Tag: مسلم لیگ ن

  • ایسا ماحول بنادیا گیا ہے وکیل کی خدمات سے بھی محروم ہوگیا ہوں، نواز شریف

    ایسا ماحول بنادیا گیا ہے وکیل کی خدمات سے بھی محروم ہوگیا ہوں، نواز شریف

    لاہور: سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ خواجہ حارث آج میرے ریرفرنسز سے دستبردار ہوگئے ہیں، ایسا ماحول بنادیا گیا ہے کہ وکیل کی خدمات سے بھی محروم ہوگیا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، نواز شریف نے کہا کہ احتساب عدالت سے نیا وکیل کرنے کے لیے وقت مانگا ہے، میرے وکلا کو بغیر تیاری عدالت میں پیش ہونے کا کہا جارہا ہے۔

    نواز شریف کے مطابق استغاثہ اپنے دعووں میں ناکام رہا ہے، کیا کوئی ایسا مقدمہ ہے جس کی مانیٹرنگ سپریم کورٹ کا جج کرتا ہو، میرے خلاف دو ریفرنسز کے گواہوں پر جرح بھی نہیں ہوئی ہے، چیف جسٹس نے کہا ایک ماہ میں ہمارے کیس کا فیصلہ دیا جائے، بتایا جائے قانونی تقاضے اہم ہیں یا الیکشن سے پہلے فیصلہ کرنا۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ریفرنس سے دستبرداری کی درخواست نیب عدالت کو جمع کرائی ہے، احتساب عدالت نے مجھے نیا وکیل کرنے کی ہدایت کی ہے، کوئی بھی وکیل ہفتہ وار چھٹی، سخت شرائط پر پیش ہونے کو تیار نہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ مجھے حق دفاع سے محروم کیا جارہا ہے، ان حالات میں کس کے پاس داد رسی کے لیے جاؤں گا، مجھے اہلیہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی مگر تعاون جاری رکھا، مجھے نہیں معلوم کون سا آئین و قانون اس طرح دل آزاری کی اجازت دیتا ہے۔

    نواز شریف نے کہا کہ کیا کوئی ایسا ملزم ہے جس نے آج تک 100 کے قریب پیشیاں بھگتی ہوں، عدالتی کارروائی اور وکلا صفائی پر دباؤ ڈالا گیا، خواجہ حارث نے کبھی بھی پیشی کے لیے تاریخ کا تقاضا نہیں کیا، پاناما سے شروع کھیل کی آخری قسط ظلم کی نذیر ہے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جے آئی ٹی کیسے بنی، واٹس ایپ کالز کس نے کی، جے آئی ٹی نے کہاں کہاں گل کھلائے، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیر اعظم ہاؤس سے نکال دیا گیا، اس کے بعد بات نہ بنی تو ضمنی ریفرنسز لائے گئے، ثبوت تو دور کی بات کسی کرپشن کا الزام بھی ثابت نہ کرسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کےوکیل خواجہ حارث نےاپنا وکالت نامہ واپس لےلیا

    نوازشریف کےوکیل خواجہ حارث نےاپنا وکالت نامہ واپس لےلیا

    اسلام آباد : خواجہ حارث سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز سے علیحدہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کے دوران خواجہ حارث نے عدالت سے اپنا وکالت نامہ واپس لینے کی درخواست کی۔

    خواجہ حارث نے عدالت کو تحریری طورپرآگاہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف تینوں نیب ریفرنسز کا ٹرائل 6 ہفتوں میں مکمل کرنے سے متعلق ان کے موقف کو تسلیم نہیں کیا اور یہ ڈکٹیشن بھی دی کہ ایک ماہ میں ریفرنسز کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں وہ کام جاری نہیں رکھ سکتے۔

    خواجہ حارث کی جانب سے وکالت نامہ واپس لینے کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نوازشریف کو روسٹرم پربلایا اور استفسار کیا کہ آپ کے وکیل نے وکالت نامہ واپس لے لیا ہے، اب آپ کس کو وکیل رکھیں گے یا خواجہ حارث کو ہی منا لیں گے۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا کہ اس حوالے سے مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کریں گے جس پر معزز جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ کے پاس ایک دن ہے آپ سوچ لیں۔ بعدازاں احتساب عدالت نے نیب ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ خواجہ حارث تقریباََ 9 ماہ کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے نیب ریفرنسز سے علیحدہ ہوئے ہیں۔

    شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکا فیصلہ ایک ماہ میں سنانےکا حکم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان نے شریف خاندان کے خلاف تینوں نیب ریفرنسز پراحتساب عدالت کو ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔

    احتساب عدالت نے تین روز قبل سپریم کورٹ میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کے لیے مدت میں توسیع کی درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ نیب ریفرنسزکا فیصلہ 9جون تک نہیں ہوسکتا، وقت بڑھایا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نثار کو ٹکٹ دینے کے معاملے میں شریف برادران میں اختلاف

    نثار کو ٹکٹ دینے کے معاملے میں شریف برادران میں اختلاف

    لاہور: چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر نواز شریف اور شہباز شریف میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے.

    تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کا ایشو پارلیمانی بورڈ میں سنگین شکل اختیار کر گیا. چھوٹے اور بڑے میاں صاحب کے اختلافات عیاں ہوگئے.

    اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ٹکٹ دینے کے حق میں ہیں، جب کہ سابق وزیر اعظم اور پارٹی قائد نواز شریف اس کے خلاف ہیں. ذرایع کے مطابق اکثریت میاں نواز شریف کے ساتھ ہے.

    یاد رہے کہ کاغذات نامزدگی جمع کروانے میں‌ فقط دو دن باقی ہیں، مگر دیگر پارٹیوں کے برعکس مسلم لیگ ن کے امیدواروں‌ کا حتمی فیصلہ تاحال نہیں ہوسکا.

    لاہور سے صرف شہبازشریف، حمزہ شہباز اور سعد رفیق کا حتمی فیصلہ سامنے آیا ہے۔ ابتدا میں این اے 125 سے مریم نواز کا نام لیا جارہا تھا، تاہم اب کہا جارہا ہے کہ اس حلقے سے ایاز صادق الیکشن لڑیں گے.

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف لاہور اور دیگر دو حلقوں سے الیکشن لڑیں گے، مریم نوازکو کراچی سے بھی الیکشن لڑانے کی تجویز سامنے آئی ہے.

    پارلیمانی بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ امیدواروں کا حتمی اعلان اتوار کو ہوگا، ٹکٹ حاصل کرنے کی پہلی شرط وفاداری ہے، ن لیگ امیدواروں کے ناموں کا اعلان دو مرحلوں میں کرے گی.


    شبہاز شریف کو بچپنے کا احساس نہیں، چوہدری نثار کا رد عمل


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شہباز شریف کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی

    شہباز شریف کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی سیکیورٹی پر تعینات نفری کو واپس بلا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر حسن عسکری نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھا لیا جس کے بعد انہوں نے بیورو کریسی میں تبدیلی کے احکامات بھی جاری کیے۔

    نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کو سیکیورٹی دینےسےمتعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس جاری ہے جس میں تمام تر صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں ذاتی رہاش گاہ یا وزیراعلیٰ ہاؤس میں سیکیورٹی دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب شہباز شریف کی حفاظت پر تعینات سیکیورٹی نفری کو واپس بلا لیا گیا، خادم اعلیٰ کی رہائش گاہ 96 ایچ سے بھی اہلکاروں کو واپس آنے کی ہدایت کردی گئی۔ شہباز شریف کی نفری میں ایلیٹ فورس، اے آر ایف سمیت ضلعی پولیس کے 186 اہلکار اور 12 گاڑیاں شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر حسن عسکری نے پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کا حلف اٹھا لیا

    واضح رہے کہ شہبازشریف نے 2013 میں وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا جو گزشتہ دنوں آئینی مدت پوری ہونے کے ساتھ ختم ہوگیا، اپوزیشن اور پنجاب حکومت مشترکہ طور پر وزیراعلیٰ کا نام سامنے لانے میں ناکام نظر آئیں تھیں۔

    بعد ازاں  الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنرسردار رضا خان کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا تھا جس میں پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے ناموں پر غور کیا گیا۔

    اپوزیشن نے حسن عسکری، ایاز امیر کے نام تجویزکئے جبکہ حکومت نے ایڈمرل(ر)محمدذکااللہ ، جسٹس(ر) سائرعلی کے نام تجویز کئے تھے۔

    ایڈیشنل سیکریٹری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پروفیسر حسن عسکری کو پنجاب کا نگراں وزیراعلیٰ مقرر کردیا، فیصلہ متفقہ طورپرکیا ، حسن عسکری کا نام پی ٹی آئی نے تجویز کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس: نیب پراسیکیوٹر کے حتمی دلائل مکمل

    ایون فیلڈ ریفرنس: نیب پراسیکیوٹر کے حتمی دلائل مکمل

    اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر نے اپنے حتمی دلائل مکمل کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر  نے کی۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کے بعد عدالت سے روانہ ہوگئے جبکہ نیب پراسیکیوٹر نے حتمی دلائل کا سلسلہ جاری رکھا۔

    نیب پراسیکیوٹرنے سماعت کے آغاز پرکہا کہ کیلبری فونٹ2007 سے پہلےکمرشل استعمال کے لیے نہیں تھا، ریڈلے رپورٹ کے مطابق دستاویزات میں جعلسازی پائی گئی۔

    سردارمظفر نے کہا کہ ریکارڈ پرنہیں اخترریاض یا واجدضیاء کی نوازشریف سے دشمنی ہو، اخترریاض راجہ اور واجد ضیاء کی رشتہ داری ہونا مسئلہ نہیں ہے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ نوازشریف نے قوم سے خطاب کیا تھا جس میں کہا تھا کرپشن کے پیسے سے جائیداد بنانے والا اپنے نام پرنہیں رکھتا، ان کے قوم سے خطاب کو بطورثبوت پیش کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماراکیس بھی یہی ہے نوازشریف نے بچوں کے نام جائیداد بنائی، پبلک آفس ہولڈرکرپشن سے جائیداد بناتا ہے تواپنے نام پرنہیں رکھتا۔

    سردار مظفر نے کہا کہ نوازشریف کے لندن فلیٹس کے اصل مالک ہونے کے شواہد پیش کیے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ملزمان نے لندن فلیٹس تسلیم کیے ایک مؤقف بھی اپنایا، منی ٹریل سے متعلق ملزمان کا مؤقف درست ثابت نہیں ہوا، دستاویزی شواہد سے ملزمان کے مؤقف کوغلط ثابت کیا۔

    انہوں نے کہا کہ استغاثہ نے ذمہ داری پوری کردی، اب بارثبوت ملزمان پرہے، کوئین بینچ لندن کا 1999 کا فیصلہ تسلیم شدہ ہے، التوفیق کیس میں پارک لین اپارٹمنٹس کواٹیچ کیا گیا۔

    سردار مظفر نے کہا کہ التوفیق سیٹلمنٹ فریقین کی رضامندی سے طے پائی جبکہ کوئین بینچ کے فیصلے سے بھی ثابت ہے فلیٹس ملزمان کے تھے، کوئی اوراصل ٹرسٹ ڈیڈ موجود تھی توعدالت میں پیش ہوتی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ دستاویزکودستاویزکے ذریعے مسترد کیا جاتا ہے، جب تک کوئی شواہد نہیں دیں گے ان کی بات نہیں سنی جاسکتی۔

    انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ پر1999میں بھی ان کا قبضہ تھا، انہوں نے سیٹلمنٹ بھی ثابت نہیں کی ، میں نے اپنے دلائل دستاویزات کی بنیاد پردیے۔

    سردار مظفر نے کہا کہ کرپشن کا ملبہ بیوی بچوں کے نام رکھا جاتا ہے، چوری کے پیسے سے بنی جائیداد کوئی اپنے نام نہیں رکھتا۔

    نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے کہا کہ ریڈلے کے بیان پر بطور پراسیکیوشن موجودگی ضروری تھی۔ انہیں جب معلوم ہوا عدالتی حکم ہے تو اعتراض واپس لینا پڑا۔ فلیٹس آف شور کمپنیوں کے ذریعے بنائے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ طارق شفیع کو استغاثہ نے شامل تفتیش ہونے کو کہا۔ ملزمان نے بھی طارق شفیع کو پیش نہیں کیا۔ اس کا مطلب ہے طارق شفیع کا مؤقف درست نہیں تھا۔ ثابت کرنا پڑتا اس لیے انہوں نے طارق شفیع کو پیش نہ کیا۔

    سردار مظفر کے دلائل کے بعد احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس پر سماعت منگل تک جبکہ العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

    العزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں پیر کو نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور مریم نواز کے وکیل امجد پرویز واجد ضیا پر جرح کریں گے۔ جرح مکمل ہونے پر نواز شریف 342 کے تحت بیان قلم بند کروائیں گے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث حتمی دلائل دیں گے۔

    نواز شریف، مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نوازشریف کمرہ عدالت میں موجود تھے جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر مسلسل دوسری سماعت پرغیرحاضر تھے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد اور ان کی بیٹی مریم نوازکی جانب سے گزشتہ روز حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن جانا ہے اس لیے 11 سے 15 جون تک حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے درخواست کے ساتھ کلثوم نوازکی نئی میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی تھی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر 11 جون کو بحث کرلی جائے، کیس حتمی مراحل میں ہے اور ملزمان کی جانب سے درخوست آگئی ہے۔

    احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایک شخص کس طرح قانون اورآئین سےبالاترہوسکتا ہے‘ نوازشریف

    ایک شخص کس طرح قانون اورآئین سےبالاترہوسکتا ہے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ کس آئین کے تحت پرویز مشرف کواجازت دی گئی، اس کی شق ہمیں بھی پڑھا دیں، ایک شخص کس طرح قانون اور آئین سے بالاتر ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پرصحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا کہ پرویز مشرف جیسے شخص کو کیسے گارنٹی دی جا سکتی ہے، ہماری عقل وفراست میں یہ بات نہیں آرہی۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایک طرف سنگین غداری کا مقدمہ دوسری طرف الیکشن لڑنے کی مشروط اجازت مل گئی، کدھر کیا آئین وقانون، آرٹیکل 6 اور کدھر گئے سارے مقدمے؟۔

    نوازشریف نے کہا کہ مجھے تا حیات نا اہل کردیا گیا، بیگم کی عیادت کے لیے 3 دن کا استثنیٰ مانگا جونہیں مل رہا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ بگٹی قتل کیس، ججزنظربندی، سانحہ 12 مئی، 2 بارآئین توڑنے میں پرویز مشرف شامل ہے، کس آئین کے تحت مشرف کواجازت دی گئی، اس کی شق ہمیں بھی پڑھا دیں۔

    سابق وزیراعظم نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کس طرح قانون اور آئین سے بالاتر ہو سکتا ہےِ؟ آئین توڑنے والے کوآپ گارنٹی دیں کہ گرفتارنہیں کریں گے۔

    نوازشریف نے کہا کہ مجھ سمیت سوچنے والے تمام لوگ حیرت میں ڈوبے ہیں، اس طرح کے مجرم کوکیسے چھوٹ مل سکتی ہے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا پرویز مشرف واپس آجائیں گےِ؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میں قیاس آرائیاں نہیں کرتا۔

    نواز شریف، مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نوازکی جانب سے گزشتہ روز حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن جانا ہے اس لیے 11 سے 15 جون تک حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    سابق وزیراعظم اور مریم نواز کی جانب سے درخواست کے ساتھ کلثوم نوازکی نئی میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی تھی۔

    عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی ایون فیلڈ ریفرنس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کے پی کے: جماعت اسلامی کے اہم رہنما مسلم لیگ ن میں شامل، امیر مقام کی مخالفین پر کڑی تنقید

    کے پی کے: جماعت اسلامی کے اہم رہنما مسلم لیگ ن میں شامل، امیر مقام کی مخالفین پر کڑی تنقید

    پشاور: مسلم لیگ (ن) نے جماعت اسلامی کی اہم وکٹیں گرادیں، رہنما جماعت اسلامی فضل اللہ داودزئی اور اسراراللہ ایڈوکیٹ ن لیگ میں شامل ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خواہ میں‌ جماعت اسلامی کے دو اہم رہنما ن لیگ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے.

    اس موقع پر صدرمسلم لیگ (ن) خیبرپختونخواہ امیرمقام نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کی اہم شخصیات کی ن لیگ میں شمولیت پارٹی قیادت پراعتماد کا اظہار ہے۔

    امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پشاورکےعوام کے لئے کچھ نہیں کیا،بی آرٹی کے نام پر شہر کھودا گیا، جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    انھوں نے مخالفین کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ ہم بی آر ٹی کےقبرستان میں پی ٹی آئی کودفن کریں گے، لالٹین والے بھی صوبےمیں کوئی تبدیلی نہیں لاسکے، اےاین پی کی لالٹین میں تیل نہیں، ان کا دور ختم ہوگیا۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوں گی، جیت مسلم لیگ ن کی ہوگی۔


    یو ٹرن خان وزارت عظمیٰ کے اہل نہیں، امیر مقام


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان آئندہ الیکشن میں خواب میں بھی شیروانی نہیں پہنیں گے،حنیف عباسی

    عمران خان آئندہ الیکشن میں خواب میں بھی شیروانی نہیں پہنیں گے،حنیف عباسی

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ ریحام خان کے معاملے میں مجھے گھسیٹا جارہا ہے میرا تعلق نہیں، عمران خان آئندہ الیکشن میں خواب میں بھی شیروانی نہیں پہنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے این اے 60 کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے اور کہا کہ بیان حلفی ایک دوروزمیں جمع کرا دوں گا، راولپنڈی میں الزامات کی سیاست کی کمی نہیں رہی، لوگ غصے میں ہیں،شیر پر مہرلگے گی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ریحام خان کے معاملے میں مجھے گھسیٹا جارہا ہے میرا تعلق نہیں، مسلم لیگ ن کا بھی ریحام خان کے معاملے میں ہاتھ نہیں۔

    رہنما ن لیگ نے کہا کہ ریحام کو پیسے کہاں سےدےسکتاہوں میرے اکاؤنٹ ہی منجمد ہیں، پی ٹی آئی اب تو یہ بھی کہے گی کہ نکاح اورطلاق میں نے کروائی، اللہ نہ کرے عمران خان والی تصویریں اور بلیک بیری میرا نکل آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو الیکشن سے پہلے اپنے آپ کو عدالتوں سے کلیئر کرنا پڑے گا ، عمران خان آئندہ الیکشن میں خواب میں بھی شیروانی نہیں پہنیں گے۔

    حنیف عباسی نے کہا کہ خلائی مخلوق جہاں سے بھی آجائے ہمارا مقابلہ ان سے ہے ، شعبدہ باز کا مقابلہ الیکشن میں کریں گے،لوڈ شیڈنگ کی ذمہ داری نگراں حکومت ہے۔

    ریحام خان کی کتاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ریحام خان کی کتاب پر چیف جسٹس کوازخودنوٹس لینا چاہیے، ریحام خان کی کتاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مسلم لیگ ن کا چوہدری نثار کو ٹکٹ جاری کر نے کا فیصلہ

    مسلم لیگ ن کا چوہدری نثار کو ٹکٹ جاری کر نے کا فیصلہ

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے چوہدری نثار کو ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، چوہدری نثار قو می صوبائی اسمبلی کے 2 ،2حلقوں سے الیکشن لڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے سینئیر رہنما چودھری نثار علی خان کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، مسلم لیگ ن کی جانب سے چودھری نثار علی خان کو قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ٹکٹ جاری کیے جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آغاز میں چوہدری نثار نے کہا تھا کہ وہ ضلع اٹک میں این اے 59، راولپنڈی میں پی پی 10 اور پی پی 14 سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ اپنی پارٹی ن لیگ سے اختلافات کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ بات بہت بے چینی کی وجہ بنی رہی تھی کہ چوہدری نثار اگلا انتخاب کس پارٹی سے لڑیں گے۔ اس ضمن میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے بھی انھیں پارٹی شمولیت کی دعوت مل گئی تھی۔ تاہم چوہدری نثار نے اس سلسلے میں مسلسل خاموشی کا مظاہرہ کیا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف اور چوہدری نثار کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں کہ گذشتہ دنوں سابق وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ شہباز شریف کو پارٹی لیڈر مانتے ہیں، اگر مریم نواز پارٹی لیڈر بنیں، تو وہ ن لیگ سے الگ ہوجائیں گے۔

    خیال رہے کہ نواز شریف کے بیانات پر اختلاف رکھتے ہوئے کئی رہنما پارٹی کو چھوڑ چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • ایون فیلڈ ریفرنس: ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب کے حتمی دلائل جاری

    ایون فیلڈ ریفرنس: ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب کے حتمی دلائل جاری

    اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر کے حتمی دلائل جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہے ہیں۔

    سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کے بعد روانہ ہوگئے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب ریفرنس میں نامزد مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی جانب سے آج کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفرعباسی نے آج دوسرے روز ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف، مریم نواز ، حسن اورحسین نوازذرائع آمدن ثابت نہیں کرسکے جبکہ مریم نواز نے اصل حقائق چھپائے۔

    انہوں نے کہا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے بطور گواہ ٹرسٹ ڈیڈ پردستخط کیے جبکہ ملزمان نے تفتیشی ایجنسی کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ فلیٹس1993 سے ان کی ملکیت ہیں یہ وہاں رہ رہے ہیں، مریم نوازبینیفشل آنرہیں، گراؤنڈ رینٹ مالک دیتا ہے اوریہ گراؤنڈ رینٹ دیتے رہے۔

    سردار مظفر نے کہا کہ یہ باتیں ان کو1993 سے ملکیت سے جوڑتی ہیں جبکہ نوازشریف بھی جانتے ہیں 90 کی دہائی کے آغازسے وہاں ہیں، قطری شہزادے کاخط غلط ثابت ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ حسین نوازفلیٹس کے گراؤنڈرینٹ اوربلزادا کرتے تھے، حسین نوازنے کہا 1994 میں لندن منتقل ہوئے اور فلیٹ میں رہنا شروع کیا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ گلف اسٹیل مل کے اصل مالک میاں محمد نوازشریف تھے جبکہ 2006 میں بیریئر شیئرز سروسزکمپنی کے حوالے کیے گئے۔

    سردار مظفر نے کہا کہ یہ ثبوت ہے بیریئرشیئرز پہلے بھی ملزمان کی تحویل میں تھے، نیلسن ، نیسکول کی ملکیت اورشیئرزتحویل میں ہونے کا ثبوت ہے، بیریئرشیئرزبراہ راست قطری کی طرف سے تحویل میں نہیں گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ملزمان نے تسلیم کیا 1993 سے گراؤنڈ رینٹ ادا کررہے تھے، گراؤنڈ رینٹ اوربطورکرایہ داررینٹ کی ادائیگی میں فرق ہے۔

    نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننے کی درخواست خارج

    خیال رہے کہ گزشتہ روزعدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے معاون وکیل سعد ہاشمی نے نیب ریفرنسز میں حتمی دلائل ایک ہی بار سنے جانے سے متعلق متفرق درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایون فیلڈ ریفرنس سمیت دیگر 2 ریفرنسز میں واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کے بیانات مکمل ہونے تک حتمی دلائل موخر کیے جائیں اور تمام ریفرنسز میں ایک ساتھ حتمی دلائل سنے جائیں۔

    سابق وزیراعظم نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ تمام ریفرنسز میں جے آئی ٹی رپورٹ کے یکساں والیم پیش کیے گئے، نیب کی یہ بات درست نہیں کہ تمام ریفرنسز کے حقائق مختلف ہیں۔

    سعد ہاشمی کا کہنا تھا کہ واجد ضیاء سمیت بعض گواہان بھی مشترک ہیں جبکہ نیب کی جانب سے ہرریفرنس میں گلف اسٹیل ملز اور قطری خط لایا گیا ہے۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننے کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگرآپ چاہے تو اس کارروائی کو چیلنج کرسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔