Tag: مسلم لیگ ق

  • تحریک عدم اعتماد: حکومت یا اپوزیشن؟ مسلم لیگ ق کل فیصلہ کرے گی

    تحریک عدم اعتماد: حکومت یا اپوزیشن؟ مسلم لیگ ق کل فیصلہ کرے گی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ق کے اراکین قومی اسمبلی کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا، جس میں وزیراعظم کی تحریک عدم اعتماد سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے اراکین قومی اسمبلی کا اجلاس کل اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس چوہدری شجاعت حسین کی رہائشگاہ پر3 بجے ہوگا۔

    اجلاس کی صدارت چوہدری پرویز الہٰی کریں گے ، جس میں اراکین قومی اسمبلی اورچوہدری شجاعت بھی شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اورتحریک عدم اعتمادپرغورہوگا اور مسلم لیگ ق وزیراعظم کی تحریک عدم اعتمادسےمتعلق فیصلہ کرےگی۔

    پارلیمانی پارٹی نے فیصلے کے تمام اختیارات چوہدری پرویزالہٰی کو دے رکھے ہیں۔

    گذشتہ روز حکومتی ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت اور ق لیگ کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ فواد چوہدری اور فرخ حبیب نے چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے ملاقات کی تھی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی پر اتفاق کیا گیا تھا تاہم حکومتی وفد نے ق لیگ کو حکومت پنجاب کی تبدیلی کی فوری تاریخ نہیں دی تھی۔

    بعد ازاں ق لیگ نے حکومت سے معاملات طے ہونے کی تردید کردی ہے ق لیگ کے رہنما طارق بشیر نے کہا تھا کہ حکومت سے معاملات طے ہونے کا دعویٰ درست نہیں۔

  • تحریک عدم اعتماد: حکومت اور مسلم لیگ ق میں مذاکرات ناکام ،24 سے 48 گھنٹے اہم قرار

    تحریک عدم اعتماد: حکومت اور مسلم لیگ ق میں مذاکرات ناکام ،24 سے 48 گھنٹے اہم قرار

    اسلام آباد: مسلم لیگ ق نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے 24 سے 48 گھنٹے اہم قراردے دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور مسلم لیگ ق میں مذاکرات ناکام ہوگئے ، جس کے بعد ق لیگ نے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے 24 سے 48 گھنٹے اہم قراردے دیئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کی اکثریت نے مرکزی اور پنجاب حکومت چھوڑنے کا مطالبہ کردیا، مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ حکومتی کمیٹی کے اسد عمر اور پرویز خٹک سے ملے۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی نے بتایا کہ وزیراعظم وزیراعلیٰ پنجاب کوتبدیل کرنے کیلئے مان گئے، جس پر ق لیگ وزرا نے کہا کمیٹی ممبران نے بتایا وزیراعظم پنجاب میں تبدیلی پرراضی ہوگئے ، ہم نےپوچھاکب ؟وزرا کا جواب تھا تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد۔

    حکومتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ آپ عدم اعتماد ناکام بنانے میں مدد کریں ہم آپ کووزارت اعلیٰ دیں گے ، جس پر ق لیگ وزرا نے کہا کیسے یقین کرلیں عدم اعتماد کے بعد حکومت کمٹمنٹ پورا کرتی ہے، حکومت ہمیں لولی پاپ دےرہی ہے اور مطالبہ کیا کہ وزیراعظم ہمارے مطالبات سنجیدہ لیں۔

    ق لیگ کے وزرا کے سخت موقف کے بعد بات چیت آگے نہ بڑھ سکی ، ذرائع نے کہا حکومتی وزرا نے تمام صورتحال سے وزیراعظم کو آگاہ کردیا ہے۔

    ق لیگ کا کہنا ہے کہ 48گھنٹوں میں فیصلہ کرنا ہے پارٹی میں حتمی فیصلے کیلئے دباؤبڑھ رہاہے، ق لیگ آج اپنےمشاورتی اجلاس میں مزیداہم فیصلے کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق ق لیگ قیادت تحریک عدم اعتمادکے معاملے پر اپوزیشن سے رابطے میں ہے۔

  • تحریک عدم اعتماد پر حکومت کا ساتھ دیا جائے یا نہیں؟ مسلم لیگ ق نے اجلاس بلالیا

    تحریک عدم اعتماد پر حکومت کا ساتھ دیا جائے یا نہیں؟ مسلم لیگ ق نے اجلاس بلالیا

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے جواب نہ آنے پر ہی مسلم لیگ ق نے مشاورتی اجلاس طلب کرلیا، جس میں حکومت کا ساتھ دینے یا نہ دینے کے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں حتمی فیصلے کی طرف بڑھنے لگی ،حکومت کی جانب سے جواب نہ آانے پراتحادی جماعت ق لیگ نے مشارتی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اجلاس میں حکومت کا ساتھ دینے یا نہ دینے کے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی ائی کے تین وزراٗ کی جانب سے مسلم لیگ قاف کو پنجاب کی وزارت اعلی کےمتعلق فیصلے کےلیے نو مارچ تک کا وقت دیا گیا تھا، لیکن وقت گزرگیا اور ق لیگ کو فیصلے سے اگاہ نہیں کیاگیا ہے۔

    تحریک انصاف کےوزراٗ سے دو روز قبل ہونیوالی دوملاقاتوں میں مسلم لیگ قاف کےرہنماوں مونس الہی اور طارق بشیر چیمہ کو کہاگیاتھا کہ اگر ترین گروپ اپکی حمایت کرے تو پھر پرویزالہی کو پنجاب کے وزیراعلی کےامیدوار کے طورپر غور کیا جاسکتا ہے۔

    جس کے جواب میں ق لیگ کے رہنماوں نے کہا کہ آپ فیصلہ کریں اگر ترین گروپ نے ہماری حمایت نہ کی تو وزارت اعلی سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔

    یاد رہے گزشتہ روز ترین گروپ کے رہنماوں نے پرویزالہی سے ملاقات کی اور حمایت کرنےکا اشارہ دیا تھا۔

  • مسلم لیگ ق تحریک عدم اعتماد پر کس کا ساتھ دے گی ؟ حکومت یا اپوزیشن، واضح ہوگیا

    مسلم لیگ ق تحریک عدم اعتماد پر کس کا ساتھ دے گی ؟ حکومت یا اپوزیشن، واضح ہوگیا

    اسلام آباد: مسلم لیگ ق نے پہلی مرتبہ حکومت کےاتحادی کے طورپر نظرثانی کا اشارہ دےدیا اور کہا آپ کے ارکان نے وفاداریاں بدل لیں توپھر ان کے لیے حکومت کا ساتھ دینا مشکل ہوجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک جمع کرانے کے بعد سیاسی ہلچل میں مزید اضافہ ہوگیا، تحریک انصاف کے تین وزرا سے قاف لیگ کے رہنماؤں کی دوسری ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس اہم ملاقات میں پہلی مرتبہ ق لیگ نے پی ٹی آئی کی حکومت کا ساتھ دینے پر نظرثانی کا اشارہ دے دیا ہے۔

    گزشتہ روز3 وزرا سے مونس الہیٰ اور طارق بشیرچیمہ کی دوسری ملاقات ہوئی، جس میں رہنماؤں واضح کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے اپنے ہی پندرہ سے بیس ارکان فلورکراسنگ کرکے اپوزیشن کے ساتھ ہوگئے تو پھر ہمارے لیے مشکل ہوگا کہ ہم مزید حکومت کا ساتھ دیں ، ہم مجبور ہوں گے کہ اپوزیشن کے ساتھ ہوجائیں۔

    ذرائع کے مطابق قاف لیگ کے رہنماوں کے تہلکہ خیز موقف پر پی ٹی ائی کے تینوں وزراٗ نے کہا کہ وہ آپ کے موقف کو تسلیم کرتےہیں اور بالکل اگر ہمارے ارکان وفاداریاں بدلتےہیں تو پھر آپ کو نہیں روکیں گے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے دوروز قبل وزیراعظم سے ون ان ون ملاقات میں بھی طارق بشیر چیمہ نے یہ کہا تھا کہ اگر آپ کے اپنے ارکان ہی ساتھ چھوڑ دیں تو پھر ہمارے لیے اپوزیشن کی آفر کو تسلیم کرنا پڑے گا۔

    دوسری جانب چودھری شجاعت کے بعد اب پرویزالہی نے بھی اسلام اباد جانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق پنجاب کی وزارت اعلی کے فیصلے کے لیے پی ٹی ائی کے وزراٗ نے ق لیگ کے رہنماؤں سے دو دن مانگے ہیں اور ان دو روز میں کوئی فیصلہ ہوسکتا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ، جس میں انہیں منانے کی کوشش کرتے ہوئے عدم اعتماد کے حوالے سے تعاون کی پیشکش کردی تھی۔

  • وزیراعظم عمران خان آج مونس الہی سے ون آن ون ملاقات کریں گے

    وزیراعظم عمران خان آج مونس الہی سے ون آن ون ملاقات کریں گے

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان آج مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور وفاقی وزیرمونس الہی سے ون آن ون ملاقات کریں گے ، جس میں سیاسی صورتحال کے تناظر میں اتحادیوں کے لائحہ عمل پر گفتگو کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور مسلم لیگ ق کی قیادت کے درمیان آج ایک اور ملاقات ہوگی، وزیراعظم وفاقی وزیرمونس الہی سے ون آن ون ملاقات کریں گے۔

    ملاقات میں سیاسی صورتحال کے تناظر میں اتحادیوں کے لائحہ عمل پر بات چیت کی جائے گی، اس کے علاوہ وزیراعظم دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین سے بھی ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے چوہدری برادران کی رہائش گاہ کا دورہ کیا تھا، مسلم لیگ ق پنجاب اور مرکز دونوں میں حکومت کے اہم اتحادی ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی نے وزیراعظم کا استقبال کیا، مسلم لیگ (ق) کی قیادت اور حکمران تحریک انصاف کے درمیان ملاقات 40 منٹ تک جاری رہی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی خیریت بھی دریافت کی۔

    یاد رہے وفاقی وزیر فواد چوہدری کو ق لیگ نے مکمل حمایت کا یقین دلایا تھا ، پرویزالہی نے کہا تھا کہ ہم آپ کے اتحادی ہیں۔

    خیال رہے ترجمان ق لیگ نے دعویٰ کیا تھا کہ وزارت اعلیٰ دروازے پر دستک دے رہی ہے ، سیاستدان وقت کے مطابق فیصلہ نہ کرے تو قیمت چکانا پڑتی ہے۔

  • عدم اعتماد پر اپوزیشن کا ساتھ  یا حکومت کی حمایت، مسلم لیگ ق آج فیصلہ کرے گی

    عدم اعتماد پر اپوزیشن کا ساتھ یا حکومت کی حمایت، مسلم لیگ ق آج فیصلہ کرے گی

    لاہور : مسلم لیگ ق کے پارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ، جس میں عدم اعتماد پر اپوزیشن کا ساتھ دینے یا حکومت کی حمایت جاری رکھنی سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عدم اعتماد پر اپوزیشن کا ساتھ دینے یا حکومت کی حمایت جاری رکھنے سے متعلق فیصلے کے لیے مسلم لیگ ق کےپارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس آج ہوگا۔

    اجلاس کی صدارت مرکزی سیکریٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کریں گے ،ا جلاس میں اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالٰہی بھی شریک ہوں گے۔

    وفاقی وزیر مونس الٰہی، ارکان قومی اسمبلی سالک حسین ،حسین الٰہی ، سینیٹ، قومی اسمبلی، پنجاب،کےپی اسمبلی کےتمام ق لیگ کے ارکان بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    ق لیگ کے مشاورتی اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہٰی کو پنجاب میں اہم عہدے کی پیشکش کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ق لیگ کو پیغام مشترکہ سیاسی دوستوں کےذریعے پہنچایاگیا، پیغام میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دیں اور آگے بھی ملکرچلیں گے۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ ن لیگ کی پیشکش پر چوہدری پرویزالہیٰ نے ابتک کوئی جواب نہیں دیا۔

  • ایم کیو ایم اور ق لیگ کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی

    ایم کیو ایم اور ق لیگ کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی

    لاہور: آج منگل کو چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ ق کے رہنماؤں کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں دونوں جماعتوں نے حکومتی اتحادی ہونے کے طور پر ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    ذرائع کے مطابق لاہور میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں اتحادیوں نے آئندہ بنے والی سیاسی صورت حال پر ایک دوسرے کے ساتھ چلنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کا اعادہ کیا، پارٹی قیادت نے باہمی فیصلہ کیا کہ جو بھی سیاسی صورت حال آئندہ دنوں میں بنتی ہے اس پر مشاورت سے فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اس نکتے پر گفتگو ہوئی کہ آئینی، جمہوری اور قانونی طریقے کے علاوہ کوئی اور آپشن کا ملک متحمل نہیں ہو سکتا۔

    حکومت سے علیحدگی کا معاملہ زیرغور نہیں، پرویزالہیٰ، عامر خان

    ذرائع ایم کیو ایم نے بتایا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں، ہمارے سامنے عدم اعتماد یا کوئی اور آپشن نہیں آیا۔ ملاقات میں ایم کیو ایم وفد نے کنوینیر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول کی جانب سے چوہدری شجاعت کی خیریت بھی دریافت کی۔

    سندھ میں بلدیاتی خود مختاری اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے جدوجہد میں ق لیگ نے ایم کیو ایم کو مکمل تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

    ملاقات کے بعد ایم کیو ایم وفد نے کنوینیر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا، اور ملاقات کے حوالے سے قیادت اور رابطہ کمیٹی کو آگاہ کیا، ذرائع کے مطابق اس ٹیلی فونک رابطے میں ن لیگ سے ملاقات سے قبل اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

  • ق لیگ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار

    ق لیگ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار

    لاہور: ق لیگ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہو گئی، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے صدر قیصر بریار اور سینئر نائب صدر مسلم لیگ ق چوہدری سلیم بریار نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ کرونا وبا سے ملکی معیشت کا برا حال ہے، تاجر برادری اس مشکل وقت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

    انھوں نے تاجر برادری کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تاجر معیشت کو سنبھالنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    پرویز الہٰی نے حکومتی مدت سے متعلق پہلی بار دعویٰ ظاہر کر دیا

    چوہدری پرویز الہٰی نے بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہزارہ برادری کے کان کنوں کی ہلاکت پر بھی افسوس کا اظہار کیا، دریں اثنا، انھوں نے پارٹی کے سینئر نائب صدر چودھری سلیم بریار کو سیالکوٹ میں تنظیم سازی کے حوالے سے اہم ذمہ داریاں بھی سونپیں۔

    ملاقات میں ق لیگی کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے لائحہ عمل بھی مرتب کیا گیا، پرویز الہٰی نے کہا کارکنوں کو بلدیاتی الیکشن کے لیے تیار کیا جائے۔

  • مسلم لیگ ق کا وزیر اعظم کے ظہرانے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    مسلم لیگ ق کا وزیر اعظم کے ظہرانے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : مسلم لیگ ق نے وزیر اعظم کے ظہرانے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، پرویزالہٰی اور طارق بشیر چیمہ آج ظہرانے میں شرکت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اتحادیوں کے اعزاز میں آج ظہرانے کا اہتمام کیا جارہا ہے، مسلم لیگ ق کا وزیر اعظم کے ظہرانے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویزالہٰی اور طارق بشیر چیمہ آج ظہرانے میں شرکت نہیں کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق ظہرانے میں ایم کیوایم،جی ڈی اے اوربلوچستان عوامی پارٹی کےنمائندے شریک ہوں گے، جس میں وزیراعظم اتحادی جماعتوں کوسیاسی صورتحال پراعتمادمیں لیں گے اور اپوزیشن کی تحریک سے نمٹنے کیلئے مشاورت ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق عوامی مسلم لیگ کےسربراہ شیخ رشیدبھی ظہرانےمیں شریک ہوں گے ، وفاقی وزیرامین الحق ایم کیوایم ، فہمیدہ مرزا جی ڈی اےکی نمائندگی کریں گی جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کا وفد زبیدہ جلال کی سربراہی میں شریک ہوگا۔

  • 20سال پرانے کیسز کھولنے کا معاملہ، مسلم لیگ ق نے وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    20سال پرانے کیسز کھولنے کا معاملہ، مسلم لیگ ق نے وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ق نے وزیراعظم عمران خان سے نیب کی جانب سے 20سال پرانے کیسز کھولنے کے معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں طارق بشیر چیمہ نے ق لیگ کےتحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا اور 20سال پرانے کیسز کس کھولنے کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھایا۔

    ق لیگ نے نیب کے معاملے پروزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ، طارق بشیر چیمہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کوپارٹی کے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے اور کہا معاملے چیئرمین نیب نےخو دقدم اٹھایا یا کسی کے کہنے پر تحقیقات کی جائیں۔

    ق لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دلایامعاملے کی چھان بین ہوگی، وزیراعظم نےکہاآپ سے دوبارہ رابطہ کروں گا، کیسز بار بار کس لیے کھولے جاتے  ہیں، وزیراعظم سےمطالبہ کیا ہےہ میں معاملےسےآگاہ کیاجائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورا ملک اس وقت کورونا کی ایمرجنسی میں ہے، ایسے وقت میں چیئرمین نیب پرانے معاملات کیوں کھول رہے ہیں۔

    خیال رہےچوہدری برادران نے چیئرمین نیب کے اختیار کو چیلنج کر رکھا ہے ، جس میں چوہدری بردران نے چیئرمین نیب کی جانب سے 19 سال پہلے بند کی گئی آمدن سے زائد اثاثوں کے متعلق انکوائری دوبارہ شروع کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

    چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہی نے لاہور ہائی کورٹ میں نیب کیخلاف دائر درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنیوالاادارہ ہے ، نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیئرمین نیب نے انیس سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ نیب نے انیس سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کیں مگر ناکام ہوا ۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین نیب کو انیس سال پرانی اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں، ہمارا سیاسی خاندان ہے اور ہمیں سیاسی طور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔