Tag: مسجد اقصیٰ

  • مسجد اقصیٰ کے امام کا عمران خان کو خط

    مسجد اقصیٰ کے امام کا عمران خان کو خط

    مسجد اقصیٰ کے امام شیخ عکرمہ سعید الصبری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ایک خط لکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ عکرمہ سعید الصبری نے عمران خان کو ایک بار پھر دعائیں دیتے ہوئے انھیں ایک خط لکھا ہے جس کی تصدیق مسجد اقصیٰ کے امام نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کی ہے۔

    انھوں نے خط میں لکھا ہم بیت المقدس میں ہیں لیکن ہمارے دل آپ کے اور پاکستانی قوم کے ساتھ ہیں، انھوں نے پنجاب میں حالیہ ضمنی انتخابات میں کامیابی پر عمران خان کو مبارک باد بھی پیش کی۔

    خطیب مسجد اقصیٰ نے لکھا کہ ہم دعا گو ہیں اللہ تعالی آپ کی حفاظت کرے، مدد فرمائے اور پاکستان کو سازشوں سے بچائے۔

    اس سے قبل شیخ عکرمہ صبری نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا تھا کہ وہ ہر صبح مسجد میں عمران خان کو دعاؤں میں یاد کرتے ہیں۔

    ہر صبح عمران خان کو دعاؤں میں یاد کرتا ہوں، امام مسجد اقصیٰ

    8 اپریل کو وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کی شیخ عکرمہ صبری سے ویڈیو لنک پر بات چیت ہوئی تھی، جس میں مسجد اقصیٰ کے امام نے عمران خان کے فلسطین پر غیر متزلزل مؤقف کو قابلِ ستائش قرار دیا تھا۔

    شیخ صبری نے کہا کہ عمران خان کی طرح واضح کسی نے فلسطین کا ساتھ نہیں دیا، غزہ کی کشیدگی پر جان دار سفارت کاری نے دل جیت لیے، امت مسلمہ کے لیڈر عمران خان نے فلسطین کے لیے مؤثر آواز بلند کی۔

  • فلسطینی لڑکی کو مسجد اقصیٰ پر حملے کے خلاف احتجاج پر گولیاں مار دی گئیں

    فلسطینی لڑکی کو مسجد اقصیٰ پر حملے کے خلاف احتجاج پر گولیاں مار دی گئیں

    غزہ: اسرائیلی فورسز نے ایک بار پھر رات کے اندھیرے میں غزہ کے محصور فلسطینیوں پر جارحیت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے رات کے اندھیرے میں غزہ پر جارحیت کی ہے، اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے پر مزائل داغے، مغربی کنارے میں صہیونی فورسز نے ایک بار پھر دھاوا بول کر شدید فائرنگ کی، جس سے 17 سالہ ایک لڑکی شہید اور 2 فلسطینی زخمی ہو گئے۔

    فلسطینی لڑکی کو مسجد اقصیٰ پر حملے کے خلاف احتجاج پر گولیاں ماری گئیں، اسرائیلی فوجیوں نے ایک ہفتے کے دوران 4 فلسطینی خواتین کو شہید کر دیا ہے۔

    مقامی میڈیا اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کئی مہینوں میں اس طرح کا یہ پہلا حملہ ہے جو مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے دھاوا بولنے کے بعد ہوا ہے، جس پر فلسطینی شدید احتجاج کر رہے ہیں۔

    حماس کی مسلح شاخ عزالدین القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں سے جوابی کارروائی کی، بیان میں کہا گیا کہ ہمارے فضائی دفاع نے منگل کی صبح زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں سے غزہ کی پٹی کے آسمان میں صہیونی جنگی طیاروں کا بھرپور جواب دیا۔

    دوسری جانب مسجد اقصیٰ کے احاطے میں جھڑپوں کے بعد فلسطین، اسرائیل کشیدگی میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، مسجدِ الاقصیٰ کے احاطے میں تشدد کا آغاز جمعہ کو علی الصبح ہوا تھا اور اس میں اب تک 170 سے زیادہ افراد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر فلسطینی ہیں۔

  • اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی

    اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی

    فلسطین: اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی، اور مسجد کے صحن میں عبادت میں مصروف فلسطینوں کوشدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی پولیس مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ایک بار پھر داخل ہوئی جب نمازی صبح کی نماز کے لیے جمع ہوئے تھے، دو دن قبل جمعہ کو مسجد میں چھاپے کے دوران سینکڑوں مسلمانوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    اسرائیلی اہل کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں عبادت میں مصروف فلسطینیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، اور 2 فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر کے لے گئی، جمعے کے روز ہونے والے حملے میں بھی ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی انتہا پسند گروہ نے مسجد اقصیٰ پر حملے کی دھمکی دی تھی۔

    انتہائی دائیں بازو کے یہودی گروپ ”ریٹرن ٹو دی ٹیمپل ماؤنٹ‘ کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور بکرے کی قربانی دینے والے کو نقد انعام دینے کی پیشکش کے بعد کشیدگی بہت زیادہ ہو گئی ہے، یہ یہودیوں کی مذہبی رسم ہے جو مسجد کے اندر ممنوع ہے اور اس سے مزید اشتعال پیدا ہوگا۔

    جمعے کے روز 300 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا تھا جس کے بارے میں حقوق پر نظر رکھنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ 20 سال سے زائد عرصے میں ایک گھنٹے کے دوران، اور کسی ایک مقام پر یہ سب سے بڑی اجتماعی گرفتاری تھی۔

    جمعے کو آن لائن گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ پولیس آنسو گیس اور سٹن گرینیڈز پھینک رہی ہے جب کہ جواب میں فلسطینی پتھر پھینک رہے ہیں۔


    اسرائیل نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے درمیان رابطے کے لیے استعمال ہونے والی تمام گزرگاہیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے، یہودیوں کے مذہبی تہوار کی آڑ میں فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال شروع کر دیا گیا ہے، اس نام نہاد تہوار کے موقع پر یہودیوں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ میں داخل ہو گئی تھی، دوسری طرف فلسطینی روزہ داروں نے انتہا پسند یہودیوں کو روکنے کی کوشش کی، اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ یہ بندش ہفتے کی شام تک جاری رہے گی۔

  • صیہونی فورسز کا  ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر حملہ ،  نمازیوں پر گولیاں برسادیں

    صیہونی فورسز کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر حملہ ، نمازیوں پر گولیاں برسادیں

    غزہ : قبلہ اول پر ایک بار پھر صیہونی فورسز کی یلغار نے حملہ کردیا اور نمازیوں پر گولیاں برسادیں، فائرنگ اور شیلنگ سے 150 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جارحیت عروج پر ہے ، ماہ رمضان کے دوسرے جمعہ کو صیہونی فورسز نے قبلہ اول کو میدان جنگ بنا دیا۔

    فلسطینی حکام نے بتایا کہ صیہونی فورسز نے ایک بار پھر مسجد اقصہ پر حملہ کردیا، صیہونی فورسز جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہوئی اور نمازیوں پر براہِ راست گولیاں چلادیں۔

    مسجد کے احاطے میں فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد  فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ نماز فجر کے بعد لوگ عبادت میں مصروف تھے کہ اسرائیلی دندناتی ہوئی اندر داخل ہوئی ، پہلے آنسو گیس کے شیل برسائے اور پھر نمازیوں پر فائرنگ کی، جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور مسجد کا احاطہ دھوئیں سے بھر گیا۔

    اسی دوران قابض فورسز نے فلسطینی نوجوانوں پرتشدد بھی کیا اور کئی فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرکے لے گئی۔

    خیال رہے ماہ رمضان کے دوران بھی اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری ہے، پرتشدد کارروائیوں میں چار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

  • اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے نمازیوں کیلیے روٹی بنانیوالی بیکری بند کر دی

    اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے نمازیوں کیلیے روٹی بنانیوالی بیکری بند کر دی

    اسرائیلی پولیس نے نمازیوں کیلیے روٹی تیار کرنے والی مسجد اقصیٰ کے قریب واقع 60 سال پرانی بیکری کو بند کر کے مالک کے بیٹے کو گرفتار کر لیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز کی مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ کارروائیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، فلسطینیوں پر زمین تنگ کیے جانے کے بعد زندہ رہنے کا حق بھی چھینا جارہا ہے۔

    حال ہی میں پولیس نے قدیم شہر میں مسجد اقصٰی کے نمازیوں کے لیے روٹی تیار کرنے والی بیکری کو بند کردیا اور مالک کے بیٹے کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    https://twitter.com/imemcnews/status/1231869325318877189?s=20

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ دن دیہاڑے مسلح اسرائیلی اہلکاروں نے باب حطہ کے قریب واقع 60 سال پرانی بیکری پر دھاوا بولا اور ابو ثنائنا فیملی کے فرزند ناصر نامی نوجوان کو پکڑ لیا۔

    بیکری بند کیے جانے کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ مسجد اقصیٰ کی جانب جانے والے نمازیوں کو تیار شدہ روٹیاں فراہم کی جاتی تھیں اور اس کارروائی کا مقصد مسجد اقصیٰ اور فلسطینیوں کے خلاف مختلف ہتھکنڈے اپناتے ہوئے "سنچری ڈیل” پر ہونے والے احتجاج کو روکنا ہے۔

    Image result for Bab Hitta

    واضح رہے کہ باب حطہ مسجد اقصیٰ کی شمالی جانب ایک دروازہ ہے جو باب الاسباط اور باب الفیصل کے درمیان واقع ہے جس کا ذکر قرآن کی اس آیت میں ہے۔

    Image result for Bab Hitta

  • ریاستی سرپرستی میں قبلہ اول کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری

    ریاستی سرپرستی میں قبلہ اول کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری

    مقبوضہ بیت المقدس: قابض صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصی کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز 121یہودی آبادکار مسجد اقصی میں داخل ہوئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی، مسجد اقصی میں داخل ہونے والے 62 یہودی آباد کاروں نے مراکشی دروازے کے قریب جمع ہو کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

    اس موقع پر قابض فوج نے فلسطینیوں پرکڑی پابندیاں عاید کررکھی تھی اور انہیں مسجد اقصی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق یہودی آباد کاروں کے ہمراہ مسجد اقصی پر دھاوے بولنے والوں میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے۔

    یہودی آباد کار سنہ 1967 سے زیرقبضہ مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصی میں اخل ہوتے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔

    قبلہ اول کے خلاف صہیونی یلغار بند کی جائے، عرب لیگ

    رواں سال اگست میں عرب لیگ نے مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کے ریاستی سرپرستی میں جاری دھاووں اور مقدس مقام کی مسلسل بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حرم قدسی پر قابض صہیونیوں کی یلغار فوری طورپر بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں اردن کی حکومت نے یہودی آباد کاروں، قابض صہیونی فوج اور پولیس کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ کی مسلسل ہونے والی بے حرمتی پراسرائیل سے سخت احتجاج کیا تھا۔

  • مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی پراردن میں اسرائیلی سفیر کی طلبی، احتجاج ریکارڈ

    مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی پراردن میں اسرائیلی سفیر کی طلبی، احتجاج ریکارڈ

    عمان :اردن کی حکومت نے یہودی آباد کاروں، قابض صہیونی فوج اور پولیس کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ کی مسلسل ہونے والی بے حرمتی پراسرائیل سے سخت احتجاج کیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اردن میں تعینات اسرائیلی سفیر کو وزارتِ خارجہ کے دفترمیں طلب کرکے حرم قدسی کی مسلسل بے حرمتی اور یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز کارروائیوں پراحتجاج کیا گیا۔

    اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان سلمان القضانے ایک بیان میں کہا کہ وزارت خارجہ کے سیکرٹری جنرل زید اللوز نے اسرائیلی سفیر کوطلب کر کے انہیں اپنے احتجاج اور موقف سے آگاہ کیا۔

    اسرائیلی سفیر کو ایک احتجاجی مراسلہ دیا گیا اور کہا گیا کہ وہ فوری طورپر یہ مراسلہ اپنی حکومت تک پہنچائے اور اس پرعمل درآمد کرائے۔

    اردن نے واضح کیا کہ حرم قدسی اور مسجد اقصیٰ کے تاریخی، اسلامی اور عرب تشخص کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی، عمان نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کی روز مرہ کی بنیاد پر جاری بے حرمتی کا سلسلہ بند کرائے، القدس اور قبلہ اول کے تاریخی، آئینی اور دینی تشخص کے حوالے سے طے پائے معاہدوں پرعمل درآمد کرے۔

    سفیان سلمان القضاءنے کہا کہ اسرائیلی سفیر پرواضح کیا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کا 144 دونم حصہ صرف مسلمانوں کے لیے عبادت کی جگہ ہے، اس میں یہودی آبادکاروں کا داخلہ مذہبی اشتعال انگزی ہے۔

    اردنی وزارت خارجہ نے فلسطینی نمازیوں کے لیے مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کرنے کے اقدام اور فلسطینیوں پر قبلہ اول میں نماز اور عبادت پرقدغنوں کی شدید مذمت کی اور فلسطینیوں پرعاید کی گئی تمام پابندیاں ختم کرنے اور مسجد اقصیٰ کے امور میں مداخلت سے باز رہنے کا مطالبہ کیا۔

    درایں اثناءاردن کے وزیرخارجہ ایمن الصفدی نے بھی مسجد اقصیٰ پر صہیونی یلغار کی شدید مذمت کی ،انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ اسرائیل کو قبلہ اول کی بے حرمتی سے روکے۔

    ایمن الصفدی نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کےتاریخی اسٹیس کو نقصان پہنچانے کے خطرناک نائج سامنے آئیں گے،یورپی ممالک کے سفیروں سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ القدس اور مسجد اقصیٰ کے تاریخی اور قانونی تشخص کو پامال کرنے کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں اور اس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پرعاید ہوگی۔

  • یہودی آباد کاروں کی اسرائیلی فورسز کے حصار میں مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی

    یہودی آباد کاروں کی اسرائیلی فورسز کے حصار میں مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی

    یروشلم : یہودی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز دسیوں یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کی ، 60 یہودی آباد کاراور 40 یہودی طلبا مراکشی دروازے کے راستے داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں قبلہ اول کی بے حرمتی کرتے رہے۔

    اس موقع پر مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی دروازے بند کر دیے گئے اور فلسطینیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔اس موقع پر یہودی آبادکاروں کو اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ناجائز صیہونی ریاست کے درجنوں یہودی آبادکاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی، ان میں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکار شامل تھے۔

    خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کا باب المغاربہ 1967ءکے بعد قابض صہیونیوں کے نرغے میں ہے اور یہودی اسی دروازے کو قبلہ اول میں دھاووں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ کل سوموار کو قبلہ اول پر دھاوے بولنے والے آباد کاروں میں مذہبی پیشوا بھی شامل تھے۔

  • مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    عمان : اردنی وزیر خارجہ نے اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’قبلہ اول میں نمازیوں اور روزہ داروں پر صہیونی فوج کا تشدد ناقابل برداشت ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کی وزارتِ خارجہ نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں، معتکفین اور روزہ داروں خلاف اسرائیلی ریاست کے اشتعال انگیز اقدامات اور ماہ صیام کے دوران صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پردھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اردنی وزارت خارجہ نے قبلہ اول اور حرم قدسی میں اسرائیلی اشتعال انگیز سرگرمیوں پر صہیونی ریاست سے باضابطہ احتجاج کیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام اور یہودی آباد کار حرم قدسی شریف کی مسلسل اشتعال انگیز انداز میں بے حرمتی کے مرتکب ہو رہے ہیں، پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بناتےہیں۔

    دوسری طرف اسرائیلی پولیس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت محکمہ اوقاف کے عملے کو گرفتار کرکے اوقاف کے امور میں کھلی مداخلت کررہی ہے۔

    عمان حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں اور ان کے نتیجے میں خطے میں تشدد کی ایک نئہی لہر اٹھ سکتی ہے۔

    اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان سلمان القضا نے کہا کہ حکومت نے سفارتی چینلز سے اسرائیلی حکومت کو اپنا احتجاج پہنچا دیا ہے۔ اس احتجاجی یاداشت میں حرم قدسی میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں پرپابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماہ صیام کے دوران اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی آباد کار مل کر مسجد اقصیٰ پر یلغار کرتے رہے ہیں۔ ماہ صیام کے آخری ایام میں یہودیوں کی تعطیلات کے موقع پرقبلہ اول میں سخت کشیدگی دیکھی گئی۔

    ماہ صیام کے آخری عشرے میں یہودی آبادکاروںکو قبلہ اول کے احاطے میں داخلےکی اجازت نہیں دی جاتی مگر اس بار صہیونی حکام نے یہ روایت بھی توڑ؟ دی اور بار بار مسجد میں گھس کرمسلمان روزہ اور معتکفین کو زدو کوب کیا جاتا ہے۔

    حرم قدسی اور مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروںکی اشتعال انگیز سرگرمیاں ایک ایسے وقت میں دیکھی گئی ہیں جب دوسری جانب صہیونی ریاست ‘متحدہ القدس’ کی تقریبات اور سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

    اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں مشرقی بیت المقدس پرقبضہ کرلیا تھا، اس کے مشرقی اور مغربی القدس کی وحدت کے حوالے دو جون کا دن منایا جاتا ہے، اس سال یہ دن ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ماہ صیام جاری ہے اور مسجد اقصیٰ میں بڑی تعداد میںمسلمان عبادت کے لیے آ رہے ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ‘ 3 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ‘ 3 فلسطینی شہید

    یروشیلم: مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فورسز نےمسجد اقصیٰ میں فائرنگ کرکےتین فلسطینیوں کوشہید کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا کہ تینوں فلسطینیوں نے باب الاسباط سے نکل کر اسرائیلی پولیس اہلکاروں پر مبینہ طور پر فائرنگ کی،جس سے2پولیس اہلکارمارے گئے۔

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ مبینہ مسلح حملہ آور مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوئےتووہاں موجود پولیس اہلکاروں اور ان کے درمیان چھڑپ ہوئی،جس میں تینوں حملہ آورجاں بحق ہوگئے۔

    اسرائیلی فورسزکا کہناہےکہ مقتولین کے پاس خودکار آتشی اسلحہ اور پستول تھا۔ بعدازاں اسرائیلی پولیس نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔


    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے دو فلسطینی شہید


    یاد رہےکہ رواں ماہ 12 جولائی کو فلسطین میں مغربی کنارے کے شمالی حصے میں قائم مہاجرین کے جنین کیمپ میں اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کرکے دو فلسطینیوں کوشہید کردیا تھا۔


    فلسطینی خاتون رکن پارلیمان کو 6 ماہ قید کی سزا


    واضح رہےکہ گزشتہ دنوں اسرائیل کی ایک عدالت نے فلسطین میں انسانی حقوق کی کارکن اور خاتون رکن پارلیمنٹ کے خلاف مقدمہ چلائے بغیر 6 ماہ قید کی سزا سنادی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔