اور گولے شامل ہیں ، مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے میں آپریشن جاری ہے۔