Tag: مسلم لیگ ن

  • نیب نے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، بیٹی اور داماد سے تفتیش کا فیصلہ کر لیا

    نیب نے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، بیٹی اور داماد سے تفتیش کا فیصلہ کر لیا

    لاہور: رانا ثنا اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، نیب لاہور نے ان کی اہلیہ، بیٹی اور داماد کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ نیب نے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، داماد اور بیٹی کو اثاثہ جات فارم جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نیب نے اس سے قبل رانا ثنا سے تینوں سے متعلق بھی سوال کیے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق داماد رانا شہریار کا ذریعہ آمدن اور بیٹی کے نام پر اثاثوں سے متعلق رانا ثنا سے پوچھا گیا تھا، جواب میں انھوں نے کہا تھا کہ بیٹی اور داماد کے اثاثوں کا سب ریکارڈ موجود ہے۔

    نیب ذرایع کے مطابق نیب نے رانا شہریار کے اثاثوں کی چھان بین بھی شروع کر دی ہے، رانا ثنا اللہ نے اپنے اثاثے دیگر اہل خانہ کے نام پر بنا رکھے ہیں، اور رانا شہریار سابق وزیر قانون کے بینفشری ہیں۔ دریں اثنا رانا شہریار کے اثاثوں کی چھان بین پر اداروں سے ریکارڈ بھی مانگ لیا گیا ہے۔

    ہیروئن کا کچھ نہ بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ جب ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اب مجھ پر اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، ریاست گودام سے ہیروئن نکال کر شہریوں پر ڈالے تو کیا ہوگا، مجھے کس کھاتے میں 4 ماہ جیل میں رکھا گیا، یہ کھلا سیاسی انتقام ہے۔

    گزشتہ ماہ 26 دسمبر کو منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا تھا۔

  • ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

    ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ ریاست گودام سے ہیروئن نکال کر شہریوں پر ڈالے تو کیا ہوگا، مجھے کس کھاتے میں 4 ماہ جیل میں رکھا گیا، یہ کھلا سیاسی انتقام ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ جب ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح سیاسی انتقام شروع ہوجائے تو پارلیمنٹ کی کیاعزت رہے گی، پارلیمنٹ میں بیٹھے ہرشخص کو سوچنا ہوگا۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کے آفس میں پیش ہوئے۔ نیب نے رانا ثنااللہ سے 14 سوالات کے جوابا ت مانگ لیے تھے۔

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ ضمانت پر رہا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 26 دسمبر کو منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا تھا۔

  • مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نیب کے سامنے پیش

    مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نیب کے سامنے پیش

    لاہور: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ نیب کے سامنے پیش ہوگئے۔

    تفصیلات کے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کے آفس میں پیش ہوئے۔ نیب نے رانا ثنااللہ سے 14 سوالات کے جوابا ت مانگ لیے۔

    رانا ثنا اللہ سے ایڈن ہاؤسنگ کے ریاست ڈوگر سے تعلقات پر سوال پوچھا گیا، مسلم لیگ ن کے رہنما سے رانااعجاز کی ہاؤسنگ اسکیم پالم سٹی سے متعلق بھی سوال کیا گیا۔

    سابق صوبائی وزیر قانون سے حاجی سلامت سے مالی تعلقات سے متعلق سوالات کیے گئے ہیں، 20 سال میں اپنے اور اہل خانہ کے نام جائیدادوں کی تفصیلات طلب کیں۔

    رانا ثنا اللہ سے بینک آف پنجاب میں شیئرز کی سرمایہ کاری کے ذرائع بھی پوچھے گئے، رانا ثنا اللہ سے 18-2001 کے دوران اثاثوں میں اضافے کے ذرائع پوچھے گئے، بیرون ممالک سے وصول ترسیلات کے زرائع بھی پوچھے گئے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما سے اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کیں، اندرون و بیرون ممالک سرمایہ کاری کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں، رانا ثنا اللہ سے فیصل آباد میں موجود 6 جائیدادوں سے متعلق سوال کیا گیا۔

    سابق صوبائی وزیر قانون سے لاہور میں لاچیمبر اور ڈی ایچ اے کے 2 گھروں،8 کنال زرعی اراضی پر سوال کیا گیا، رانا ثنا اللہ سے رحمان گارڈ میں 4 دکانیں، سونے اور لینڈ کروزر کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں۔

    نیب میں پیشی سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھ پر ایک الزام پہلے بھی لگایا گیا، مگر ثابت نہیں ہوا، اب ایک اور کیس میں طلبی کی گئی، کچھ ثابت نہیں ہوگا۔

    سابق صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات میں بھی کچھ ثابت نہیں ہوگا۔

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ ضمانت پر رہا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 26 دسمبر کو منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا تھا۔

  • نیب نے جاوید لطیف کو کل طلب کرلیا

    نیب نے جاوید لطیف کو کل طلب کرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کو کل دوبارہ طلب کرلیا، لیگی رہنما کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق انکوائری جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کو کل مکمل ریکارڈ کے ساتھ دوبارہ طلب کرلیا۔ جاوید لطیف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا ہے۔

    آمدن سے زائد اثاثوں پر انکوائری سے متعلق ن لیگی رہنما جاوید لطیف کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں گزشتہ ہفتے سماعت ہوئی تھی۔

    نیب کو وارنٹ گرفتاری سے قبل جاوید لطیف کو آگاہ کرنے کا حکم

    جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ نیب نے جائیداد کی تفصیلات مانگی ہیں، جبکہ ان الزامات میں محکمہ اینٹی کرپشن اپنی تحقیقات بند کرچکا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ نیب انکوائری میں شامل ہو رہا ہوں گرفتاری کا خدشہ ہے، جس پر عدالت نے نیب کو حکم دیا تھا کہ جاوید لطیف کی گرفتاری سے قبل انہیں آگاہ کیا جائے۔

    اس سے قبل 23 دسمبر کو مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف اپنے بھائیوں اور بیٹے احسن جاوید کے ہمراہ نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

  • ایل این جی کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل ضمانت پر رہا

    ایل این جی کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل ضمانت پر رہا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا، لیگی رہنما قانونی ٹیم کے ہمراہ اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئے۔

    ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کرنے کی روبکار سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام جاری کی گئی تھی۔

    ایل این جی کیس میں نیب نے رواں سال اگست میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو گرفتار کیا تھا تاہم 23 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کر لی تھی۔ مفتاح اسماعیل کی جانب سے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔

    مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی کو نیب نے ایل این جی کیس میں گرفتار کیا تھا، اس کے علاوہ 7 اگست کو ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد ہونے پر مفتاح اسماعیل کو بھی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ ضمانت پر رہا

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ ضمانت پر رہا

    لاہور: منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس کے بعد آج ان کو رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کو کیمپ جیل سے رہا کر دیا گیا، اس موقع پر لیگی کارکنان کی بڑی تعداد رانا ثنا اللہ کے استقبال کے لیے پہنچی۔

    اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔ جسٹس چوہدری مشتاق احمد نے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔

    رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے شریک ملزمان کی ٹرائل کورٹ سے ضمانت ہوچکی ہے مگر استغاثہ نے شریک ملزموں کی ضمانت منظوری کو ہائی کورٹ میں چیلنج نہیں کیا۔

    تحریری فیصلے کے مطابق رانا ثنا اللہ پر 15 کلو ہیروئن رکھنے کا مقدمہ بنایا گیا لیکن ان کا جسمانی ریمانڈ ہی نہیں لیا گیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ اس مرحلے پر ملزم ضمانت کا حقدار ہے لہٰذا 10، 10 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

  • نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے پنجاب حکومت کو درخواست

    نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے پنجاب حکومت کو درخواست

    لاہور: مسلم لیگ ن نے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے پنجاب حکومت کو درخواست جمع کروا دی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے چیف سیکرٹری پنجاب کو درخواست جمع کروا دی ہے جس میں موقف اپنا گیا ہے کہ نوازشریف کا بیرون ملک علاج جاری ہے، بیماری کے باعث وطن واپس نہیں آسکتے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس بھی درخواست کے ساتھ لگائی گئی ہیں۔

    العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی ضمانت کا آج آخری روز ہے، نوازشریف کی 8 ہفتوں کے لیے دی گئی ضمانت آج ہوگی۔

    خیال ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تا حیات قائد نوازشریف کی طبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کے لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ضمانت کے عوض 20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نوازشریف کے وکیل ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی حالت بہت تشویش ناک ہے، ان کے پلیٹ لیٹس بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن وہ بڑھ نہیں رہے۔

    ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو ہارٹ اسٹوک بھی ہوچکا ہے، نوازشریف کی جان کو بھی ابھی تک شدید خطرہ ہے، ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کیوں کم ہوئے۔

  • قوم کے معاشی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں، فردو س عاشق

    قوم کے معاشی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں، فردو س عاشق

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قوم کے معاشی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عمران خان نے اداروں کو طاقتوروں کے چنگل سے آزاد کر کے با اختیار بنایا، ان طاقتوروں کو تکلیف یہ ہے قانون ان سے بالاتر کیسے ہوگیا؟

    انہوں نے کہا کہ لیگی ترجمانوں کا کرپشن کا ڈھٹائی سے دفاع کرنا باعث شرمناک ہے، لیگی قیادت کےاعمال ان کے سامنے آ رہے ہیں، قوم کے معاشی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عمران خان ملک میں کرپشن کے خلاف جہاد کاعلم بلند رکھے ہوئے ہیں، قومی خزانے کو بے رحمی سے لوٹنے والوں کو قوم خوب جانتی ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ کوئی جھوٹا پروپیگنڈا انہیں اب گمراہ نہیں کرسکتا، فارن فنڈنگ کا واویلا کرنے والے آل اولاد، فارن اکاؤنٹس سمیت فارن میں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ احسن اقبال مراد سعید کے 5 سوالوں کا جواب دینے سے قاصر ہیں، احسن اقبال مراد سعید کو جواب نہیں دے سکے نیب کو کیا دیں گے؟

  • ایف آئی اے نے لیگی رہنما عطاء اللہ تارڑ کو طلب کرلیا

    ایف آئی اے نے لیگی رہنما عطاء اللہ تارڑ کو طلب کرلیا

    لاہور: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطاء اللہ تارڑ کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطاء اللہ تارڑ کو (ایف آئی اے) نے 27 دسمبر کو صبح 11 بجے طلب کر لیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما کو لاہورآفس میں طلب کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے نے عطاء اللہ تارڑ کو سائبر کرائم ونگ میں درج مقدمے کی تحقیقات میں طلب کیا ہے اور انہیں سائبر کرائم ونگ کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    اس سے قبل آج مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نیب لاہور آفس میں پیش ہوئے جہاں نیب لاہور کی تفتیشی ٹیم نے تقریباََ ڈھائی گھنٹے تک ان سے پوچھ گچھ کی۔ نیب نے جاوید کو سوالنامہ دیا اور آئندہ پیشی پر جوابات طلب کر لیے۔

    نیب نے احسن اقبال کو گرفتار کر لیا

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کو آج گرفتار کیا تھا۔ لیگی رہنما کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

    ترجمان نیب نے احسن اقبال کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ احسن اقبال کو نارووال اسپورٹس کمپلیکس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے منشیات اسمگلنگ کیس سے متعلق رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا، عدالت کی جانب سے فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس چودھری مشتاق احمد نے رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت کی۔ رانا ثنا اللہ کو حکومت کی جانب سے دی گئی سیکیورٹی واقعے سے 13 روز قبل واپس لے لی گئی۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ رانا ثنااللہ سے منشیات برآمدگی کے وقت کوئی ویڈیو یا تصویر موجود نہیں، رانا ثنا اللہ کی تھانے میں سلاخوں کے پیچھے گرفتاری کی تصویر جاری کی گئی۔

    وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دعوے کے برعکس رانا ثنا اللہ کی مال مسروقہ کے ساتھ تصویر جاری نہیں کی گئی اور موقع پرتعین نہیں کیا گیا کہ سوٹ کیس میں کیا تھا۔ گرفتاری کے وقت قبضے میں لی گئیں چیزوں کا موقع پر میمو میں درج نہیں کیا گیا، جائے وقوعہ پرنقشہ بنانے کی بجائے اگلے دن نقشہ بنایا گیا جو الزامات کومشکوک ثابت کرتا ہے۔

    اے این ایف کے پراسیکیوٹرنے کہا کہ تفتیشی افسر نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے، ٹرائل کورٹ نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ویڈیوز اور کال ریکارڈ کو بلاجواز عدالت طلب کیا۔ رانا ثنا اللہ پر سنگین الزامات ہیں ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔دالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔ اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔