Tag: مسلم لیگ ن میں اختلافات

  • صدارتی انتخاب میں ن لیگ کی ٹوٹ پھوٹ پھر عیاں ہو گئی

    صدارتی انتخاب میں ن لیگ کی ٹوٹ پھوٹ پھر عیاں ہو گئی

    لاہور: صدراتی انتخاب کے دوران ن لیگ کی ٹوٹ پھوٹ پھر سامنے آ گئی، پنجاب اسمبلی میں مسترد شدہ اٹھارہ میں سے 12 ووٹ ن لیگی ارکان کے نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بار پھر مسلم لیگی ارکانِ اسمبلی کے اندرونی اختلافات سامنے آ گئے، اس بار صدارتی انتخاب کے موقع پر ن لیگ کی ٹوٹ پھوٹ سامنے آئی۔

    پنجاب اسمبلی میں مسترد شدہ 18 میں سے 12 ووٹوں کے بارے میں جب انکشاف ہوا کہ یہ ن لیگی ارکان کے ہیں تو سوال اٹھا کہ جان بوجھ کرووٹ خراب تو نہیں کیے گئے؟

    صدارتی انتخاب نے اختلافات کو طشت از بام کر دیا، ن لیگ کی صفوں میں اپنوں ہی پر انگلیاں اٹھنے لگیں، سابق صوبائی وزیرِ صحت خواجہ عمران نذیر ساتھیوں پر برس پڑے۔

    حمزہ شہباز شریف کے پرانے زخم پھر سے تازہ ہوگئے، یاد رہے کہ اسپیکر کے الیکشن میں بھی بارہ ووٹ مخالف امیدوار کو پڑے تھے۔


    صدارتی انتخاب 2018: عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے


    خیال رہے کہ صدر کے انتخاب کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی، پاکستان پیپلزپارٹی کے اعتزاز احسن اور مسلم لیگ ن سمیت دیگراپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مولانا فضل الرحمان صدارتی امیدوار تھے۔

    صدارتی انتخاب میں عارف علوی نے مجموعی طور پر 353، مولانا فضل الرحمان نے 185 جب کہ اعتزاز احسن نے مجموعی طور پر 124 ووٹ حاصل کیے، اور یوں عارف علوی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تیرہویں صدر بن گئے۔

  • فضل الرحمان کی نامزدگی پر ن لیگی ارکان میں اختلافات سامنے آ گئے

    فضل الرحمان کی نامزدگی پر ن لیگی ارکان میں اختلافات سامنے آ گئے

    لاہور: مولانا فضل الرحمان کی نامزدگی پر ن لیگ میں اختلافات سامنے آ گئے، ن لیگ کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی باہر آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان نے متفقہ طور پر رائے دی کہ مولانا فضل الرحمان کو امیدوار نامزد کر کے پارٹی سے زیادتی کی گئی۔

    اجلاس میں ن لیگی ارکان کا کہنا تھا کہ مولانا کی صدارتی امیدوار کے طور پر نامزدگی پر ہم اپنے حلقوں میں عوام کو کیا جواب دیں گے۔

    ارکان کی رائے تھی کہ فضل الرحمان کی حمایت سے مسلم لیگ (ن) کے لیے نقصان کا سبب بنے گی، پارٹی کی ساکھ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ارکان نے پارلیمانی اجلاس میں شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ’دنیا ن لیگ کے لیے کیا رائے قائم کرے گی، ہمیں اس کا اندازہ نہیں، لیکن ہم مولانا فضل الرحمان کو احتجاجاً ووٹ دیں گے، پارٹی کو اس فیصلے کے نتائج بعد ملیں گے۔‘


    آصف زرداری اورمولانا فضل الرحمان کی ایک اور ملاقات بے نتیجہ ختم


    واضح رہے کہ پاکستان مسلم ن نے پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کے مقابلے میں مولانا فضل الرحمان کو صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا تھا۔

    اپوزیشن کے صدر کو جیتنے کے لیے ضروری ہے کہ اپوزیشن ایک امیدوار پر متفق ہوجائے، جس کے لیے مولانا نے پی پی کو منانے کی بہت کوششیں کیں، اس سلسلے میں آج بھی آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ایک ملاقات ہوئی لیکن وہ بھی بے نتیجہ ختم ہوگئی۔