Tag: مسجد قاسم علی خان

  • ملک بھر میں‌ ایک دن روزہ، کمشنر پشاور کا اہم فیصلہ

    ملک بھر میں‌ ایک دن روزہ، کمشنر پشاور کا اہم فیصلہ

    پشاور: ملک بھر میں ایک دن روزہ رکھنے اور عید منانے کے لیے کمشنر پشاور سرگرم ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے کمشنر ریاض خان محسود نے ملک بھر میں ایک ہی دن روزہ اور عید کرنے کے سلسلے میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام سے ملاقات کی ہے۔

    ملاقات میں کمشنر نے علما سے درخواست کی کہ ایک ہی دن روزہ اور عید کرنے کے لیے وہ اپنا اہم کردار ادا کریں، اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی اور مسجد قاسم علی خان کی مقامی کمیٹی کا اجلاس ایک جگہ منعقد کیا جائے۔

    کمشنر پشاور نے مقامی رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی شہاب الدین پوپلزئی کے پاس جرگہ بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    کمشنر ریاض محسود کی سربراہی میں اس جرگے میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام شامل ہوں گے، یہ جرگہ مفتی شہاب الدین پوپلزئی سے درخواست کرے گا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی اور مسجد قاسم علی خان کی مقامی کمیٹی کا ایک ہی جگہ پر مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔

    کمشنر پشاور نے کہا کہ ملک میں ایک ہی دن رمضان اور عید کرنے، اور ماہ مقدس کے دوران امن و امان اور مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے ان کی طرف سے کوششیں جاری رہیں گی۔

  • چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا شہادتوں سے متعلق کے پی میں اہم اعلان

    چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا شہادتوں سے متعلق کے پی میں اہم اعلان

    پشاور: چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا ہے کہ اب رویت ہلال کے سلسلے میں خیبر پختون خوا کی شہادتیں بھی لی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد کے پشاور دورے کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، انھوں نے چاند دیکھنے کے تنازع کے حوالے سے مشہور مسجد قاسم علی خان میں مفتی شہاب الدین پوپلزائی سے بھی ملاقات کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا میں خود مسجد قاسم علی خان گیا اور مذہبی ہم آہنگی کے حوالے سے مفتی صاحب سے ملاقات کی۔

    مولانا عبدالخبیر نے کہا پشاور کی مہمان نوازی کا بہت مشکور ہوں، خیبر پختون خوا اس ملک کا ایک عظیم حصہ ہے، یہاں مقررین نے کہا کہ اس صوبے کی شہادتیں نہیں لی جاتیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ہم قوم کو ایک کریں گے۔

    انھوں نے کہا صرف رمضان اور عید ہی نہیں مذہبی ہم آہنگی پیدا کریں گے، مسجد قاسم میں مفتی صاحب کے ساتھ گفتگو ہوئی، انشاءاللہ پھر بھی آئیں گے، موسمیات سے بھی رابطہ کریں گے اور ان کی بھی رائے لیں گے اور متفقہ رائے سے فیصلہ کریں گے۔

    چیئرمین رویت ہلال کیٹی کا کہنا تھا کہ چاند کے سلسلے میں سندھ، پنجاب، کے پی، بلوچستان، گلگت بلتستان اور کشمیر سے شہادتیں لیں گے، خیبر پختون خوا سے شہادت آئیں گی تو ضرور قبول کریں گے، ہم سب کو اس ملک میں وحدت پیدا کرنے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، ہم ملک میں امن اور بھائی چارے کو فروغ دیں گے۔

    دریں اثنا، پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی عنایت اللہ نے بھی تقریب سے خطاب کیا، انھوں نے کہا عید ہمارا مذہبی تہوار ہے لیکن بد قسمتی سے ہماری عید ایک دن نہیں ہوتی، نئے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی سے امید ہے وہ یہ مسئلہ حل کریں گے، مولانا صاحب نے مسجد قاسم علی خان کا دورہ کیا، اس سے اچھا تاثر ملا ہے، مفتی شہاب پوپلزئی کو بھی چاند کے مسئلے کے حل میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • تمام جید علماء رویت ہلال کمیٹی پر متفق ہیں، دین آئین کے تابع نہیں، مفتی منیب الرحمٰن

    تمام جید علماء رویت ہلال کمیٹی پر متفق ہیں، دین آئین کے تابع نہیں، مفتی منیب الرحمٰن

    کراچی : رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن نے کہا ہے کہ تمام جید علماء کرام کا رویت ہلال کمیٹی پر اتفاق ہے، کچھ وزراء علماء کرام اور حکومت میں خلیج پیدا کررہے ہیں، دین آئین کے تابع نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خظاب کرتے ہوئے کیا، مفتی منیب الرحمن نے خیبر پختوخوا حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملک میں انتشار پیدا کرنا نہیں چاہتے۔ وزیراعلیٰ کے پی مسجد قاسم علی خان کو پوراصوبہ نہ سمجھیں، کیا اس کے لئے پورا صوبہ خارج کریں گے؟

    پہلے بھی کے پپی میں کئی وزرائے اعلیٰ گزرے ہیں، محمود خان پہلے نہیں، پہلے وزرائےاعلیٰ نے کبھی چاند کی رویت کے معاملے پر ملکی سطح پر مذاق نہیں بنایا، جنرل فضل الحق جیسے وزیراعلیٰ نے بھی قوانین سے روگردانی نہیں کی تھی۔

    انہوں نے کہاکہ ماضی میں رویت ہلال کے مسئلہ پرعلماء کرام کو نظربند کیا گیا مگر دین کو نظربند نہیں کیا جاسکتا اس کی سربلندی قائم رہےگی۔ اٹھارہویں ترمیم ہو یا اٹھائسویں ترمیم سب دین کے تابع ہیں۔

    کچھ وزراء علماء کرام اورحکومت میں خلیج پیدا کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے پی شوکت یوسفزئی سن لیں کہ دین آئین کےتابع نہیں ہے، تمام جید علماء کرام کا رویت ہلال کمیٹی پر اتفاق ہے۔

    مفتی منیب الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ علماء کرام کے بغیر ملکی تاریخ میں کبھی کوئی تحریک کامیاب نہیں ہوئی، پاکستان میں علماء کہیں بھی حکومت کے خلاف مورچہ زن نہیں، ہم حکومت سے محاذآرائی نہیں چاہتے۔

    ملک کے تحفظ اور سلامتی کیلئے کھڑا ہونا چاہتے ہیں لیکن کچھ حکومتی وزرا حکومت اورعلماء کے درمیان خلیج پیدا کرکے غلط مثالیں قائم کرنا چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ قوم اور ملک کو ایک دیکھنا چاہتے ہیں لیکن دین کی قیمت پر ہرگز نہیں، پشاور کا شروع سے یہی وتیرہ رہا ہے۔

    28روزے رکھنے والے روز محشر کیا حساب دیں گے؟ہم قدم بہ قدم پاکستان کی تاریخ جانتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ جس کسی نے رمضان کا روزہ نہیں رکھا اس کا فدیہ نہیں قضا ہے۔

    جس جماعت کی وفاق میں حکومت ہے اس کی صوبائی سطح پرانحراف حیران کن ہے، پشاورمیں بعض مقامات، سوات میں وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع میں بھی کل عید ہوگی، ہم سروں کی گنتی نہیں کرائیں گے، تمام مکتبہ فکر کے علماء کو ایک جگہ جمع کریں گے۔