Tag: مسلمانوں

  • بھارت میں‌ مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا  نشانہ بنایا جارہا ہے، اقوام متحدہ

    بھارت میں‌ مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اقوام متحدہ

    نیویارک : اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں باالخصوص مسلمانوں کو آئے روز ظلم، و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کی جانب سے جینیوا میں بھارت میں اقلیتی برادری باالخصوص مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔

    انسانی حقوق کونسل کی سربراہ مشعل باچلے نے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کونسل کو ایسے شواہد ملے ہیں کہ اقلیتوں کے ساتھ تشدد واقعات بڑھ رہے ہیں۔

    مشعل باچلے کا کہنا تھا کہ بھارت میں سیاسی ایجنڈے کے باعث کمزور طبقہ نشانے پر ہے، جس میں دلت اور آدھی واسی بھی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ بھارت میں جہاں غربت انتہا کو ہے وہی عدم مساوات، مذہبی انتہا پسندی، لسانیت برستی اور ذات پات کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

    گزشتہ روز بھی ہندوؤں انتہا پسندوں نے سڑک پر خشک میوہ جات فروخت کرنے والے کشمیری مسلمان کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا لوگوں نے بیچ بچاؤ کروایا تو ہندو انتہا پسندوں نے جواب دیا کہ ’کشمیری مسلمان ہے اس لیے مار رہے ہیں‘۔

    مزید پڑھیں : بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

    خیال رہے کہ اس سے قبل ہیومین رائٹس واچ کی جانب سے گزشتہ ماہ فروری میں بھارت میں بڑھتے ہوئے تشدد کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں عالمی تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارت میں بڑھتے ہوئے تشدد کو فی الفور روکے۔

    عالمی تنظیم کی جانب سے 104 صفحات پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ گائے کے گوشت کے استعمال اور جانوروں کے کاروبار سے منسلک تاجروں کو حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے نشانہ بنوایا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2015 سے دسمبر 2018 کے درمیان بھارت میں 44 لوگ گائے ذبیحہ یا گوشت کھانے کے الزام میں مارے گئے، مقتولین میں سے بیشتر مسلمان تھے جبکہ پولیس نے بھی حملہ آوروں کی معاونت کی اور حکمراں جماعت نے اس قتل کو عوامی ردعمل قرار دیا تھا۔

     بھارت: گائے چوری کا الزام، ایک اور مسلمان مشتعل ہندوؤں کے ہاتھوں قتل

    اسے بھی پڑھیں: انسانوں کی طرح گائے کو بھی شناختی کارڈ جاری کرنے پر غور

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حکومتی پشت پناہی اور مدد سے انتہاء پسندوں چار بھارتی ریاستوں ہریانہ، اترپردیش، راجستھان اور جھار کھنڈ میں حملے کیے، جن میں 14 لوگوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

    یاد رہے کہ بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد 2016 میں ریاست جھاڑ کھنڈ میں اندوہناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں انتہاء پسندوں نے 12 سال مسلمان لڑکے کو گائے لے جانے پر قتل کر کے اُس کی لاش درخت سے لٹکا دی تھی۔

  • امریکا میں مسلمانوں کے ملبوسات کی جدید انداز میں نمائش

    امریکا میں مسلمانوں کے ملبوسات کی جدید انداز میں نمائش

    فیشن ڈیزائنرز نے مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے ملک امریکا کے شہر سان فرانسسکو کے دی ینگ میوزیم میں مسلمانوں کے ملبوسات کو جدید انداز میں پیش کیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مسلم فیشن نمائش میں روایتی گھیردار لباس، کھسے، چپل، خواتین کے اسکارف کو نمائش کا حصّہ بنایا گیا تھا جبکہ اسپورٹس کلیکشن میں شامل کی گئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میوزیم میں لگائی نمائش میں 60 ممالک کے فیشن ڈیزائنرز نے 80 ممالک کے مختلف ثقافتی ملبوسات کو یکجا کرکے پیش کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سان فرانسسکو کے میوزیم میں رکھے گئے مسلم ملبوسات جدت اور شائستگی کا عنصر شامل تھا۔

    مذکورہ تصویر میں نظر آنے والے لباس کو مسلم ملک ملائیشیا کی مشہور فیشن ڈیزائنر برنارڈ چندرن نے تیار کیا ہے، جو نت نئے ڈیزائنز کے حامل ملبوسات تیار کرنے کی وجہ سے ملائیشیا کی اشرافیہ میں بے حد مقبولیت رکھتی ہیں۔

    واضح رہے کہ دی ینگ میوزیم میں منعقدہ نت نئے ملبوسات کی نمائش ’اسلام کے خوف‘ سے جڑی ہوئی ہے۔

    لبنانی ڈیزائنر سیلین سیمعن ورنون کی ڈیزائن کردہ جیکٹ پر امریکی دستور کی پہلی شق کو عربی میں ترجمہ کرکے تحریر کیا گیا ہے، مذکورہ شق آزادی مذہب کی ضامن ہیں۔

    90 کی دہائی تک خانہ جنگی کے شکار ملک لبنان کی فیشن ڈیزائنر سیلین سیمعن سنہ 1980 میں ہجرت کرگئیں تھیں تاہم بعد ازاں وہ امریکا منتقل ہوگئیں۔

    لبنانی نژاد فیشن ڈیزائنر کی تیار کردہ ملبوسات کو دور حاضر کے سیاسی رویوں سے مزین کیا ہے، سیلین سیمعن نے ’بین‘ کے لفظ کو اپنے ڈئزاین کردہ اسکارف میں استعمال کیا ہے جس میں ان ممالک کی سیٹلائٹ تصاویر چسپاں کی گئیں ہیں جن پر جارحانہ طبعیت کے مالک امریکی صدر ٹرمپ نے پابندیاں عائد کی تھیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دی ینگ میوزیم میں مسلم ملبوسات کی نمائش میں کھیلوں میں استعمال ہونے والے پہناوے بھی شامل کیے گئے تھے، جس میں نائکی کا حجاب اور احدہ زانیٹی کی وہ برکینی بھی رکھی گئی ہے جس پر سنہ 2016 میں فرانس میں کچھ مدت کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی۔

  • عیدالاضحی : اترپردیش میں مسلمانوں کے کھلے مقامات پر قربانی کرنے پر پابندی

    عیدالاضحی : اترپردیش میں مسلمانوں کے کھلے مقامات پر قربانی کرنے پر پابندی

    اترپردیش : عیدالاضحی پر بھی بھارت میں مسلمان دشمن بازنہ آئے، اترپردیش میں مسلمانوں کے گائے قربان کرنے اور کھلے مقامات پر قربانی کرنے پر پابندی لگادی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار کے ہندو انتہاء پسند وزیر اعلیٰ ادیتیہ یوگی ناتھ کی جانب سے مسلم دشمن احکامات جاری کردیے گئے، جس میں عیدالاضحی موقع پر مسلمانوں کے کھلے مقامات پر قربانی کرنے پر پابندی لگادی گئی۔

    وزیر اعلیٰ ادیتیہ یوگی ناتھ نے مسلمانوں کے گائے قربان کرنے پر بھی پابندی لگادی اور واضح کہا کہ ممنوعہ جانوروں کی قربانی قطعی برداشت نہیں کی جائے گی اور ایسا کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

    وزیر اعلیٰ ادیتیہ یوگی ناتھ نےعیدالاضحی سے قبل کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے انتظامیہ اور پولیس حکام کو ہدایت کی کہ تہوار پر روایت کے خلاف کچھ بھی نہیں ہونا چاہیے، اگر پالیسیوں کے خلاف کوئی کام کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اعلی حکام کو اس کا جواب دینا ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ سال ہندو انتہاء پسند وزیر اعلیٰ اترپردیش ادیتیہ یوگی ناتھ نے اپنی نامزدگی کے بعد ریاست میں ہرقسم کگوشت کی فروخت پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔

    اعلان کے بعد بھارتی ریاست اترپردیش میں مذبحہ خانوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی تھی اور گائے کا گوشت فروخت کرنے والوں کو سزا دی گئی تھی جس کے بعد وہاں گائے کے گوشت کی فروخت مکمل بند ہوگئی تھی مگر مٹن اور چکن کا گوشت بدستور فروخت کیا جارہا تھا۔

    خیال رہے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت آنے کے بعد ہندو انتہاء پسند بے قابو ہوگئے ہیں اور آئے روز کسی گائے کا گوشت رکھنے کا الزام لگا کر کسی بھی مسلمان کو شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالتے ہیں۔

    واضح رہے کہ نریندر مودی نے وزیراعظم بننے سے قبل اپنی انتخابی مہم میں یہ اعلان کیا تھاکہ وہ وزارت عظمیٰ کامنصب سنبھالنے کے بعد گائے کو مقدس قرار دیتے ہوئے اس کے ذبیحہ پر مکمل پابندی عائد کردیں گے

  • عالمی رہنماؤں کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد

    عالمی رہنماؤں کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد

    کراچی : عیدالفطرکے موقع پرعالمی رہنماؤں نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد ددی ہے، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ کینیڈا اوردنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان المبارک کے اختتام پرعید کی مبارکباد دیتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں اور برطانیہ، فرانس، بیلجئیم سمیت یورپ بھر میں آج عید الفطر منائی جا رہی ہے اس موقع پر عالمی رہنماؤں نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکبادد دی۔

    سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان نے مسلم دنیا کوعیدالفطرکی مبارکباد دی اور دعا کی کہ ہر جگہ مسلمانوں کے حالات بہتر ہوں۔

    برطانوی وزیراعظم ٹیریزا مے نے مسلمانوں کوعید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کی ترقی میں برطانوی مسلمانوں کی خدمات کو فراموش نہیں کر سکتے۔

    کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کینیڈا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان المبارک کے اختتام پرعید کی مبارکباد دیتا ہوں۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ مسلم کمیونٹی کی کینیڈا کو مضبوط بنانے کی خدمات کو سراہنے کی ضرورت ہے۔

    نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ میری جانب سے دنیا بھر میں رہنے والی میری تمام بہنوں اور بھائیوں کو عید کی مبارکباد۔

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیونے پیغام میں کہا کہ دنیا بھر کے مسلم ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات پر امریکا کو فخر ہے۔

    لندن کے میئر صادق خان نے بھی مسلمانوں کو رمضان المبارک کے اختتام پر عید کی مبارک دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • دبئی: مسیحی شخص کا مسلمانوں کے لیے مسجد کا تحفہ

    دبئی: مسیحی شخص کا مسلمانوں کے لیے مسجد کا تحفہ

    دبئی: متحدہ عرب امارات کے پہاڑی علاقے فجیرا میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے شخص نے اپنی مدد آپ کے تحت مسجد تعمیر کرکے مسلمانوں کو بطور تحفہ پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے عیسائی شخص سجی شیریان نے لیبر کیمپ میں اپنی جیب سے 15 لاکھ روپے سے زائد اخراجات برداشت کرکے مسلمانوں کے لیے مسجد تعمیر کی اور عطیات لینے سے بھی صاف انکار کردیا۔

    سجی شریان کاروباری شخصیت ہیں انہوں نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’اگر مسلمان نماز کی ادائیگی کے لیے جائیں تو کم از کم انہیں 20 درہم آمدورفت کے اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں اسی طرح کا سلسلہ جاری رہتا تو ماہانہ 100 درہم سے زیادہ کے اخراجات صرف مسجد جانے اور آنے میں آتے جو ایک مزدور برداشت نہیں کرسکتا‘۔

    مزدور کیمپ کے رہائشی افراد نے مسجد کی تعمیر پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جمعے کے روز نماز کی ادائیگی کے لیے بہت دور جانے کی ضرورت پڑتی تھی مگر اب ہم یہاں باآسانی نماز ادا کرسکیں گے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد

    ڈونلڈ ٹرمپ کی رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ رمضان میں مسلمان ضرورت مندوں کی مددکرتے ہیں، امریکا کا آئین تمام مذاہب پرعملدرآمد کی آزادی دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بابرکت مہینے رمضان کی آمد پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ امریکا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد دیتا ہوں، رمضان میں مسلمان ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ رمضان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کس طرح مسلمان امریکا میں مذہبی ہم آہنگی بڑھا رہے ہیں، امریکا کا آئین تمام مذاہب پرعملدرآمد کی آزادی دیتا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے کے دوران مسلمان بھائی چارے اور نماز کے ذریعہ قرآن کریم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی یاد دلاتے ہیں، بہت سے اس مقدس وقت میں عبادت کرتے ہیں، روزے رکھتے، نماز اور قرآن پڑھتے اور عطیات دیتے ہیں۔

    دوسری جانب رمضان کی آمد کے ساتھ ہی نیو یارک پولیس نے مساجد کے ارد گرد سیکیورٹی بڑھا دی ہے جبکہ واشنگٹن، شکاگو، اور دیگر شہروں میں بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کئی بیانات دے چکے ہیں، جن پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پرپابندی کے بیانات دیتے رہے ہیں اور کئی مسلم ممالک پر پابندی بھی عائد کر چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا میں نفرت پرمبنی واقعات میں خطرناک حدتک اضافہ ہوا،ایف بی آئی رپورٹ

    امریکا میں نفرت پرمبنی واقعات میں خطرناک حدتک اضافہ ہوا،ایف بی آئی رپورٹ

    واشنگٹن : ایف بی آئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ میں مسلمانوں پر حملوں میں انیس فیصد اضافہ ہوا، چھیالیس فیصد گورے اور اٹھارہ فیصد سیاہ فام نفرت پر مبنی واقعات میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکامیں نفرت پرمبنی واقعات سےمتعلق امریکہ کی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکہ میں نفرت پر مبنی واقعات میں خطرناک حدتک اضافہ ہوا ہے، جس میں زیادہ تر مسلمانوں اوردیگراقلیتوں کونشانہ بنایا گیا۔

    ایف بی آئی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کیخلاف نفرت پرمبنی حملوں میں انیس فیصد اضافہ ہوا،گزشتہ سال  مسلمانوں کے خلاف 307 نفرت پر مبنی واقعات بھی رونما ہوئے تھے جبکہ نسل پرستی کے 3 ہزار 489 واقعات رپورٹ ہوئے۔


    مزید پڑھیں : اسکارف سے خود کو پھانسی لگا لو کیونکہ ٹرمپ کے امریکہ میں اس کی اجازت نہیں


    رپورٹ کے مطابق نفرت پرمبنی واقعات میں 46فیصدسفید فام ا ور18 فیصدسیام فام امریکی ملوث ہیں۔

    ایف بی آئی رپورٹ کے مطابق سال 2016 میں 6121 واقعات نفرت انگیز واقعات ہوئے جو گذشتہ سال کے 5850 واقعات کے مقابلے میں 5 فی صد کا اضافہ ہے، یہ اضافہ 2004ء کے بعد پہلی بار آیا، جب کہ امریکہ میں دوسرے سال بھی نفرت کی بنا پر جرائم میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔

    سال 2015ء میں ایسے جرائم میں 7 فی صد اضافہ ہوا۔


    مزید پڑھیں :  ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد نفرت انگیز واقعات میں زبردست اضافہ


    خیال رہے کہ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد نفرت انگیز جرائم میں زبردست اضافہ ہوا اور امریکا کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے والی مسلمان لڑکیوں اور خواتین پر حملوں کے واقعات سامنے آئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • رمضان المبارک کا احترام ، عیسائی نوجوانوں کا مسلمانوں سے اظہار محبت

    رمضان المبارک کا احترام ، عیسائی نوجوانوں کا مسلمانوں سے اظہار محبت

    غزہ :عیسائی فلسطینی نواجوان لڑکے مسلمانوں کے روزہ افطار کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔

    رمضان المبارک کے موقع پر فلسطین میں مسلمان روزہ افطار اور رمضان کا اہتمام کرتے ہیں ، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور فیس بک پر کچھ پوسٹ دیکھی گئیں ہیں جس میں فلسطین کے عیسائی شہری بھی مسلمانوں کے روزہ افطار کے لئے سڑکوں پر دیکھا ئی دے رہے ہیں ۔

    فلسطین کے ایک نوجوان نے اپنی پوسٹ میں واضح دیکھایا کہ جس میں فلسطینی عیسائی شہری مسلمانوں کو روزہ افطار کے لئے پانی کی بوتلیں فراہم کررہے ہیں۔

    ایک ٹوئٹ میں دیکھا گیا ہے کہ گزشتہ برس اسرائیل کی جانب سے کئے جانے والے بم حملوں کی وجہ سے کئی مسلمان فلسطینوں کے گھر تباہ ہوگئے تھے جن میں سے ایک متاثرین اپنے اہلخانہ کے ساتھ افطار کرتے ہوئے دیکھائی دے رہا ہے۔

    01

    02

    03

  • مسلمانوں، اقلیتوں پرمظالم، بھارتی سائنسدان بھی سراپا احتجاج

    مسلمانوں، اقلیتوں پرمظالم، بھارتی سائنسدان بھی سراپا احتجاج

    ممبئی: بھارت میں اقلیتوں پرمظالم کیخلاف سائنسدان بھی سراپا احتجاج ہیں، سوسے زائد سائنسدانوں نے تحریری طورپرمودی سرکارسے احتجاج کیا جبکہ ایک سائنسدان نے احتجاجا سرکاری اعزازپدما بھوشن واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    بھارت میں مسلمانوں اوردیگراقلیتوں پرظلم کیخلاف دانشوروں،اداکاروں کے بعداب سائنسدان بھی میدان میں آگئے، ستاسی سالہ بھارتی سائنسدان پی ایم بھرگاوانے مودی سرکارکوملک میں مذہبی انتہاپسندی فروغ دینے کا ذمہ دارقراردیا اورسرکاری اعزازپدما بھوشن احتجاجاواپس کرنے کا اعلان کیا۔

    سوسے زائد دیگرسائنسدانوں نے بھی حکومت کوصاف صاف کہہ دیا اقلیتوں سے ہونا والا بدترین سلوک ناقابل قبول ہے، مودی سرکار ملک کو مذہبی بنیاد پرتقیسم کرنا چاہتی ہے۔

    گذشتہ روزاداکاروں اورفلم میکرزکے ایک گروپ نے بھی سرکاری اعزاز واپس کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • لکھنؤ: مسلمانوں کو جبری ہندو بنانے پر شدید احتجاج

    لکھنؤ: مسلمانوں کو جبری ہندو بنانے پر شدید احتجاج

    لکھنئو: بھارت میں مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز لکھنو میں ہزاروں مسلمان نریندرمودی حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ مظاہرین نے انتہا پسند ہندو کی گرفتاری اور واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    علمائے کرام کا کہنا تھا کہ انتہاء پسند ہندوؤں نے سیکولرازم کا رازفاش کردیا ہے، معروف عالم دین مولانا مشتاق نے آگرا میں جبری مذہب تبدیلی کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ذمہ دار افراد کو گرفتار کرکے سخت سزا دی جائیں۔