Tag: مسلم لیگ ن

  • مسلم لیگ ن کو پنجاب میں عدم اعتماد کے معاملے پر پارٹی کے اندر مخالفت کا سامنا

    مسلم لیگ ن کو پنجاب میں عدم اعتماد کے معاملے پر پارٹی کے اندر مخالفت کا سامنا

    لاہور : پنجاب میں عدم اعتماد کے معاملے پر ن لیگ کے چند سینئر رہنماؤں عدم اعتماد یا اعتماد کے ووٹ سے پہلے نمبرز پورے کرنے کے خواہاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کو پنجاب میں عدم اعتماد کے معاملے پر پارٹی کے اندر مخالفت کا سامنا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ چند سینئر رہنما عدم اعتماد یا اعتماد کے ووٹ سے پہلے نمبرز پورے کرنے کے داعی ہے ، لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں نمبرز پورے نہ کرسکے تو مزید سیاسی نقصان ہوگا۔

    چند لیگی رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ اتفاق رائے تک عدم اعتماد یا گورنر کی ہدایت کوروک لیاجائے، ہمارے18معطل ایم پی ایز کا معاملہ بھی ابھی حل نہیں ہوا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ن لیگ صوبائی قیادت اب بھی فوری عدم اعتماد جمع کرانے کےحق میں ہے۔

    خیال رہے ایوان میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 186 ارکان پورے کرنا ہوں گے، ن لیگ کے 18 ارکان پر 15 اجلاسوں میں شرکت پر پابندی عائد ہے ، ن لیگ نے اسپیکر کے اس اقدام کے خلاف لاہور ہائی کورٹ رجوع کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رولز آف پروسیجر کے تحت تحریک عدم اعتماد کے لئے 18 ارکان کردار ادا نہیں کرسکتے، تحریک عدم اعتماد تاحال پیش نہ ہونے میں رکاوٹ معطل ارکان ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کے 371 کے ایوان میں تحریک انصاف 180 ارکان ہیں ، تحریک انصاف کو مسلم لیگ ق کے 10 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

    پنجاب میں حکومتی اتحاد کو 190 کے ہندسے پر برتری حاصل ہے جبکہ پنجاب میں اپوزیشن اتحاد 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

    ن لیگ167،پیپلز پارٹی 7،آزاد ارکان 5 اور راہ حق پارٹی کا ایک رکن ہے ، اپوزیشن اتحاد کوعدم اعتماد کی کامیابی کیلئےاسوقت 24 ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔

  • مسلم لیگ ن  کے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کیلئے پی ٹی آئی ایم پی ایز سے رابطے

    مسلم لیگ ن کے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کیلئے پی ٹی آئی ایم پی ایز سے رابطے

    لاہور : مسلم لیگ ن پی ٹی آئی کے 25 ایم پی ایز کو پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کے لیے تیار کررہی ہے، یہ ارکان پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان کے سامنے مخالفت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کیلئے پی ٹی آئی ایم پی ایزسے رابطے کرلئے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ 25 ایم پی ایز کو پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، ارکان اسمبلی کو کہا گیا ہے کہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اسمبلی تحلیل کی مخالفت کریں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 دسمبرکو یہ ارکان پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان کے سامنے مخالفت کریں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اور پنجاب کے چند رہنماؤں کی رائے بھی تقسیم ہیں ، مرکزی قیادت اسمبلی کی فوری جبکہ چند صوبائی وزرا جنوری اور فروری میں تحلیل چاہتےہیں۔

    گزشتہ روز پی ٹی آئی کی 5خواتین ایم پی ایز نے ن لیگ کے سابق وزیر سے ملاقات کی جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے بھی لیگی ایم پی ایز کے ساتھ رابطوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے ن لیگ کے 18 ارکان پر 15 اجلاسوں میں شرکت پر پابندی عائد ہے ،رولز آف پروسیجر کے تحت تحریک عدم اعتماد کے لئے 18 ارکان کردار ادا نہیں کرسکتے۔

  • اینٹی کرپشن نے مسلم لیگ ن کے سینیٹر کے بیٹے  کو گرفتار کرلیا

    اینٹی کرپشن نے مسلم لیگ ن کے سینیٹر کے بیٹے کو گرفتار کرلیا

    لاہور : اینٹی کرپشن نے مسلم لیگ ن کے سینیٹر عبدالکریم کے بیٹے اسامہ عبدالکریم کو گرفتار کرلیا، ملزم نے مسجد کی زمین پر قبضہ کرکے شاپنگ پلازہ تعمیر کر رکھا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے ڈی جی خان میں کارروائی کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کےسینیٹرعبدالکریم کے بیٹے اسامہ عبدالکریم
    کو گرفتار کرلیا۔

    ملزم نے مسجد کی زمین پر قبضہ کرکے شاپنگ پلازہ تعمیر کر رکھا تھا ، اسامہ عبدالکریم کیخلاف کرپشن کےمقدمےکےاندراج کے بعد کارروائی کی گئی۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ اسامہ عبدالکریم کیخلاف متعدددفعات کےتحت کارروائی کی جارہی ہے، محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب اسامہ عبدالکریم سے معاملے کی مزید تفتیش کرے گا۔

    حکام نے کہا کہ تحقیقات کےبعدعدالت میں چالان پیش کرکے مزید کارروائی کی جائے گی۔

  • ضمنی الیکشن میں ن لیگ بری طرح ناکام، ایم کیو ایم کو بڑا جھٹکا

    ضمنی الیکشن میں ن لیگ بری طرح ناکام، ایم کیو ایم کو بڑا جھٹکا

    کراچی: ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ ن بری طرح ناکام ہو گئی، کراچی میں ایم کیو ایم کو بھی بڑا جھٹکا لگ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملک کے کئی حلقوں میں ضمنی انتخاب میں جہاں پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی اپنی 8 نشستوں پر دوبارہ انتخاب میں 6 نشستیں واپس جیت لی ہیں، وہاں پی ایم ایل این اور ایم کیو ایم کی مقبولیت میں زبردست کمی کا بڑا ثبوت بھی مل گیا ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن قومی اسمبلی کی کوئی نشست نہ جیت سکی، جب کہ کراچی کی نمائندہ جماعت ہونے کی دعویدارایم کیو ایم کو کراچی کے عوام نے دونوں سیٹوں پر مسترد کر دیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان این اے 237 اوراین اے 239 کورنگی کی نشست پر عوامی پذیرائی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

    ضمنی انتخابات : پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 8 میں سے 6 نشستوں پر کامیاب

    عمران خان 50 ہزار 14 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جب کہ ایم کیو ایم کے نیئر رضا 18 ہزار 116 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جس سے یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ کیا ایم کیو ایم کی سیاست کا صفایا ہو گیا؟

    ادھر پنجاب اسمبلی کی 3 میں سے 2 نشستوں پر بلے نے چھکا مارا ہے، پی پی 209 خانیوال سے پی ٹی آئی کے فیصل خان نیازی کامیاب ہوئے، جب کہ پی پی 241 بہاولنگر سے تحریک انصاف کے ملک مظفر فتح یاب ہوئے۔

    پی پی 139 شیخوپورہ کی نشست ن لیگ کے افتخار احمد کے نام رہی۔

    ضمنی انتخاب میں اکیلے عمران خان 13 جماعتی اتحاد پر بھاری ثابت ہوئے ہیں، ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی نے ن لیگ، اے این پی اور ایم کیو ایم کو ان کے گھروں میں دھول چٹا دی، کراچی والوں نے ایم کیو ایم اور فیصل آبادیوں نے ن لیگ کو مسترد کیا، قومی کی چھ اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر پی ٹی آئی نے فتح سمیٹ لی۔

  • مسلم لیگ ن کے 5 ایم پی ایز کے خلاف مقدمہ درج

    مسلم لیگ ن کے 5 ایم پی ایز کے خلاف مقدمہ درج

    لاہور : مسلم لیگ ن کے5 ایم پی ایز کے خلاف صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے عمل کو سبوتاژ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے پانچ ایم پی ایز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ ایم پی اے نوابزادہ وسیم خان کی مدعیت میں 5 دفعات کے تحت درج کیا۔

    کیس میں مسلم لیگ ن کے ایم پی اے رانا مشہود خان، مرزا جاوید، رخسانہ کوثر، سیف الملوک کھوکھر اور میاں عبدالرؤف کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ لیگی ایم پی ایز نے اسپیکر کے الیکشن میں اسمبلی کی کارروائی متاثر کی، ایم پی ایز نے بیلٹ بک چھین کر پھینک دی۔

    ایف آئی آر میں کہنا تھا کہ بیلٹ بک خاتون ایم پی اے رخسانہ کوثر سے برآمد کی گئی، بیلٹ بک کے اہم صفحات کو پھاڑا گیا۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق لیگی ایم پی ایز نے کارسرکار میں مداخلت کی، انہوں نے پولنگ اسٹاف پر حملہ کیا، الیکشن میٹریل کو نقصان پہنچایا۔

    خیال رہے یہ مقدمہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کیس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ سمیت 13 دیگر رہنماؤں کی 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کیے جانے کے چند منٹ بعد درج کیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی 25 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض 14 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

  • مسلم لیگ ن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کا الیکشن  چیلنج کر دیا

    مسلم لیگ ن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کا الیکشن چیلنج کر دیا

    لاہور : مسلم لیگ ن نےاسپیکر پنجاب اسمبلی کا الیکشن چیلنج کر دیا ، جس میں کہا ہے کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کے الیکشن میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن کیخلاف درخواست دائر کردی، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست منصور عثمان اعوان کی وساطت سے دائر کی گئی۔

    مسلم لیگ ن کی درخواست میں سبطین خان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے اور موقف اختیار کیا گیا کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کےالیکشن میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

    درخواست میں کہا ہے کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کاالیکشن خفیہ رائےشماری کےذریعے ہوتا ہے ،اسپیکر کےالیکشن میں بیلٹ پیپرزپرسیریل نمبر درج کرنا آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ اسپیکرپنجاب اسمبلی کےانتخاب کوکالعدم قرار دے اور عدالت اسپیکرپنجاب اسمبلی کا انتخاب دوبارہ کرانے کا حکم دیے۔

    یاد رہے گذشتہ روز تحریک انصاف اور ق لیگ کے مشترکہ امیدوار سبطین خان اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    تحریک انصاف کے سبطین خان نے 185 ووٹ حاصل کیے جبکہ اپوزیشن اتحاد کے سیف الملوک کھوکھر 175 ووٹ حاصل کرسکے تھے۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب میں دھاندلی ہوئی ہے اسے چیلنج کریں گے۔

  • شہباز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر کی وضاحت

    شہباز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر کی وضاحت

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں کی گئی اپنی تقریر کی وضاحت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اپنی تقریر کے حوالے سے ایک ٹویٹ میں وضاحت کی ہے کہ اس تقریر کا بنیادی مقصد یہ بتانا تھا کہ جمہوری نظام کو مؤثر طریقے سے چلنے دینا چاہیے، ورنہ ہم سب ایک دائرے ہی میں گھومتے رہیں گے۔

    شہباز شریف نے ٹویٹ میں لکھا: "قومی اسمبلی میں میری تقریر کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ جمہوری نظام ہموار ہو، اور مؤثر طریقے سے چلے۔”

    وزیر اعظم نے ایک بار پھر اپنے بیان سے جمہوری نظام میں عدلیہ کی مداخلت کا تاثر دیتے ہوئے لکھا کہ اس بات کو سمجھنا ہوگا کہ تمام ریاستی ادارے آئین کے متعین دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے کام کریں۔

    شہباز شریف نے وضاحت کی کہ آئین نے جو دائرہ کار متعین کیا ہے، اداروں کو اس میں رہتے ہوئے کام کرنا ہوگا، اور "اس  بات کو سمجھے بغیر ہم ایک دائرے میں گھومتے رہیں گے اور کہیں نہیں پہنچیں گے۔”

    اگر فیصلہ کرنا ہے تو حق کے ساتھ ہو امتیازی سلوک قبول نہیں، وزیراعظم

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت بلائے تو سب کو احترام سے جانا چاہیے، لیکن اگر فیصلہ کرنا ہے تو انصاف اور حق کی بنیاد پر کرنا ہوگا۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ میرے ساتھ کچھ، اور کسی اور کے ساتھ کچھ برتاؤ کریں، امتیازی سلوک قبول نہیں۔

  • ن لیگی ٹیم کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف مہم چلانے کا انکشاف

    ن لیگی ٹیم کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف مہم چلانے کا انکشاف

    اسلام آباد: ن لیگ کی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف مہم چلانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی منظم مہم چلائی جا رہی ہے، ججز کے خلاف گالم گلوچ مہم 529 اکاؤنٹس نے شروع کی جنھیں مریم نواز فالو کر رہی ہیں۔

    ججز کے خلاف گالم گلوچ ٹرینڈ چلانے کے لیے تقریباً 11 ہزار ٹوئٹس کی گئیں، یہ منظم مہم ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف سپریم کورٹ رجسٹری میں سماعت کے بعد شروع ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق ماضی میں بھی پاکستان مسلم لیگ ن کا یہی رویہ رہا ہے، جب بھی ان پر کوئی دباؤ آتا ہے تو یہ اسی طرح کا طریقہ کار اپناتے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگی سوشل میڈیا سیل کے کرتا دھرتا تین شخصیات ہیں جن میں مریم نواز، مریم اورنگ زیب اور فہد حسین شامل ہیں۔

    انھوں نے کہا سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مہم عدلیہ کو دباؤ میں لانے کی سازش ہے، اس بار جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس ثاقب نثار کے خلاف گھٹیا مہم چلائی گئی۔

    فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ ن لیگ کی جانب سے اس طرح کی اگلی مہم فوج کے کچھ افسران کے خلاف بن رہی ہے، کچھ ٹی وی اینکر بھی اس میں شامل ہیں۔

    اس وقت سب سے دھمکی آمیز بیانات فضل الرحمان کے ہیں، چیف جسٹس ہائی کورٹ کے خلاف انھوں نے بے ہودہ الزام لگائے، جن کیسز کی بات کی گئی وہ تو ان کے پاس تھے ہی نہیں، تو یہ مہم ابھی اور آگے جائے گی۔

  • فواد چوہدری کا مسلم لیگ ن کو مشورہ

    فواد چوہدری کا مسلم لیگ ن کو مشورہ

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری نے مسلم لیگ ن کو مشورہ دیا کہ جلد سے جلد نئے الیکشن کا اعلان کرے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے الیکشن میں بہت کرم کیا ہے، شہباز شریف کو اب استعفی دیکر نئے الیکشن کا اعلان کر دینا چاہیے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ اب ہمارے لائحہ عمل سے زیادہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا لائحہ عمل اہم ہے، جب تک سیاست ٹھیک نہیں ہوگی تب تک معیشت کیسے ٹھیک ہوگی۔

    سابق وزیر نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ سیاسی ہے، جس نے سیاسی طریقے سے حل ہونا ہے، مسلم لیگ ن کو مشورہ ہے کہ جلد سے جلد نئے الیکشن کا اعلان کرے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بیٹھ کر فریم ورک طے کریں اور الیکشن کمیشن پر بات چیت کی جائے۔

    خیال رہے تحریک انصاف نے پنجاب میں میدان مارلیا اور پی ڈی ایم امیدواروں کوشکست دے دی، پی ٹی آئی نے بیس میں سے پندرہ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

    غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن چارنشستوں پر کامیاب ہوئی جبکہ ایک نشست پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی۔

  • فیکٹری مالک نے ورکرز کے شناختی کارڈ ضبط کرلیے، ن لیگ کو ووٹ ڈالنے کا دباؤ

    فیکٹری مالک نے ورکرز کے شناختی کارڈ ضبط کرلیے، ن لیگ کو ووٹ ڈالنے کا دباؤ

    ملتان: صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں ایک فیکٹری مالک نے اپنے ورکرز کے شناختی کارڈ ضبط کرلیے ہیں اور انہیں مسلم لیگ ن کو ووٹ ڈالنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں مسلم لیگ ن کے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے فیکٹری مالک چوہدری ذوالفقار نے تمام ورکرز کے شناختی کارڈ ضبط کر لیے۔

    فیکٹری انتظامیہ نے ورکرز کو کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کو ووٹ ڈال کر آئیں اور شناختی کارڈ لے جائیں۔

    فیکٹری ملازمین کو ن لیگ کی پرچی دی جارہی ہے، فیکٹری کے اندر ملازمین کو ووٹ کے عوض اضافی پیسوں کا لالچ بھی دیا جارہا ہے جبکہ ملازمین کو زبردستی رکشوں میں بھر کر ووٹ ڈالنے لے جایا جا رہا ہے۔