Tag: مسلم کمیونٹی

  • امریکی صدارتی انتخابات میں مسلم کمیونٹی عدم دلچسپی اور تذبذب کا شکار

    امریکی صدارتی انتخابات میں مسلم کمیونٹی عدم دلچسپی اور تذبذب کا شکار

    غزہ اور لبنان میں جنگ کے باعث امریکی صدارتی انتخابات میں مسلم کمیونٹی عدم دلچسپی اور تذبذب کا شکار ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کے حقوق سے متعلق دونوں بڑی پارٹیوں کے صدارتی امیدواران کی پالیسیاں کمیونٹی کے معیار پر پوری نہیں اترتیں، جس کی وجہ سے متعدد مسلم ووٹرز احتجاجاً ووٹ ڈالنے سے گریز کر رہے ہیں۔

    امریکا کی سب سے بڑی مسلم سول رائٹس اور وکالت کی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے آخری انتخابی سروے کے نتائج جاری کردئیے۔

    کئیر کے مطابق گرین پارٹی کی امیدوار جل اسٹائن کی حمایت بیالیس فیصد جبکہ ہیرس کو اکتالیس فیصد اور ٹرمپ کو مسلم کمیونیٹی میں دس فیصد حمایت حاصل ہے۔

    امریکا میں مسلم ووٹرز کی تعداد تقریباً 25 لاکھ ہے، مسلم ووٹرز کا کردار ایریزونا، جارجیا، مشی گن اور پنسلوانیا میں فیصلہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔

  • برطانیہ میں افطاری کے لیے نکلنے والی لڑکی کو گولی مار دی گئی

    برطانیہ میں افطاری کے لیے نکلنے والی لڑکی کو گولی مار دی گئی

    مانچسٹر: برطانیہ میں لنکا شائر کے صنعتی علاقے بلیک برن میں کار سوار ملزم کی فائرنگ سے 19 سالہ لڑکی جاں بحق ہو گئی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق بلیک برن میں مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کو نامعلوم کار سوار شخص نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

    بتایا جاتا ہے کہ جاں بحق لڑکی کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے، اور وہ گھر سے افطاری کا سامان لینے کے لیے نکلی تھی، پولیس نے قتل کے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔

    یہ واقعہ گزشتہ روز کنگ اسٹریٹ پر 3 بجے سہ پہر پیش آیا، علاقے میں گولی چلنے کی آواز سنی گئی اور اس کے بعد ایک نوجوان لڑکی کو سڑک پر بے حس حرکت پایا گیا، جسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا تاہم اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی عمر 19 سال تھی، اس کی فیملی کو بھی مطلع کر دیا گیا، پولیس نے عوام سے اپیل بھی کر دی ہے کہ اگر کسی نے اس واقعے کو رونما ہوتے دیکھا ہو تو رابطہ کرے۔

    لندن؛ حملے میں زخمی موذن نماز جمعہ کیلیے مسجد پہنچ گئے

    انویسٹی گیشن ٹیم کے افسر جوناتھن ہومز کا کہنا تھا کہ یہ افسوس ناک اور بے رحم قتل ہے جس نے ایک لڑکی سے اس کی زندگی چھین لی، ہم دکھ کی اس گھڑی میں لڑکی کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے ذمہ دار کو پکڑا جائے گا، ہمارا خیال ہے کہ ہلکے رنگ کی ایک ٹویوٹا ایوینس گاڑی اس واقعے میں ملوث ہو سکتی ہے۔

  • کرونا وائرس، برطانیہ میں میتیں حکومتی اختیار میں دینے کی تیاری

    کرونا وائرس، برطانیہ میں میتیں حکومتی اختیار میں دینے کی تیاری

    لندن: برطانوی حکومت کے ایمرجنسی کرونا بل پر مسلم کمیونٹی نے شدید تحفظات کا اظہار کر دیا ہے، مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ آخری رسومات کے سلسلے میں متوفی کی خواہش کا احترام کیا جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ایک ایسا ایمرجنسی کرونا بل لایا جا رہا ہے جس کے تحت میتوں پر حکومت کو خصوصی اختیار مل جائے گا، یہ ایمرجنسی بل 24 مارچ کو پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    ڈرافٹ بل میں یہ شق شامل کی گئی ہے کہ دفنانے کی جگہ میسر نہ ہونے یا کولڈ اسٹوریج ختم ہونے کی صورت میں حکومت کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ میت کو جلا دے، دفنا دے یا تلف کر دے۔ بل کے مطابق وبا کو روکنے کے لیے حکومت کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ لواحقین کی خواہش کے خلاف جا کر میت کو تلف کر دے۔ بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پہلے میت کی آخری رسومات لواحقین کی خواہش کے مطابق کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔

    بل کے مطابق اگر تدفین کے لیے قبرستان میں جگہ میسر نہ ہوئی تو حکومت کے پاس اس صورت حال میں یہ اختیار ہوگا کہ وہ جو مناسب سمجھے وہ کرے، دوسری طرف میت کے لیے برطانیہ کا موجودہ ایکٹ 1984 اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ لواحقین کی خواہش کا ہر حال میں احترام کیا جائے، موجودہ قانون کے مطابق میت کے ورثا سے مشاورت اور خواہشات کے مطابق ہی آخری رسومات کی جانی چاہیئں، نئے بل کے پاس ہونے سے پرانے قانون کو حکومت بہ وقت ضرورت معطل کر سکتی ہے۔

    تاہم مجوزہ حکومتی بل کا ڈرافٹ سامنے آنے پر مسلم کمیونٹی میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، بل کی اِس شِق پر یہودی کمیونٹی نے بھی اعتراض کیا ہے، اس شق کو ختم کروانے کے لیے ایک آن لائن پٹیشن بھی شروع کی گئی ہے، جس پر اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد سائن کر چکے ہیں، پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مسلمانوں کو ان کے عقیدے کے مطابق تدفین کرنے دی جائے، اسلام میں میت کو جلانے کی اجازت نہیں ہے، مسلمانوں کے لیے تدفین کے علاوہ کوئی اور آپشن قابل قبول نہیں ہے۔

    مسلمان کمیونٹی کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ سے بھی رابطے کیے جا رہے ہیں، مقامی اراکین پارلیمنٹ کو ای میلز کی گئیں، اس سلسلے میں رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے کہا کہ وہ مسلمان کمیونٹی کے تحفظات سے بخوبی آگاہ ہیں، پارلیمنٹ میں اس بل کے حوالے سے کمیونٹی کے تحفظات پیش کروں گی۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے برطانیہ میں ہلاکتوں کی تعداد 233 ہو گئی ہے جب کہ 5,018 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔