Tag: مسلم ممالک

  • کنگنا نے مسلم ممالک کے خلاف زہر اُگلنا شروع کردیا

    کنگنا نے مسلم ممالک کے خلاف زہر اُگلنا شروع کردیا

    ممبئی: بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور اداکارہ کنگنا رناوت نے بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے مستعفی ہونے اور ملک چھوڑنے پر اسلامی ممالک کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ نے شیخ حسینہ کے بنگلہ دیش چھوڑنے والی خبر کو ٹویٹر پر شیئر کیا۔

    کنگنا رناوت کا خبر کے کیپشن میں کہنا تھا کہ بھارت ہمارے آس پاس کے سبھی اسلامک ریپبلک کی مدرلینڈ ہے، ہم اس بات سے خوش ہیں اور ہمیں فخر محسوس ہو رہا ہے کہ بنگلہ دیش کی عزت ماب وزیراعظم ہندوستان میں اپنے آپ کو محفوظ محسوس کر سکتی ہیں۔

    کنگنا نے مزید لکھا کہ لیکن وہ سبھی جو بھارت میں رہتے ہیں اور پوچھتے رہتے ہیں کہ ہندو راشٹر کیوں؟ رام راج کیوں؟ خیر یہ واضح ہے کیوں۔ کنگنا نے مزید لکھا کہ مسلم ممالک میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے یہاں تک کہ خود مسلمان بھی محفوظ نہیں۔

    کنگنا کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان، پاکستان،بنگلہ دیش اور برطانیہ میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم رام راج میں زندگی بسر کررہے ہیں۔

    اس سے قبل بالی وڈ کی اداکارہ کنگنا رناوت نے خود کو بدتمیز قرار دیتے ہوئے تنقید کا جواب دیاتھا۔ انہوں نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری اپڈیٹ کی جو موضوعِ بحث بن گئی تھی۔

    کنگنا رناوت اسٹوری میں لکھتی ہیں کہ اس بات پر دائیں اور بائیں بازو والے سب متفق ہیں کہ میں بہت بدتمیز، متشدد اور انتہا پسند ہوں۔

    بنگالی شوبز شخصیات بھی حسینہ واجد کی حکومت گرنے پر خوشی سے نہال

    اداکارہ نے مزید لکھا کہ مجھے تشدد پسند ہے اور تشدد کو بھی میں پسند ہوں، میں تھوڑی بگڑی ہوئی اور بہت زیادہ ضدی ہوں، اس کے علاوہ میں خطرناک حد تک باصلاحیت بھی ہوں۔

  • اجنبیوں کی مدد کرنے والے ملکوں میں مسلم ممالک سر فہرست

    اجنبیوں کی مدد کرنے والے ملکوں میں مسلم ممالک سر فہرست

    واشنگٹن: سیاسی، طبی اور سائنسی قسم کے سرویز آئے دن آپ کی نظروں سے گزرتے رہتے ہیں، اس بار ایک دل چسپ سماجی سروے سامنے آیا ہے، جو اس نکتے پر مبنی ہے کہ لوگ اجنبیوں کی کتنی مدد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سروے کرنے والی مشہور کمپنی گیلپ نے ایک تازہ سروے کیا ہے، جس میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ دنیا بھر میں کتنے افراد اور کن ممالک کے لوگ اجنبیوں کی مدد زیادہ کرتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”لیبیا میں اجنبیوں کی مدد کرنے والی آبادی کا تناسب 83 فی صد، عراق میں 81 فی صد، اور کویت میں 80 فی صد ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”گیلپ سروے”][/bs-quote]

    حیرت انگیز طور پر اجنبیوں کی زیادہ مدد کرنے والے تین سرِ فہرست ممالک میں لیبیا، عراق اور کویت شامل ہیں، تینوں مسلم ہیں۔ سروے کے مطابق لیبیا میں اجنبیوں کی مدد کرنے والی آبادی کا تناسب 83 فی صد، عراق میں 81 فی صد، اور کویت میں 80 فی صد ہے۔

    سروے نتائج کے مطابق دنیا کے 7.6 ارب باشندوں میں سے 2.2 ارب افراد نے اجنبیوں کی مدد کی، جب کہ 1.4 ارب نے کچھ رقم خیرات کی اور ایک ارب لوگوں نے رضا کارانہ کام کے لیے خدمات پیش کیں۔

    خیرات کرنے والے ممالک میں سرِ فہرست میانمار رہا جہاں 88 فی صد آبادی نے کچھ رقم خیرات کی، انڈونیشیا 78 فی صد آبادی کے ساتھ دوسرے اور آسٹریلیا 71 فی صد آبادی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملکی تاریخ میں پہلی بار نوجوانوں سے متعلق قومی سروے کرانے کا فیصلہ

    گیلپ کے مطابق انڈونیشیا ان ممالک میں سرِ فہرست رہا جہاں کے باشندوں نے سب سے زیادہ اپنا وقت رضا کارانہ کام کرنے والے ادارں کے لیے وقف کیا۔ انڈونیشیا میں رضا کارانہ خدمات پیش کرنے والی آبادی کا تناسب 53 رہا، لائبیریا 47 فی صد، جب کہ کینیا 45 فی صد رہا۔

  • یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنےپرڈونلڈ ٹرمپ کےخلاف مظاہرے

    یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنےپرڈونلڈ ٹرمپ کےخلاف مظاہرے

    یروشلم : امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بھر مظاہروں کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پراستنبول میں والے مظاہرے میں ہزاروں افراد نے ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرئیل کے خلاف نعرے بازی کی۔

    ترکی کے شہر استنبول میں امریکہ اور اسرائیل کےخلاف مظاہرے میں خواتین بھی شریک ہیں۔

    امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلم کرنے کے اعلان کے خلاف ہزاروں فلسطینی نوجوانوں نےغزہ میں مظاہرہ کیا۔

    دوسری جانب فلسطین میں رہنے والے مسیحی باشندوں نے امریکی صدر کے خلاف مغربی کنارے میں واقع کرسمس ٹری کی بتیاں بجھا کراحتجاج کیا۔

    ادھرجرمنی کے دارالحکومت برلن امریکی سفارت خانے کے سامنے مظاہرین مسجدالاقصیٰ کی تصویراٹھا کراحتجاج کررہے ہیں۔


    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل او آئی سی کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر امریکہ بیت المقدس کو متنازع طورپراسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ کرتا ہے تو ایسے کسی بھی فیصلے کو عرب اور مسلم اقوام پر حملہ تصور کیا جائےگا۔


    امریکی سفارتخانے کی منتقلی، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب


    واضح رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے سفارت خانے کی یروشلم منتقلی کے فیصلے کےخلاف عرب لیگ نے ہفتے کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی سفارتخانے کی منتقلی، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب

    امریکی سفارتخانے کی منتقلی، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب

    اسلام آباد : امریکی صدر کی جانب سے سفارت خانے کی یروشلم منتقلی کے فیصلے کیخلاف دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے،عرب لیگ نےہفتے کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے، مسلم ممالک نے امریکی  سفارتخانے کی یروشلم منتقلی مسلمانوں کے جذبات پر حملہ اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دی۔

    ایران کے صدر حسن روحانی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر ان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو دارالخلافہ قرار دینے کا فیصلہ ناقابل برداشت ہے، ایران اسلامی شعائر کی تقدیس کی خلاف ورزی کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔

    حماس کا کہنا ہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے لیے جہنم کے دروازےکھول دیئے ہیں، عرب میڈیا کے مطابق عرب لیگ نے ہفتے کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس پرامریکی اقدام سے کشیدگی بڑھے گی، مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق فریقین احتیاط سے کام لیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ دو ریاستی حل کےعلاوہ کوئی اور مسئلے کا حل نہیں،
    اسرائیل اور فلسطین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کروں گا، جبکہ فلسطینی صدر نے کہا کہ امریکی اقدام سےخطے کو خطرات لاحق ہوں گے۔

    فرانسیسی صدر نے بھی یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے معاملے پر کہا ہہے کہ ہم اس فیصلے میں امریکا کے ساتھ نہیں۔

    مصرنے اعلان کیاہے کہ یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اپناسفارتخانہ یروشلم منتقل نہیں کریں گے۔

    اس حوالے سے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ امریکی اقدامات فلسطین اور مسلم امہ کیلئے اضطراب کا باعث ہیں، سفارتخانے کی منتقلی سے مسلم ممالک کو ایک اور زخم ملا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ سفارتخانے کی منتقلی سے بیت المقدس کی حیثیت تبدیل ہوگئی، امریکی اقدام سے دو ریاستوں کا حل بھی دفن ہوجائے گا۔

    اس کے علاوہ دیگر مسلم ممالک نے امریکی صدر کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، سعودی عرب، ایران، اردن، مصر، ترکی نے امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ بیت المقدس کا تنازع نہ چھیڑا جائے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی سفارتخانے کی منتقلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ بیت المقدس مسلمانوں کیلئےسرخ لکیر ہے، امریکی اقدام سے صرف دہشت گردوں کو فائدہ ہوگا۔


    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ امریکی سفارتخانے کی یروشلم منتقلی سے بازرہیں، شاہ سلمان


    دوسری جانب فلسطینیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلے کو دو ریاستی حل کی موت قرار دے دیا، غزہ، مغربی پٹی میں ہزاروں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے امریکی اور اسرائیلی پرچم نذر آتش کیے، اس کے علاوہ حماس نے امریکی صدر کے اعلان کے خلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان کردیا۔

  • امریکی سپریم کورٹ کی6 مسلم ممالک پرسفری پابندیوں کی منظوری

    امریکی سپریم کورٹ کی6 مسلم ممالک پرسفری پابندیوں کی منظوری

    واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 6 مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکہ کے لیے سفر کرنے پرپابندی کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک پر سفری پابندی ایک صدارتی حکم نامے کے تحت عائد کی تھی۔

    سپریم کورٹ کے 9 میں سے 7 ججز نے اس فیصلے کی حمایت جبکہ 2 ججز نے اس کی مخالفت کی۔

    امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب اس معاملے کو رواں ہفتے سان فرانسسکو ، کیلیفورنیا اور رچرمنڈ کی وفاقی عدالتوں میں سنا جائے گا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کا7مسلم ممالک پرپابندی کا حکم نامہ‘عدالت نے عملدرآمد روک دیا


    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے گزشتہ سال جنوری میں ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ ، یمن اور صومالیہ کے شہریوں پر امریکہ آنے پرپابندی عائد کی تھی۔

    بعدازاں گزشتہ سال فروری میں امریکی صدر کی جانب سے جاری کیے جانے والے حکم نامے کو فیڈرل کورٹ نے معطل کردیا تھا۔


    امریکہ: سفری پابندی کے صدارتی حکم کی معطلی کا فیصلہ برقرار


    یاد رہے کہ رواں سال جون میں امریکہ میں اپیل کورٹ نے 6 مسلم ممالک کے شہریوں پرامریکہ آمد پر پابندی کے صدراتی حکم نامے کی معطلی کے فیصلےکو برقراررکھا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ کی 6 مسلم ممالک کےشہریوں پرسفری پابندیاں نافذ

    امریکہ کی 6 مسلم ممالک کےشہریوں پرسفری پابندیاں نافذ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کے چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی کے متنازع قانون کی جزوی بحالی کے بعد اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نےپابندی کے اطلاق کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن سے جاری بیان میں گہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئےڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ ایگزیکٹو آرڈر پر عمل درآمد کا آغاز کررہا ہے،جس کا مقصد قوم کو غیر ملکی دہشت گردوں کے امریکہ میں داخلے سے محفوظ کرنا ہے۔

    امریکی انتظامیہ کےمطابق وہ افراد جن کے پاس پہلے سے امریکی ویزا موجود ہے وہ ان شرائط سے متاثر نہیں ہوں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے اس سلسلے میں متعلقہ سفارتخانوں اور قونصل خانوں کو نئی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    ان ہدایات کے مطابق ایسے افراد کو ہی ویزا جاری کیا جا سکے گا جن کے والدین، شوہر یا اہلیہ، بچے، بہو یا داماد یا حقیقی یا سوتیلے بہن بھائی ہی امریکہ میں مقیم ہوں گے


    ٹرمپ انتظامیہ کی سفری پابندیوں کا شکار 6مسلمان ملکوں کیلئے ویزا کی نئی شرائط جاری


    یاد رہے کہ پیر کے روز سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سفری پابندی کے حکم کی اجازت دی تھی۔

    سپریم کورٹ نے امریکہ میں قانونی طور پر مقیم افراد کے عزیزوں کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا ہے جن میں طلبابھی شامل ہیں۔

    واضح رہےکہ امریکی صدر نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو قومی سلامتی کی کامیابی قرار دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • قطر دہشت گردوں کی مالی معاونت چھوڑ دے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    قطر دہشت گردوں کی مالی معاونت چھوڑ دے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر پر الزام عائد کرتے ہوئےکہاکہ قطر تاریخی طور پر بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی مالی معاونت کرتا آ رہا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رومانیہ کے صدر سے ملاقات کے بعد کہاکہ قطرکے لیے یہ وقت ہے کہ وہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کو فوری طور پر روک دے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےخطے کے دوسرے ممالک پر زور دیا کہ وہ نفرت کے درس کو روکیں اور دہشت گردی کے حمایتی نظریات کو ختم کریں اور ایسا جلدی کریں۔


    میرےسعودی عرب کےدورے کی وجہ سےقطرپردباؤ ڈالا جا رہا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی وجہ سے ہی خطے میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے الزام میں قطر پر اس کے ہمسایہ ممالک نے دباؤ ڈالنا شروع کیا ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر کے اس بیان سے پہلے امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن نے سعودی عرب اور دوسرے خلیجی ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ قطر کے ناکہ بندی میں نرمی کریں۔


    سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نےقطرسےسفارتی تعلقات منقطع کردیے


    واضح رہےکہ رواں ہفتے 5جون کوقطر کے ساتھ سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نے سفارتی تعلقات ختم کردیئے تھے اور قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے قطر پر اپنی زمینی، فضائی اور سمندری سرحدوں کو بند کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلم ممالک پر پابندی بحال کرنے کا عزم

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلم ممالک پر پابندی بحال کرنے کا عزم

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نےسات مسلم ممالک کےشہریوں پر پابندی کو معطل کرنےکےعدالتی فیصلے کےبعد پابندی کوبحال کرنے کاعزم کااظہار کیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن کےجج جیمز رابرٹ نےامریکی صدر کی جانب سے سات مسلم ممالک پر پابندی کے حکم نامےکوغیر آئینی قرار دیا تھا اورعدالتی حکم کے ذریعے عارضی طور پرمعطل کر دیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں امریکی جج جیمز رابرٹ کو نام نہاد جج قرار دیااورکہاکہ ان کہ مضحکہ خیزرائےملک کو قانون کے نفاذ سے دور لے جائےگی۔

    امریکی صدر نے ٹویٹر پر اپنے ایک اور پیغام میں کہاکہ امریکی جج نے دہشت گردوں کے لیےدروازہ کھول دیاہےجو کہ امریکہ میں مفاد میں نہیں،انہوں نےکہاکہ برے لوگ بہت خوش ہیں۔

    امریکی جج کےاس فیصلے کے بعد بہت سی ائیرلائنز کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان سات ملکوں سے مسافروں کو امریکہ لے جانے کے لیے پروازیں شروع کر دی ہیں۔

    مزید پڑھیں:امریکی وفاقی جج نےٹرمپ کاامیگریشن آرڈرمعطل کردیا

    یاد رہےکہ سیٹل کے ڈسٹرکٹ جج جیمز رابرٹ نے حکومتی وکلا کے اس موقف کے خلاف فیصلہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کر دیے گئے تھے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا7مسلم ممالک پرپابندی کا حکم نامہ‘عدالت نے عملدرآمد روک دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ کا7مسلم ممالک پرپابندی کا حکم نامہ‘عدالت نے عملدرآمد روک دیا

    نیویارک : نیوریاک کی عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سات مسلمان ممالک اور تارکین وطن کےحوالے سے پابندی کے حکم نامے پر عمل درآمد روک دیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی شہر نیویارک کی عدالت نے صدر ٹرمپ کے اس حکم نامے پر عبوری طور پر عملدرآمد روک دیا ہے جس کے تحت سات مسلمان اکثریتی ممالک سے پناہ گزینوں کی امریکی آمد پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

    خیال رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن اور 7مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط کیےتھے۔

    مزید پڑھیں:امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کا کہناتھا کہ ایگزیکٹو آرڈر کا مقصد شدت پسندوں کو امریکہ سے دور رکھنااور امریکی فوج کی تعمیر نو ہے۔

    مزید پڑھیں:امریکی ایئرپورٹ پر متعدد پناہ گزین آتے ہی زیرحراست

    بعدازاں گزشتہ روز امریکہ میں جان ایف کینیڈی ایئر پورٹ پرمتعدد پناہ گزینوں کو حراست میں لے لیاتھا،انسانی حقوق کی تنظیموں نے نیویارک کی عدالت میں ان پناہ گزینوں کو رہا کرنے کے لیے مقدمہ دائر کیا ہے۔

    واضح رہےکہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے حکم نامے کے مطابق شامی پناہ گزینوں پر غیر معینہ مدت تک پابندی لگائی گئی ہے،جبکہ ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ ، سوڈان،شام اور یمن کے افراد کے ویزا، اجرا پر بھی 30 دن کی پابندی ہوگی۔