Tag: مسلم لیگ ن

  • ن لیگ ریحام کی کتاب کو کبھی ایشو نہیں‌ بنائے گی، یہ ہماری پارٹی پالیسی ہے: زعیم قادری

    ن لیگ ریحام کی کتاب کو کبھی ایشو نہیں‌ بنائے گی، یہ ہماری پارٹی پالیسی ہے: زعیم قادری

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما زعیم قادری نے کہا ہے کہ ریحام کی کتاب کا چھپنا سماجی، اخلاقی اور مذہبی اعتبار سے غلط ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا. زعیم قادری کا کہنا تھا کہ ریحام خان کی کتاب کی مذمت کرتے ہیں، یہ ہماری پارٹی پوزیشن ہے.

    انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نوازشریف اس قسم کی کتاب کی حمایت نہیں کریں گے، نہ ہی اہمیت و فوقیت دیں گے، معذرت کے ساتھ اس کتاب میں ریحام خان خاتون ہونے کا ثبوت نہیں دے رہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ ریحام خان کی کتاب میں جو کچھ ہے، اس پرمزید بات نہ کی جائے، یہی بہتر ہے، ن لیگ ریحام کی کتاب کو ایشو نہیں‌ بنائی گئی، یہ ہماری پارٹی پالیسی ہے.

    انھوں نے کہا کہ میں‌ نواز شریف اور شہبازشریف کو جانتا ہوں، پارٹی ریحام کی کتاب پر کبھی تبصرہ نہیں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے.

    ایک سوال کے جواب میں‌ انھوں نے کہا کہ ریحام خان نے علیحدگی کے بعد خود کہا تھا کہ سب کچھ بتاؤں گی، اس ضمن میں ہم پر الزام درست نہیں.


    الیکشن کمیشن ریحام خان کی کتاب پر فوری پابندی لگائے، ترجمان تحریک انصاف


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پنجاب نے سرمایہ کاری کی، پاکستان میں بجلی آئی، شہباز شریف

    پنجاب نے سرمایہ کاری کی، پاکستان میں بجلی آئی، شہباز شریف

    لاہور: پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب نے پیسا لگایا اور پورے پاکستان میں بجلی آئی، ہم بجلی منصوبوں پر150 ارب روپے خرچ کر چکے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کر رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ اپنے ملک کے مریض جب بھارت بھجواتے تھے تو شرم آتی تھی، اس لیے پنجاب میں نئے میڈیکل کالجز اور نئی میڈیکل یونی ورسٹیز بنائیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ پیوند کاری کے لیے ہمارے مریضوں کو بھارتی ویزہ جاری نہیں کیا جاتا تھا، لیکن اب اگلے دو ماہ میں جگر کی پیوند کاری کی مشینری پاکستان میں آجائے گی، اس سلسلے میں پاکستان بھارت کو مات دے گا، ہم نے معیشت میں بھی بھارت کو جنگ لڑ کر مات دینی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر پرویزمشرف نے2007 میں تعمیر کا فیتہ کاٹ کر قوم کو دھوکا دیا، ہم نے کئی سو ارب روپے لگا کر ڈیم کے لیے زمین خریدی، موقع ملا تو پانی پر بھارت سے مقدمہ لڑیں گے اورنئے ڈیمز بنائیں گے۔

    [bs-quote quote=”پانی پر بھارت سے مقدمہ لڑیں گے اورنئے ڈیمز بنائیں گے، معیشت میں بھی بھارت کو جنگ لڑ کر مات دینی ہے۔” style=”style-2″ align=”left” author_name=”شہباز شریف” author_job=”سابق وزیر اعلیٰ پنجاب” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/06/shahbaz-sharif.jpg”][/bs-quote]

    شہباز شریف نے کہا کہ کسی بھی ملکی معیشت کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کا چولی دامن کا ساتھ ہے، ٹوٹی بسوں سے کوئی کیا اپنے مقام پر بر وقت پہنچ سکے گا، پنجاب میں سستی میٹرو بس، اورنج لائن سے لوگ وقت پر پہنچتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں جنگلا بس کھدی پڑی ہے، یہ ہے ان کی پلاننگ، وہ پاکستان کی معیشت، ایکسپورٹ اور روزگار کے لیے کیا کریں گے، مخالفین کے لیے یہ جنگلا گلے کا پھندا بن گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے میٹرک رزلٹ کے گزشتہ سال کا نوٹس لیا، بھٹے پر پشاور میں بچوں سے مشقت لی جاتی تھی اور ظلم کیا جاتا تھا، کے پی، بلوچستان اور سندھ میں بچے بھٹوں پر کام کر رہے ہیں۔

    ہم نے 40 ارب روپے کے بلاسود قرضے 20 لاکھ نوجوانوں کو فراہم کیے، بتائیں کہ وہ کون سا صوبہ ہے جسے ڈیمز اور پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل ہے، کے پی میں یہ صلاحیت ہے لیکن انھوں نے مائنس 6 میگا واٹ بجلی پیدا کی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے پنجاب صوبے تقریباً 682 ارب روپے کی بچت کی، سب سے کم بولی دینے والے بڈر سے بھی کئی سو ارب کم کرائے، قوم کی لوٹی گئی پونجی زمین یا قدرتی وسائل کی شکل میں واپس لی، 1947 سے آج تک کسی حکومت نے اتنی بڑی بچت نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ حکومت نے پنجاب میں 200 نئے کالج اور 19 یونی ورسٹیاں بنائیں، پاکستان کی پہلی ٹیکنیکل یونی ورسٹی کا پنجاب میں افتتاح ہوچکا ہے، 17 اضلاع میں ہیلتھ انشورنس کارڈ متعارف کرایا جاچکا ہے، ساڑھے 4 ہزار اسکول این جی اوز کو دیے گئے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ ماہ رمضان کی قسم کھا کر کہتا ہوں ایک ایک پائی کا حساب درست ہے، ن لیگ حکومت کی کارکردگی کا فیصلہ عوام پر چھوڑتے ہیں۔

    انھوں نے کراچی کے حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن کے لیے کراچی کو رینجرز کے حوالے کیا تھا، تاکہ وہاں بلاتفریق آپریشن ہو، رینجرز نے وہاں امن قائم کردیا۔ میں شمالی وزیرستان کا بھی دورہ کر چکا ہوں، افواج پاکستان نے بارڈر پر امن قائم کیا اور دہشت گردی ختم کی۔

  • نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننےکی درخواست خارج، سماعت کل صبح تک ملتوی

    نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننےکی درخواست خارج، سماعت کل صبح تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی نیب ریفرنسز میں حتمی دلائل ایک ہی بارسننے سے متعلق متفرق درخواست خارج کردی اور سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہے ہیں، بدھ کے روز بھی سماعت دوبارہ شروع ہونے پر نیب پراسیکیوٹر کے دلائل جاری رہیں گے۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننے کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ چاہے تو اس کارروائی کو چیلنج کرسکتے ہیں۔

    معزز جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ درخواست مسترد کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا جائے گا، آپ فیصلے کےخلاف ہائی کورٹ جاسکتے ہیں۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ اس دوران العزیزیہ ریفرنس میں واجد ضیاء کو طلب کر لیتے ہیں جس پرنوازشریف کےمعاون وکیل سعد ہاشمی نے کہا کہ مجھے5 منٹ دیں میں خواجہ حارث سے ہدایات لے لوں۔

    احتساب عدالت نے نوازشریف کے معاون وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت میں 15 منٹ کا وقفہ کردیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آج عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے معاون وکیل سعد ہاشمی نے نیب ریفرنسز میں حتمی دلائل ایک ہی بار سنے جانے سے متعلق متفرق درخواست دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ایون فیلڈ ریفرنس سمیت دیگر 2 ریفرنسز میں واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کے بیانات مکمل ہونے تک حتمی دلائل موخر کیے جائیں اور تمام ریفرنسز میں ایک ساتھ حتمی دلائل سنے جائیں۔

    سابق وزیراعظم نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ تمام ریفرنسز میں جے آئی ٹی رپورٹ کے یکساں والیم پیش کیے گئے، نیب کی یہ بات درست نہیں کہ تمام ریفرنسز کے حقائق مختلف ہیں۔

    سعد ہاشمی نے کہا کہ واجد ضیاء سمیت بعض گواہان بھی مشترک ہیں جبکہ نیب کی جانب سے ہرریفرنس میں گلف اسٹیل ملز اور قطری خط لایا گیا ہے۔

    گلف اسٹیل کے 25 فیصد شیئرز کی فروخت میں فریق نہیں رہا‘ کیپٹن صفدر

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر کیپٹن صفدر سے دریافت کیا گیا تھا کہ واجد ضیاء کے کیپٹل ایف زیڈ ای سے متعلق سرٹیفکیٹ پر کیا کہیں گے جس پر انہوں نے کہا تھا کہ سرٹیفکیٹ مجھ سے متعلق نہیں، جافزا کے فارم 9 کی کاپی بھی مجھ سے متعلق نہیں، جبکہ واجد ضیاء کے پیش اسکرین شاٹس بھی مجھ سے متعلق نہیں۔

    وکیل امجد پرویزکا کہنا تھا کہ کیپٹن صفدر کا بہت سی چیزوں سے تعلق ہی نہیں، بہت سی چیزیں ان کی شادی سے قبل کی ہیں۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ گلف اسٹیل کے 25 فیصد شیئرز کی فروخت میں فریق نہیں رہا، شامل نہ ہونے کی وجہ سے ان معاملات کا ذاتی طور پر علم نہیں۔ طارق شفیع کا 12 ملین درہم دینے کا سوال بھی مجھ سے متعلق نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں حکومت لوڈشیڈنگ کی ذمہ دار ہے‘ نوازشریف

    نگراں حکومت لوڈشیڈنگ کی ذمہ دار ہے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ عمرےکے لیے جانا چاہتا ہوں لیکن کیس چل رہا ہے، بیوی کی عیادت کے لیے یہاں سے فرصت ملی توجاسکوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہرصحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جانے تک کوئی لوڈشیڈنگ نہیں تھی اگر اب لوڈشیڈنگ ہورہی ہے تو اس کی ذمہ دار نگراں حکومت ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم سسٹم میں 10 ہزار میگاواٹ کا اضافہ کرکے گئے اور ہمارے جانے تک کوئی لوڈشیڈنگ نہیں تھی۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے قانون کو سنگل رکنی بینچ کیسے اٹھا کرباہر پھینک دیتا ہے، صحافی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو معطل کر دیا ہے جس پرانہوں نے کہا کہ وہ بعد کی بات ہے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ الزام ہےکہ ریحام خان کی کتاب کے پیچھے ن لیگ ہے؟ جس پر نوازشریف نے کہا کہ اور کچھ نہیں ملا تو یہ الزام لگا دیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سے متعلق سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پوری پریس کانفرنس نہیں سنی مجھے نہیں پتہ کہ کیا کہا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ ماضی میں بار بار گرے ہیں اب سنبھلنا چاہیے انہوں نے ایک شعربھی پڑھا۔


    جو ٹھوکر نہ کھائے نہیں جیت اس کی
    جوگرکرسنبھل جائے ہے جیت اس کی

  • ن لیگ کےدورحکومت میں دہشت گردی کےجن کوبوتل میں بند کیا گیا‘ شہبازشریف

    ن لیگ کےدورحکومت میں دہشت گردی کےجن کوبوتل میں بند کیا گیا‘ شہبازشریف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پنجاب میں 4 گیس پاور پلانٹ میں قوم کے اربوں روپے بچائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے دورحکومت میں دہشت گردی کےجن کوبوتل میں بند کیا گیا۔

    شہبازشریف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی بنا پر اندھیرے دور ہو چکے ہیں، شدیدگرمی اورپن بجلی کی پیداوار میں کمی کے باوجود بجلی مل رہی ہے، وفاق اور پنجاب حکومت نے ہزاروں میگاواٹ کے پاور پلانٹس لگائے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 4 گیس پاور پلانٹ میں قوم کے اربوں روپے بچائے گئے، 150 ارب روپے بچا کر پاکستان کی تاریخ میں نئی مثال قائم کی گئی۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سیاسی وعسکری قیادت نے مل کر فیصلے کیے۔

    عمران خان یوٹرن کےماسٹر ہیں‘ سیاست ان کےبس کی بات نہیں‘ شہبازشریف

    خیال رہے کہ دو روز قبل شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت نے 5 برس عوام کی بے لوث خدمت کی، ہماری کارکردگی عوام کے سامنے ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ عوام جانتے ہیں کس نے وقت ضائع کیا اور کس نے خدمت کی جبکہ 25 جولائی کو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اللہ نےمجھ عاجزاورگناہ گارپررحم اورکرم کیا ہے‘ خواجہ آصف

    اللہ نےمجھ عاجزاورگناہ گارپررحم اورکرم کیا ہے‘ خواجہ آصف

    سیالکوٹ : سابق وزیرخارجہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اللہ نےمجھ عاجزاورگناہ گارپررحم اورکرم کیا ہے، رب کا احسان اورمہربانیوں کا شمارہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر اپنے پیغام میں عدلیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ عاجزاورگناہ گارپررحم اورکرم کیا ہے، رب کا احسان اورمہربانیوں کا شمارہی نہیں۔

    خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ میں جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل کی سماعت کی۔

    خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل

    جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کردیا۔

    فاضل جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے سے متعلق وجوہات بعد میں بتائی جائیں گی۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد خواجہ آصف کی تا حیات نا اہلی بھی ختم ہوگئی اور اب وہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اہل ہوں گے۔

    خواجہ آصف تاحیات نااہل

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رواں سال 26 اپریل کو تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ آصف کو تا حیات نا اہل قرار دیا تھا۔

    جسٹس اطہرمن اللہ، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی لارجر بینچ نے فیصلہ سنایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل

    خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل کی سماعت کی۔

    جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کردیا۔

    فاضل جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے سے متعلق وجوہات بعد میں بتائی جائیں گی۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد خواجہ آصف کی تا حیات نا اہلی بھی ختم ہوگئی اور اب وہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اہل ہوں گے۔

    سپریم کورٹ میں آج سماعت کے آغاز پرتحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ خواجہ آصف کی مدت بطور کابینہ ممبر کا ریکارڈ جمع کروایا ہے اور ان کا حلف بطور وزیردیکھ لیا جائے۔

    عثمان ڈار کے وکیل نے کہا تھا کہ حلف یہ اٹھایا کہ وہ ذاتی مفاد کو خاطر میں نہیں لائیں گے لیکن وہ وزیر ہوتے ہوئے بیرون ملک ملازم بھی رہے۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے تھے کہ کوئی وزیریہاں لیگل ایڈوائزرہوتو یہ بھی مفاد کا ٹکراؤ ہوگا، ٹرمپ کی مثال دیکھ لیں، اس کی بیٹی اورداماد بزنس کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ٹرمپ صدارت اورکاروباردونوں کررہے ہیں، اس بنیاد پرکیا انہیں نا اہل کیا جاسکتا ہے جس پرعثمان ڈار کے وکیل نے کہا تھا کہ وزیرخارجہ ہوکرکیسےغیرملکی کمپنی کا ملازم رہا جاسکتا ہے۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا تھا کہ خواجہ آصف نے 2012 میں کاروبارسے متعلق بتایا جس پر وکیل نے جواب دیا تھا کہ خواجہ آصف 2015 تک کام کرتے رہے ہیں۔

    عثمان ڈار کے وکیل نے کہا تھا کہ خواجہ آصف غیرملکی کمپنی سے تنخواہیں وصول کرتے رہے۔

    خواجہ آصف کے وکیل منیر اے ملک نے کہا تھا کہ سیکشن42 اے کی خلاف ورزی کہاں ہوئی ہے؟ میں نےتنخواہ خرچ بھی کی ہے۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا تھا کہ آپ کے2013 کے معاہدے کے مطابق 9000 درہم تنخواہ لے رہے تھے؟ جس پرخواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ سالانہ ڈکلیئریشن اورکاغذات نامزدگی کا ڈکلیئریشن مختلف ہے۔

    عدالت عظمیٰ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خواجہ آصف کی نا اہلی کے خلاف نظرثانی اپیل پرفیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    خواجہ آصف تاحیات نااہل

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رواں سال 26 اپریل کو تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ آصف کو تا حیات نا اہل قرار دیا تھا۔

    جسٹس اطہرمن اللہ، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی لارجر بینچ نے فیصلہ سنایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایسی دستاویزنہیں ملی کہ نوازشریف ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے مالک ہوں ‘ واجد ضیاء

    ایسی دستاویزنہیں ملی کہ نوازشریف ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے مالک ہوں ‘ واجد ضیاء

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم میاں نوازشریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے جبکہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرخواجہ حارث نے آج بھی جرح کی۔

    واجد ضیاء پرخواجہ حارث کی جرح

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت میں سماعت کے آغاز پر کہا کہ جےآئی ٹی نےعباس شریف فیملی کے کسی فرد کوطلب نہیں کیا، شواہد نہیں ملے عباس شریف یارابعہ نے العزیزیہ کے منافع سے حصہ لیا ہو۔

    واجد ضیاء نے بتایا کہ شواہد نہیں ملے العزیزیہ کے آپریشنل رہنے تک رابعہ کبھی سعودی عرب گئیں، حسین نوازنے جےآئی ٹی میں بیان دیا دادا ابوضعیف ہوچکےتھے۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ حسین نوازنے کہا دادا نے اس لیے العزیزیہ کی ذمہ داری مجھے دے دی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ جےآئی ٹی کوہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کی رجسٹریشن کی دستاویزنہیں ملی، ایسی دستاویزنہیں ملی کہ نوازشریف ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کےمالک ہوں۔

    انہوں نے بتایا کہ نوازشریف کے ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کا براہ راست مالک ہونے کا ثبوت نہیں جبکہ حسین نوازدراصل نوازشریف کے بے نامی دارہیں۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ یہ بات ریکارڈ پرہے کمپنی کا منافع ٹرانزیکشن سے نوازشریف کوآیا جس پرنوازشریف کے وکیل نے کہا کہ یہ اپنے بیان میں کہانی سنا چکے ہیں، میرے سوال کا جواب نہیں ہے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ جوبات آ چکی وہ دوبارہ کیسے آ سکتی ہے، یہ سوالوں کے جواب کے بجائے وہ بتانا چاہتے ہیں جو برائے نام کرچکے ہیں۔

    ایسی دستاویز نہیں ملی کہ نوازشریف العزیزیہ کے مالک ہوں‘ واجد ضیاء

    خیال رہے کہ گزشتہ روز واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ ایسی دستاویز نہیں ملی کہ نوازشریف العزیزیہ کے مالک ہوں یا نوازشریف کو شیئرہولڈر یا ڈائریکٹر ظاہر کرے۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی دستاویز نہیں ملی جو ظاہرکرے نوازشریف کاروباری یا مالی معاملات چلاتے ہوں یا مالی اداروں سے ڈیل کرتے ہوں۔

    جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا العزیزیہ کی کسی دستاویز پر دستخط کرنے کی کوئی دستاویز نہیں ملی، اورنہ ہی کسی گواہ نےبیان دیا نواز شریف العزیزیہ مل کے مالک ہیں۔

    خواجہ حارث نے واجد ضیاء سے سوال کیا تھا کہ کیا کسی نے کہا کہ نواز شریف العزیزیہ اسٹیل مل کے شیئر ہولڈر ہیں؟

    واجد ضیاء نے جواب دیا تھا کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ حسین نواز، نواز شریف کے شیئر ہولڈر ہیں۔

    واجد ضیا کا سماعت کے دوران کہنا تھا کہ جےآئی ٹی کے نوٹس میں آیا ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ اکیلی ملکیت تھی، ان کا کہنا تھا کہ یہ بات حسین نواز کی دستاویزات کے مطابق بتا رہا ہوں، حسین نواز نے جو دستاویزات پیش کیں وہ والیم 6 میں موجود ہیں۔

    گواہ نے عدالت کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ یہ درست ہے ہل میٹل کا پورا نام ماڈرن انڈسٹری آف میٹل اسٹیبلشمنٹ ہے۔

    واجد نے کہا کہ حسین نوازکی دستاویزات کے مطابق ہل میٹل کے وہ اکیلے مالک تھے، جس پر گواہ نے جواب دیا کہ حسین نواز کی طرف سے دستاویزات کے مطابق وہ ہل میٹل کے سی ای او تھے۔

    گواہ کا کہنا تھا کہ میری یادداشت کے مطابق 3 دستاویزات جے آئی ٹی کے سامنے پیش کئے گئے، ایسے کوئی شواہد نہیں جو ظاہر کریں حسین ہل میٹل کے اکیلے مالک نہ ہوں، ایسا کوئی گواہ بھی نہیں آیا جو کہے حسین نواز کمپنی کے اکیلے مالک نہیں۔

    واجد ضیا نے کہا کہ یہ دستاویزات  3جون کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش کئے گئے۔

    ریفرنس کی سماعت کے دوران گواہ نے بتایا کہ جے آئی ٹی کا کوئی رکن دستاویز کی تصدیق کے لئے سعودی عرب نہیں گیا، جس پر واجد کا کہنا تھا کہ دستاویزکو ایم ایل اے سے منسلک کر کے تصدیق کے لئے نہیں بھیج۔

    سماعت کے دوران وکیل صفائی خواجہ حارث نے سوال کیا کہ آپ کی تفتیش کے مطابق ہل میٹل کب رجسٹرڈ ہوئی؟

    واجد ضیا نے جواب دیا کہ جو دستاویز کورٹ میں پیش کیں ان کے مطابق سنہ 2005 میں ہوئیں۔ 

    خواجہ حارث نے کہا کہ آپ اپنی تفتیش کا بتائیں کب قائم ہوئی؟ جس پر واجد ضیا نے بتایا کہ ملزمان کی پیش کردہ دستاویزات کے مطابق سنہ 2005 میں رجسٹرڈ ہوئی۔

    واجد ضیا نے کہا کہ اس پر از خود بھی جواب دینا چاہتا ہوں، یہ باتیں نواز شریف کے بیان میں نہیں ہیں، کسی نے نہیں کہا کہ نوازشریف بیرون ملک حسین نواز زیر کفالت تھے۔

    احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔ پیر کو بھی خواجہ حارث جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر جرح جاری رکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جمہوری حکومت کے پانچ برس پر ایک نظر

    جمہوری حکومت کے پانچ برس پر ایک نظر

    ملک میں ایک اور جمہوری حکومت نے پانچ برس مکمل کر لیے، 2013 میں اقتدار سنبھالنے والی ن لیگ کی حکومت گوناگوں مسائل کے باوجود 2018 تک اقتدار میں رہی.

    مجموعی طور پر حکومت کا زیادہ وقت شریف خاندان کے خلاف جاری بدعنوانی کے کیسز کے دفاع میں صرف ہوا، معیشت، توانائی، پانی کے مسائل پوری طرح حل نہ ہوئے، عدلیہ دباؤ سے آزاد اور متحرک نظر آئی، فوج نے دہشت گردی کے خاتمے پر توجہ مرکوز رکھی۔

    اس رپورٹ میں‌ جمہوری حکومت کے پانچ برس کا مختصر جائزہ لیا گیا ہے.


    ان پانچ برسوں میں ہیوی مینڈیٹ لے کر آنے والی مسلم لیگ ن کو کئی مسائل درپیش رہے، جس کی ابتدا پی ٹی آئی کے دھرنوں سے ہوئی.

    دوسرا بڑا بحران پاناما لیکس تھا، جو حکومت کے لیے سم قاتل ثابت ہوا. نوازشریف پاناما کیس میں خود پر عائد کیے جانے والے الزامات کو غلط ثابت کرنے میں‌ناکام رہے، جس کے نتیجے میں‌ وہ نہ صرف وزیر اعظم کے عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھے، بلکہ پارٹی صدارت سے بھی گئے اور تاحیات نااہل ہوئے.

    ان مسائل کے باعث حکومت ملک کو درپیش معیشت، پانی اور توانائی کے مسائل حل کرنے سے بھی قاصر رہی اور آخر تک لوڈشیڈنگ نے حکومت کا پیچھا نہیں چھوڑا.

    حکومت اور اداروں کے درمیان تصادم نے بھی مسائل کو جنم دیا اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والا ڈیڈ لاک آخر تک برقرار رہا. اس دوران ریاستی اداروں پر منتخب میڈیا کے ذریعے حملے بھی کیے گئے، ممبئی حملےمیں بھارتی موقف کی تائید کی گئی.

    پی ٹی آئی نے احتجاج کا راستہ اختیار کیا، ڈی چوک، اسلام آباد پر دھرنا چار ماہ سے زائد عرصے جاری رہا، جو بالآخر سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد ختم ہوا.

    [bs-quote quote=”حکومت اور اداروں کے درمیان تصادم نے بھی مسائل کو جنم دیا اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والا ڈیڈ لاک آخر تک برقرار رہا.” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    پاناما لیکس پر پی ٹی آئی نے پھر دھرنے کی راہ چنی، آخر حکومت نے عدالتی کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا، جے آئی ٹی بنائی گئی، جس کے نتیجے میں ن لیگ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا. البتہ پی ٹی آئی کو خود بھی کے پی میں انتظامی معاملات پر تنقید کا سامنا رہا۔

    فوج نے ان پانچ برس میں‌ دہشت گردی کے خاتمے میں اپنا موثر کردارادا کیا، فوجی قیادت نے جمہوری تسلسل کے لیے اپنا مکمل آئینی تعاون فراہم کیا.

    چیف آف آرمی اسٹاف جمہوری عمل کی غیرمتزلزل حمایت کے لیے پارلیمنٹ بھی گئے، دفاعی سفارت کاری کے ذریعے پاکستان کی موثر ترجمانی کی، سی پیک سے متعلق منصوبوں کو درست سمت میں جاری رکھا.

    کلبھوشن یادیو کی گرفتاری، احسان اللہ احسان کا ہتھیار ڈالنا اور کراچی اور بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال میں‌ بہتری فوج کی بڑی کامیابی ہے.

    عدلیہ نے ان برسوں میں‌ موثر کردار ادا کیا۔ بالخصوص چیف جسٹس ثاقب نثار کے عہدے سنبھالنے کے بعد جیوڈیشل ایکٹو ازم کی تجدید ہوئی اور کئی اہم کیس میں بڑے فیصلے سامنے آئے.


    قومی اسمبلی تحلیل ہونے کا نوٹی فکیشن جاری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکررہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف عدالت پہنچ گئے، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، رانا ثنااللہ اور پرویز رشید بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرجرح کررہے ہیں۔

    واجد ضیاء پرخواجہ حارث کی جرح

    جے آئی سربراہ واجد ضیاء نے سماعت کے آغاز پرعدالت کوبتایا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے مالی سال کا آغازیکم سے 30جون تک ہوتا ہے، ٹیکس سرٹیفکیٹ کے لیے یکم جولائی 2010 سے 30جون2011 کاعرصہ بنتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 5جولائی 2010 سے 30جون 2011 تک ڈالرحسین نوازکی طرف سے تحفہ تھے، بینک اسٹیٹمنٹ کے مطابق 11لاکھ 50ہزار 459 امریکی ڈالرموصول ہوئے تھے۔

    واجد ضیاء نے بتایا کہ 18اکتوبر 2012 تک یہ رقم امریکی ڈالر اکاؤنٹ میں موجود رہی، نواز شریف نے رقم ویلتھ اسٹیٹمنٹ مالی سال 2010 ،2011 میں ظاہرکرنا تھی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ 2011کی اسٹیٹمنٹ کا مجھے یاد ہے وہ امریکی ڈالرمیں نہیں روپوں میں تھی، معلوم نہیں رقم روپوں میں ظاہرکرنے کے لیے کیا کرنسی ایکسچینج ریٹ لاگوکیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ 30جون2011 کوجوکرنسی ریٹ ہوگا شاید وہی لاگوکیا ہوگا، جےآئی ٹی نے اس بات کا تعین نہیں کیا امریکی ڈالرپرکیا ریٹ لاگوکیا گیا۔

    واجد ضیاء نے بتایا کہ نوازشریف کے ڈالر اکاؤنٹ میں اسٹیٹمنٹ روپوں میں بطورتحائف ظاہرکی گئی، یہ رقم حسین نوازکی طرف سے بطورتحفہ بھیجی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ 19اکتوبر 2012 کوتین چیکس کے ذریعے رقوم نکلوائی گئیں، ان چیک کے ذریعے 9 لاکھ ڈالرکی رقم نکلوائی گئی جبکہ 15 نومبر2012 کو2 لاکھ ڈالرکی رقم نکلوائی گئی۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ ان چیکس میں ادائیگی پاکستانی روپوں میں کی گئیں، تمام چیکس سے ادائیگی نوازشریف کے دوسرے اکاؤنٹ میں ہوئی، جس تاریخ کوادائیگی ہوئی ڈالرریٹ کے مطابق کرنسی ایکسچینج کا اطلاق ہوا۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیوں بول رہے ہیں، واجد ضیاء بچے تونہیں ہیں، جج صاحب بیٹھےہیں، واجد ضیاء خود موجود ہیں یہ کیوں بول رہے ہیں۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ جےآئی ٹی نے اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے ایکسچینج ریٹ کا تعین کیا، نوازشریف نے اسٹیٹمنٹ میں رقم درست ایکسچینج ریٹ کا اطلاق کرلے ظاہرکی۔

    استغاثہ کے گواہ نےعدالت کوبتایا کہ ہمیں ایسا کرنے کی ضرورت نہیں تھی، ایکسچینج ریٹ روزانہ کی بنیاد پرتبدیل ہوتے ہیں۔

    واجد ضیاء پر جرح مکمل ہونے پرتفتیشی افسر کا بیان قلمبند کیا جائے گا جس کے بعد ملزم نواز شریف کا 342 کے تحت بیان قلمبند کیا جائے گا۔

    العزیزیہ اسٹیل مل ریفریس کی سماعت کے دوران خواجہ حارث نے نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ واجد ضیا بچے تو نہیں ہیں اور خود موجود ہیں، جج صاحب بھی بیٹھے ہیں، آپ کیوں بول رہے ہیں۔

    سماعت کے دوران گواہ کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے ایکس چینج ریٹ کا تعین کیا، نوازشریف نے اسٹیٹمنٹ میں رقم درست ایکس چینج ریٹ کا اطلاق کرلے ظاہر کی۔

    واجد ضیا کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ایکس چینج ریٹ روزانہ کی بنیاد پر تبدیل ہوتے ہیں۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ کیا نواز شریف العزیزیہ اسٹیل کا مالک ہے؟ آپ کو کیسے پتہ چلا نواز شریف العزیزیہ اسٹیل کے مالک ہیں۔

    واجد ضیا نے خواجہ حارث کے جواب میں کہا کہ شہباز شریف کے بقول اسٹیل مل میں 3 شیئر ہولڈرز ہیں، حسین نواز،رابعہ نواز اور عباس شریف مل کے حصے دار ہیں۔ جس پر خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ یہ تینوں حصّے دار ہیں لیکن نواز شریف مالک تو نہیں ہیں۔

    واجد ضیا نے کہا کہ نواز شریف، حسین نواز کی صورت میں مالک ہیں، شہباز شریف اپنی بیٹی رابعہ شہباز کی صورت میں مالک ہیں۔

    واجد ضیا نے کہا کہ ایسی دستاویز نہیں ملی کہ نوازشریف العزیزیہ کے مالک ہوں یا نوازشریف کو شیئرہولڈر یا ڈائریکٹر ظاہر کرے۔

    واجد ضیا کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی دستاویز نہیں ملی جو ظاہرکرے نوازشریف کاروباری یا مالی معاملات چلاتے ہوں یا مالی اداروں سے ڈیل کرتے ہوں، نوازشریف کا العزیزیہ کی کسی دستاویز پر دستخط کرنے کی کوئی دستاویز نہیں ملی، اور نہ ہی کسی گواہ نے بیان دیا نواز شریف العزیزیہ مل کے مالک ہیں۔

    جس پر خواجہ حارث نے واجد ضیا سے سوال کیا کہ کیا کسی نے کہا کہ نواز شریف العزیزیہ اسٹیل مل کے شیئر ہولڈر ہیں؟

    واجد ضیا نے جواب دیا کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ حسین نواز، نواز شریف کے شیئر ہولڈر ہیں، شہباز شریف نے کہا رابعہ شہباز میری اور عباس شریف شیئر ہولڈر ہیں، شیئرہولڈر بھی مالک ہونے کی ایک قسم ہے۔

    واجد ضیا کا عدالت کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ شیئر ہولڈنگ کی بات آ جائے تو واضح ہوجائے گا، شہباز شریف نے بالواسطہ اشارہ دیا نوازشریف شیئر ہولڈر ہیں، نوازشریف، شہباز شریف نے بیان دیا تھا کہ العزیزیہ میاں شریف نے قائم تھی۔

    میاں شریف نے حسین نواز، رابعہ شہباز اور عباس شریف کو شیئر ہولڈر بنایا، شہبازشریف کے بیان مطابق مل بکی تو وہ رقم حسین نواز کو جائے گی۔

    واجد ضیا کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے مل کے قیام میں حصہ ڈالنے کی بھی کوئی دستاویزنہیں ملی، شواہد نہیں ملے جو ظاہر کریں کہ العزیزیہ کے لیے رقم پاکستان سے گئی۔

    سماعت کے دوران واجد ضیا نے بتایا کہ نواز شریف سے پوچھا پیسے باہر گئے ہیں تو انہوں نے کہا نہیں گئے، نوازشریف کے العزیزیہ اسٹیل مل کی فروخت میں شامل ہونے کی دستاویز بھی نہیں ملی۔

    واجد ضیا نے بتایا کہ فروخت کی رقم نوازشریف کے اکاؤنٹ میں جانے یا نقدی کی بھی دستاویز نہیں ملی اور نہ ہی کسی نے کہا کہ نواز شریف مل کی فروخت میں شامل رہے، کسی نے نہیں کہا کہ نواز شریف کو مل فروخت ہونے کے بعد مل کی رقم ملی۔

    نواز شریف کے وکیل صفائی خواجہ حارث، جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا پر کل بھی جرح جاری رکھیں گے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس: کیپٹن صفدر کا بیان قلمبند

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے اپنا بیان قلمبند کروایا تھا جس کے بعد عدالت نے سماعت 5 جون تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔

    العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس میں واجد ضیاء کا بیان قلمبند

    یاد رہے کہ رواں ماہ 15 مئی کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ حسین نواز نے ہل میٹل کا 88 فیصد منافع نوازشریف کو بھیجا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔