Tag: مسلم لیگ ن

  • مولانا کا پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ

    مولانا کا پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: آج فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن کی 9 جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مولانا نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج مولانا کی رہایش گاہ پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے شرکت نہیں کی، مولانا نے دونوں جماعتوں کے نمائندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت کے خلاف جاری تحریک کے سلسلے میں اپنی پوزیشن واضح کریں۔

    ذرایع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے استفسار کیا کہ کیا یہ جماعتیں حکومت سے نجات چاہتی ہیں یا نہیں، تذبذب کا شکار ہونے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی، کیا احتجاج صرف جے یو آئی ف کا فیصلہ تھا؟

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو اپوزیشن کی اے پی سی میں شریک نہیں ہوں گے

    مولانا نے کہا کہ آپ سب حکمت عملی بنائیں، جے یو آئی ہر اوّل دستے کا کردار ادا کرے گی، خواہش ہے کہ مل کر کردار ادا کریں۔

    علاوہ ازیں، اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے اپنی قیادت کا مؤقف پیش کیا، اپوزیشن جماعتوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت سے مذاکرات کا آپشن کھلا رکھا جائے۔

    دریں اثنا، اپوزیشن کی اے پی سی کے بعد مولانا عبد الغفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو کی، انھوں نے کہا کہ اے پی سی فیصلوں کا اعلان فضل الرحمان جلسے میں کریں گے، اے پی سی بہت مثبت رہی، تمام جماعتیں یک زبان ہیں، سب کا کردار مثبت تھا، کوشش ہے معاملات افہام و تفہیم سے حل کر لیں، ہمارا احتجاج جاری ہے اور جاری رہے گا۔

  • جے یو آئی کے مارچ میں گو نواز گو کے نعرے لگ گئے

    جے یو آئی کے مارچ میں گو نواز گو کے نعرے لگ گئے

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں جمعیت علمائے اسلام ف کے آزادی مارچ میں بھی گو نواز گو کے نعرے لگ گئے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ گو نواز گو کا نعرہ عوام کی زبان پر کس طرح چڑھا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں جے یو آئی ف کے مارچ میں اسٹیج سے گو نواز گو کا نعرہ بلند ہوا تو پورا مجمع گونج اٹھا۔ اسٹیج سے نعرہ کے پی کے سیکریٹری جنرل مولانا عطا الحق درویش نے لگوایا۔

    جے یو آئی رہنما نے نعرہ لگوایا تو اسٹیج پر موجود دیگر رہنما حیران رہ گئے، مارچ کا اجتماع گو نواز گو کے فلک شگاف نعرے سے گونج اٹھا۔

    یاد رہے کہ آزادی مارچ کے سلسلے میں جے یو آئی ف کے کارکنان تین دن سے اسلام آباد میں موجود ہیں، گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان تقریر کے دوران اداروں پر بھی تنقید سے باز نہیں آئے، انھوں نے کہا کہ حکومت دو روز میں استعفیٰ دے ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

    تازہ ترین:  جے یو آئی کو پی پی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    اُن کا کہنا تھا کہ یہ مجمع قدرت رکھتا ہے کہ وزیر اعظم کو گھر سے گرفتار کر لے، ادارے 2 دن میں بتا دیں موجودہ حکومت کی پشت پر نہیں کھڑے۔

    دوسری طرف آج اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اہم اجلاس میں جے یو آئی کو دھرنے اور ڈی چوک جانے کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی جانب سے مزاحمت کا سامنا رہا، جس پر اکرم درانی کو پریس کانفرنس میں اعتراف کرنا پڑا کہ ڈی چوک جانے کا معاملہ زیر غور ہی نہیں ہے۔

  • حکومت کو 2 روز کی مہلت ،  مولانا فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

    حکومت کو 2 روز کی مہلت ، مولانا فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

    اسلام آباد : جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بڑا دھچکا لگ گیا ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے مولاناکےدھرنےمیں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرکے آگاہ کردیا ہے، جےیوآئی نےدونوں جماعتوں کودھرنےمیں شرکت کی دعوت دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق دو بڑی اپوزیشن جماعتوں نے جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اورن لیگ مولانافضل الرحمٰان کوآگاہ کرچکے ہیں جبکہ دیگرجماعتیں پیچھےہٹ گئیں ہیں۔

    ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ جلسے میں شرکت کی ، کسی دھرنے کی حمایت نہیں کریں گے ، کارکنوں کو دھرنے میں شرکت کی ہدایت جاری نہیں کی، نواز شریف نے آزادی مارچ میں ایک دن شرکت کا کہا تھا، غیر معینہ مدت تک جاری رہنے والے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے۔

    جے یو آئی نے دونوں جماعتوں کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دی تھی ، جس میں جماعتوں نے حمایت اورہمدردی جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    مزید پڑھیں :  آزادی مارچ: فضل الرحمان کی تنقید،حکومت کو2 دن کی مہلت

    یاد رہے گذشتہ روز جے یو آئی کے آزادی مارچ میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے شرکت کی تھی اور خطاب کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    واضح رہے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے اپنے مطالبات سامنے رکھتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت دو روز میں استعفیٰ دے ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، یہ مجمع قدرت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کو گھر سے گرفتار کرلے، ادارے 2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پر نہیں کھڑے۔

  • رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ اسپیشل سینٹرل جج خالد بشیر نے بطور ڈیوٹی جج کیس کی سماعت کی۔ رانا ثنااللہ کو کیمپ جیل سے انسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    اے این ایف کی جانب سے تفتیشی افسر کے موبائل فون کا ڈیٹا پیش کر دیا گیا، اے این ایف حکام نے بتایا کہ رانا ثنااللہ کے فون کا ڈیٹا آئندہ سماعت پر پیش کر دیں گے۔

    انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے راناثنا اللہ کو دوبارہ 16 نومبرکو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    رانا ثنااللہ کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پولیس کی بھاری نفری احاطہ عدالت اور اطراف میں تعینات کی گئی۔

    اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔

    اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

  • پاک فوج ایسا سبق سکھائے گی کہ مودی پوری زندگی یاد رکھے گا: شہباز شریف

    پاک فوج ایسا سبق سکھائے گی کہ مودی پوری زندگی یاد رکھے گا: شہباز شریف

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ مودی کے اوچھے ہتھکنڈوں پر پاکستان نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، پاک فوج ایسا سبق سکھائے گی کہ مودی پوری زندگی یاد رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے یوم سیاہ پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی داستان نہتے کشمیریوں کے خون سے بھری پڑی ہے، مقبوضہ وادی کو پاکستان نے آزاد کرانا ہے، وہ دن آئے گا جب ہم نواز شریف کی قیادت میں کشمیر فتح کریں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا مودی سرکار نے ریاستی دہشت گردی کی بد ترین مثال قائم کی ہے، 27 اکتوبر 1947 کے بعد بھارت نے 5 اگست 2019 کو ایک اور وار کیا، دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا دیا گیا، پوچھنا چاہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر پر دنیا کا ضمیر کیوں سویا ہوا ہے۔

    تازہ ترین:  وزیر اعظم عمران خان نے آزادیٔ کشمیر کا پیڑ لگا دیا

    انھوں نے کہا مغربی دنیا کو آج مقبوضہ کشمیر کی کوئی پرواہ نہیں، آج کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔ شہباز شریف وزیر اعظم پر بھی تنقید سے باز نہیں آئے کہا مودی امریکا جاتا ہے اور ٹرمپ کے ساتھ جلسہ کرتا ہے، عمران خان امریکا جا کر کہتے ہیں کہ میں جیلوں میں اے سی بند کردوں گا۔

    یوم سیاہ کے جلسے میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا آج معیشت کو تباہ کر دیا گیا ہے، لوگ دال روٹی سے بھی محروم ہیں، آپ ملک سے باہر صلح اور اندر لڑائی کرا کر کشمیر فتح کرنا چاہتے ہیں، حکمرانوں سے کہتا ہوں دوغلی پالیسی نہیں چل سکتی۔

    واضح رہے کہ آج جموں و کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 72 سال مکمل ہو گئے ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

  • کشمیریوں کی آزادی ہمارا قومی نصب العین ہے، احسن اقبال

    کشمیریوں کی آزادی ہمارا قومی نصب العین ہے، احسن اقبال

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی آزادی ہمارا قومی نصب العین ہے، کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ آج کشمیری بھائی بہنوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کرے گی، کشمیریوں کی آزادی ہمارا قومی نصب العین ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ملک بھرمیں کشمیریوں کی حمایت میں ریلیاں، جلوس نکالے جائیں گے، کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

    مقبوضہ کشمیر میں 1989 سے اب تک ایک لاکھ شہادتیں ہوچکی ہیں، ترجمان دفترخارجہ

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کشمیر پربھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف آج دنیا بھرمیں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق دنیا بھرمیں پاکستانی سفارتی مشنزکو تقاریب کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں، دنیا بھرمیں تنازع کشمیرکو اجاگرکرنے کے لیے تقاریب اور احتجاج کیا جائے گا۔

    ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کشمیر یوں کی حق خود ارادیت کی 72سالہ جدوجہد کو اجاگر کیا جائے گا، دنیا کو تنازع کشمیرکی سنگینی سے متعلق ایک بار پھر باورکرایا جائے گا۔

  • مریم نواز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل

    مریم نواز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل

    لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو طبعیت بہتر ہونے پر سروسز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر نوازشریف کی بیٹی مریم نواز کو طبیعت بہتر ہونے پر سروسزاسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

    مریم نواز کی گزشتہ رات والد سے ملاقات کے دوران ہی طبعیت ناساز ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال میں ہی داخل کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز کو والد کے کمرے سے ملحقہ وی وی آئی پی روم میں داخل کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق اینگزائٹی اٹیک سے مریم نوازکا رنگ پیلا پڑ گیا تھا، مریم نوازکی دھڑکن تیز اور پسینے آنے لگے تھے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ان کی ای سی جی کی گئی جو کہ نارمل آئی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق مریم نواز کو ٹھنڈے پسینے آئے، ان کا بلڈ پریشر نارمل ہے اور ڈاکٹرز نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    قبل ازیں مریم نواز نے والد نوازشریف سے ملاقات سے پہلے ڈاکٹروں سے ان کی صحت سے متعلق بریفنگ لی تھی۔

    نواشریف کے پلیٹ لیٹس میں‌ کمی

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے جسم کے کسی بھی حصے سے خون بہنا بڑے خطرے کی علامت ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق مسوڑوں سے خون آنے کے بعد پلیٹ لیٹس سیلزمعمول سے کم ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 29 یزار سے کم ہو کر 7 ہزار پر آگئی تھی جس پر سابق وزیراعظم کو دوبارہ پلیٹ لیٹس یونٹ لگایا گیا جبکہ میڈیکل بورڈ کی معاونت کے لیے ایک ڈاکٹر اسلام آباد اور ایک کراچی سے بلایا گیا ہے۔

  • نوازشریف کو آج پی کے ایل آئی منتقل کیا جائے گا

    نوازشریف کو آج پی کے ایل آئی منتقل کیا جائے گا

    لاہور: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر نوازشریف کو آج پی کے ایل آئی منتقل کیا جائے گا، نواز شریف کے جگر اور گردوں کے ٹیسٹ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر نوازشریف آج صبح پی کے ایل آئی منتقل کیا جائے گا، پی کے ایل آئی میں نوازشریف کا پی ای ٹی اسکین ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف کے جگر اور گردوں کے ٹیسٹ ہوں گے، کینسر سمیت پورے جسم کے ٹیسٹ کیے جائیں گے، پلیٹ لیٹس پیک لگانے کے باوجود خون میں سفید خلیے بڑھ نہیں رہے، گروتھ نہ ہونے سے لگائے گئے سیلزمقررہ وقت کے بعد ختم ہو جاتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے نواز شریف کو نیب عدالت میں پیش نہ ہونے کا مشورہ دیا ہے، پیشی کے موقع پرکوئی کٹ لگا تو صورت حال سنگین ہوجائے گی۔

    ذرائع مسلم لیگ ن کے مطابق رپورٹس کے بعد نوازشریف کو بیرون ملک منتقل کرنے پرغور ہوگا۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت نے نوازشریف کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی پیشکش کے ساتھ علاج کی تمام ترسہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    نواشریف کے پلیٹ لیٹس میں‌ کمی

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے جسم کے کسی بھی حصے سے خون بہنا بڑے خطرے کی علامت ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق مسوڑوں سے خون آنے کے بعد پلیٹ لیٹس سیلزمعمول سے کم ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 29 یزار سے کم ہو کر 7 ہزار پر آگئی تھی جس پر سابق وزیراعظم کو دوبارہ پلیٹ لیٹس یونٹ لگایا گیا جبکہ میڈیکل بورڈ کی معاونت کے لیے ایک ڈاکٹر اسلام آباد اور ایک کراچی سے بلایا گیا ہے۔

  • شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کردی

    شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کردی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹوکی شمولیت سے مشروط کر دی، شہبازشریف نے واضح کردیا بلاول بھٹو کے نہ ہونے پر احسن اقبال قیادت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شہبازشریف کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کر دی۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ پیپلزپارٹی جس سطح کا وفد بھیجے گی، ن لیگی وفد بھی اسی سطح کا ہوگا، پیپلزپارٹی کی دوسرے درجے کی قیادت کے ساتھ کھڑا نہیں ہوسکتا۔

    شہبازشریف نے واضح کر دیا بلاول بھٹوکے نہ ہونے پر احسن اقبال قیادت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمر درد میں مبتلا ہوں صحت بہتر ہوئی تو اسلام آباد آنے کی کوشش کروں گا۔

    شہباز شریف کا مولانا کی حمایت کا اعلان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آزادی مارچ کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت ملی تو 6 ماہ میں معیشت کو پیروں پر کھڑا کریں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ میں کشمیریوں کے لیے پوری جوش سے آواز اٹھائیں گے، 31 اکتوبر کو مسلم لیگ ن بھرپور انداز میں شرکت کرے گی۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی آزادی مارچ میں شرکت سے معذرت کرچکے ہیں۔

  • شہباز شریف کا مولانا کی حمایت کا اعلان، قوم سے معیشت ٹھیک کرنے کا پھر سے وعدہ

    شہباز شریف کا مولانا کی حمایت کا اعلان، قوم سے معیشت ٹھیک کرنے کا پھر سے وعدہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آزادی مارچ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملی تو 6 ماہ میں معیشت کو پیروں پر کھڑا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس ملک میں بیروزگاری اور بیماریوں کا خاتمہ کریں گے، 27 اکتوبر کے یوم سیاہ پر قوم پوری طرح یکسو ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ آزادی مارچ میں کشمیریوں کے لیے پوری جوش سے آواز اٹھائیں گے، 31 اکتوبر کو مسلم لیگ ن بھرپور انداز میں شرکت کرےگی، مولانا فضل الرحمان کا استقبال کریں گے، اپنے مطالبات بھرپور انداز سے رکھیں گے، جلسے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں: دھرنا دینا مولانا فضل الرحمان کا بھی حق ہے، سراج الحق

    مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ نواز شریف کی ہدایات خط کی صورت مل چکی ہیں، 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں جلسے میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں گے۔

    واضح رہے کہ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان  31 اکتوبر کو حکومت مخالف مارچ کے لیے اسلام آباد پہنچیں گے، پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے بھی مولانا کے آزادی مارچ کی حمایت کی ہے۔

    اس سے قبل شہباز شریف نے آزادی مارچ میں شرکت سے معذرت کی تھی لیکن نواز شریف کا خط ملنے کے بعد انہوں نے مولانا کے آزادی مارچ میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔