Tag: مسجد الحرام

  • مسجد الحرام میں عصر کی اذان کے دوران بارش، روح پرور مناظر کی ویڈیو

    مسجد الحرام میں عصر کی اذان کے دوران بارش، روح پرور مناظر کی ویڈیو

    مکہ مکرمہ: بارش عین اس وقت شروع ہوئی جب نماز عصر کی اذان شروع ہوئی، جبکہ اس دوران بارش کے باوجود عمرہ زائرین خانہ کعبہ کے طواف اور صفا اور مروہ کی سعی میں مصروف رہے۔

    حرمین شریفین کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مکہ مکرمہ میں عصر کی اذان کے دوروان بارش ہوئی، اس دوران مسجد الحرام میں عمرہ زائرین نے بارش میں ہی طواف کیا۔

    دوسری جانب بارش شروع ہونے کے بعد انتظامیہ فوری حرکت میں آئی اور زائرین کو بارش کے دوران مسائل سے بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر خانہ کعبہ کے اطراف انتظامات کیے گئے۔

    جبکہ دوسری جانب سعودی عرب کے محکمہ موسمیات نے مملکت کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری ہونے کی پیشن گوئی کی ہے۔

  • عازمین حج کو گرمی سے بچانے کے لیے پھوار والے دیوہیکل پنکھے نصب

    عازمین حج کو گرمی سے بچانے کے لیے پھوار والے دیوہیکل پنکھے نصب

    ریاض: حج 2022 کے دوران موسم گرما کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید انتظامات کیے گئے ہیں، مسجد الحرام اور اس کے صحنوں میں ڈھائی سو دیو ہیکل پھوار والے پنکھے نصب کردیے گئے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حرمین شریفین کی انتظامیہ نے حج پر آنے والوں کی خاطر مسجد الحرام اور اس کے صحنوں کی آب و ہوا خوشگوار بنانے کے لیے 250 دیو ہیکل پھوار والے پنکھے نصب کردیے ہیں، ان سے پانی کی پھوار چھوڑی جاتی ہے تاکہ گرمی کی شدت کم ہو۔

    پھوار چھوڑنے والے دیو ہیکل پنکھوں کی بدولت حرم شریف اور اس کے صحنوں کا درجہ حرارت کم ہو جاتا ہے جبکہ سورج کی تپش بھی کم ہو جاتی ہے۔

    پھوار والے پنکھے حرم شریف میں مختلف مقامات پر نصب کیے گئے ہیں جس کے ذریعے پریشر کے ساتھ پانی چھوڑا جاتا ہے، ہر پنکھے کا دہانہ 2 سے 1 مائیکرو تک حجم کا ہے، اس سے پانی پھوار کی شکل میں نکلتا ہے۔

    پنکھے مسجد الحرام کے صحنوں میں لگائے گئے ہیں جو فرش سے 4 میٹر اونچائی پر اور 38 انچ قطر کے ہیں، ہوا کے ساتھ پانی چھوڑنے کی رفتار سی ایم ایف 11 سو تک پہنچ جاتی ہے۔

    ہر پنکھا 10 میٹر کے رقبے میں پھوار پھینکتا ہے، یہ پنکھے پانچوں فرض نمازوں، صحن حرم میں اژدہام اور درجہ حرارت بڑھ جانے پر کھولے جاتے ہیں۔

  • ’طواف قدوم‘ کا آغاز  ، مسجد الحرام ‘لیبک اللھم لیبک’ کی صداؤں سے گونج اٹھا

    ’طواف قدوم‘ کا آغاز ، مسجد الحرام ‘لیبک اللھم لیبک’ کی صداؤں سے گونج اٹھا

    مکہ مکرمہ : عازمین حج کی جانب سے مسجد الحرام میں ’طواف قدوم‘ کے موقع پر ہر طرف لیبک اللھم لیبک کی صدائیں بلند ہوگئیں ، طواف قدوم کے بعد آٹھ ذی الحج کو عازمین منیٰ میں قیام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عازمین حج مکہ پہنچ گئے اور طواف قدوم‘ کاآغاز ہوگیا، سماجی فاصلے کیساتھ عازمین مسجد الحرام میں طواف قدوم کر رہےہیں ، چھ ہزار عازمین پر مشتمل گروپ ہر تین گھنٹے بعد طواف قدوم کرے گا۔

    عازمین طواف قدوم کے بعد عازمین آٹھ ذی الحج کو منٰی جائیں گے ، جہاں قیام کرینگے اور پیر کو وقوفہ عرفہ ادا کریں گے۔

    منٰی میں عازمین کیلئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں ، کیمپوں میں بستر لگا دئیے گئے اور سینیٹائزیشن کا خاص اہتمام کیا جارہا ہے جبکہ فریضہ مقدسہ کی ادائیگی کے لیے خصوصی طور پر حج اسمارٹ کارڈ(شعائر) کا اجرا کیا گیا ہے۔

    اس بارمنی سے میدان عرفات اور مزدلفہ کے لیے پیدل جانے کی اجازت نہیں ہے، خصوصی بس سروس کے ذریعے عازمین کو لے جایا جائے گا ۔

    خیال رہے کورونا کے باعث رواں برس صرف ساٹھ ہزارافراد حج کی سعادت حاصل کررہے ہیں ، اس موقع پر کورونا وائرس سے بچاؤ کےپیش نظر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے رواں سال میدان عرفات سے حج کا خطبہ شیخ عبداللہ المنیع دیں گے جبکہ خطبہ حج کا ترجمہ اردو سمیت دس زبانوں میں نشر کیا جائے گا۔

  • مسجد الحرام میں مزید روبوٹس کی خدمات حاصل کر لی گئیں

    مسجد الحرام میں مزید روبوٹس کی خدمات حاصل کر لی گئیں

    مکہ: مسجد الحرام میں سینیٹائزنگ کے لیے مزید 10 روبوٹس کی خدمات حاصل کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں مقدس مساجد کی انتظامیہ نے مسجد الحرام میں مزید دس روبوٹ فراہم کیے ہیں، یہ روبوٹس خود کار پروگرام کے تحت مسجد کے مختلف حصوں کو سینیٹائز کر رہے ہیں۔

    مسجد الحرام میں وباؤں کے انسداد اور ماحولیاتی تحفظ ادارے کے ڈائریکٹر حسن السویھری نے بتایا کہ روبوٹ سے زائرین کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہوگا، ان کی کارکردگی اور معیار بہترین ہے۔

    یہ روبوٹ بیٹری سے چارج ہوتے ہیں، ایک روبوٹ انسانی مداخلت کے بغیر 5 سے 8 گھنٹے تک ڈیوٹی انجام دیتا ہے، اور ان سے کام لینا بھی آسان ہے، ہر روبوٹ میں 23.8 لیٹر سینیٹائزنگ مواد موجود ہوتا ہے، یہ فی گھنٹہ 2 لیٹر استعمال کر کے 600 مربع میٹر کے دائرے میں بیکٹیریا کا خاتمہ کر دیتے ہیں۔

    ان روبوٹس میں کیمرے نصب کیے گئے ہیں، اور یہ 192.64 ڈگری تک سامنے کے زاویے کی نشان دہی کر کے اس پر کام کرتے ہیں، یہ اسمارٹ روبوٹس یورپ سے (سی ای) اسٹینڈرڈ کے حامل ہیں۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ ان روبوٹس کا بنیادی مقصد عمرہ زائرین اور نمازیوں کو کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنا اور وباؤں کا خاتمہ ہے۔

  • مسجدُ الحرام: مقامِ ابراہیم کے بارے میں‌ جانیے

    مسجدُ الحرام: مقامِ ابراہیم کے بارے میں‌ جانیے

    فرزندانِ توحید کے لیے مقامِ ابراہیم اجنبی نہیں ہے۔ مکہ مکرّمہ کی مسجدِ حرام میں‌ داخل ہونے والے اس کے صحن میں‌ موجود اس مخصوص جگہ کی زیارت کرتے ہیں۔

    مسجدِ حرام میں اس مقام پر ایک اونچا سنہری جار نصب ہے جس کے اندر ایک پتھر پر پیروں کے دو نشان دیکھے جاسکتے ہیں۔ اس پتھر کو ‘حجرِ اسماعیل’ بھی کہا جاتا ہے۔

    کہا جاتا ہے کہ یہ وہ پتّھر ہے جس پر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے قدم رکھ کر کعبے کی دیواریں چنی تھیں۔ اسی زمانے کی یہ عظیم یادگار سنہری جار میں‌ محفوظ ہے اور حضرت ابراہیم کے قدم مبارک کے نشانات پر پیتل کا خول چڑھا دیا گیا ہے۔

    مقامِ ابراہیم زمین سے کچھ بلند ہے اور اس پر گنبد موجود ہے جو چار ستونوں پر کھڑا ہے۔ اسی کے اندر وہ پتّھر موجود ہے جس پر پائوں کے نشانات ہیں۔ ان چاروں ستونوں کے ساتھ چار آہنی دریچے بنائے گئے ہیں، دو ستونوں پر گنبد ہے۔ گنبد کے اندر سونے کے پانی سے آیات اور مقدس عبارات منقش ہیں۔

    مقامِ ابراہیم کے اس گنبد کی کئی بار تزئین اور مرمت کی جاچکی ہے۔ شاہ فیصل بن عبدالعزیز نے مقامِ ابراہیم پر لگا عارضی پردہ ہٹا کر یہاں‌ کرسٹل کی شکل میں‌ گنبد کا اضافہ کیا۔ اسی طرح شاہ فہد بن عبدالعزیز نے مقامِ ابراہیم کا پورا ڈھانچہ دھاتوں سے تیار کرایا اور اس کی تیاری میں اعلیٰ معیار کا تانبا استعمال کیا گیا۔ اس کے اندرنی حصّے میں سنہرے پانی سے تیار دریچہ نصب کیا گیا جب کہ اس مقام کے فرش پر سیاہ گرینائٹ کی جگہ سنگِ مرمر لگایا گیا۔

    مقامِ ابراہیم کے گنبد کا خالص وزن 1 کلو 750 گرام ہے اور اونچائی ایک اعشاریہ 30 میٹر ہے۔ اس کا زیریں قطر 40 اور بالائی حصّے سے 20 سینٹری میٹر ہے۔

    مقامِ ابراہیم کو منور اور معطّر رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور اس پتّھر کو محفوظ کرکے خانہ کعبہ کے معمار اوّل کی یاد کو محفوظ کیا ہے۔

  • سعودی عرب کا مسجد الحرام اور مسجد نبوی جلد کھولنے کا اعلان

    سعودی عرب کا مسجد الحرام اور مسجد نبوی جلد کھولنے کا اعلان

    مکہ مکرمہ : سعودی عرب نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی عام نمازیوں کیلئے کھولنے کی تیاری کرلی، جس کے بعد مسجد الحرام میں طواف اور نماز کی اجازت ہوگی جبکہ مسلمان روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی حاضری دے سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطاب سعودی وزارت حج و عمرہ نے حرمین شریفین عام نمازیوں کیلئے کھولنے کی تیاری کرلی، مسجد الحرام اور مسجد نبوی انتظامی امور کی کمیٹی کے سربراہ امام کعبہ شیخ عبدالرحمٰن السدیس کا کہنا ہے مسجد الحرام اور مسجد نبوی کو عنقریب کھول دیا جائے گا، جس کے بعد مسجد الحرام میں طواف اور نماز کی اجازت ہوگی جبکہ مسلمان روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی حاضری دے سکیں گے۔

    امام کعبہ کا کہنا تھا کہ نمازیوں کو حرمین شریفین میں داخل ہونے کیلئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ حرم مکی اور مسجد نبوی میں محدود پیمانے پر تراویح ادا کرنے کی مشروط اجازت دی گئی تھی، نماز تراویح میں حرم مکی اور مسجد نبوی میں کام کرنے والا عملہ ہی شریک ہوتا ہے جبکہ نماز کے دوران سماجی فاصلے کے اصول پر بھی سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔

  • مسجد الحرام میں نصب رہنما ٹچ اسکرینز کو بند کر دیا گیا

    مسجد الحرام میں نصب رہنما ٹچ اسکرینز کو بند کر دیا گیا

    ریاض: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں نصب تمام رہنما ٹچ اسکرینز کو وقتی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں نصب تمام ٹچ اسکرینز کو وقتی طور پر بند کر دیا گیا ہے، یہ اقدام کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر کیا گیا ہے۔

    مسجد الحرام میں نصب یہ رہنما اسکرینز رہنمائی اور معلومات کے لیے داخلی راستوں اور مختلف مقامات پر نصب ہیں۔

    سعودی عرب کے دونوں مقدس شہروں میں موجود مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کے معاملات کی جنرل پریذیڈنسی اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دونوں مساجد میں آنے والے زائرین کی صحت کی حفاظت کے طور پر یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔

    محکمہ کے ڈائریکٹر علی بن حمید النافعی کے مطابق انتہائی مہلک وائرس کو محدود کرنے اور زائرین کے لیے پرامن ماحول رکھنے کے لیے یہ احتیاطی تدبیر اپنائی گئی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ نصب اسکرین پر نظر آنے والی ہدایات اور معلومات کو ریموٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا۔

    دونوں مساجد کی جنرل پریذیڈنسی نے کارکنوں کے لیے فنگر پرنٹس کے ذریعے شناخت کا عمل بھی وقتی طور پر معطل کر دیا ہے۔

  • کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خانہ کعبہ میں صفائی کے سخت انتظامات

    کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خانہ کعبہ میں صفائی کے سخت انتظامات

    ریاض: زائرین کی حفاظت کے پیش نظر خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ میں صفائی کے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں تاہم کرونا وائرس کے خدشے کے تحت ان انتظامات میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کے انتظامات کے لیے جنرل پریذیڈنسی کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا ہوا ہے جس کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن السدیس احتیاطی تدابیر کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    جنرل پریذیڈنسی کے سیکریٹری محمد بن مصلح الجابری نے احتیاطی تدابیر کے بارے میں بتایا ہے کہ ایک خصوصی مشین کا انتظام کیا گیا ہے جس سے مسجد الحرام کے فرش، چھتوں اور قالینوں پر جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مسجد الحرام کے دروازوں، نماز کی جگہوں اور تمام خالی مقامات پر جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے اور قالینوں پر بھی اس کا اسپرے کیا جا رہا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق مسجد الحرام میں قالین کی تبدیلی کا دورانیہ محدود کردیا گیا ہے اور یہ جلدی جلدی تبدیل کیے جارہے ہیں۔ مسجد الحرام کے اندرونی و بیرونی صحن 24 گھنٹے میں 6 مرتبہ دھوئے جا رہے ہیں۔

    الجابری کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر صحنوں کی دھلائی الگ سے کی جاتی ہے، طہارت خانوں کی صفائی بھی 6 مرتبہ کی جارہی ہے۔ آب زمزم کی ٹونٹیوں پر جراثیم کش اسپرے بھی بار بار کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آب زمزم کے کولر کے اسٹینڈز اور استعمال شدہ گلاس بھی فوراً تبدیل کیے جارہے ہیں، تازہ ہوا کا انتظام بھی صد فیصد کردیا گیا ہے۔

    مسجد الحرام و مسجد نبوی ﷺ کی جنرل پریذیڈنسی کی خصوصی ٹیموں نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں عمرے اور زیارت کے لیے آنے والوں کو حفاظتی ماسک بھی پیش کرنا شروع کر دیے ہیں۔

  • مسجد الحرام میں عشاء کی اذان کے وقت  انوکھا واقعہ

    مسجد الحرام میں عشاء کی اذان کے وقت انوکھا واقعہ

    مکہ مکرمہ : مسجد الحرام کی تاریخ میں پہلی بار ایک انوکھا واقعہ پیش آیا اور عشاء کی اذان ایک مؤذن کے بجائے دو مؤذنوں نے مکمل کی، شیخ علی احمد الملا گذشتہ چار عشروں سے مسجد الحرام کے مؤذن چلے آ رہے ہیں ، پوری دنیا میں انہیں ’بلال الحرم‘ کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسجد حرام میں نمازوں اور عبادات کی دیگر اشکال کے ساتھ ساتھ اذان کو بھی خصوصی اہمیت اور اہتمام کا درجہ حاصل ہے، مسجد الحرام کے سینئر مؤذن علی الملا کی عشاء کی اذان کے دوران اچانک طبیعت خراب ہوگئی، جس کے فوری بعد ہی معاون مؤذن نے مائیک سنبھالا اور اذان مکمل کی۔

    ایسا مسجد الحرام کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ، جب مسجد الحرام میں عشا ء کی اذان ایک مؤذن کے بجائے دو مؤذنوں نے دی ہو۔

    سعودی میڈیا پر موذن حرم شیخ علی الملا کا وڈیو کلپ بھی جاری کیا گیا، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علی الملا کی آواز اذان دیتے ہوئے اچانک طبیعت خراب ہوجانے پر دھیمی ہوجاتی ہے ، جس کے فوری بعد ہی ان کی جگہ دوسرے موذن حرم شیخ ہاشم السقاف اذان مکمل کرتے ہیں۔

    https://youtu.be/9H3OetkZ0Qk

    سعودی میڈیا کے مطابق مسجد الحرام میں اذان کے مقررہ نظام کے مطابق جس موذن کی باری ہوتی ہے وہ اذان سے ایک گھنٹہ قبل مسجد میں موجود ہوتا ہے۔ ہر نماز میں مستقل موذن کےساتھ ایک معاون موذن بھی ہوتا ہے۔

    مسجد الحرام میں اذان کا مخصوص نظام ہے اور اذان کے انتظامی امور کے لیے عالمی سطح کے تعلیم یافتہ 140 ماہرین اور حرم مکی میں اذان کے لیے 24افراد تعینات ہیں۔

    مسجد حرام کے اندرونی مقامات میں اذان کی آواز پہنچانے کے لیے 7 ہزار اسپیکروں نصب ہیں اور ہر نماز کے وقت اذان اور تکبیر کے لیے لاﺅڈ سپیکر آن کیے جاتے ہیں۔

    خیال رہے شیخ علی احمد الملا گذشتہ چار عشروں سے مسجد الحرام کے مؤذن چلے آ رہے ہیں ، وہ مسجد الحرام کے سینیئر موذن ہیں، ان کا خاندان نسل در نسل اس عظیم سعادت کا امین چلا آ رہا ہے اور خاندان کے ایک مؤذن کے انتقال یا سبکدوشی کی صورت میں اس کے دوسرے قریبی عزیز کو یہ ذمے داری منتقل ہوجاتی ہے۔

    پوری دنیا میں انہیں ’بلال الحرم‘ کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے، یہ عرفیت انھیں اللہ کے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلے مؤذن حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ کے نام پر ملی تھی۔

    شیخ علی احمد الملا 1945ء میں مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کے مؤذنین کے خاندان کے ہاں پیدا ہوئے تھے، وہ تیس سال کی عمر میں 1975ء میں اپنے چچا زاد بھائی شیخ عبدالملک الملا کے انتقال کے بعد مسجد الحرام کے مؤذن مقرر ہوئے تھے۔

  • زائرین کی رہنمائی کے لیے مکہ المکرمہ میں نئے بورڈز نصب

    زائرین کی رہنمائی کے لیے مکہ المکرمہ میں نئے بورڈز نصب

    ریاض: مکہ المکرمہ میں زائرین کی سہولت اور رہنمائی کے لیے نئے بورڈز نصب کریے گئے ہیں، مزید بورڈز کی تیاری کا کام جاری ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کی انتظامیہ نے زائرین کو آمد و رفت میں سہولت فراہم کرنے اور مطلوبہ مقام تک پہنچنے میں رہنمائی کے لیے 514 نئے بورڈ نصب کیے ہیں۔

    انتظامیہ کے مطابق حرم شریف میں داخل ہونے کے بعد زائرین بعض اوقات بھول جاتے ہیں کہ وہ کس سمت سے داخل ہوئے تھے اور کس دروازے سے انہیں باہر جانا ہے، انہی مسائل کو حل کرنے کے لیے مسجد الحرام کی انتظامیہ نے رہنما بورڈز نصب کروائے ہیں۔

    بورڈز کی تنصیب کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے، صفا اور مروہ سے متعلق رہنما بورڈ تیار کرلیے گئے ہیں، جلد انہیں بھی نصب کر دیا جائے گا۔

    مسجد الحرام کی انتظامیہ نے رہنما بورڈ کے رنگ اور حجم حرم شریف کی عمارت کے لحاظ سے ڈیزائن کروائے ہیں۔

    اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ زائرین رہنما بورڈز اور ان کے رنگ دیکھ کر ہی اپنی منزل سے آگاہ ہوجائیں۔ بورڈز عربی اور انگریزی دو زبانوں میں تحریر ہیں۔

    رہنما بورڈز کے لیے صفا اور مروہ دونوں کے درمیان کا علاقہ، مسجد الحرام کی تیسری سعودی توسیع والے حصے، مطاف اور طہارت خانوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔