Tag: مسلم لیگ ن

  • مسلم لیگ ن اس وقت اپنی سیاست دفن کرنے جارہی ہے، اسد عمر

    مسلم لیگ ن اس وقت اپنی سیاست دفن کرنے جارہی ہے، اسد عمر

    پاکستان تحریک انصاف کے سابق مرکزی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن اس وقت اپنی سیاست دفن کرنے جارہی ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اس وقت وہاں کھڑی ہے کہ 2006 میں جہاں ق لیگ کھڑی تھی، ہمارے ہاں سیاست دھندا بن گئی، ایک مرتبہ مزا لگ گیا تو کوئی نہیں چھوڑتا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ میری سیاسی تاریخ میں تمام بڑے انٹرویو اے آروائی نیوز کیساتھ ہوئے ہیں۔ مستحکم جمہوریت میں لوگ سیاست چھوڑتے بھی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جس دن علی امین گنڈاپور کو کہیں گے بات کرینگے تو وہ کرلیں گے، احتساب واحد چیز ہے جس پر ہمارا کوئی بھی سمجھوتہ نہیں ہوپا رہا تھا۔ فیٹف کا معاملہ اس وقت کی اپوزیشن کے پاس لےکر گئے تھے تو انھوں نے کہا نیب آرڈیننس پر بات کریں۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرکے سیاست شروع کی تھی، بانی پی ٹی آئی باہر آئیں گے تو ان کیساتھ ملاقات بھی ہوگی گلے شکوے بھی ہونگے۔

    بانی پی ٹی آئی نے اب تک جوعزت دی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ عدالت میں بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کیلئے اٹھا تھا لیکن درمیان میں لوگ کھڑے تھے۔ اگست میں پارلیمانی ٹرم ختم ہوئی تو میں نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ میں 9 مئی کے واقعات سے پہلے جیل جاچکا تھا، سپورٹ کرنے اور مدد کرنے کے کئی اور طریقے ہیں لیکن سیاست نہیں کرونگا۔ ٹیکنوکریٹ بن کرضرورت محسوس ہوئی تو ضرور مدد کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ محمد زبیر سیاست سے کیسے الگ ہوئے اس پر کمنٹ نہیں کرنا چاہتا۔ پاکستان آج جہاں کھڑا ہوا ہے اس میں لیڈرشپ کی بڑی ناکامی ہے۔ عام آدمی کیساتھ پاکستان کی لیڈرشپ نے جو کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔

    اسد عمر نے کہا کہ ایک ایک ملک پاکستان سے آگے نکل گیا اور ہم پیچھے چلے گئے، ہائبرڈ نظام کسی بھی صورت میں ہو ملک کو کچھ بھی ڈیلیور نہیں کیا جاسکا، نظام ڈیلیور نہیں کررہا تو پھر اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    ہمیشہ کہا ہے کہ سیاستدانوں کو آپس میں بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، میثاق جمہوریت کی ناکامی کی سب سے بڑی وجہ کیا تھی کوئی بیٹھ کربات نہیں کرتا تھا۔

    سابق رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بڑے فیصلے ماضی میں بھی کرچکے ہیں آئندہ بھی کرسکتے ہیں، میثاق جمہوریت پر بانی پی ٹی آئی کومطمئن کرنا ہوگا پھر وہ بڑے فیصلے کرسکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سیاستدان اسی طرح ایک دوسرے کے گریبان پکڑیں گے تو کوئی فائدہ نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے پاس بےتحاشہ سیاسی اسپیس موجود ہے۔ وہ اس لیول پر ہیں کہ وہ جو بھی فیصلہ کرینگے ووٹر اسے قبول کریگا۔

    پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت اس وقت بہت مشکل حالات میں کام کررہی ہے، پی ٹی آئی کا ووٹر اس وقت ایک ہی مطالبہ کررہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، پی ٹی آئی کے ووٹرز کو اس وقت پارٹی اسٹریٹیجی نظرنہیں آرہی۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت پر لوگ اقتدار میں چلے گئے اور وہ جیل میں ہیں۔ ایسا کوئی بیان نہیں دیا کہ بانی پی ٹی آئی نے سائفر کو سیاست کیلئے استعمال کیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ 8 فروری کو پی ٹی آئی کو زیادہ ووٹ پڑنے کی وجہ عدت کیس بھی ہے، بانی پی ٹی آئی پر زیادہ تر کیسز ان کے سیاسی طرزعمل کی وجہ سے ہیں۔ ان کی سیاست مختلف ہوجائے تو کیسز بھی نہیں رہیں گے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ہمیں تو کہاجاتا تھا کہ پنجاب میں تباہی ہوگئی، عثمان بزدار پر کوئی کیس کیوں نہیں ہوا، عثمان بزدار تو آج بھی سکون سے بیٹھے ہیں جہاں بھی بیٹھے ہیں۔ عثمان بزدار بانی پی ٹی آئی کا فیورٹ تھا اور رہے گا۔

    جب بھی پی ٹی آئی کی دوبارہ حکومت آئے گی تو عثمان بزدار دوبارہ وزیراعلیٰ بنے گا۔ بانی پی ٹی آئی کو تو جیل میں ڈال دیا گیا، عثمان بزدار پر کوئی کیس ہی نہیں بنا۔

    انھوں نے کہا کہ پرویز خٹک کی بطور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرفارمنس بہت بہترین تھی، سیاسی معاملات میں اسد قیصر اور پرویز خٹک نے بہت محنت کی، پرویزخٹک نے الگ جماعت بنانے کا فیصلہ غلط کیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بعد کسی نے سب سے زیادہ پارٹی کیلئے محنت کی تو وہ جہانگیر ترین تھے، علیم خان کو بھی پارٹی کیلئے بہت محنت کرتے دیکھا تھا۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں ملاقات کیلئے بلائیں تو ضرور ملاقات کروں گا۔

  • مسلم لیگ ن کا پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دینے کا فیصلہ

    مسلم لیگ ن کا پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے پاکستان پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار سمیت اہم لیگی رہنما پیپلز پارٹی سے بات کر کے انھیں حکومت میں شمولیت کی ایک بار پھر دعوت دیں گے، پیپلز پارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کا فیصلہ اپوزیشن الائنس کے بعد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ میں شمولیت سے متعلق منقسم رائے رکھتی ہے، ایک سینئر پی پی رہنما نے بتایا کہ اس سلسلے میں‌ پارٹی ارکان کی رائے ابھی تقسیم ہے، اگرچہ حکومت میں شمولیت کی دعوت کے

    سلسلے میں اشارے ملے ہیں لیکن جب باقاعدہ بات ہوگی تو پارٹی کے اندر اس پر مشاورت کی جائے گی۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ وفاقی حکومت کا حصہ نہیں بنیں‌ گے لیکن اب دوبارہ دعوت کے بعد پھر مشاورت کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی طرف سے یہ بات کنفرم ہے کہ وہ اب پیپلز پارٹی کو پورے شد و مد سے آمادہ کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ موجودہ مشکل حالات سے نکلا جا سکے۔

  • پاکستان میں اس وقت 11 کروڑ لوگ غربت کی لکیرسےنیچے ہیں، محمد زبیر

    پاکستان میں اس وقت 11 کروڑ لوگ غربت کی لکیرسےنیچے ہیں، محمد زبیر

    مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت غربت کی لکیرسےنیچے لوگوں کی تعداد 11 کروڑہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما کا اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں بےروزگار افراد کی تعداد 2 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام سے ایلیٹ کو کوئی فرق نہیں پڑتا، بوجھ عوام برداشت کرتی ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ نئی حکومت آتی ہے تو ماحول ایسا بنایا جاتا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدہ ہوگیا تو مسائل حل ہوجائیں گے۔ کسی سے بھی پوچھ لیں کہ پاکستان کی معاشی حالت بہت خراب ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے ورلڈ ریکارڈ رکھا ہے 24 ویں مرتبہ آئی ایم ایف پروگرام میں جائیں گے۔ بوجھ عوام برداشت کرتی ہے اور کریڈٹ ایلیٹ کلاس لیتی ہے کہ پروگرام ہوگیا۔ عوام کو ایک ہی بات کہی جاتی ہے کہ دو سال مشکلات ہونگی پھر بہتری آجائے گی۔

    رہنما مسلم لیگ نے کہا کہ غیرمعمولی بات ہے کہ ن لیگ کی حکومت ہے اور اسحاق ڈار وزیرخزانہ نہیں۔ پہلی مرتبہ ہے کہ ن لیگ اپنی پارٹی کو چھوڑ کر باہر سے وزیرخزانہ لے کرآئی۔

    انھوں نے کہا کہ محمد اورنگزیب کی قابلیت پر بات نہیں کررہا لیکن ایسے اقدامات کیخلاف ہوں، محمد اورنگزیب عوام کو جوابدہ نہیں ہونگے ن لیگ کو جوابدہ ٹھہرایا جائےگا۔ پوری دنیا میں کہیں نہیں ہوتا کہ وزیرخزانہ پارٹی سے باہر سے لاکر لگا دیا جائے۔

    محمدزبیر نے کہا کہ ن لیگ کی فیصلہ سازی یا موجودہ سیٹ اپ کا حصہ نہیں ہوں، ن لیگ کو آفیشل طور پر چھوڑا نہیں ہے لیکن ویسے متحرک نہیں، اس وقت نئی جماعت کی ضرورت ہے کیونکہ 3 بڑی جماعتیں متنازع ہوچکی ہیں، تینوں جماعتوں کے ماضی میں کچھ اور آج کل کچھ بیانیے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ چھوڑ دیا جائے اس پارٹی کے رکن کیلئے مشکل ہوتا ہے، وزیراعظم نے جو دو تین فیصلے کیے اس سے کنفیوژن زیادہ پھیلی ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ وزارت خارجہ اہم ہے لیکن پاکستان میں اس پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی۔ وزارت خارجہ کے ذریعے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری لائی جاسکتی ہے۔ وزیرخارجہ کو ایسی کمیٹیوں میں ڈال دیا گیا ہے جہاں ان کا کام نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وزیرخزانہ کو کچھ کمیٹیوں میں شامل کیا گیا ہے تو وہاں بھی وزیرخارجہ کے ماتحت ہونگے۔ سی سی آئی میں وزیرخارجہ کو رکھا گیا ہے یہ بھی پہلی مرتبہ ہورہا ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے پیغام واضح ہے کہ اسحاق ڈار کہیں نہیں جارہے۔ ن لیگ نے واضح پیغام دیا ہے کہ معیشت کے فیصلوں میں اسحاق ڈار شامل ہونگے۔

    رہنما مسلم لیگ نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ اسحاق ڈار کو دوبارہ وزیرخزانہ بنادیا جائے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے دیا گیا بجٹ ہوگا جس میں سخت فیصلے کرنا ہونگے۔ بجٹ میں سوالات اٹھیں گے تو کسی نہ کسی کو بکرا بنایا جائے گا۔

  • ویڈیو: میری گاڑی کیوں روکی، ن لیگی ایم پی اے نے پولیس اہلکاروں سے معافی منگوا لی

    ویڈیو: میری گاڑی کیوں روکی، ن لیگی ایم پی اے نے پولیس اہلکاروں سے معافی منگوا لی

    لاہور: گاڑی روکنے پر پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی ملک وحید نے سڑک پر پولیس اہلکاروں سے معافی منگوا لی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم پی اے ملک وحید کی پولیس اہلکاروں کو سرعام دھمکیوں کی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں ن لیگی رکن صوبائی اسمبلی تھانہ باغبانپورہ کے اہلکاروں کو معافی مانگنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

    ملک وحید کو اہلکاروں کو دھمکی دیتے سنا جا سکتا ہے "مجھ سے معافی نہ مانگی تو انجام اچھا نہیں ہوگا۔” واضح رہے کہ ملک وحید پی پی 152 لاہور سے ن لیگ کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔

    ٹی ایس آئی کو ایم پی اے ملک وحید کی دھمکی دینے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر رضوی نے بجائے قانونی کارروائی کے ٹی ایس آئی کا باغبانپورہ سے پولیس لائنز تبادلہ کر دیا۔

    خیال رہے کہ کالے شیشے والی گاڑی استعمال کرنے پر ایم پی اے کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی گئی، جب کہ ایم پی اے نے اہلکار کو دھکیاں بھی دی تھیں اور سر عام معافی منگوائی۔

  • مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی عظمیٰ کاردار کو چوروں نے لوٹ لیا

    مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی عظمیٰ کاردار کو چوروں نے لوٹ لیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی عظمیٰ کاردار کو چوروں نے لوٹ لیا جس کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی عظمیٰ کاردار کو چوروں نے لوٹ لیا، چور پانچ لاکھ روپے مالیت کا سونا چوری کرکے فرار ہوگیا جس کا مقدمہ درج درج کرلیا گیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ کاردار نے کہا کہ زیورات چوری کی واردات گزشتہ روز سوئمنگ کے دوران ہوئی میں اسمبلی سیشن کے بعد کلب میں سوئمنگ کیلئے گئی تھی اور زیورات پرس میں تھے۔

    عظمیٰ کاردار نے بتایا کہ اس کلب کی دو انسٹرکٹر اور ملازمین مشکوک ہیں ان سے تفتیش کی جائے، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کر کے مختلف پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے۔

  • عارف علوی نے کبھی صدر کے عہدے کا پاس نہیں رکھا: بلال اظہر کیانی

    عارف علوی نے کبھی صدر کے عہدے کا پاس نہیں رکھا: بلال اظہر کیانی

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ عارف علوی نے کبھی صدر کے عہدے کا پاس نہیں رکھا۔

    بلال اظہر کیانی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہ عارف علوی قانون اور آئین شکن شخص  تھے، عارف علوی ایک جماعت اور گروہ کے آلہ کار کا کردار ادا کرتے رہے انہوں نے کبھی صدر کے عہدے کا پاس نہیں رکھا۔

    مسلم لیف ن کے رہنما نے کہا کہ انتخابات کے نتیجے میں کوئی ایک جماعت حکومت نہیں بنا سکی جب کے بعد ہم نے پیپلز پارٹی سے اتحاد کی بات کی اور اس اتحاد کے نتیجے میں شہباز شریف وزیراعظم، آصف زرداری صدر بنے۔

    بلال اظہر کیانی نے کہا کہ جمہوری جماعتیں آپس میں گفتگو کرتی ہیں، 2013 میں 35 پنکچر اور 4 حلقوں کی بات کی گئی، باتیں کرنے والوں نے بعد میں معافی مانگ کر شرمندگی اٹھائی۔

    انہوں نے کہا کہ اب ایک گروہ بہت شورمچارہاہے، اس کی حرکتیں وہی ہیں، 2018 میں آر ٹی ایس ڈاؤن ہوا انہیں نتائج قبول ہوگئے، 2024 میں پھر وہی رونا دھونا جاری ہے۔

    بلال اظہرکیانی نے کہا کہ مختلف کمپنیوں کے سروے دیکھ لیں نتائج بھی وہی آئے ہیں، الیکشن پر اعتراض ہے تو عدالت اور الیکشن کمیشن جائیں، ایک مخصوص جماعت لڈو الٹانے کے چکر میں رہتی ہے۔

    بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے ایک بار پھر مفاہمت کی بات کی ہے، انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ اپنی شرائط کو خود توڑا، شوکت ترین نے بانی پی ٹی آئی کے ورغلانے پر آئی ایم ایف کو چٹھیاں لکھیں اور آج پھر بانی پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو چٹھی لکھی ہے۔

    بلال اظہر کیانی نے کہا کہ چٹھی کے بدلے آئی ایم ایف سے ایک زور دار جواب ملا، معاشی مسائل سے نمٹنے والی حکومت کو روکنا انکی غلط فہمی ہے۔

  • ن لیگ کی وفاق میں ایم کیو ایم کو  3 وزارتوں کی ممکنہ آفر

    ن لیگ کی وفاق میں ایم کیو ایم کو 3 وزارتوں کی ممکنہ آفر

    کراچی : مسلم لیگ ن کی جانب سے وفاق میں ایم کیو ایم کو 3وزارتیں دیئے جانے کا امکان ہے ، جس میں پورٹ اینڈشپنگ ،اوورسیز اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارتیں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے وفاق میں ایم کیو ایم کو پہلے فیز میں 3وزارتوں کی ممکنہ آفر ہے ، ذرائع ایم کیوایم نے بتایا ہے کہ پورٹ اینڈشپنگ ،اوورسیز ،سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارتیں دینے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم آج وزارتوں اور کابینہ میں شمولیت پرمشاورت کرکے فیصلہ کرے گی۔

    خیال رہے قومی متحدہ موومنٹ پاکستان نے رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس آج شام 4 بجے پاکستان ہاؤس طلب کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اراکین رابطہ کمیٹی کو اس حوالے سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سے ہونے والے رابطوں پر بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

    رابطہ کمیٹی اراکین کو ایم کیو ایم کی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے صدارتی انتخاب میں ووٹ کے لیے آصف زرداری کے رابطے اور پی پی وفد سے ملاقات میں ہونے والی گفتگو سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ رابطہ کمیٹی اجلاس میں ایم کیو ایم کے وفاقی کابینہ میں شمولیت اور وزارتوں کے معاملے پر غور بھی کیا جائے گا۔

  • اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب:  مسلم لیگ ن نے حکمت عملی طے کرلی

    اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب: مسلم لیگ ن نے حکمت عملی طے کرلی

    لام آباد:: مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سمیت اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے حکمت عملی طے کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کی حکمت عملی طے کرلی ہے۔

    اجلاس میں حاضر ارکان کے ووٹ جلد سے جلد پول کروانے کا فیصلہ کرلیا گیا اور اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے بھی حکمت عملی طے کرلی گئی۔

    خیال رہے قومی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب آج ہوگا، اسپیکر کیلئےپاکستان مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق اور پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سُنّی اتحاد کونسل کے امیدوار عامر ڈوگر کے درمیان مقابلہ ہے۔

    قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ اور پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سُنّی اتحاد کونسل کے امیدوار جنید اکبر کے درمیان مقابلہ ہے۔

    اسپیکر ،ڈپٹی اسپیکر کاانتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا , اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے ہر رکن کا صرف ایک ووٹ ہوگا۔

    یاد رہے گزشتہ روز قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں تین سو دو اراکین نے حلف اُٹھایا تھا۔

  • مسلم لیگ (ن) نے ایم کیو ایم کو بڑی یقین دہانی کرادی

    مسلم لیگ (ن) نے ایم کیو ایم کو بڑی یقین دہانی کرادی

    کراچی: مسلم لیگ (ن) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے ایم کیو ایم کو گورنر سندھ کے حوالے سے یقین دہانی کرادی ہے، ن لیگ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم گورنر کیلئے جس کا نام دے گی اسے مقرر کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے گورنر سندھ کے لیے کامران ٹسوری کا نام ہی دیئے جانے کا ہی امکان ہے جبکہ مصطفی کمال پہلے ہی کامران ٹیسوری کو ایم کیو ایم کا گورنر، ذمہ داریاں جاری رکھنے کا بیان دے چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وفاق میں حکومت سازی کیلیے مسلم لیگ (ن) سے پانچ اہم وزارتوں کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

  • مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کی ملاقات کا احوال سامنے آگیا

    مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کی ملاقات کا احوال سامنے آگیا

    مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کی مذاکراتی ٹیم کے درمیان ہونے والی ملاقات کا احوال سامنے آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم کیو ایم نے نہ وزارتیں مانگی اور نہ ہی اس سے متعلق کوئی پیشکش ہوئی ہے، ملک کے استحکام اور جمہوریت کے لیے ہر سطح پر ساتھ دیں گے۔

    ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وزارتوں کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ ملاقات کی مکمل تفصیلات پر خالد مقبول صدیقی اور رابطہ کمیٹی کو بریفنگ دی جائے گی۔

    ملاقات میں واضح کیا گیا کہ گورنر سدھ کامران ٹیسوری کو ہی آگے برقرار رکھنا چاہیے۔

    اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے مطالبے میں 5 وزارتیں مانگیں۔ ایم کیو ایم نے آئی ٹی، پورٹ اینڈشپنگ، مواصلات، لیبرمین پاور اور اوورسیز کی وزارتوں کا مطالبہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ مسلم لیگ (ن) ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ حکومت میں شامل کروانے کی خواہاں ہے تاہم پیپلز پارٹی نے (ن) لیگ کی تجویز قبول کرنے سے معذرت کر لی۔