Tag: مسلمان لڑکا

  • بھارت: 13 سالہ مسلمان لڑکا بھگوان بن گیا، ویڈیو دیکھیں

    بھارت: 13 سالہ مسلمان لڑکا بھگوان بن گیا، ویڈیو دیکھیں

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے رہائشی 13 سالہ مسلمان لڑکے سہیل خان کی کمر پر بالوں کا گھچا ابھرآیا جس کے بعد اُسے لوگوں نے بھگوان مان کر عبادت شروع کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیا پردیش کے گاؤں میں رہائشی مسلمان لڑکے کی کمر پر بالوں کی موجودگی کا علم جب ہندو مذہب کے ماننے والوں کو ہوا تو انہوں نے اس کو بھگوان ’ہنومان‘ کا اوتار سمجھ کر پوجا پاٹ شروع کردی۔

    سہیل خان ہندو مذہب کے ماننے والوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور زائرین اُسے دور دراز علاقوں سے دیکھنے آرہے ہیں، ہندو افراد مسلمان لڑکے کے سامنے اپنی مرادیں لے کر آتے ہیں۔

    والدین کا کہنا ہے کہ سہیل کی کمر پر بال پیدائشی طور پر اگلے ہوئے ہیں پہلے یہ کم تھے مگر گذشتہ کچھ ماہ سے یہ بہت زیادہ بڑھ گئے، ہم نے علاج کروانے کی ہر ممکن کوشش بھی کی تاہم ڈاکٹرز  اس معاملے میں ناکام رہے، ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ لوگوں کو اس بات کا علم نہ ہو مگر کچھ رشتے داروں نے یہ معاملہ ہندو مت کے ماننے والوں تک پہنچا دیا۔

    مزید پڑھیں: غریب بھارت کے شاہ خرچ وزیر اعلیٰ

    مسلمان لڑکے کو بھگوان سمجھنے والے ہندو عقیدت مندوں کا سہیل خان کے گھر آنے جانے تانتا بندھا ہوا ہے اور وہ اپنی مرادیں پوری کروانے کے لیے بچے کو مختلف اقسام کے قیمتی تحائف و نظرانے پیش کرتے ہوئے دعائیں کرنے کی درخواست کررہے ہیں۔

    ویڈیو دیکھیں

    گاؤں کے لوگوں نے سہیل خان کو بجرنگی بھائی کا نام دے دیا جبکہ اسکول میں پڑھانے والے اساتذہ بھی اس بچے سے ڈانٹ ڈپٹ سے گریز کرتے اور اسے عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ ہم نے متعدد بار کمر پر اگنے والے گھچے  کو کٹوانے کی کوشش کی مگر یہ سہیل کو بہت اچھا لگتا ہے اور وہ اپنی دم کو کاٹنا نہیں چاہتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کینیڈا میں نوعمر مسلمان لڑکے پر بے رحمانہ تشدد

    کینیڈا میں نوعمر مسلمان لڑکے پر بے رحمانہ تشدد

    اوٹاوا: دنیا بھر میں مسلمانوں سے نفرت، انہیں ہراساں اور ان پر تشدد کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حال ہی میں کینیڈا میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جب ایک نو عمر مسلمان لڑکے کو چند گوروں نے بلے سے بری طرح تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    یہ واقعہ کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے شہر ہملٹن میں پیش آیا۔ 15 سالہ نوح ربانی رات کے وقت اپنے دوست کے گھر سے اپنی دادی کے گھر جا رہا تھا جب اس کے قریب ایک کار آ کر رکی۔

    کار میں سے دو مقامی افراد اترے اور انہوں نے بلے سے نوح پر بے رحمانہ تشدد شروع کر دیا۔ تشدد کے نتیجے میں نوح بری طرح زخمی ہوگیا اور اسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    واضح رہے کہ یہ واقعہ جس علاقے میں پیش آیا ہے اسے ایک محفوط اور پرسکون علاقہ سمجھا جاتا ہے اور یہاں شاذ و نادر ہی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے۔

    ہنگری میں مسجد، مؤذن اور حجاب پر پابندی *

    نوح کے اہلخانہ نے بعد ازاں پولیس کو بتایا کہ کار سے اترنے والے دونوں لڑکوں نے نوح کے ساتھ چھینا جھپٹی یا ڈکیتی کی کوشش نہیں کی۔ یہ سیدھا سیدھا ایک نسل پرستانہ نفرت پر مبنی واقعہ تھا۔

    ان کا کہنا ہے کہ اس قدر بے رحمانہ تشدد سے نوح کا پورا جسم سوجا ہوا ہے۔ اس کے جسم کا دایاں حصہ مفلوج ہوچکا ہے، اس کے دونوں گھٹنے ٹوٹ چکے ہیں جبکہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نوح کی یادداشت بھی متاثر ہوئی ہے۔

    teen-3

    انہوں نے کہا کہ نوح کے علاج کے اخراجات بہت زیادہ ہیں جبکہ ان کے گھر میں کمانے والا ایک ہی شخص موجود ہے اور انہیں سمجھ نہیں آرہا کہ وہ ان اخراجات کو کیسے پورا کریں گے۔

    نوح کی آنٹی کے مطابق واقعہ کے بعد نوح مشکلوں سے گھسٹتا ہوا گھر پہنچا اور وہاں سے آواز دے کر اس نے اپنے بھائیوں کو باہر بلایا جو اسے فوری طور پر اسپتال لے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوح نے واقعہ کو سنگین ہونے سے بچانے کے لیے اصل واقعہ بتانے سے گریز کیا اور صرف یہ بتایا کہ وہ گر گیا تھا۔

    امریکا میں مساجد کو دھمکی آمیز خطوط موصول *

    واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو شامی مہاجرین سمیت مختلف اقوام کے افراد کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہہ چکے ہیں تاہم کینیڈا میں بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات جاری ہیں۔

    پولیس کے مطابق صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ دیگر مذاہب کے افراد بھی اس سے متاثر ہیں اور چند روز قبل ہی دارالحکومت اوٹاوا میں چرچ، یہویوں کی عبادت گاہ سیناگوگ اور ایک مسجد پر سیاہ پینٹ کے ذریعہ نفرت آمیز جملے لکھے گئے۔