Tag: مسلم کش فسادات

  • بھارتی مسلمانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، وزیرخارجہ

    بھارتی مسلمانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی مسلمانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے پیغام میں بھارت میں مسلم کش فسادات سے متعلق ایرانی ہم منصب کے بیان کا خیرمقدم کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی مسلمانوں کی زندگیوں کو شدیدخطرات لاحق ہیں، جواد ظریف کے بھارتی مسلمانوں کےتحفظ، بہبود پر خدشات درست ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی مسلمان آر ایس ایس کے جتھوں کے تشدد کا شکار ہیں، بھارت میں شدید مذہبی فسادات پھوٹ پڑے ہیں،مذموم انداز سے مسلمانوں کا منظم قتل عام پورے خطے کے لیے خطرہ ہے۔

    بھارتی پولیس کی نگرانی میں مسلمانوں کے قتل عام سے شدت پسندی جنم لےگی،وزیراعظم

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ آر ایس ایس کے غنڈے بھارتی پولیس کی نگرانی میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔

  • دہلی میں خوف کی فضا برقرار، اموات کی تعداد 46 ہو گئی

    دہلی میں خوف کی فضا برقرار، اموات کی تعداد 46 ہو گئی

    نئی دہلی: بھارتی شہر دہلی میں خوف کی فضا برقرار ہے، ہندو انتہا پسند بے قابو ہو کر مسلمانوں کے خلاف جرائم کرنے لگے، نئی دہلی میں مسلم کش فسادات میں اموات کی تعداد 46 ہو گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی راجدھانی میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، دکانیں، تعلیمی ادارے بند ہیں، مسلم کش فسادات میں ہلاکتوں کی تعداد چھیالیس ہو گئی، گزشتہ روز نئی دہلی میں 4 نوجوانو ں کی لاشیں نالے سے ملیں۔

    بھارتی پارلیمنٹ میں عام آدمی پارٹی اور اپوزیشن اراکین نے آنکھوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نئی دہلی فسادات کے خلاف احتجاج کیا، کانگریس نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔

    محمد زبیر کو ہندو انتہا پسند بے دردی سے پیٹ رہے ہیں

    دہلی کے رہایشی 37 سالہ محمد زبیر کی کہانی نے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کر لی، زبیر کی تصویر نے دیکھنے والوں کے دل دہلا دیے، انتہا پسند ہندوؤں نے زبیر کو پکڑ کر ڈنڈوں سے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    دہلی میں مسلم کش فسادات میں مارے گئے 31 سالہ محمد مدثر کے اہل خانہ غم سے نڈھال

    زبیر نے میڈیا کو بتایا میں چیخ چیخ کر پوچھتا رہا کہ مجھے کیوں مارا جا رہا ہے لیکن بے قابو ہندوؤں نے میری بات نہیں سنی، 30 کے قریب لوگوں نے ڈنڈے برسائے، تب میں نے اپنی سانس روک دی اور بدن کو اکڑا لیا، لوگ دیکھتے رہے لیکن کوئی بھی بچانے نہیں آیا۔

  • نئی دہلی میں مسلم کش فسادات ، 7 افراد جاں بحق

    نئی دہلی میں مسلم کش فسادات ، 7 افراد جاں بحق

    دہلی : بھارتی دارالحکومت دہلی میں صورتحال بدستورکشیدہ ہے ، پرتشددواقعات میں اموات کی تعداد7ہوگئی جبکہ آرایس ایس کےغنڈوں نے مسلمانوں کےگھروں اور دکانوں پر حملے کئے اور آگ لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کےدورہ بھارت کےدوران دہلی میں پرتشددواقعات اورحملوں کا سلسلہ جاری ہے ، پرتشددواقعات میں اب تک اموات کی تعداد7ہوگئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کاکہنا ہے کہ آرایس ایس کےغنڈوں نے شہریت کے متنازع قانون کےخلاف احتجاج کرنے والوں پرتشددکیا جبکہ پولیس نےمظاہرین پرلاٹھی چارج کیا اور آنسوگیس کی شیلنگ کی، جس سے متعددمظاہرین زخمی ہوگئے۔

    شمال مشرقی دہلی میں ہندو انتہاپسندوں نے مسلم اکثیرتی علاقوں میں لوٹ مار شروع کردی ہے، مسلمانوں کو کھلےعام بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔۔ جبکہ کئی دکانوں، گھروں اورپٹرول پمپس کو لوٹ مار کے بعد آگ لگا دی گئی۔

    نئی دلی کے گورنرنے تشدد سے متاثرہ مسلمانوں سے نہ صرف ملاقات سے انکار کردیابلکہ دلی پولیس کے ہاتھ بھی باندھ دیئے، جس کے بعد بھارتی پولیس ہندو بلوائیوں کیخلاف کارروائی کرنے کے بجائے احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر ٹوٹ پڑی۔

    حالات کنٹرول سے باہر ہونےلگے تو نئی دلی میں دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کرکے میڑواسٹشنز بند کردیئے گئے، دہلی انتظامیہ اورپولیس تشدد کا الزام متنازع قانون کیخلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پرڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔

  • سری لنکا: مسلم کش فسادات میں سابق صدراورپولیس کے شامل ہونے کا انکشاف

    سری لنکا: مسلم کش فسادات میں سابق صدراورپولیس کے شامل ہونے کا انکشاف

    کولمبو : سری لنکا میں مسلم مخالف فسادات میں سابق صدر مہندرا راجا پاکسے، اس کے حامی سياستدان اور پوليس اہلکاروں کے شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے وسطی شہر کينڈی ميں مسلمانوں کے سينکڑوں مکانات، مساجد اور دکانوں پر اسی مہينے منظم حملے کيے گئے تھے، یہ حملے تین دن تک جاری رہے۔

    ان خونی فسادات میں تين افراد ہلاک اور بيس سے زائد زخمی ہوئے، فسادات کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    صورتحال کی سنگینی کا نوٹس لیتے ہوئے سری لنکا کے صدر ميتھريپالا سريسينا نے تحقيقات کا حکم ديا تھا۔ ایک خبر رساں ادارے کی ايک تحقيقاتی رپورٹ ميں عينی شاہدين، سرکاری اہلکاروں اور سی سی ٹی وی فوٹيج کا حوالہ ديتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سری لنکا ميں مسلمانوں پر اسی ماہ ہونے والے پرتشدد حملوں ميں سابق صدر مہندرا راجا پاکسے، ان کے حامی سياستدان اور پوليس اہلکار بھی شامل تھے۔

    رپورٹ کے مطابق فسادات کے متاثرين اور عينی شاہدين نے دعویٰ کيا ہے کہ خصوصی پيرا ملٹری پوليس يونٹ (ایس ٹی ایف) کے اہلکاروں نے مسلمانوں کے مقامی رہنماؤں اور اماموں کو تشدد کا نشانہ بنايا۔

    دوسری جانب ايک پريس کانفرنس ميں راجا پاکسے نے ايسے تمام تر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کہ خلاف يہ الزامات سياسی نوعيت کے ہيں۔ انہوں نے کہا کولمبو حکومت نے اپنی خامياں چھپانے اور مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کے ليے فسادات کو طول دی۔

    واضح رہے کہ سری لنکا ميں مسلم مخالف فسادات، خطے ميں بڑھتے ہوئے بدھ قوم پرست اور مسلم مخالف رجحانات کی ايک اور مثال ہيں، سری لنکا کی کل اکيس ملين کی آبادی ميں ستر فيصد بدھ مذہب کے ماننے والے ہيں جبکہ مسلمانوں کی شرح نو فيصد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • گجرات مسلم کش فسادات کے 11 ملزمان کو 7 سال قید کی سزا

    گجرات مسلم کش فسادات کے 11 ملزمان کو 7 سال قید کی سزا

    گجرات: ہندوستان کی ریاست گجرات میں 2002 میں ہونے والے مسلم کش فسادات میں سینکڑوں مسلمانوں کو قتل اور زندہ جلانے پر 11 ملزمان کو 7 سال کی قید سنا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 2002 میں بھارت کی ریاست گجرات کے علاقے احمد آباد کی گلبرگ سوسائیٹی میں ہندو انتہا پسندوں نے سینکڑوں مسلمانوں کو قتل اور ہزاروں مسلمان کو بے گھر کر دیا تھا،قتل ہونے والوں میں کانگریس کی مسلم رکن اسمبلی بھی شامل تھی۔

    عالمی سطح پر بھارت کی بدنامی کا باعث بننے والے اس واقعہ میں ملوث مرکزی کردار سمیت 11 مجرموں کو 7 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

    gujrat2

    بھارتی میڈیا کے مطابق سزا پانے والوں میں قتل عام کے مرکزی کردار اور انتہاپسند ہندو رہنما شامل ہیں۔

    gujrat3

    واضح رہے بھارت کی ریاست گجرات میں فروری اور مارچ 2002ء گودھرا ریل آتشزدگی سے 59 انتہاپسند ہندو ہلاک ہو گئے تھے،انتہا پسند تنظیموں نے اس واقعہ کا الزام مسلمانوں پر لگا یا جس کے بعد سرکاری آشیر باد میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔

    GUJRAT POST 2

    انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق یہ مسلمانوں کی نسل کشی تھی،اس میں مسلم رکن پارلیمنٹ سمیت تقریباً 2500 مسلمانوں کو بے رحمی سے قتل کیا گیا یا زندہ جلا دیا گیا تھا،سینکڑوں مسلمان خواتین کی عصمت دری کی گئی،ان فسادات کے نتیجے میں ہزاروں مسلمان بے گھر ہوگئے تھے۔

    GUJRAT POST 1

    اس ہولناک سانحہ کا افسوسناک پہلو یہ تھا کہ ان فسادات کو روکنے کے لیے پولیس نے کوئی کردار ادا نہ کیا بلکہ گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلٰی نریندر مودی نے اس قتل و غارت گری کی سرپرستی کی تھی۔

    GUJRAT POST 3

    یاد رہے اس وقت کی بھارت میں وفاقی حکومت کی کمان بی۔جے۔پی۔ پارٹی کے ہاتھوں میں تھی،تاہم وہ بھی گجرات میں مسلم کش فسادات روکنے میں بری طرح ناکام رہی تھی۔

    gujrat1

    یورپی یونین نے اس نسل کشی پر کھلے عام احتجاج کرنے سے گریز کیا، اور یہی طرز عمل امریکہ کا بھی رہا۔

    تاحال مسلمان اس ریاست میں مہاجروں کی طرح رہ رہے ہیں، اور دوسرے درجے کے شہری سمجھے جاتے ہیں۔

  • بھارتی وزیرِاعظم نریندرمودی 2002کے گجرات کیس میں امریکی عدالت میں طلب

    بھارتی وزیرِاعظم نریندرمودی 2002کے گجرات کیس میں امریکی عدالت میں طلب

    نیویارک: عدالت نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کو دو ہزار دو کے مسلم کش فسادات میں ملوث ہونے کے الزام میں طلب کرلیا ہے ۔

    نیویارک کی عدالت نے وزیرِاعظم نریندر مودی کو دوہزار دو میں بھارتی ریاست گجرات میں ہونے والے مسلم کش فسادات کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر طلب کرلیا ہے۔

    امریکی عدالت کے مطابق گجرات کے وزیرِاعلیٰ ہونے کی حیثیت سے نریندر مودی فسادات رکوانے میں ناکام رہے، امریکی عدالت نے اکیس روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

    نریندر مودی کے دورِ اقتدار میں گجرات میں انتہا پسند ہندوؤں نے ہزاروں مسلمانوں سمیت دوسری برادریوں کا قتل کیا تھا، جس کے بعد امریکا نے مودی کو ان فسادات کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے مودی کا اپنے ملک میں داخلہ ہی بند کردیا تھا۔