Tag: مسلم لیگ ن

  • شہبازشریف لندن سے وطن واپس پہنچ گئے

    شہبازشریف لندن سے وطن واپس پہنچ گئے

    لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے بعد لندن سے وطن واپس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 758 کے ذریعے لندن سے لاہور پہنچ گئے۔

    شہبازشریف نے عید الفطر لندن میں ہی منائی تھی۔ روانگی سے قبل انہوں نے قوم سے بیگم کلثوم نوازکی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی درخواست کی تھی۔

    دوسری جانب سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کلثوم نواز کی طبعیت اب قدرے بہتر ہے تاہم اب بھی وہ مکمل طور پر خطرے سے باہر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی اہلیہ کے لیے دعا کی جائے۔

    خیال رہے کہ بیگم کلثوم نواز کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز لندن میں ان کے ساتھ ہیں جبکہ نوازشریف اور مریم نوازاحتساب عدالت سے اجازت ملنے کے بعد جمعرات کو لندن پہنچے تھے۔

    مریم نواز نے بیگم کلثوم نواز کو دل کا دورہ پڑنے کی تصدیق کردی

    واضح رہے کہ کینسر کے عارضے میں مبتلا بیگم کلثوم نواز گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں زیرعلاج ہیں۔ نوازشریف کی اہلیہ کی گزشتہ ہفتے طبعیت خراب ہونے پرانہیں آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا اور اب بھی وہ وینٹی لیٹرپرہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جےآئی ٹی سربراہ کا کام صرف تفتیش کرکےمواد اکٹھا کرنا تھا‘ خواجہ حارث

    جےآئی ٹی سربراہ کا کام صرف تفتیش کرکےمواد اکٹھا کرنا تھا‘ خواجہ حارث

    اسلام آباد : شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے تیسرے روز بھی حتمی دلائل کا سلسلہ جاری رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے آج بھی ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل دیے۔

    خواجہ حارث نے عدالت میں سماعت کے آغازپرکہا کہ جے آئی ٹی ایک تفتیشی ایجنسی تھی، تفتیش کے لیے قانون وضع ہوتا ہے کیا قابل قبول شہادت ہے کیا نہیں ہے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ معمول کا کیس ہوتا تومعاملہ تفتیش کے لیے نیب کے سپرد کیا جانا تھا، نیب تفتیش کرتا اورپھر ریفرنس دائر ہوتا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ عدالت نے کہا جے آئی ٹی کے پاس تفتیش کے اختیارات ہوں گے، جے آئی ٹی کونیب اورایف آئی اے کے اختیارات بھی دیے۔ عدالتی حکم کے مطابق جے آئی ٹی مکمل تفتیشی ایجنسی ہی تھی۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ استغاثہ161 کے بیان کواپنے فائدے کے للیے استعمال نہیں کرسکتا جبکہ ملزم چاہے تو 161 کے بیان کواپنے حق میں استعمال کرسکتا ہے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ جےآئی ٹی سربراہ کا کام صرف تفتیش کرکے مواد اکٹھا کرنا تھا، کوئی نتیجہ اخذ کرنا جے آئی ٹی کا اختیارنہیں تھا۔ سپریم کورٹ نے جےآئی ٹی کے مواد کی روشنی میں ریفرنس دائرکرنے کا کہا۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے جن گواہان کا ذکرکیا انہیں یہاں پیش نہیں کیا گیا، قانون شہادت کے مطابق گواہان کا یہاں پیش ہونا ضروری تھا۔

    خواجہ حارث نے سپریم کورٹ کے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت شواہد کے بعد سچ اورجھوٹ کا تعین کرتی ہے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ میں 1حصہ رائے جبکہ دوسرا161 کے بیان اور تیسرا مواد پر مشتمل ہے، رائے والے حصے پرعدالت کی معاونت کردی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب161کے بیانات کے حوالے سےعدالت کی معاونت کروں گا، 161کے بیان کوبطورثبوت استعمال نہیں کیا جاسکتا، حسن، حسین کے جےآئی ٹی میں بیانات اعتراف کے زمرےمیں نہیں لیے جاسکتے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ کسی شریک ملزم کا161 کا بیان ملزم کے خلاف استعمال نہیں ہوسکتا، صرف اعترافی بیان کوہی ملزم کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس پر مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ کل بھی خواجہ حارث حتمی دلائل جاری رکھیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روزاحتساب عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ لندن فلیٹس کبھی نوازشریف کی ملکیت میں نہیں رہے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ میرے موکل کی توملکیت ہی ثابت نہیں ہے، ملکیت ثابت ہوتی تو آمدن اور اثاثوں میں تضاد کی بات ہوتی۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ الزام ثابت کرنے کی ذمہ داری پراسیکیوشن پرعائد ہوتی ہے اور بعد میں بارِ ثبوت ملزمان پرڈالا جاتا ہے لیکن یہاں استغاثہ نے پہلے ہی بارِ ثبوت ملزمان پرڈال دیا ہے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ استغاثہ نے نوازشریف کی آمدن کے معلوم ذرائع سے متعلق دریافت نہیں کیا اور نہ ہی دوران تفتیش نوازشریف کے ذرائع آمدن کا پتا چلایا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف اورمریم نواز کو 4 دن کے لیےحاضری سے استثنیٰ مل گیا

    نواز شریف اورمریم نواز کو 4 دن کے لیےحاضری سے استثنیٰ مل گیا

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کو 4 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ مل گیا جس کے بعد سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز آج احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر عدالت میں موجود تھے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث احتساب عدالت پہنچے، جج محمد بشیرنے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ وہ اپنی وکالت نامے والی درخواست واپس لے رہے ہیں؟۔

    خواجہ حارث نے جواب دیا کہ پہلے ایک اور درخواست دینی ہے، بطوروکیل موقف اپنانا میرا حق ہے، ہمیں بھی معلوم ہوجائے گا کہ کیس اکٹھے یا علیحدہ چلیں گے۔ جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ وکالت نامہ واپس لینے والی آپ کی درخواست خارج کردی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر سردار مظفرعباسی نے کہا کہ ہم نے تو مخالفت بھی نہیں کی، پھر بھی درخواست خارج ہوگئی۔

    خواجہ حارث نے معزز جج کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ ہی بتادیں کہ اس کیس کی کارروائی کو کیسے آگے چلانا ہے، ہماری کوشش یہ نہیں ہونی چاہیے کہ ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچی جائے، ہم سب کو ایک دوسرے سے تعاون کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہرچیز کے لیے قانون ہوتا ہے، سپریم کورٹ نے ہفتے کو عدالت لگانے کا کہا، یہ کون سا قانون ہےِ؟۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ وکالت نامہ خارج کرنے کی درخواست خارج کی جائے، درخواست میں خواجہ حارث نے تحفظات بھی عدالت کے سامنے رکھ دیے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت کواپنی عدالتی اوقات متعین کرنے کا حکم دیا گیا، کوئی قانون نہیں احتساب عدالت اپنے اوقات کا تعین خود کرے، رول آف لا میں عدالتی وقت اورچھٹیاں مقررکر دی گئی ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ عدالت عدالتی وقت کے بعد یا چھٹی کے دن کارروائی نہیں چلا سکتی، دلائل اورجرح کی تیاری کے لیے ہزاروں صفحات پڑھنے پڑتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقرروقت کے بعد بھی کارروائی چلے تو اگلے دن کی تیاری نہیں ہوگی، بغیرتیاری کےعدالت آنا میرے موکل کے ساتھ زیادتی ہوگی۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ عدالت بتا دے ریفرنسزکا فیصلہ ایک ساتھ ہوگا یا کس طرح ہوگا، ہمیں معلوم ہوگا تواس طرح چل سکیں گے، اس طرح ڈبل کام بہت مشکل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا 4 ہفتے میں ٹرائل مکمل کیا جائے، ہمارے پاس 19 دن باقی ہیں، جتنا ہوسکا ہم کریں گے، ہفتے اوراتوارکا دن نکال دیا جائے تودن کم رہ جاتے ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ ممکن ہے شہادتیں ریکارڈ ہوں، تینوں ریفرنسزپرفیصلہ بھی ہوجائے؟ معزز جج محمد بشیر نے امجد پرویز کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ کی کیا رائے ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ خواجہ صاحب جو کہہ رہے ہیں وہ بالکل ٹھیک ہے۔

    احتساب عدالت کے معزز جج نے کہا کہ آپ اپنی رائے دیں جس پرمریم نواز کے وکیل نے کہا کہ ایون فیلڈ میں دلائل سننے ہیں تودوسرے ریفرنس میں واجد ضیاء کا بیان مؤخرکردیں۔

    احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو بھی طلب کررکھا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرسابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔ معاون وکیل محمد اورنگزیب نے بتایا تھا کہ امجد پرویز کی طبیعت خراب ہے عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔

    دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث کی جگہ جہانگیر جدون نے وکالت نامہ داخل کروایا تھا۔

    نوازشریف کےوکیل خواجہ حارث نےاپنا وکالت نامہ واپس لےلیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کیس سے عیلحدگی اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف تینوں نیب ریفرنسز کا ٹرائل 6 ہفتوں میں مکمل کرنے سے متعلق ان کے مؤقف کو تسلیم نہیں کیا اور ڈکٹیشن دی کہ ایک ماہ میں ریفرنسز کا فیصلہ کریں۔ ایسے حالات میں وہ کام جاری نہیں رکھ سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مریم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظور، شاہد خاقان اور گلالئی کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ

    مریم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظور، شاہد خاقان اور گلالئی کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ

    لاہور: مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 سے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے اور ریٹرننگ آفیسر نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی کو الیکشن کمیشن میں چلینج کیا تھا، پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا تھا کہ مریم نواز نے اثاثے چھپائے اور زرعی اراضی کی درست تفصیلات نہیں دیں۔

    آر او نے امیدوار اور اعتراض کنندہ کے وکلاء کی موجودگی میں درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے تمام اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کا اہل قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: این اے 243، ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار کے کاغذات نامزدگی مسترد

    دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقے این اے 192 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے اعتراضات پر فیصلہ محفوظ ہوگا جبکہ پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے آر او نے اعتراض کنندہ کو کل صبح 9 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے بمعہ ثبوت طلب کرلیا۔

    علاوہ ازیں  حلقہ این اے 53 پر عائشہ گلالئی کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی پر اعتراض سامنے آیا جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ امیدوار نے عمران خان پر جھوٹا الزام لگا کر ثبوت فراہم نہیں کیے لہذا وہ صادق اور امین نہیں رہیں۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اگر عائشہ گلالئی سچی ہیں تو ریٹرننگ آفسیر کے سامنے تمام ریکارڈ پیش کردیں وگرنہ اُن کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں: این ا ے 131، ریٹرننگ افسر نے عمران خان کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    عائشہ گلالئی، شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی سے متعلق اعتراضات پر ریٹرننگ آفیسر نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے کل یعنی 19 جون کو سنایا جائے گا، علاوہ ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات پر حلقہ این اے 53 میں اعتراضات سامنے آئے جس کی سماعت کل ہوگی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین کے وکیل بابر اعوان نے اعلان کیا ہے کہ عمران کےنامزدگی فارم کےخلاف جھوٹے اعتراضات پرعدالت جائیں گے کیونکہ غیر ملکی عدالت کے فیصؒے کی پاکستان میں کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس طرح کے ہتھکنڈے تحریک انصاف کی تبدیلی کو نہیں روک سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شہبازشریف بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن روانہ

    شہبازشریف بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن روانہ

    لاہور: سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدراور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ ابھی کچھ دیر بعد بھابھی کی عیادت کے لیے لندن روانہ ہو رہا ہوں۔

    شہبازشریف نے اپنے پیغام میں قوم سے اپیل کی ہے کہ بیگم کلثوم نواز کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کریں۔

    دوسری جانب سابق وزیراعظم نوازشریف نے بھی عوام سے اہلیہ کی صحت یابی کے لیے دعاؤں کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کے مریضوں کے ساتھ ساتھ بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی اور سلامتی کو بھی اپنی دعاؤں میں شامل رکھیے۔

    بیگم کلثوم نواز کی طبیعت میں بہتری نہ آسکی

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی صحت دل کا دورہ پڑنے کے بعد طبعیت مزید تشویش ناک ہیں، تاحال آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر ہیں،ڈاکٹروں کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

    خیال رہے دو روز قبل بیگم کلثوم نواز دل کا دورہ پڑنے کے باعث گرگئیں تھیں، جس کے بعد ان کو آئی سی یو میں وینٹی لیٹرپرمنتقل کیا گیا تھا۔

    مریم نواز نے بیگم کلثوم نواز کو دل کا دورہ پڑنے کی تصدیق کردی

    مریم نواز نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں بتایا تھا کہ ان کی والدہ کو اس وقت اچانک دل کا دورہ پڑا، جب وہ لندن جانے والی پرواز میں تھے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی نے مزید کہا تا کہ ان کی والدہ آب آئی سی یو میں وینٹی لیٹرپرہیں، ساتھ ہی انہوں نے قوم سے دعاؤں کی بھی اپیل کی۔

    واضح رہے کہ کینسر کے عارضے میں مبتلا بیگم کلثوم نواز پچھلے کئی ماہ سے علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ان کی کئی کیموتھراپیز کی جاچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اگرفیصلہ خلاف آتا توقبول کرتا میں نوازشریف نہیں ہوں‘ شیخ رشید

    اگرفیصلہ خلاف آتا توقبول کرتا میں نوازشریف نہیں ہوں‘ شیخ رشید

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ میں نے زندگی میں کوئی غلط کام نہیں کیا، میں نے کوئی دولت نہیں چھپائی، میری ساری دولت راولپنڈی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا اللہ تعالیٰ نے آج بھی مجھےعزت دی، اگر فیصلہ میرے خلاف بھی آتا تو قبول کرتا، میں نوازشریف نہیں ہوں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ میں راولپنڈی کا ہوں، ساری دولت راولپنڈی میں ہے۔ انہوں نے مخالفین پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف اورشہبازشریف میں آرہا ہوں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ لیاقت باغ میں 22 تاریخ کو این اے 60 کا جلسہ کروں گا اور 23 کو این اے 62 کا جلسہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ جو میری موت دیکھ رہے تھے ان کی سیاسی زندگی دیکھنا چاہتا ہوں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا جس فیصلے کو انہوں نے سیاست بنانا چاہا وہ ان کی سیاسی موت ہے، انہوں نے کہا کہ اس دفعہ میں عمران خان کے ساتھ مل کرحکومت بناؤں گا۔

    سپریم کورٹ نےشیخ رشید کواہل قرار دے دیا

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نا اہلی سے متعلق دائر درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے انہیں اہل قرار دے دیا۔

    سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ میں سے 2 نے شیخ رشید کے حق جبکہ ایک جج نے ان کی مخالفت میں فیصلہ دیا، جسٹس قافی فائز عیسیٰ نے اختلافی نوٹ لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ مزید سماعت کے لیے فل کورٹ کو بھیجا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نےشیخ رشید کواہل قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نےشیخ رشید کواہل قرار دے دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نا اہلی سے متعلق دائر درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے انہیں اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نےعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نااہلی سے متعلق درخواست پرمختصر فیصلہ سنایا اورانہیں اہل قرار دے دیا۔

    شکیل اعوان کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی تھی اور 20 مارچ کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 85 دن بعد سنایا گیا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کی نا اہلی کے لیے مسلم لیگ ن کے رہنما شکیل اعوان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو اہل قراردے دیا۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید 2018 کے انتخابات میں حصہ لے سکیں گے۔

    سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ میں سے 2 نے شیخ رشید کے حق جبکہ ایک جج نے ان کی مخالفت میں فیصلہ دیا، جسٹس قافی فائز عیسیٰ نے اختلافی نوٹ لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ مزید سماعت کے لیے فل کورٹ کو بھیجا جائے۔

    شیخ رشید کی نا اہلی کے لیے درخواست مسلم لیگ ن کے رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ شکیل اعوان نے این اے 55 راولپنڈی سے شیخ رشید کی کامیابی کو چیلنج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کی تھی جسے ٹربیونل نے تکنیکی بنیادوں پرپٹیشن خارج کردی تھی۔

    بعدازاں مسلم لیگ ن کے رہنما نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کیا تھا۔

    نااہلی کیس: سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کروں گا‘ شیخ رشید

    یاد رہے کہ گزشتہ روز روالپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے نااہلی کیس کا جو بھی فیصلہ آئے گا اُسے قبول کروں گا امید ہے عدالتی فیصلہ حق و سچ پر مبنی ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تھری جی، فور جی لائسنس کی بولیوں میں‌ بڑا گھپلا، ن لیگ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    تھری جی، فور جی لائسنس کی بولیوں میں‌ بڑا گھپلا، ن لیگ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: ن لیگ کے دور میں تھری جی اور فور جی لائسنس کی بولیوں میں‌ فکسنگ کا بڑا انکشاف ہوا ہے.

    تفصیلات کے مطابق تھری اور فورجی لائسنس کے اجرا میں بدعنوانی کی نیب تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے. نیب نے اسحاق ڈار اورانوشہ رحمان کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا.

    سابق چیئرمین پی ٹی اےاسماعیل شاہ، ممبر ٹیلی کام مدثر حسین، شبیراحمد کے خلاف بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    ایف آئی اے نے اسحاق ڈار اور انوشہ رحمان کی 5 سالہ سفری تفصیلات نیب کو سونپ دیں، سابق چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ کی بھی تفصیلات نیب کو فراہم کر دی گئی ہیں.

    یاد رہے کہ نیب نے تھری، فور جی لائسنس اسکینڈل میں ایف آئی اے سے مدد لی تھی، ابتدائی تفتیش میں ٹیلی کام کمپنیز کو مخصوص قیمت پر لائسنس دینے کا پتا چلا تھا.

    واضح رہے کہ 2014 میں پی ٹی اے نے وزارت آئی ٹی کے مشورے پرتھری، فورجی لائسنس کی نیلامی کا عمل شروع کیا تھا، ٹیلی کام کمپنیز، پی ٹی اے، وزارت آئی ٹی نے شفاف بولی کےعمل کو براہ راست متاثر کیا تھا.

    ذرایع کے مطابق قومی خزانے کو بھاری نقصان، جب کہ ٹیلی کام کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا اور اس ضمن میں‌ ڈاکٹر اسماعیل شاہ نے سابق وزیر مملکت انوشہ رحمان سے ہدایات وصول کیں.


    براڈ بینڈ صارفین کی تعداد تین فیصد سے بڑھ کر 38 فیصد ہوگئی، انوشہ رحمان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • احتساب عدالت نےنوازشریف کووکیل مقررکرنےکےلیے19جون تک کی مہلت دے دی

    احتساب عدالت نےنوازشریف کووکیل مقررکرنےکےلیے19جون تک کی مہلت دے دی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو اپنے خلاف نیب ریفرنسز کی پیروی کی غرض سے وکیل مقرر کرنے کے لیے 19 جون تک کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف آج اپنے وکیل کے بغیر احتساب عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ان کی بیٹی مریم نواز بھی احتساب عدالت میں موجود تھیں۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرمعزز جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف سے استفسار کیا کہ آپ کو دوسرا وکیل رکھنا ہے یا خواجہ حارث کو ہی کہا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک خواجہ حارث کی کیس سے دستبرداری کی درخواست منظور نہیں کی گئی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ یہ اتنا آسان فیصلہ نہیں ہے، ایک وکیل نے کیس پر9 ماہ محنت کی ہے اسے چھوڑکرنیا وکیل تلاش کروں، ہم تو9 ماہ سے آ رہے ہیں،100 کے قریب پیشیاں بھگت چکے۔

    نوازشریف نے کہا کہ خواجہ حارث نے سپریم کورٹ میں کہہ دیا تھا کہ وہ ہفتہ، اتوار کو کام نہیں کریں گے، ہم تو روز لاہور سے آتے ہیں اور سحری کرکے عدالت کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے عدالت میں کہا کہ اس مرحلے پرنیا وکیل کرنا ممکن نہیں ہے۔

    امجد پرویز نے کہا کہ ہفتے اور اتوار کو یا عدالتی وقت ختم ہونے کے بعد سماعت نہیں ہونی چاہیے، ہم پیر سے جمعہ تک اس عدالت میں پیش ہورہے ہیں۔

    مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ اس وجہ سے سپریم کورٹ سے میرا ایک کیس عدم پیروی پرخارج ہوگیا جبکہ شرجیل میمن کیس میں ایک ملزم کا وکیل ہوں اور عدالت میں پیش نہ ہونے پرمجھ پر10 ہزار روپے کا جرمانہ بھی ہوا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آج لندن فلیٹس میں حتمی دلائل ہونا تھے، امجد پرویزدلائل دینے کے لیے تیارتھے جبکہ حتمی دلائل سے ایک دن پہلے وکالت نامہ واپس لیا گیا۔

    سردار مظفر نے کہا کہ عدالتی ہدایت آپ کے لیے ہے استغاثہ یا وکلا صفائی کے لیے نہیں، جب آپ ہفتے کی سماعت کا کہتے ہیں تب یہ آپ کوکہتے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کارروائی عدالت نے چلانی ہے جبکہ سپریم کورٹ کی ہدایت صرف عدالت کے لیے ہے۔

    سردار مظفر نے کہا کہ مرضی کا وکیل کرنا ان کا حق ہے، آج امجد پرویزدلائل دے سکتے ہیں جس پرامجد پرویز نے کہا کہ ہم نے اورمیاں صاحب نےعدالتی حکم ابھی نہیں پڑھا۔

    مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ خواجہ صاحب نے بتایا میں ان حالات میں انصاف نہیں کرسکتا جبکہ نوازشریف نے کہا کہ خواجہ صاحب نےعدالت میں کہا تھا ہفتہ اتوارسماعت ممکن نہیں ہے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ خواجہ صاحب نے کہا تھا مجھے دستبردار ہونا پڑے گا اس پرسپریم کورٹ نے کچھ نہیں کہا۔ احتساب عدالت نے نوازشریف کو کہا کہ آپ بیٹھ جائیں سپریم کورٹ کا حکم نامہ دیکھ لیتے ہیں۔

    احتساب عدالت نے ایون فیلڈریفرنس پرسماعت 14 جون تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سابق وزیراعظم نوازشریف اورمریم نوازکوحاضری سے استثنیٰ دے دیا۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کے وکیل امجد پرویز 14جون کو ایون فیلڈریفرنس میں حتمی دلائل دیں گے۔

    احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے قائد کو 19 جون تک نواز شریف کو نیا وکیل لانے کے لیے وقت دے دیا، عدالت نے کہا کہ خواجہ حارث کومنائیں یا نئے وکیل کے ساتھ 19جون کو آئیں۔

    ایون فیلڈ ریفرنس: نیب پراسیکیوٹر کے حتمی دلائل مکمل

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر نیب پراسیکیوٹرکا کہنا تھا کہ کیلبری فونٹ2007 سے پہلےکمرشل استعمال کے لیے نہیں تھا، ریڈلے رپورٹ کے مطابق دستاویزات میں جعلسازی پائی گئی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا تھا کہ نوازشریف نے قوم سے خطاب کیا تھا جس میں کہا تھا کرپشن کے پیسے سے جائیداد بنانے والا اپنے نام پرنہیں رکھتا، ان کے قوم سے خطاب کو بطورثبوت پیش کیا گیا۔

    سردار مظفر کا کہنا تھا کہ ہماراکیس بھی یہی ہے نوازشریف نے بچوں کے نام جائیداد بنائی، پبلک آفس ہولڈرکرپشن سے جائیداد بناتا ہے تواپنے نام پرنہیں رکھتا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے لندن فلیٹس کے اصل مالک ہونے کے شواہد پیش کیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن کے قائد اور ان کی بیٹی مریم نوازکی جانب سے گزشتہ روز حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن جانا ہے اس لیے 11 سے 15 جون تک حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے درخواست کے ساتھ کلثوم نوازکی نئی میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی تھی۔

    احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیب نے شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں‌ ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا

    نیب نے شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں‌ ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے دوبارہ خط لکھ دیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نامزد افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی، اس ضمن میں‌ نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا.

    خط میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدرکا نام شامل ہیں. نیب نے حسن اور حسین کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی ہے.

    نیب نے موقف اختیار کیا ہے کہ شریف فیملی کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے معاملہ کابینہ کمیٹی کو بھیجا جائے، لندن فلیٹس ریفرنس ٹرائل کے آخری مراحل میں ہے.

    نیب نے خط میں‌ کہا ہے کہ کیس جس مرحلے میں ہے، اسے دیکھتے ہوئے ملزمان کے بیرون ملک جانے کا خدشہ ہے، اس لیے ملزمان کا نام فوری ای سی ایل میں‌ ڈالا جائے.

    یاد رہے کہ نیب کی جانب سے ماضی میں بھی یہ مطالبہ کیا گیا تھا، مگر ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وزیر داخلہ احسن اقبال کی موجودی کے باعث یہ بیل منڈھے نہیں‌ چڑھی.

    ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ اگلے 48 گھنٹے میں‌ فیصلہ پر عمل درآمد ممکن ہے.


    اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل، وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔