Tag: مسجد اقصیٰ

  • پاکستان کی اسرائیلیوں کی جانب سے  مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی شدید مذمت

    پاکستان کی اسرائیلیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی شدید مذمت

    اسلام آباد : پاکستان نے سرائیلیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کے اشتعال انگیز اقدامات پر عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیلی فوج اور آبادکاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق، اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں دراندازی کرنے والے اسرائیلیوں کو اسرائیلی فوج کا تحفظ حاصل تھا، جو نہ صرف مقدس مقام کی بے حرمتی ہے بلکہ فلسطینی عوام کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی سنگین کوشش ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی حیثیت تبدیل کرنے کے مکروہ اعلانات اور اقدامات خطے میں شدید عدم استحکام پیدا کرنے کی دانستہ کوششیں ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیاں اور اشتعال انگیز حرکات، امن عمل کو سنجیدگی سے نقصان پہنچانے اور مسلسل تشدد کو جنم دینے کی سازش ہیں۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کی اسرائیلی وزرا اور آباد کار گروہوں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کی شدید مذمت

    دفتر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی منظم، غیرقانونی، غیرانسانی اور غیرآئینی جارحیت پر خاموش نہ رہے بلکہ اسے فوری طور پر جوابدہ ٹھہرانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

    ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو مسجد اقصیٰ کی مذہبی حرمت اور فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔

    انہوں نے اعادہ کیا کہ پاکستان ایک آزاد، خودمختار اور جغرافیائی طور پر مربوط فلسطینی ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرتا ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

  • اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کر دیے

    اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کر دیے

    یروشلم : اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کو نمازیوں کے لیے غیر معینہ مدت تک بند کر دیا، کوویڈ کے بعد پہلی بار ہے کہ مسجدِ کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کر دیے، مسجد اقصیٰ کو غیر معینہ مدت تک بند کرتے ہوئے فلسطینیوں کو داخلے سے روک دیا۔

    مغربی کنارے میں بھی لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے، اسرائیلی فورسز نے فجر کی نماز کے بعد مسجد پر دھاوا بولا اور وہاں موجود نمازیوں کو زبردستی نکال دیا۔

    فورسز نے نمازیوں کو بیدخل کرنے کے بعد اور مسجد کے تمام دروازے بند کر دیے۔

    واضح رہے کہ مسجد اقصیٰ کی بندش اور نمازیوں پر پابندی مذہبی آزادی کے بنیادی حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    کوویڈ کے بعد پہلی بار ہے کہ مسجدِ اقصی کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایران پر حملے کے بعد اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تمام چیک پوائنٹس بند کر دیں اور فلسطینیوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی۔

    فلسطینی بغیر خصوصی اجازت کے مقبوضہ مغربی کنارے سے باہر نہیں جاسکیں گے جبکہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں شدت اختیار کرگئیں ہیں۔

  • مسجد اقصیٰ کی مذہبی، تاریخی اور قانونی حیثیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش نا قابل قبول ہے، پاکستان

    مسجد اقصیٰ کی مذہبی، تاریخی اور قانونی حیثیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش نا قابل قبول ہے، پاکستان

    پاکستان نے کہا ہے کہ مسجدالاقصیٰ کی مذہبی تاریخی اور قانونی حیثیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اسرائیل کے اشتعال انگیز اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی مذہبی، تاریخی اور قانونی حیثیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔ اسرائیلی اقدامات بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

    دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے اشتعال انگیز اقدامات سے خطےکی پہلے سےکشیدہ صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔ پاکستان مقدس مقامات کی حرمت اور تاریخی حیثیت کے تحفظ کا مطالبہ کرتا ہے اور اسرائیل کی مزید اشتعال انگیزیوں کی روک تھام کا مطالبہ کرتا ہے۔

    بیان میں غزہ میں فلسطینی شہریوں کو مسلسل نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گھر فلسطینی خاندانوں کو پناہ دینے والے اسکول پر حملہ اسرائیلی ظلم کی نئی مثال ہے اور اس حملے میں بچوں سمیت درجنوں افراد کی شہادت عالمی ضمیر کے لیے لمحہ فکریہ ہے

    پاکستان 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر قائم، القدس شریف کو دارالحکومت بنانے والی فلسطینی ریاست کا حامی ہے اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی غیر متزلزل حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کو فوری طور پر روکا جائے اور اسے جوابدہ بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مسلمانوں کے مقدس ترین مقام مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں درجنوں یہودی آبادکاروں نے دھاوا بولا اور ہلڑبازی کی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/dozens-of-israeli-settlers-stormed-the-al-aqsa-mosque-compound/

  • ہزاروں یہودی آبادکاروں کی  مسجد اقصیٰ پر چڑھائی

    ہزاروں یہودی آبادکاروں کی مسجد اقصیٰ پر چڑھائی

    ہزاروں یہودی آبادکاروں نے اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کی مدد سے مسجد اقصیٰ پر چڑھائی کر دی اس دوران فلسطینی مسلمانوں کو بھی داخلے سے روک دیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ روز ہزاروں یہودی آبادکاروں نے اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کی مدد سے مسجد اقصیٰ پر چرھائی کر دی۔ اس دوران فلسطینی مسلمانوں کو مسجد میں داخل ہونے سے بھی روک دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق یہودی آبادکاروں کی یہ بہت بڑی تعداد اپنے مذہبی تہوار کی چھٹیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں گھسنے کی منصوبہ بندی کر کے آئی تھی۔

    اسرائیل کی انتہا پسند مذہبی پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون ساز ‘زوی سکوٹ ‘نے بھی اس موقع پر مذہبی رسومات ادا کیں۔ ہزاروں یہودی مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار کے ساتھ مزہبی رسومات ادا کرتے رہے۔

    فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام یروشلم کے گورنریٹ کے مطابق اس موقع پر یہودی آباد کاروں نے یہودی رسومات بھی مسجد اقصیٰ میں ادا کیں اور باب الرحمہ تک آزادانہ گھومتے رہے۔

    اس دوران اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے مسجد اقصیٰ کو گھیرے میں لیے رکھا۔ اسرائیلی فورسز یہودی آبادکاروں کی حفاظت اور مسلمانوں کے مسجد میں داخلے میں رکاوٹ پیدا کرنے پر مامور کی گئی تھیں، تاکہ فلسطینی مسلمان مسجد اقصیٰ میں داخل نہ ہو سکیں۔ اس موقع پر مسجد اقصیٰ اور اس سے ملحق علاقے ایک فوجی زون میں تبدیل کر دیے گئے تھے۔

    اسرائیلی حکام نے یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں محفوظ انداز میں پہنچنے کے لیے موقع دینے کے لیے راستے میں موجود ابراہیمی مسجد کو بھی بند کر دیا تھا۔ تاکہ کہیں بھی مسلمان نظر نہ آئیں اور اپنے گھروں تک محدود رہیں۔

    12 اپریل سے 20 اپریل کے دوران یہودیوں کی سالانہ مذہبی تعطیلات ہوتی ہیں ۔ یہ 3 ہزار سال پرانے اس واقعے کی خوشی میں تہوار منایا جاتا ہے جب یہودیوں کو مصر سے نکلنے کا موقع ملا تھا۔ اس روز کو یہودی یوم فصح کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یوم فصح کےموقع پر دنیا کے مختلف ملکوں سے یہودی آباد کاروں کی صورت لا کر بسائے گئے یہ یہودی مسلمانوں کو تنگ کرنے اور مسجد اقصیٰ پر چڑھائی کی کوئی نہ کوئی صورت پیدا کر لیتے ہیں۔

    اسی جگہ 2019 میں یہودی آباد کاروں نے مسلمانوں کے ساتھ ایک تصادم کیا تھا۔ اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کو زدو کوب کیا تھا اور زبردستی طور پر مسجد سے نکالنے کی کوشش کی تھی۔

  • 27 ویں شب: اسرائیلی پابندیوں کے باوجود 2 لاکھ فلسطینی مسجد اقصیٰ پہنچ گئے

    27 ویں شب: اسرائیلی پابندیوں کے باوجود 2 لاکھ فلسطینی مسجد اقصیٰ پہنچ گئے

    رمضان المبارک کی 27 ویں شب غاصب اسرائیل کی تمام پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے 2 لاکھ کے قریب فلسطینی مسجد اقصیٰ پہنچ گئے۔

    غاصب وقابض صہیونی ریاست اسرائیل نے فسلطینیوں پر زندگی کا دائرہ تنگ کر رکھا ہے اور رمضان المبارک میں جہاں اس کی بربریت جاری ہے وہیں مسجد اقصیٰ میں ان کے داخلے پر بھی پابندی لگائی ہوئی ہے۔

    تاہم صہیونی ریاست کی تمام تر فسطائیت بھی فلسطینیوں کا جذبہ ایمانی کم نہ کر سکی۔ رمضان المبارک کی 27 ویں شب دو لاکھ کے قریب فلسطینی تمام تر رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ پہنچ گئے اور شب قدر کی تلاش میں عبادات کیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق رمضان المبارک کے آخری عشرے کی 27 ویں شب کے موقع پر فلسطینیوں کی پہلے سے بھی زیادہ بڑی تعداد نے مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کی۔

    یرو شلم میں قائم وقف اور الاقصیٰ مسجد کے امور سے متعلق محکمے کے جاری بیان کے مطابق ایک لاکھ 80 ہزار نمازیوں کی شرکت کی ہے۔ ان میں زیادہ تر تعداد یروشلم کے مقامی اور مغربی کنارے کے فلسطینیوں کی تھی۔ جبکہ ہزاروں فلسطینی مختلف شہروں اور قصبوں سے بھی آئے تھے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ان فلسطینیوں کو جگہ جگہ اسرائیلی چیک پوائنٹس پر روکا گیا اور ان کو رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ تمام تر رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔

    دریں اثنا عیدالفطر جو اتوار یا پیر کے روز (رویت کے مطابق ) منائے جانے کا امکان ہے اور اس موقع پر بھی مسجد اقصیٰ میں ایک بار پھر بڑے اجتماع کا امکان ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/27th-night-of-ramzan-rain-in-grand-mosque/

  • اسرائیلی پابندیاں مسترد، مسجد اقصیٰ میں 80 ہزار فلسطینیوں نے نماز ادا کی

    اسرائیلی پابندیاں مسترد، مسجد اقصیٰ میں 80 ہزار فلسطینیوں نے نماز ادا کی

    غاصب اسرائیل کی پابندیاں بھی فلسطینی مسلمانوں کا جذبہ ایمانی کم نہ کر سکیں 80 ہزار فلسطینیوں نے مسجد الاقصیٰ میں نماز تراویح ادا کی۔

    غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی پابندیاں بھی فلسطینی مسلمانوں کا جذبہ ایمانی کم نہ کر سکی اور تقریباً 80 ہزار فلسطینیوں نے اسلام کی تیسری مقدس مسجد اور قبلہ اول مسجد الاقصیٰ میں نماز تراویح ادا کی۔

    عرب نیوز کے مطابق محکمہ برائے یروشلم وقف والاقصیٰ مسجد نے کہا ہے کہ 80 ہزار نمازیوں میں سے اکثریت یروشلم کے رہائشی اور اسرائیل کے فلسطینی شہریوں کی تھی، جو سنہ 1948 سے یہاں رہائش پذیر ہیں۔

    جبکہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں سے آنے والے ہزاروں فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کی چیک پوسٹس پر ہی روک دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ 15 ماہ کی مسلسل اسرائیلی بربریت  کے بعد اب عالمی طاقتوں کی مداخلت پر عارضی جنگ بندی ہے تاہم اسرائیل نے ماہِ رمضان میں مسجد الاقصیٰ کے حوالے سے نئی پابندیاں عائد کرتے ہوئے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے مرکز میں واقع قدیمی شہر میں اضافی فوج تعینات کر دی تھی۔

    اس کے علاوہ ماہ رمضان میں مسجد الاقصیٰ میں مسلمانوں کا داخلہ اور نماز جمعہ میں نمازیوں کی تعداد بھی کم کر دی گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-restrictions-at-al-aqsa-for-ramadan/

  • 24  برس بعد جیل سے رہا فلسطینی پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی

    24 برس بعد جیل سے رہا فلسطینی پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی

    غزہ : 24 برس بعد جیل سے رہا فلسطینی پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی لگا دی، مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھنے کی خواہش مگر صہیونی فوج رکاوٹ بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے ، اسرائیل نے چوبیس برس بعد جیل سےرہا فلسطینی پرمسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی لگادی۔

    مقبوضہ بیت المقدس کا بزرگ حمزہ رمضان المبارک میں دور سے قبلہ اول کو حسرت سے دیکھتا رہتا ہے، مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھنے کی خواہش ہے لیکن صہیونی فوج رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کا داخلہ محدود کردیا

    یاد رہے اسرائیل نے مسجد اقصی میں فلسطینیوں کے داخلے کو محدود کردیا تھا، ماہ رمضان میں صرف 55 سال سے بڑے مرد، 50 سال سے بڑی خواتین اور 12 سال یا اس سے چھوٹے بچوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

    رپورٹ کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کے تحت رہا فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، مسجد اقصیٰ جانے والے راستوں پر مزید 3 ہزار اسرائیلی پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

    جمعہ کی نماز کے لیے نمازیوں کی تعداد کم کرکے 10 ہزار کر دی جائے گی، وہ لوگ جو مسجد آنا چاہیں گے انہیں آنے سے قبل اسرائیلی حکام کو درخواست دینا ہوگی۔

  • فلسطینی وزارت خارجہ اور اسرائیلی اپوزیشن کی مسجد اقصیٰ سے متعلق بن گویر کے بیان کی شدید مذمت

    فلسطینی وزارت خارجہ اور اسرائیلی اپوزیشن کی مسجد اقصیٰ سے متعلق بن گویر کے بیان کی شدید مذمت

    فلسطینی وزارت خارجہ اور اسرائیلی اپوزیشن کی جانب سے مسجد اقصیٰ سے متعلق انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے شدت پسند وزیر اتمار بن گویر کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر بن گویر کو مسجد اقصیٰ کے بارے میں ان کے حالیہ شرپسندانہ بیان پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان کو حکومت میں رکھنے پر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مذمت کی۔

    یائر لاپڈ نے X پر اپنی پوسٹ میں کہا ’’پورا خطہ بن گویر کے خلاف نیتن یاہو کی کمزوری کو دیکھ رہا ہے، ہماری قومی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کی واضح کوشش ہو رہی ہے اور وہ حکومت کو کنٹرول نہیں کر سکتے، کوئی پالیسی، کوئی حکمت عملی، کوئی حکومت نہیں ہے۔‘‘

    اسرائیلی وزیر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کا اعلان کر دیا

    فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بن گویر کا بیان اور اسرائیلی آبادکاروں کی طرف سے کمپاؤنڈ پر دھاوا قابل تشویش اور قابل مذمت ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ بن گویر خطے کو ’دائمی تنازعہ‘ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے اور غزہ جنگ اور فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ کے خاتمے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

    فلسطینی وزارت نے کہا کہ اسرائیلی حکومت بین گویر اور ان جیسے دیگر لوگوں کی طرف سے اس اشتعال انگیزی کے نتائج کے لیے مکمل طور پر براہ راست ذمہ دار ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق بن گویر نے آج صبح کہا تھا کہ یہودی مسجد اقصیٰ میں عبادت کر سکتے ہیں اور وہ اس کے احاطے میں ایک سیناگاگ تعمیر کریں گے۔

  • اسرائیلی وزیر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کا اعلان کر دیا

    اسرائیلی وزیر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کا اعلان کر دیا

    اسرائیلی وزیر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کا اعلان کر دیا۔

    اسرائیلی آرمی ریڈیو نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے کہا ہے کہ وہ یروشلم کے پرانے شہر میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ایک سیناگاگ تعمیر کریں گے۔

    واضح رہے کہ یہودی مسجد اقصیٰ کے احاطے کو ’ٹیمپل ماؤنٹ‘ کہتے ہیں، اور کچھ یہودیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں ایک وقت میں قدیم یہودی عبادت گاہیں قائم تھیں۔

    اتمار بن گویر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخل ہو کر کہا کہ جو بھی قانون یہودیوں کو یہاں آنے سے روکتا ہے وہ نسل پرستانہ ہے، اور میں جس حکومت کا رکن ہوں اس میں کوئی نسل پرستی اور امتیاز نہیں چلنے دوں گا، اور یہودی ٹیمپل ماؤنٹ جائیں گے۔

    اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی واضح اور نپی تلی ہوگی: ایران

    دریں اثنا، فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی آباد کاروں نے اسرائیلی پولیس اہلکاروں کی حفاظت میں اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام پر دھاوا بول دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں یہودیوں کے گھس آنے کے واقعات اب باقاعدگی سے ہونے لگے ہیں، حالاں کہ یہودی قانون کے مطابق اس جگہ کی مقدس نوعیت کی وجہ سے اس کے کسی بھی حصے میں داخل ہونا یہودیوں کے لیے ممنوع ہے۔

  • مسجد اقصیٰ کے امام عکرمہ صبری کی رہائی سے متعلق بڑی خبر

    مسجد اقصیٰ کے امام عکرمہ صبری کی رہائی سے متعلق بڑی خبر

    اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے امام اور سابق مفتی اعظم شیخ عکرمہ صبری کو رہا کر دیا۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ مقتول اسماعیل ہنیہ کی تعریف کرنے پر گرفتار ہونے والے مسجد اقصیٰ کے امام کو رہا کر دیا گیا ہے۔

    اسرائیلی پولیس نے شیخ عکرمہ صبری کے مسجد الاقصیٰ میں داخلے پر 8 اگست تک پابندی عائد کر دی ہے۔

    گزشتہ روز مسجد اقصیٰ کے 85 سالہ امام عکرمہ صبری نے جمعہ کے خطبے میں اسماعیل ہنیہ کے لیے تعریفی کلمات ادا کیے تھے جس کے بعد انھیں گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری پر انھوں نے تبصرہ کر کے کہا کہ ’’آزادئ اظہار رائے کہاں ہے؟ جس کی بات کی جاتی ہے۔‘‘

    امام شیخ عکرمہ صبری کی گرفتاری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے نماز کے بعد بیت المقدس میں واقع اُن کے گھر پر دھاوا بول کر انھیں گرفتار کیا۔

    اسرائیل کے قومی سلامتی کے انتہا پسند وزیر اور سیاست دان اتمر بن گویر نے ایکس پر شیخ عکرمہ کی دھندلی تصویر شیئر کی، جس کے پس منظر میں اسرائیل کا جھنڈا دیکھا جا سکتا ہے۔ اتمر بن گویر نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ شیخ عکرمہ سے اسرائیلی جھنڈے کے زیر سایہ تفتیش کی جا رہی ہے۔

    امام مسجد اقصیٰ نے کہا کہ خطبے کے دوران مذہبی نقطہ نگاہ سے اسماعیل ہنیہ کو خراج تحسین پیش کرنا، اشتعال انگیزی میں شامل کیسے ہو گیا؟ آزادئ اظہار رائے کہاں ہے جس کی بات کی جاتی ہے۔

    واضح رہے کہ شیخ صبری نے اپنے خطبہ میں یہ تعزیتی الفاظ کہے تھے ’’خطبہ شروع کرنے سے قبل ہم اہل بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے اس منبر سے شہید اسماعیل ہنیہ کو صالحین میں سے سمجھتے ہیں، اور اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ان پر رحم فرمائے اور ان کو جنت میں انبیا، صدیقین، شہدا اور صالحین کے ساتھ جگہ عطا فرمائے۔‘‘