Tag: مسلم لیگ ن

  • ن لیگ اور جے یو آئی مشترکہ آزادی مارچ کا اعلان کریں گے: احسن اقبال

    ن لیگ اور جے یو آئی مشترکہ آزادی مارچ کا اعلان کریں گے: احسن اقبال

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ن لیگ اور جے یو آئی ف نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ آزادی مارچ کا اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں ماڈل ٹاؤن میں مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف سے ملاقات کی، احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان تفصیلی مشاورت کی گئی ہے، موجودہ حکومت ملک کے لیے معاشی خطرہ بن چکی ہے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں حکومت نام کی چیز نظر نہیں آتی، ملک میں بے روزگاری اور غربت بڑھ رہی ہے، 30 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کی سی ای سی کا اجلاس ہوگا، ن لیگ اور جے یو آئی مشترکہ آزادی مارچ کا اعلان کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کی شہباز شریف کی رہایش گاہ آمد، دھرنے پر گفتگو

    انھوں نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کی سطح 20 سال میں سب سے زیادہ ہے، ن لیگ دور میں پولیو ختم ہونے کے قریب آ گیا تھا، عمران خان بھی طاہر القادری کی طرح سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کریں۔

    احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کو نظریات کی سزا دی جا رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے لیڈر کو فوری رہا کیا جائے۔

    دریں اثنا، جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی نے کہا کہ آج آزادی مارچ میں ن لیگ کی شمولیت سے متعلق شبہات دور ہو گئے ہیں، حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کے پاس بھی جائیں گے، یہ آزادی مارچ ہمارا نہیں قوم کا ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کی شہباز شریف کی رہایش گاہ آمد، دھرنے پر گفتگو

    مولانا فضل الرحمان کی شہباز شریف کی رہایش گاہ آمد، دھرنے پر گفتگو

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان وفد کے ہم راہ میاں شہباز شریف کی رہایش گاہ پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان، اکرم درانی، مولانا امجد اور وفد کے دیگر ارکان کے ساتھ شہباز شریف سے ملاقات کرنے ان کی رہایش گاہ پہنچے۔

    ملاقات میں راجہ ظفرالحق، احسن اقبال، مریم اورنگ زیب اور خرم دستگیر بھی موجود تھے۔

    قبل ازیں، مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اصولی طور پر دھرنے کی حمایت کی ہے تاہم عملی طور پر ساتھ دینے سے انکار کیا ہے، فضل الرحمان سے ملاقات میں دیکھتے ہیں کہ کیا فیصلہ ہوتا ہے۔

    سابق اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کے دھرنے پر مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے، جو فیصلہ بھی کریں گے سوچ سمجھ کر کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کا مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

    انھوں نے واضح کیا کہ میری سوچ فضل الرحمان جیسی ہے، دھرنے میں شرکت کرنی چاہیے، جنگوں میں بھی حکومتیں تبدیل ہو جاتی ہیں۔

    یاد رہے کہ گیارہ ستمبر کو جامشورو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ مولانا صاحب کے دھرنے میں ہماری مورل سپورٹ ہوگی لیکن خود شریک نہیں ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا اسلام آباد احتجاج کا فیصلہ ان کا اپنا ہے، چاہے کسی کا بھی دھرنا رہا ہو ہم خود شریک نہیں رہے۔

  • شیخوپورہ میں ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج

    شیخوپورہ میں ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج

    لاہور: شیخوپورہ میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کے خلاف زمینوں پر قبضے کرنے کے معاملے پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی مدعیت میں سورس رپورٹ کی بنیاد پر درج کیا گیا۔

    [bs-quote quote=”ڈیرے کی اراضی کے متعلق اعلیٰ عدلیہ سے سول کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرلیا ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”جاوید لطیف”][/bs-quote]

    ایف آئی آر کے مطابق میاں جاوید لطیف کے ڈیرے کی اراضی کی جلعسازی میں محکمہ مال کے پٹواری ملک شبیر اور محمد رشید ملوث ہیں، محمد رشید نے مالک نہ ہوتے ہوئے بھی ساڑھے 37 مرلے اراضی میاں برادران کو بیچ دی۔

    میاں جاوید لطیف اور ان کے بھائیوں نے فیصل آباد روڈ پر اس اراضی پر ڈیرہ تعمیر کرلیا، اراضی کے اصل مالک محمد اسلم نے اس فراڈ کے خلاف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کو اپیل کی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ کلیکٹر نے اپیل خارج کرتے ہوئے ساڑھے 37 مرلے اراضی کے انتقال کو درست قرار دیا تھا۔

    سول کورٹ نے 26 اکتوبر 2018 کو ساڑھے 37 مرلے اراضی کے انتقال کو جعلی قرار دے دیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ انہوں نے ڈیرے کی اراضی کے متعلق اعلیٰ عدلیہ سے سول کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرلیا ہے۔

  • رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت

    رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت

    لاہور: سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت جاری ہے، رانا ثنا اللہ 14 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ کو ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا، پراسیکیوٹر صلاح الدین مینگل طبیعت خرابی کے باعث پیش نہ ہوئے۔

    عدالت نے دریافت کیا کہ بتایا جائے کون سے پراسیکیوٹر درخواست ضمانت میں سرکار کی جانب سے پیش ہوں گے۔ عدالت نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے پراسیکیوٹر کو بحث کے لیے طلب کرلیا۔

    رانا ثنا اللہ کے وکیل نے کہا کہ پہلے بھی واٹس ایپ پر جج کو تبدیل کر دیا گیا، ایسا نہ ہو کہ آپ کو بھی واٹس ایپ آجائے۔ اگر مرضی کے جج لگائے جائیں گے تو پھر کیس میں انصاف کیسے ہوگا۔

    انسداد منشیات کے پراسیکیوٹر رانا کاشف نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔ رانا ثنا اللہ کے وکیل نے کہا کہ جو فائنل رزلٹ ہیں کیس کے وہ بتائے جائیں۔

    رانا کاشف نے کہا کہ متعلقہ پراسیکیوٹر بیمار ہیں جس کی بنیاد پر وہ نہیں آسکے، انہوں نے تیاری کی ہوئی ہے۔ بحث وہی کریں گے 4 دن کی مہلت دے دیں۔

    عدالت نے انسداد منشیات کے پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔

    گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

  • رانا ثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس، ایک ارب سے زائد کی 41 اثاثے منجمد

    رانا ثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس، ایک ارب سے زائد کی 41 اثاثے منجمد

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ اور فیملی کی ایک ارب سے زائد کی 41 جائیدادیں منجمد کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق رانا ثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، سابق وزیر قانون کی ایک ارب سے زائد کی 41 جائیدادیں منجمد کردی گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جائیدادیں رانا ثنا اللہ، اہلیہ، داماد اور بیٹی کے نام پر بنائی گئی ہیں، جائیدادوں کی مالیت ایک ارب 11 کروڑ 63 لاکھ 13 سے زائد ہے۔

    رانا ثنا اللہ کی بیرون ملک جائیدادوں کے حوالے سے بھی 3 ممالک سے رابطہ کرلیا گیا ہے، کینیڈا، برطانیہ اور دبئی سے جائیدادوں اور اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پلاٹ خرید کر کچھ ہی عرصے بعد پلاٹ کروڑوں میں فروخت کرنا ظاہر کیا جاتا تھا، بلیک منی کو رئیل اسٹیٹ اور بلڈرز کے ذریعے وائٹ کیا جاتا تھا۔

    مزید پڑھیں: رانا ثنا اللہ اور فیملی کے اثاثوں‌ کی تفصیلات سامنے آگئیں

    منجمد کی گئی جائیدادوں کی فہرست کے مطابق پیپلز کالونی فیصل آبادمیں کمرشل پلازہ 8 کروڑ روپے کا ہے، پلاٹ نمبر 291 کی مالیت 8 کروڑ روپے ہے، کمرشل ہال جی ففٹی 6 کروڑ اور 4 دکانیں ساڑھے 5 کروڑ روپے کی ہیں۔

    واضح رہے کہ کہ چند روز قبل اے این ایف کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ اور ان کے فیملی ممبرز کے بینک اکاؤنٹس میں بھاری رقم موجود ہیں، تمام جائیدادیں اور اثاثے منشیات کی اسمگلنگ کرکے بنائے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ 2 جولائی کو انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

  • رانا ثناااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    رانا ثناااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور:عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی وسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ سمیت کو آج انسدادمنشیات عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران اے این ایف حکام نے رانا ثنااللہ کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کی۔ عدالت نے رانا ثنااللہ کے دستخط کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج سیل کردی۔

    رانا ثنااللہ کے وکلا کی جانب سے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی جس پراینٹی نارکوٹکس حکام نے ضمانت کی درخواست پردلائل کے لیے مہلت مانگ لی۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اےاین ایف نے جو دستاویزات پیش کیں انھیں پڑھنے کا موقع دیا جائے۔ انسدادمنشیات عدالت نے درخواست ضمانت پر 28 اگست کو وکلا جرح کے لیے طلب کرلیا۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت پرملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کی تھی۔ عدالت نے فوٹیج پیش کرنے، دیگر ملزمان کو وکیل فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    یاد رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

  • نیب نے شہباز شریف کو کل طلب کرلیا

    نیب نے شہباز شریف کو کل طلب کرلیا

    لاہور: نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کل پھر طلب کرلیا، شہباز شریف کو لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کرپشن اسکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو کل پھر طلب کرلیا ہے، شہباز شریف کے لیے تیار کیے گئے سوالات کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں۔

    ذرائع کے مطابق ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس میں 7 سوالات تیار کیے گئے ہیں، زائد اثاثے بنانے سے متعلق بھی مختلف سوالات تیار کیے گئے ہیں۔

    نیب سوالات میں پوچھا جائے گا کہ خلاف قانون لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بنانے کی سمری کیوں منظور کی؟ منصوبے کا مینجمنٹ یونٹ فعال ہونے کے باوجود کمپنی کیوں بنائی۔

    شہباز شریف سے پوچھا جائے گا کہ صفائی کمپنی بنانے سے پہلے منافع، استحکام، کم خرچ ہونے کی تحقیق کرائی تھیں؟ کمپنی آئی اسٹیک کو قانونی طریقہ استعمال کیے بغیر ٹھیکہ دیا گیا، غیرملکی کمپنیوں کو 320 ملین ڈالر کا ٹھیکہ آؤٹ سورس کا اختیار کس نے دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کے گرد احتساب کا شکنجہ مزید سخت

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف سے سوال کیا جائے گا کہ کمپنی کو بغیر کسی جامع منصوبے کے بغیر قرضہ اور امداد دینے کا فیصلہ کیوں دیا گیا، قرض واپس کرنے، سرمایہ پیدا کرنے کے منصوبے کو کیوں مسترد کیا گیا۔

    نیب سوالات میں پوچھا جائے گا کہ مشتبہ ٹرانزیکشن کی رقوم کے ذرائع کیا ہیں، بیرون ملک سے شہباز شریف اکاؤنٹ میں مشتبہ ٹرانزیکشن کے شواہد بھی ملے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شوگر ملز میں کی جانے والی سرمایہ کاری، شیئرز سے متعلق بھی سوالات شامل ہیں۔

  • احتساب عدالت میں پیراگون اسکینڈل کی سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں پیراگون اسکینڈل کی سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے استفسار کیا تھا کہ تیسرےملزم ندیم ضیا کواب تک کیوں گرفتار کرکے پیش نہیں کیا گیا، پروڈکشن آرڈرملزم کی مرضی سے جاری ہوتے ہیں یا درخواست دیتے ہیں؟۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج تو خواجہ برادران پر فرد جرم عائد کرنی تھی، کیس اب کافی سنجیدہ موڑپرآگیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے مطابق حکومت کے خلاف مہم موثر بنانے کی حکمت عملی طے نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈاؤن کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑ گیا، اسلام آباد کی طرف اپوزیشن کا مارچ دسمبر تک جاسکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی عدم شرکت کے باعث اے پی سی میں اہم فیصلے نہ ہوسکے۔

    مولانا فضل الرحمان نے اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی، اپوزیشن جماعتوں نے اے پی سی میں سوال کیا کہ اسلام آباد آکر کیا کریں گے، اسلام آباد میں دھرنا دینے کے بعد کیا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن کی اے پی سی، شہباز شریف اور بلاول شرکت نہیں کر سکیں گے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ اے پی سی میں پی پی اور ن لیگ مرکزی قائدین شریک ہوں گے، چارٹر آف ڈیمانڈ کی تیاری پر مشاورت ابھی باقی ہے۔

    اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی شکست پر بھی پیش رفت نہ ہوسکی، سینیٹ انتخابات میں شکست کی ذمہ داری کوئی جماعت لینے کو تیار نہیں ہے۔

    اے پی سی اجلاس میں مرکزی رہنما ایک دوسرے کو باتیں سناتے رہے، کشمیر کے معاملات کو بھی حکومت کے خلاف مہم کا ایجنڈا بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی کل جماعتی کانفرنس میں بلاول اور شہباز شریف شریک نہیں ہوئے، اے پی سی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی شدید مذمت کی گئی اور حکومتی اقدامات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

  • ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایل این جی اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو دوسری بار جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ مزید کتنا ریمانڈ چاہیے؟ جس پر پراسیکیوٹر نیب نے جواب دیا کہ 14 روز کا مزید ریمانڈ چاہیے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جتنا چاہتے ہیں ریمانڈ دے دیں، دوران تفتیش دستاویزات مانگ لیتے ہیں، جو سوالات پوچھتے ہیں ان کا جواب دے دیتا ہوں۔

    معزز جج نے ریمارکس دیے کہ 14 روز کا ریمانڈ دے دیتا ہوں، تفتیش مکمل کرنے کی کوشش کریں۔

    بعدازں احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف کیس کی سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔