Tag: مسجد

  • ابو ظہبی: مساجد کے اطراف غلط پارکنگ پر بھاری جرمانہ عائد

    ابو ظہبی: مساجد کے اطراف غلط پارکنگ پر بھاری جرمانہ عائد

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی کی ٹریفک پولیس نے عبادات و تراویح کے لیے آنے والوں کی گاڑی پارکنگ کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ابو ظبہی محکمہ ٹریفک نے خبردار کیا ہے کہ مساجد کے اطراف غلط طریقے سے گاڑی پارک کرنے پر 500 درہم جرمانہ ہوگا۔

    دبئی ٹریفک پولیس نے گاڑیوں کے مالکان سے کہا ہے کہ رمضان کے دوران مثبت طرز عمل اپنائیں، ٹریفک کے نظام میں خلل نہ پیدا کریں، پارکنگ کے داخلی راستے بند کرنے سے گریز کریں۔ گاڑیاں منظم شکل میں پارک کی جائیں۔

    پولیس نے کہا کہ تراویح کے لیے مسجد آتے ہوئے گاڑی ایسے پارک کریں کہ پہلے سے پارک گاڑی کو نکلنے میں پریشانی نہ ہو۔

    ٹریفک پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رمضان کے دوران ٹریفک سلامتی کا جامع پلان تیار کیا گیا ہے، ٹریفک اہلکار سمارٹ سسٹم کے ذریعے ٹریفک خلاف ورزیاں کرنے والوں کے حوالے سے قانونی کارروائی کریں گے۔

    ٹریفک پولیس نے مزید کہا کہ فرض نمازوں خصوصاً تراویح کے موقع پر مساجد کے اطراف ٹریفک رش ہے، نماز کے لیے آنے والے فٹ پاتھ اور گاڑیوں کے آگے پیچھے بھی پارکنگ کر دیتے ہیں جس سے پہلے سے پارک گاڑیوں کے مالکان کو نکلنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

    رمضان کے دوران ہر سال یہ مناظر دیکھنے میں آتے ہیں، اس سے سب کو پریشانی ہو رہی ہے، ٹریفک اہلکار اسے منظم کرنے کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔

  • پشاور: مسجد میں نماز کے دوران دھماکا، 32 افراد شہید

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں پولیس لائن کی مسجد میں زوردار دھماکا ہوا جس میں اب تک 32 افراد شہید اور سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کی پولیس لائن میں مسجد میں نماز ظہر کے وقت زوردار دھماکا ہوا، دھماکے کے وقت مسجد میں درجنوں نمازی موجود تھے۔

    کمشنر پشاور ریاض محسود نے دھماکے میں 32 افراد کی شہادت اور 150 زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی افراد کو لیڈی ریڈنگ اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی آواز اتنی شدید اور زور دار تھی کہ دور دور تک سنی گئی، دھماکا مسجد کے اندر ہوا جس سے مسجد کا ایک حصہ شہید ہوگیا۔ ملبے سے زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جارہا ہے جبکہ مزید افراد کے دبے ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

    دھماکے سے پولیس لائن کی دیگر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرلیے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تاحال دھماکے کی نوعیت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا، پولیس لائن کے داخلی راستے مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔

    دھماکا خودکش تھا: وزیر داخلہ کی تصدیق

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مسجد میں خودکش حملہ ہوا ہے، اس وقت ترجیح زخمیوں اور شہدا کو سنبھالنے کی ہے، سیکیورٹی کے باوجود حملہ آور کیسے مسجد تک پہنچا اس کی انکوائری ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے خدشے کو رد نہیں کیا جا سکتا، ہمسایہ ممالک کی ایجنسیاں پاکستان کے خلاف برسر پیکار ہیں۔

    خون کے عطیات کی اپیل

    دوسری جانب ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال محمد عاصم کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد 50 سے زائد زخمی افراد لائے گئے ہیں۔ زخمیوں میں متعدد پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، کچھ زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے لوگوں سے خون کے عطیات کی بھی اپیل کی ہے۔

    دھماکے کے بعد تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ شہر بھر میں سیکیورٹی کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

    ’نماز پڑھنے جارہا تھا جب دھماکا ہوا‘

    دھماکے کے عینی شاہد پولیس اہلکار نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وہ نماز پڑھنے کے لیے مسجد کی طرف جا رہے تھے کہ دھماکا ہوگیا۔ دھماکے کے بعد ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیل گیا۔

    پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ دوران نماز ڈیوٹی پر اہلکار ہوتے ہیں مگر مسجد کی اتنی زیادہ سیکیورٹی نہیں ہوتی، اس مسجد میں ڈی ایس پی سمیت تمام پولیس اہلکار نماز ادا کرنے آتے ہیں۔

    ’نمازیوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی تعلیمات کے منافی‘

    وزیر اعظم شہباز شریف نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نمازیوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی تعلیمات کے منافی ہے، اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے، ناحق شہریوں کا خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قوم اور ادارے یکسو اور متحد ہیں۔

    ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

    پشاور دھماکے کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت راولپنڈی، لاہور، کراچی اور دیگر شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے، تمام داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی ہے اور سیف سٹی کے ذریعے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔

    ترجمان نے کہا ہے کہ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دوران سفر اپنے شناختی دستاویزات ساتھ رکھیں اور چیکنگ کے دوران پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

  • معروف اداکارہ نے والد کے نام پر مسجد تعمیر کروا دی

    معروف اداکارہ نے والد کے نام پر مسجد تعمیر کروا دی

    کراچی: معروف پاکستانی اداکارہ منشا پاشا نے اپنے مرحوم والد کی یاد میں مسجد تعمیر کروا دی، مداحوں نے ان کے نیک کام پر انہیں بے حد سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی اداکارہ منشا پاشا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک مسجد کی تصاویر شیئر کیں۔

    تصویر کے کیپشن میں انہوں نے قرآن پاک کی ایک آیت شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اس مقدس مہینے میں انہوں نے اور ان کی بہنوں نے اپنے والد کی یاد میں ایک مسجد تعمیر کروائی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Mansha Pasha (@manshapasha)

    یہ مسجد کراچی سے 4 گھنٹے کی ڈرائیو پر ایک گاؤں میں ہے جس کی تعمیر کافی عرصے سے جاری تھی اور یہ اب مکمل ہوئی ہے۔

    منشا نے ان کارکنوں اور خیر خواہوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کے لیے دعا کی اور انہیں سپورٹ کیا۔

    مسجد کا نام مسجد طارق رکھا گیا ہے، اس مسجد کو منشا اور ان کی بہنوں زینت، ماریہ اور حنا نے مکمل کروایا ہے۔

  • سنگاپور میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ جیسے حملوں کا منصوبہ، بھارتی نوجوان گرفتار

    سنگاپور میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ جیسے حملوں کا منصوبہ، بھارتی نوجوان گرفتار

    سنگاپور: سنگاپور میں کرائسٹ چرچ کی مساجد پر ہونے والے حملوں کی طرز پر دہشت گردانہ حملوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، منصوبہ بندی کرنے والے 16 سالہ لڑکے کو گرفتار کرلیا گیا جو بھارتی نژاد ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سنگاپور میں حکام نے بتایا ہے کہ ایک 16 سالہ بھارتی نژاد مسیحی لڑکا گرفتار کیا گیا ہے جو مقامی مسلمانوں پر نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر کیے گئے دہشت گردانہ حملوں جیسے حملے کرنا چاہتا تھا۔ کرائسٹ چرچ میں سنہ 2019 میں مسلمانوں کی 2 مساجد پر کیے گئے حملوں میں 51 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ 16 سالہ لڑکا، جو ایک بھارتی نژاد پروٹسٹنٹ مسیحی شہری ہے، 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ حملوں کے 2 سال مکمل ہونے کے موقع پر سنگاپور میں بھی مسلمانوں کے خلاف ایسے ہی حملے کرنے کا خواہش مند تھا۔

    سنگاپور کی تحفظ وطن کی ملکی وزارت نے بتایا کہ ملزم نے اپنے حملوں کے لیے تفصیلی منصوبہ بندی کر رکھی تھی اور اس سلسلے میں اس نے ضروری تیاریاں بھی کر لی تھیں۔

    وزارت کے حکام کا کہنا تھا کہ تفتیشی ماہرین اس ملزم کی گرفتاری اور اس سے اب تک کی گئی تفتیش کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ نابالغ ملزم نفسیاتی طور پر نہ صرف تشدد پسند ذہن کا مالک ہے بلکہ اس کی سوچوں میں اسلام کے خلاف بہت زیادہ منفی رویوں کا عنصر بھی انتہائی نمایاں ہے۔

    حکام نے اس ملزم کی مزید شناخت ظاہر نہیں کی تاہم صرف اتنا بتایا کہ اسے گزشتہ ماہ دسمبر میں گرفتار کیا گیا۔

    حکام کے مطابق یہ نوجوان اپنے تیار کردہ منصوبے کے تحت مسلمانوں پر حملوں کے لیے ایک ایسا بڑا چھرا استعمال کرنا چاہتا تھا جو عام طور پر قصاب استعمال کرتے ہیں، ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ اس بات کی بھی امید کرتا تھا کہ وہ ان حملوں کے دوران خود بھی مارا جا سکتا تھا۔

    سرکاری ذرائع کے مطابق یہ 16 سالہ ملزم سنگاپور میں آج تک دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا جانے والا سب سے کم عمر مشتبہ ملزم ہے۔

    سنگاپور پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزم سے پوچھ گچھ کے دوران یہ بھی ثابت ہوا کہ وہ کرائسٹ چرچ حملوں کے سزا یافتہ مجرم ٹیرنٹ کی سوچ سے انتہائی حد تک متاثر ہے، یہ کم عمر ملزم دہشت گردانہ حملوں کے اپنے ارادوں پر عمل کرنے کے بعد 2 ایسی دستاویزات بھی جاری کرنا چاہتا تھا جن میں سے ایک میں اس نے ٹیرنٹ کے لیے مقدس ٹیرنٹ کے الفاظ استعمال کیے تھے۔

    خیال رہے کہ سنگاپور کی آبادی تقریباً 60 لاکھ ہے اور اس میں اکثریت چینی، بھارتی اور مالائی نسل کے باشندوں کی ہے، یہاں 15 لاکھ غیر ملکی مہمان کارکن بھی رہتے ہیں۔ یہاں بدھ مت، مسیحیت، ہندو مت، اسلام اور تاؤ مت سب سے بڑے مذاہب ہیں۔

  • کابل ایک بار پھر زوردار دھماکے سے گونج اٹھا، ہلاکتیں

    کابل ایک بار پھر زوردار دھماکے سے گونج اٹھا، ہلاکتیں

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت میں قائم مسجد کو شدت پسندوں نے نشانے پر لے لیا، زوردار دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کابل کی مسجد میں جمعے کی نماز کے دوران دھماکا ہوا جس کے باعث امام سمیت 4 نمازی جاں بحق ہوگئے، حکومت نے حملے کی تصدیق کردی ہے۔

    افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق ایرین کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد مقامی مسجد کے اندر نصب کیا گیا تھا، واقعے کے فوراً بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ریسکیو عملہ حرکت میں آیا اور علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن کا آغاز کیا۔ تمام زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    افغانستان: مسجد میں دھماکا، امام شہید، 16 نمازی زخمی

    حملے کی ذمے داری کسی شدت پسند تنظیم نے قبول نہیں کی تاہم اس سے قبل متعدد مساجد پر حملوں کی ذمے داری داعش قبول کرتی آئی ہے۔ حکومت کو شبہ ہے کہ اس شدت پسندانہ کارروائی میں بھی آئی ایس آئی ایس کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں ہی کابل میں ایک اور مسجد کو نشانہ بنایا گیا تھا، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شدت پسندوں کی جانب سے حملے کا مقصد امام کو قتل کرنا تھا کیوں کہ وہ امن مذاکرات میں طالبان کا حامی تھا۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا کہ جب طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قربتیں بڑھ رہی ہیں، فریقین ایک دوسرے کے قیدیوں کو مرحلہ وار رہا بھی کررہے ہیں۔

  • کرونا وائرس: سعودی عرب میں نمازیوں کے لیے اہم ہدایت جاری

    کرونا وائرس: سعودی عرب میں نمازیوں کے لیے اہم ہدایت جاری

    ریاض: کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر سعودی عرب میں نمازیوں کے لیے اہم ہدایت جاری کرتے ہوئے مساجد میں پانی کی بوتلیں لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور نے تمام مساجد میں پانی کی بوتلیں لے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔

    سعودی عرب کی مساجد میں عام افراد نمازیوں کے لیے پانی کی بوتلیں خرید کر رکھوا دیتے ہیں، بیشتر مساجد میں پانی کی بوتلوں کے فریج بھی رکھے ہیں۔

    تاہم وزارت اسلامی امور نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر مساجد میں پانی کی بوتلوں پر وقتی طور پر پابندی لگا دی ہے۔

    وزارت اسلامی امور نے اس سے قبل اذان اور اقامت کے درمیان 10 منٹ کا وقفہ بھی مقرر کیا تھا جبکہ نماز جمعہ اور خطبے کا دورانیہ 15 منٹ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزارت نے پیر اور جمعرات کو روزہ داروں کے لیے دستر خوان اور افطاری پیش کرنے پر بھی پابندی لگائی ہے۔

  • مکہ مکرمہ کی مسجد میں پاکستانی تارک وطن کی لاش برآمد

    مکہ مکرمہ کی مسجد میں پاکستانی تارک وطن کی لاش برآمد

    ریاض: مکہ مکرمہ کی ایک مسجد میں ایک پاکستانی تارک وطن کی لاش پائی گئی، پولیس نے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق الشرائع پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ایک کمپنی کی مسجد میں پاکستانی تارک وطن مردہ پایا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ الشرائع محلے کے مخطط 5 میں پیش آیا جہاں ایک کمپنی نے اپنے ملازمین کے لیے مسجد بنا رکھی ہے۔

    پولیس کے جائے وقوع پر پہنچنے سے پہلے ہلال احمر کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، طبی ٹیم نے ابتدائی معائنے کے بعد مذکورہ شخص کی موت کی تصدیق کردی جس کے بعد لاش کو کنگ فیصل اسپتال کے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش کا آغاز ہو چکا ہے اور جلد اس کے نتائج سے آگاہ کر دیا جائے گا۔

    دوسری جانب جدہ میں بھی ایک اپارٹمنٹ سے ایک بھارتی تارک وطن کی لاش برآمد ہوئی۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ تارک وطن کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے۔ کیس ممکنہ طور پر خودکشی کا لگتا ہے۔

  • لاہور میں مسجد سے ایک لاکھ روپے  کے جوتے چوری

    لاہور میں مسجد سے ایک لاکھ روپے کے جوتے چوری

    لاہور: صوبائی دارالحکومت کی ایک مسجد سے مبینہ طور پر نمازیوں کے ایک لاکھ روپے مالیت کے جوتے چوری کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ تھانہ سول لائن کی حدود میں قائم مسجد میں پیش آیا جہاں چور ایک لاکھ روپے مالیت کے جوتے چوری کرکے فرار ہوگیا۔

    متاثرہ شہری نے تھانہ سول لائن میں شکایت درج کرواتے ہوئے بتایا کہ وہ نماز پڑھ کر باہر نکلا تو مسجد سے اس کے جوتے چوری ہوچکے تھے جس پر اسے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شیراز بشیر نامی نوجوان گنگارام اسپتال سےمیسن روڈمسجدنمازپڑھنےگیاتھا اور ادائیگی نماز کے بعد مبینہ طور پر شہری کو جوتے سے محروم ہونا پڑا۔

    پولیس کے مطابق شہری شیرازبشیرڈیفنس کارہائشی ہے اور گنگارام اسپتال آیاتھا، شہری کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    شہری نے مطالبہ کیا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مددسےچورکوتلاش کیاجا سکتا ہے۔

  • صدیوں پرانی مسجد جو وادیِ سوات کی پہچان ہے!

    صدیوں پرانی مسجد جو وادیِ سوات کی پہچان ہے!

    وادیِ سوات ایک پُرفضا اور سیاحتی مقام ہی نہیں بلکہ یہ علاقہ قدیم تہذیبوں کا مسکن اور ثقافت کے لحاظ سے کئی رنگ اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔

    صدیوں پہلے بھی یہاں مختلف فنون اور ہنر میں لوگ باکمال اور قابلِ ذکر رہے ہیں۔ قدیم دور کا انسان پتھروں اور لکڑیوں کے کام میں ماہر تھا اور اس نے نقاشی، کندہ کاری میں لازوال اور یادگار کام کیا۔

    سوات کے لوگ کندہ کاری کے ہنر کی وجہ سے بھی دنیا بھر میں پہچان رکھتے ہیں۔ کندہ کاری وہ ہنر ہے جسے سوات میں 1300 عیسوی سے بیسویں صدی تک ہنرمندوں نے گویا حرزِ جاں بنائے رکھا۔ یہاں گندھارا آرٹ اور لکڑی پر کندہ کاری کے نمونے دیکھنے کو ملتے ہیں جو ہمارا تاریخی ورثہ ہیں۔

    ہم آپ کو سوات کے ایک گاؤں سپل بانڈئی کی اس مسجد کے بارے میں بتا رہے ہیں جو تین سو سال قدیم ہے۔ اس مسجد کے در و بام کو جس خلوص اور محبت سے مقامی ہنر مندوں کے ہاتھوں نے سجایا تھا، اُسی طرح وہاں کے مسلمانوں نے اپنی مذہبی عقیدت اور سجدوں سے اسے بسایا تھا۔ مگر پھر گردشِ زمانہ اور ہماری عدم توجہی نے اس تاریخی ورثے کو دھندلا دیا۔

    سپل بانڈئی وادیِ سوات کے دارالخلافہ سیدو شریف سے چند کلومیٹر دور واقع ہے جہاں یہ مسجد قائم کی گئی تھی۔ سرسبز و شاداب پہاڑی پر واقع اس گاؤں کو جانے کب بسایا گیا، لیکن محققین کا خیال ہے کہ اسے محمود غزنوی کی افغان فوج میں شامل لوگوں نے آباد کیا تھا۔

    یہ تین سو سالہ تاریخی مسجد اب دو حصوں پر مشتمل ہے۔ ایک قدیم اور دوسرا موجودہ دور میں تعمیر کیا گیا ہے۔ اس مسجد کے ستون اور چھت سواتی کاری گری کا عمدہ نمونہ ہیں۔ ماہرینِ آثار کے مطابق اس مسجد کی تزئین و آرائش میں جس لکڑی سے کام لیا گیا ہے وہ ‘‘دیار’’ کی ہے۔ تاہم پوری مسجد میں مختلف درختوں کی لکڑی استعمال ہوئی ہے۔ محرابوں کی بات کی جائے تو اس دور میں ہنرمندوں نے اسے تین مختلف اقسام کی لکڑیوں سے جاذبیت بخشی ہے۔ اس میں کالے رنگ کی خاص لکڑی بھی شامل ہے جو اس علاقے میں نہیں پائی جاتی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس مسجد کی تعمیر کے لیے دوسرے علاقوں سے بھی لکڑی منگوائی گئی تھی۔ دیار کے علاوہ عمارت میں چیڑ کی لکڑی بھی استعمال ہوئی ہے۔

    اگر صرف مسجد میں‌ استعمال کی گئی لکڑی کی بات کی جائے تو تین سو سے زائد سال بعد بھی وہ بہتر حالت میں ہے اور ستون نہایت مضبوط ہیں۔ ماہرین کے مطابق مسجد کا پرانا طرزِ تعمیر سوات کے علاوہ کسی اور علاقے میں نہیں دیکھا گیا.

  • مسجد میں شہری کو لوٹنے والے پولیس کی پکڑ سے نہیں بچ سکے

    مسجد میں شہری کو لوٹنے والے پولیس کی پکڑ سے نہیں بچ سکے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے دھوراجی میں مسجد میں شہری کو لوٹنے والے 3 ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دھوراجی کے علاقے کی ایک مسجد میں شہری کو لوٹنے والے ملزمان پولیس کی پکڑ میں آ گئے، 9 نومبر کو شہری سے لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز پر بھی دکھائی گئی تھی۔

    ایس ایس پی نعمان صدیقی نے بتایا کہ پکڑے گئے ملزمان نے شہری سے ڈھائی لاکھ روپے لوٹے تھے، شہری رقم بینک میں جمع کرانے گیا تھا لیکن وقت ختم ہونے پر واپس جا رہا تھا، کہ ملزمان نے ان سے مسجد میں رقم لوٹ لی۔

    پولیس کے مطابق ملزمان اقبال، رضوان اور محمد منیر بینک سے نکلنے والوں کو لوٹتے تھے۔

    دریں اثنا، ایس آئی یو نے ایک اور کارروائی میں بھی 4 ڈاکو گرفتار کر لیے ہیں، ایس ایس پی نعمان صدیقی کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان سے اسلحہ اور منشیات برآمد کی گئی ہے، ملزمان میں ابراہیم، عجب خان، امیر بخش اور امتیاز شامل ہیں، یہ گروہ اے ٹی ایم سے نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار کرتا تھا۔

    آج ایک اور کارروائی میں فیروزآباد پولیس نے بہادرآباد پولیس کا جعلی اے ایس آئی گرفتار کیا ہے، جعلی اہل کار وسیم رضا کے قبضے سے اسلحہ اور لوٹا ہوا سامان برآمد کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ جعلی اہل کار چیکنگ کے بہانے شہریوں کو لوٹنے میں ملوث ہے، دوران تفتیش ملزم نے 15 وارداتوں کا اعتراف کر لیا ہے۔