Tag: مسجد

  • دنیا بھر کی خوبصورت و تاریخی مساجد

    دنیا بھر کی خوبصورت و تاریخی مساجد

    مسجد مسلمانوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں تمام مسلمان اکھٹے ہو کر عبادت کرتے ہیں۔ دنیا بھر کی مساجد اسلامی ثقافت کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ہم یہاں دنیا کی چند خوبصورت اور تاریخی مساجد کا ذکر کریں گے جو دنیا کے مختلف ممالک میں تعمیر کی گئی ہیں۔

    مسجد الحرام ۔ مکہ مکرمہ

    m1

    مکہ مکرمہ میں واقع مسجد الحرام دنیا کی سب سے بڑی اور خوبصورت مسجد ہے جہاں دنیا بھر سے مسلمان عبادت کے لیے آتے ہیں۔ مسجد الحرام کے لغوی معنی ہیں حرمت والی مسجد۔ مسجد حرام کی تعمیر حضرت ابراہیم اور حضرت اسمعٰیل نے شروع کی۔ مسجد حرام کے درمیان میں بیت اللہ واقع ہے جس کی طرف رخ کر کے دنیا بھر کے مسلمان دن میں 5 مرتبہ نماز ادا کرتے ہیں۔

    مسجد نبوی ۔ مدینہ منورہ

    m2

    m3

    کعبہ شریف کے بعد مسجد نبوی مسلمانوں کے لیے دنیا کا اہم ترین مقدس مقام ہے۔ مسجد الحرام کے بعد دنیا کی سب سے اہم مسجد مسجد نبوی کی تعمیر کا آغاز 18 ربیع الاول سنہ 1 ہجری کو ہوا۔ حضور اکرم نے مدینے ہجرت کے فوراً بعد اس مسجد کی تعمیر کا حکم دیا اور خود بھی اس کی تعمیر میں بھر پور شرکت کی تھی۔ مسجد کی دیواریں پتھر اور اینٹوں سے جبکہ چھت درخت کی لکڑیوں سے بنائی گئی تھی۔

    مسجد اقصیٰ ۔ یروشلم

    m4

    m5

    مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلہ اول اور خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے بعد تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ مقامی مسلمان اسے المسجد الاقصیٰ یا حرم قدسی شریف کہتے ہیں۔ یہ مشرقی یروشلم میں واقع ہے جس پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔ یہ یروشلم کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں 5 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے جبکہ مسجد کے صحن میں بھی ہزاروں افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔

    مسجد قبلتین ۔ مدینہ منورہ

    m7

    m6

    مدینہ منورہ کے محلہ بنو سلمہ میں واقع ایک مسجد جہاں 2 ہجری میں نماز کے دوران تحویل قبلہ کا حکم آیا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور صحابہ کرام نے نماز کے دوران اپنا رخ بیت المقدس سے کعبہ کی جانب پھیرا۔ کیونکہ ایک نماز دو مختلف قبلوں کی جانب رخ کر کے پڑھی گئی اس لیے اس مسجد کو مسجد قبلتین یعنی دو قبلوں والی مسجد کہا جاتا ہے۔

    نیلی مسجد ۔ ترکی

    m8

    m9

    ترکی کے شہر استنبول کو خوبصورت مساجد کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں نیلی مسجد واقع ہے۔ اس مسجد کے 6 مینار سوئیوں کی طرح دکھائی دیتے ہیں جو اس مسجد کے حسن میں اضافہ کرتے ہیں۔ عثمانی عہد کے فرمانروا احمد اول نے یہ مسجد 1609 سے 1616 کے درمیان تعمیر کروائی تھی۔ مسجد میں جا بجا نیلی ٹائلیں لگی ہیں اور اسی بنا پر اس کا نام نیلی مسجد رکھا گیا ہے۔

    مسجد قرطبہ ۔ اسپین

    m10

    قرطبہ کی جامعہ مسجد تاریخی لحاظ سے غیر معمولی شہرت رکھتی ہے۔ اسے دسویں صدی عیسوی میں شاہ عبدالرحمٰن سوئم کے عہد میں تعمیر کیا گیا تھا۔ علامہ اقبال نے بھی قرطبہ مسجد پر ایک نظم کہی ہے۔

    شیخ زید مسجد ۔ ابو ظہبی

    m11

    m13

    متحدہ عرب امارات میں واقع اس مسجد کی خوبصورتی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ اس مسجد میں 82 گنبد تعمیر کیے گئے ہیں جبکہ مسجد کو سونے کے پانی چڑھے فانوس سے آراستہ کیا گیا ہے۔ اس مسجد میں دنیا کا سب سے بڑا ہاتھ سے بنایا گیا قالین بچھایا گیا ہے۔ مسجد کے مرکزی ہال میں دنیا کا سب سے بڑا فانوس نصب ہے۔ مسجد کے اندر خوبصورت تالاب تعمیر کیے گئے ہیں جو مسجد کے حسن کو دوبالا کرتے ہیں۔

    مسجد جہاں نما ۔ بھارت

    m14

    مسجد جہاں نما جو جامع مسجد دہلی کے نام سے مشہور ہے، بھارت کے دارالحکومت دہلی کی اہم ترین مسجد ہے۔ اسے مغل شہنشاہ شاہجہاں نے تعمیر کیا جو 1656 میں مکمل ہوئی۔ یہ بھارت کی بڑی اور معروف ترین مساجد میں سے ایک ہے۔ یہ پرانی دلی کے مصروف اور معروف ترین مرکز چاندنی چوک کے آغاز پر واقع ہے۔ مسجد کے صحن میں 25 ہزار سے زائد نمازی عبادت کرسکتے ہیں۔

    سلطان عمر علی سیف الدین مسجد ۔ برونائی دارالسلام

    m17

    m15

    سلطان عمر علی سیف الدین مسجد سلطنت برونائی کے دارالحکومت بندری سری بیگوان میں واقع شاہی مسجد ہے۔ یہ ایشیا کی خوبصورت ترین مساجد اور ملک کے معروف سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ مسجد برونائی کی پہچان سمجھی جاتی ہے۔ اس مسجد کی تعمیر 1958 میں مکمل ہوئی اور یہ جدید اسلامی طرز تعمیر کا شاندار نمونہ سمجھی جاتی ہے جس پر اسلامی اور اطالوی طرز تعمیر کی گہری چھاپ ہے۔

    محمد علی مسجد ۔ مصر

    m18

    محمد علی مسجد مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں واقع ہے۔ یہ قاہرہ کی ایک نمایاں مسجد ہے اور اس شہر میں آنے والے سیاح سب سے پہلے اسی مسجد کو دیکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔ اس مسجد کی تعمیر 1830 سے لے کر 1848 کے درمیان کی گئی۔

    ملکہ آبنائے مسجد ۔ ملائیشیا

    m19

    ملائی زبان میں ’ملکہ ستریس‘ کہلائی جانے والی یہ مسجد ملائیشیا کے ایک مصنوعی جزیرے ملاکا پر تعمیر کی گئی ہے۔ اس مسجد کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پانی کی سطح بلند ہوتے ہی یہ مسجد لہروں پر بہنا شروع ہوجائے گی۔ اس مسجد کا افتتاح 2006 میں کیا گیا۔

    قل شریف مسجد ۔ روس

    m21

    m22

    قل شریف مسجد روس کے شہر قازان میں واقع ہے۔ اپنی تعمیر کے وقت یہ روس کی سب سے بڑی مسجد تھی۔ اس مسجد کی تعمیر سولہویں صدی میں کی گئی۔ اس مسجد کی تعمیر کے لیے متعدد ممالک نے فنڈ فراہم کیے جن میں قابل ذکر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ہیں۔

    حسن دوم مسجد ۔ مراکش

    m23

    m24

    جامعہ مسجد حسن دوم دنیا کی تیسری بڑی مسجد ہے۔ اس کے خاص مینار کی بلندی 210 میٹر ہے۔ سمندر کے کنارے واقع یہ عالیشان مسجد اپنے حسن سے ہر ایک کو متاثر کرتی ہے اور یہاں سیاحوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔

    ناصرالملک مسجد ۔ ایران

    m25

    m26

    ایران کے خوبصورت شہر شیراز میں قائم یہ مسجد ایک تاریخی عمارت ہے جسے 1888 میں قائم کیا گیا تھا۔ اسے مرزا حسن علی ناصر الملک نے قائم کیا تھا۔

    پاکستان کی خوبصورت مساجد

    بادشاہی مسجد ۔ لاہور

    m27

    m29

    بادشاہی مسجد سترہویں صدی میں مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے تعمیر کروائی تھی اسکا کل رقبہ 279 ہزار اسکوائر فٹ ہے۔ یہ مسجد اپنے سرخ پتھر کے بیرونی اور سنگ مرمر کے اندرونی انداز تعمیر کے سبب مشہور ہے۔

    وزیر خان مسجد ۔ لاہور

    m30

    وزیر خان مسجد سترہویں صدیں میں مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے تعمیر کروائی تھی اور یہ 1993 سے یونیسکو کے عالمی ورثے کی عارضی فہرست میں شامل ہے۔ اس مسجد میں تعمیر کا زیادہ تر کام چونے کے پتھر سے انجام دیا گیا ہے جبکہ اس کا بیرونی دروازہ سرخ مٹی کے پتھروں سے بنا ہوا ہے۔ وزیر خان مسجد اپنے نقش و نگار اور اس میں رنگوں کے حسین امتزاج کے سبب عالمی شہرت کی حامل ہے۔

    فیصل مسجد ۔ اسلام آباد

    m31

    اسلام آباد میں مارگلہ کے دامن میں دنیا کی چوتھی سب سے بڑی فیصل مسجد واقع ہے اور اس کے فن تعمیر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ اعرابی خیمے اور چوکور خانہ کعبہ کا شاندار امتزاج ہے۔

    مسجد مہابت خان ۔ پشاور

    m32

    پشاور کی یہ مشہور اور قدیم ترین مسجد 1670 میں کابل کے گورنر مہابت خان نے شاہی مسجد لاہور کی طرز پر تعمیر کروائی اور یہ اسی کے نام سے منسوب ہے۔

  • بوسنیا میں تاریخی مسجد کی تعمیرِ نو مکمل

    بوسنیا میں تاریخی مسجد کی تعمیرِ نو مکمل

    بوسنیا: خانہ جنگی کے دوران تباہ ہونے والی عثمانی دور کی تاریخی مسجد تعمیرِ نو کے بعد لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بوسنیا میں دوران جنگ تباہ ہونے والی تاریخی مسجد کی تعمیرِ نو مکمل کر کے عوام کے لیے کھولا جا رہا ہے۔ تاریخی مسجد کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب میں ہزاروں مسلمانوں سمیت دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شرکت کریں گے۔

    مسجد کی تعمیرِ نو کومذہبی رواداری کی عمدہ مثال کے طور لیا جارہا ہے۔

    بوسنیا میں بسنے والے مسلمانوں، انتہا پسند سرب یہودیوں اور کروشیائی کیتھولک کے درمیان بیس سال تباہ کن جنگ جاری رہی۔نسلی بنیادوں پر تقسیم بوسنیا میں امنِ عامہ کی مکمل بحالی کے لیے حریف گروپوں کے درمیان مفاہمت کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات استوار کرنے کی کے ضرورت محسوس ہوتی ہے۔

    تقریب میں شرکت کے لیے پورے ملک سے آنے والے مسلمان شرکت کریں گے۔کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے ایک ہزار پولیس اہلکار معمور ہیں۔جبکہ شہر کے مرکز میں ٹریفک سمیت شراب نوشی بھی ممنوع ہے۔

    مسجد کے تعمیر نو کے لیے ترکی نے مالی امداد فراہم کی تھی.اس موقع پرترکی کے موجودہ وزیر اعظم نے مسجد کی تعمیر نو کو امن کے پیغام سے تعبیر کیا ہے۔

    سرب انتہا پسندوں کی جانب سے علیحدگی کی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ترک وزیراعظم نے کہا کہ بوسنیا رہنے والے مسلمان، کیتھولک اور یہودی ایک جسم ایک قلب کی مانند ہیں۔اگر کسی نے انہیں تقسیم کرنے کی کوشش کی تو اسے دلوں کی تقسیم سمجھا جائے گا۔

    یاد رہے یونیسکو کے زیرِ حفاظت فرح دیجہ مسجد سولویں صدی میں تعمیر ہوئی۔یہ مسجد عثمانی سلطنت کی فنِ تعمیر کی ایک شاندار مثال ہےجسے 23 سال قبل جنگ کے دوران تباہ کردیا گیا تھا۔

    مسجد کی تعمیرِ نو کا سنگِ بنیاد 2001 میں رکھا گیا۔سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب میں میں آنے والے لوگوں پر انتہا پرست سرب کی جانب سے کیے گئے حملوں میں ایک مسلمان شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

    کئی غیر ملکی حلقوں نے الزام لگایا ہے کہ تاریخی مسجد کو بوسنیا کے سرب انتہا پسندوں نے تباہ کیا تھا تاکہ نسلی بنیادوں پر تقسیم اس شہر سے مسلمانوں کا نام و نشان تک مٹادیا جائے۔

    بوسنیا کےصدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں، کیتھولک عیسائیوں اور یہودی سربوں کے نمائندوں نے اس موقع پر متحد ہوکر امن کا پیغام عام کیا ہے۔

  • سعودی شہر الاحساءکی مسجد میں خود کش دھماکا،5افراد جاں بحق

    سعودی شہر الاحساءکی مسجد میں خود کش دھماکا،5افراد جاں بحق

    ریاض: سعودی عرب کے مشرقی علاقے الاحسا کی مسجد میں بم دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے مشرقی علاقے الاحسا میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران مسجد کے دروازے پر بم دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔

    حملے کے بعد 5 حملہ آور مسجد کے اندر داخل ہوگئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے مسجد کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایک اور خودکش حملہ آور نے الاحساءمیں ہی واقع ایک اور مسجد کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور نمازیوں نے یہ حملہ ناکام بناتے ہوئے حملہ آور کو دھر لیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال ماہ اگست میں بھی سعودی عرب کے شہر دمام اور نجران میں مسجد پر حملوں کے نتیجے میں متعدد نمازی جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • امریکی ریاست لاس انجلس میں خواتین کیلئے پہلی مسجد تعمیر

    امریکی ریاست لاس انجلس میں خواتین کیلئے پہلی مسجد تعمیر

    لاس انجلس : امریکی ریاست لاس انجلس میں خواتین کیلئے پہلی مسجد تعمیر کردی گئی ہے ۔امریکا میں مقیم مسلمان خواتین کیلئے لاس انجلس میں مسجد کھول دی گئی۔

    مذکورہ  مسجد امریکا میں پہلی خاتون مسجد ہے ۔مسجد میں امام نے جمعے کی نماز پڑھائی جس میں سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔ نماز کی ادائیگی کے لئے مسجد آنے والی خواتین کے لیے اضافی سہولیات بھی شامل ہیں ۔

    نمازی خواتین کے ساتھ آنے والے ان کے بچوں کے لیے بھی کمرہ تعمیر کیا گیا ہے۔اس موقع پر خواتین کا کہنا تھا کہ ہم اپنا زیادہ تر وقت گھر سے باہر گزارتے ہیں ۔ اس دوران ادائیگی نماز کے لیے مسجد کا قیام خوش آئند ہے۔

  • لاہور:مسجد کی چھت گرنے سے  ملبے تلے دب کر نو افراد جاں بحق

    لاہور:مسجد کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر نو افراد جاں بحق

    لاہور کے علاقے دارغہ والا میں جی ٹی روڈ پر مسجد کی چھت گرگئی، جس کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر نو افراد جاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کا کہناہے کہ تا حال  تیس سے زائد افراد ملبے تلے دبے ہیں، زخمی نمازیوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

    تنگ گلیوں کے باعث لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ملبے کو ہٹا کر زخمیوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔مسجد کےملبے سے اب تک چار زخمیوں کو نکال کر سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ملبہ ہٹانے کیلئے بھاری مشینری بھی پہنچادی گئی ہے تاہم مشین کا ڈیزل ختم ہونے کی وجہ سے بروقت امدادی کام شروع نہیں ہوسکا۔مزید افراد کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

  • کوئٹہ:مسجد کے باہر فائرنگ سے چار افراد جاں بحق

    کوئٹہ:مسجد کے باہر فائرنگ سے چار افراد جاں بحق

    کوئٹہ کے علاقے محمودآباد میں مسجد کے باہر فائرنگ سےایک ہی خاندان کے تین افراد سمیت چار افراد جاں بحق ہوگئے، پشتون آباد محمود آباد میں مسلح افراد نے نمازجمعہ کے بعد مسجد کے قریب فائرنگ کردی ۔جس کے نتیجے میں ایک شخص بیٹے ،پوتے اور ایک عزیز سمیت شدید زخمی ہوگیا۔ جنہیں طبی امداد کےلئے اسپتال لے جایاجارہاتھاکہ وہ راستے میں ہی چل بسے۔

    ہزارگنجی میں کوئٹہ کراچی شاہراہ پرایف سی کی گاڑیوں کے قریب زورد دار دھماکا ہوا تاہم ایف سی اہلکارمحفوظ رہے۔دھماکاخیزمواد ایک ٹھیلے میں نصب تھا۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں چھ سے آٹھ کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا

  • بیجنگ:مسجد میں بھگڈر، 14افراد جاں بحق، متعدد زخمی

    بیجنگ:مسجد میں بھگڈر، 14افراد جاں بحق، متعدد زخمی

    چین دارالحکومت بیجنگ کی ایک مسجد میں دوران تقریب بھگدڑ کے ہو جانے سے چودہ افراد جاں بحق دس زخمی ہوگئے۔

    سرکاری میڈیا کے مطابق یہ واقعہ چین شمال مغربی کے شہر ننگزیا میں ایک مسجد میں کھانے کی تقسیم کے دوران ہوا، مسجد میں اجتماع ہونے کی وجہ سے لوگوں کی تعداد ذیادہ تھی، واقعے میں زخمی ہونے افراد کو فوری قریبی اسپتال بھیج دیا گیا۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں چار کی حالت نازک ہے، واقعے کی مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہے، ننگزیا علاقے میں زیادہ تر مسلمان آباد ہیں۔