Tag: مسلمان خواتین

  • سلی ڈیلز: بھارت میں مسلمان خواتین کی آن لائن بولی لگانے والے شخص پر مقدمہ چلانے کی منظوری

    سلی ڈیلز: بھارت میں مسلمان خواتین کی آن لائن بولی لگانے والے شخص پر مقدمہ چلانے کی منظوری

    دہلی: بھارتی پولیس نے مسلمان خواتین کو آن لائن نیلامی کیلئے پیش کرنے والے مرکزی ملزم پر مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے نامور مسلمان خواتین کی تصاویر اور معلومات ‘سلی ڈیلز’ نامی ویب سائٹ پر شیئر کرکے مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کیس میں مرکزی ملزم اومکاریشور ٹھاکر پر دارالحکومت دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے عدالت میں مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی۔

    رپورٹ کے مطابق اب پولیس حکام ملزم کے خلاف مجرمانہ الزامات کی کارروائی کرےگی، اومکاریشورٹھاکر کے خلاف بھارت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

    حکام نے بتایا کہ اس کے علاوہ ملزم پر ریاست کے خلاف جرائم اور اس طرح کے جرم کے ارتکاب کی مجرمانہ سازش کے لیے استعمال ہونے والے فوجداری قانون کی دفعات بھی شامل ہوں گی۔

    یہ بھی پڑھیں: سُلی ڈیلز نامی ویب سائٹ پر مسلم خواتین کی نیلامی کرنے والا مرکزی ملزم گرفتار

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 سالہ ملزم اومکریشور ٹھاکر نے ہی سلی ڈیلز ویب سائٹ بنائی تھی اور وہ اپنے جرم کا اعتراف بھی کرچکا ہے۔

    گزشتہ سال خواتین کی تصاویر اور معلومات مذکورہ ویب سائٹ پر شیئر ہوئیں تو انہوں شدید احتجاج کیا جس پر پولیس بھارتی پولیس نے ملزمان کی تلاش کےلیے چھاپہ مار کارروائیوں کا آغاز کیا۔

    پولیس کی گرفت سے بچنے کےلیے اومکریشور اندور میں روپوش ہوگیا تھا اور اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی ڈیلیٹ کردئیے تھے۔

    خیال رہے کہ بھارتی پولیس گزشتہ تین روز میں سلی ڈیلز اور بلی بائی نامی ویب سائٹ پر مسلمان خواتین کی تصاویر اپلوڈ کرکے آن لائن نیلامی کرنے والے تین ملزمان کو اومکریشور سے قبل گرفتار کرچکی ہے۔

    واضح رہے کہ ’سُلی اور بُلی‘ ایک ہتک آمیز لفظ ہے جو ہندو انتہا پسند مسلمان خواتین کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

  • ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کے قانون کا اطلاق آج سے، مسلمان خواتین کا احتجاج کا اعلان

    ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کے قانون کا اطلاق آج سے، مسلمان خواتین کا احتجاج کا اعلان

    کوپن ہیگن: ڈنمارک میں خواتین کے نقاب کرنے پر پابندی کے قانون کا اطلاق آج سے ہوگا، مسلمان خواتین نے پابندی کیخلاف احتجاج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک میں عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کا اطلاق آج سے ہوگا، نقاب پر پابندی کے باعث اب خواتین پورے چہرے کو ڈھانپ نہیں سکیں گی تاہم سر پر اسکارف پہننے کی اجازت ہوگی کیونکہ یہ بعض مذاہب کی روایت ہے۔

    قانون کے مطابق عوامی مقامات پر نقاب پہنے والی خواتین کو 150 ڈالر کا جرمانہ دینا ہوگا۔

    خواتین کا کہنا ہے کہ نقاب پہننا ہمارا حق کوئی ہمیں روک نہیں سکتا، ہم خواتین باہمت اور آزاد ہیں، یہ ہمارا حق ہے کہ ہم جو چاہیں پہنے، ہم نقاب پہننا نہیں چھوڑ سکتے، یہ ہماری شناخت ہے، اس لئے اس قسم کے ہتھکنڈوں اور امتیازی سلوک سے سیاستدانوں یا ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔


    مزید پڑھیں : ڈںمارک پارلیمنٹ میں نقاب اور برقعے پر پابندی کا قانون منظور


    یاد رہے مئی میں ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کے قانون کی منظوری دی تھی، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے تھے۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے پابندی کو مذہبی اور شخصی آزادی کے منافی قرار دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریا، فرانس اور بیلجیم میں اسی طرح کا قانون منظور ہوچکا ہے اور اب ڈنمارک بھی ان ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے جہاں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جرمنی: مسلم خواتین کا کپّہ پہن کر یہودیوں سے اظہار یکجہتی

    جرمنی: مسلم خواتین کا کپّہ پہن کر یہودیوں سے اظہار یکجہتی

    برلن : جرمنی میں یہودیت مخالف نظریات اور مذہبی انتہا پسندی میں اضافے کے بعد مسلمان خواتین حجاب کے اوپر کپّہ پہن کر یہودیوں کی حمایت کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں یہودیوں کے خلاف مذہبی انتہا پسندی میں اضافے کے باعث مسلمان خواتین یہودیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل آئیں ہیں، مسلم خواتین نے حجاب کے اوپر کپّہ (یہودی ٹوپی) پہن پر یہودیوں سے اظہار یکجتی بھی کیا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے سیکڑوں کی تعداد میں باحجاب مسلمان خواتین سر پر کپّہ پہنے برلن کی شاہراہوں پر جرمنی میں موجود یہود مخالف عناصر کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سماجی رابطے کے ویب سائیٹ فیس بک پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں ایک عربی شخص برلن کی اہم شاہراہ پر ایک شہری کو نفرت آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔

    یہودیوں کے ساتھ اظہار یکجیتی کے لیے منعقدہ مظاہرے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ’ہر مذہب کے پیروکار کو جرمنی میں رہنے کا حق حاصل ہے اور یہاں سب کے لیے آزادی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن ڈکٹیٹر ہٹلر کے دور حکومت میں یہودیوں کے قتل عام کے بعد سنہ 2017 میں صرف برلن میں یہودی مخالف واقعات میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق بیشتر یورپی شہریوں کا خیال ہے کہ یہودیت کی مخالفت ماضی میں بھی ہوتی رہی ہے، البتہ حالیہ دنوں ہونے والے واقعات و حادثات میں یہودیوں کے خلاف مزید شدید آگئی ہے۔

    خیال رہے کہ برلن میں ایک شہری کو یہودیوں سے تعصب کی بنیاد پر شامی تارکین وطن نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ جرمنی میں بڑھتی ہوئی یہودیوں کی مخالفت کی روک تھام کے لیے حکومت نے ایک کمشنر تعینات کردیا ہے۔ ’حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ یہودیوں کی عبادگاہیں، اسکول، نرسری سب کے لیے سیکیورٹی گارڈز رکھنا ضروری ہوگیا ہے‘۔

    اینجیلا مرکل کا کہا ہے کہ ماضی پیش آنے والے ہولوکاسٹ کے واقعے کے تناظر میں جرمنی یہودیوں کی سیکیورٹی اور سلامتی کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے اور امید ہے کہ یورپ کے دیگر ممالک بھی اس حوالے جرمنی کا ساتھ دیں گے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق انتہا پسند گروپس کا خیال ہے کہ ملک تارکین وطن کے پیدا ہونے والے بحران کے باعث جرمنی میں یہودیت مخالت سوچ اور واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ میں دوافراد کو قتل کرنےوالےملزم کی عدالت میں پیشی

    امریکہ میں دوافراد کو قتل کرنےوالےملزم کی عدالت میں پیشی

    واشنگٹن: امریکی ریاست اوریگن میں مسلمان خواتین سے بدتمیزی پرمنع کرنے والے دو افراد کو چاقو کے وار سے قتل کرنے والے ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی عدالت میں 35 سالہ جیریمی جوزف کے خلاف قتل، اقدام قتل، ڈرانے دھمکانے اور ہتھیار رکھنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    عدالت میں پیشی کےدوران جیریمی جوزف نے نعرے بازی کی اور کہا کہ آپ اسے دہشت گردی نہیں کہیں گے بلکہ یہ حب الوطنی ہے۔


    امریکا: مسلم خواتین سے بدتمیزی، منع کرنے پر دو افراد قتل، ملزم گرفتار


    جیریمی جوزف نے خود پر عائد الزامات کے خلاف کوئی درخواست نہیں دی اور اب اسے7 جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہےکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پردو روزقبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں اس حملے کو ناقابلِ قبول عمل قرار دیا تھا۔

    واضح رہےکہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک 23 سالہ ٹالیسن مائرڈن نامکائی میشے تھے جبکہ دوسرے 53 سالہ رکی جان بیسٹ تھے۔ وہ چار بچوں کے والد اور سابق فوجی تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہےتو اسے اپنی وال پر شیئر کریں