Tag: مسلم مخالف قانون

  • بنگال میں مسلم مخالف قانون کا نفاذ میری لاش سے گزر کر ہوگا، ممتا بینرجی

    بنگال میں مسلم مخالف قانون کا نفاذ میری لاش سے گزر کر ہوگا، ممتا بینرجی

    کولکتہ: بھارتی ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی کا کہنا ہے کہ بنگال میں مسلم مخالف قانون کا نفاذ میری لاش سے گزرنے کے بعد ہی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کولکتہ میں وزیراعلیٰ ممتا بینرجی کی قیادت میں ہزاروں افراد شہریت سے متعلق متنازع قانون کے خلاف سڑکوں پر نکلے، مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف بینرز اور پلے لارڈز اٹھا رکھے تھے۔

    ممتا بینرجی نے احتجاجی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں ریاست میں شہریت قانون اور این آر سی پر عملدرآمد نہیں ہونے دوں گی، چاہے میری حکومت ختم کر دی جائے، مجھے جیل میں ڈال دیا جائے لیکن اس کالے قانون پر کبھی عملدرآمد نہیں کروں گی۔

    بھارتی ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم اس قانون کے خاتمے تک جمہوری طریقے سے احتجاج جاری رکھیں گے، اگر وہ بنگال میں اس قانون پر عملدرآمد چاہتے ہیں تو انہیں یہ میری لاش پر سے گزر کر کرنا ہوگا۔

    ممتا بینرجی کا مزید کہنا تھا کہ ہم تمام مذاہب کی بقا پر یقین رکھتے ہیں اور ریاست سے کسی کو بھی بے دخل نہیں کیا جائے گا۔

    علی گڑھ یونیورسٹی میں بھی پولیس اور طلبا آمنے سامنے، طلبا کے خلاف لاٹھی چارج

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی مرکزی جامعہ میں غیر مسلموں کو شہریت دینے کے نئے قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کے استعمال سے 100 سے زائد طلبہ زخمی ہوگئے۔

  • متحدہ عرب امارات نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کر دی

    متحدہ عرب امارات نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کر دی

    دبئی: بھارت میں شہریت کے متنازع بل کے خلاف جاری احتجاج اور پر تشدد مظاہروں کے پیش نظر متحدہ عرب امارات نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کرتے ہوئے اماراتی شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھارت کا سفر کرتے ہوئے محتاط رہیں، ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کیا جائے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور اسرائیل بھی بھارت میں اپنے شہریوں کے لیے سفری وارننگ جاری کر چکے ہیں۔

    تازہ ترین:  جامعہ ملیہ کے طلبہ پر وحشیانہ تشدد، ویڈیو لائک کرنے پر بالی ووڈ‌ اداکار پر تنقید

    شہریت کے متنازعہ قانون کی منظوری کے بعد بھارت کے متعدد شہروں میں مودی سرکار کے خلاف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے بھی اپنی قیادت میں بہت بڑی ریلی نکالی۔

    مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مذموم قدم کے بعد اب مسلمان مخالف قانون کی منظوری کی وجہ سے جو ممالک پہلے خاموش تھے اب انھوں نے بھی خاموشی توڑ دی ہے۔ امریکا، برطانیہ، کینیڈا، سنگاپور اور یو اے ای نے شہریوں کے لیے ٹریول ایڈوائزی جاری کر دی، ان ممالک نے اپنے شہریوں کو بھارت جانے سے متنبہ کر دیا ہے۔

    دو دن قبل ریاستی پولیس نے درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جامعہ ملیہ کے طالب علموں پر لاٹھیوں اور رائفلوں کے بٹوں سے شدید تشدد کیا تھا، پولیس نے جامعہ اور مسجد میں گھس کر پناہ لینے والی طالبات کو بھی نہیں بخشا اور ان پر بد ترین تشدد کیا۔

  • مسلم مخالف قانون کے خلاف آسام میں احتجاج، 6 افرا دہلاک

    مسلم مخالف قانون کے خلاف آسام میں احتجاج، 6 افرا دہلاک

    نئی دہلی: مسلم مخالف بھارتی قانون کے خلاف ریاست آسام میں شدید احتجاج جاری ہے، پرتشدد مظاہروں میں 6 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک بھارت میں شہریت کے متنازع بل کے خلاف مختلف شہروں میں عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں، پر تشدد مظاہروں میں آسام میں چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    آسام کے مختلف شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، اسکول، کالجز اور بازار بند ہیں، سرکاری ملازمین نے بھی احتجاجاً کام بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، انٹرنیٹ پر بھی پابندی عاید کر دی گئی ہے۔

    مغربی بنگال میں مظاہرین نے 5 ٹرینوں، 3 ریلوے اسٹیشنز اور 25 سے زائد بسوں کو آگ لگا دی۔ ادھر کیرالہ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، پنجاب اور چھتیس گڑھ نے متنازع بل نافذ کرنے سے انکار کر دیا۔ متنازع بل پر اقوام متحدہ نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، امریکا، کینیڈا اور برطانیہ نے بھارت کے لیے سفری ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ملک میں جاری احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے متنازعہ شہریت‌ کے بل پر دستخط کر دیے تھے جس کے بعد بھارت بھر میں احتجاجی مظاہروں نے شدت پکڑ لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہلاکتیں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے دوران ہوئیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں اقلیتوں پر مظالم اور فسادات کی وجہ سے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے گزشتہ روز دورۂ بھارت منسوخ کر دیا ہے، دو دن قبل بنگلا دیش کے وزیر خارجہ نے بھی بھارت کا دورہ منسوخ کر دیا تھا، یو این انسانی حقوق کے ادارے نے بھی بھارتی شہریت کے نئے قانون پر اظہار تشویش کرتے ہوئے نئے قانون کو امتیازی قرار دے دیا ہے۔