Tag: مسنگ پرسنز

  • عدالت نے مسنگ پرسنز کی کیٹیگریز کے تعین کا میکنزم طلب کر لیا

    عدالت نے مسنگ پرسنز کی کیٹیگریز کے تعین کا میکنزم طلب کر لیا

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق شہریوں کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ایک بار پھر سرکاری وکلا سے مسنگ پرسنز کی کیٹیگریز کے تعین کا میکنزم طلب کر لیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ محمد طاہر اور محد انور سہراب گوٹھ اے سے لاپتا ہیں، اعزاز الحسن ایف بی ایریا سے، محمد عمر فاروق، محمد پرویز اور شہام صدیقی بھی مختلف علاقوں سے غائب ہیں۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ شہام صدیقی نشہ کرتا تھا از خود غائب ہوا ہے، لاپتا افراد کے متعلق جے آئی ٹی کے اجلاس میں پتا لگا کہ شہام نشے کی حالت میں گھر سے نکلا تھا۔

    عدالت نے کہا کہ مسنگ پرسنز کی گمشدگی کی نوعیت اور کیٹیگری کا تعین کیے بغیر کوئی حل نہیں نکلے گا، نشے کی حالت والے شہری کو لاپتا افراد کے کیس میں کیسے شامل کیا جا سکتا ہے تاہم ہر شہری کی تلاش ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ شہام کو درگاہوں اور مزاروں پر تلاش کرنے کی کوشش کریں، عدالت نے کہا کہ جبری لاپتا، مقدمات میں ملوث لاپتا اور از خود غائب ہونے والوں کی علیحدہ علیحدہ کیٹیگری بنائی جائے، بعد ازاں عدالت نے سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

  • 11 سال سے لاپتا شہری کو عدالت میں پولیس نے پاگل قرار دے دیا، والد کی آہ و زاری

    11 سال سے لاپتا شہری کو عدالت میں پولیس نے پاگل قرار دے دیا، والد کی آہ و زاری

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں 11 سال سے لاپتا شہری سمیت 15 سے زائد لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ درخواستوں کی سماعت جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی، ملیر کے علاقے سے لاپتا حبیب خان کے بزرگ والد عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران شہری کے والد نے آہ و زاری کرتے ہوئے کہا میں 11 سال سے پولیس اسٹیشنز اور عدالتوں کے دھکے کھا رہا ہوں، اب تک کہیں سے انصاف نہیں ملا۔ انھوں نے بتایا 2011 میں حبیب خان ڈیوٹی سے گھر واپس آرہا تھا، اسی دوران اسے راستے سے غائب کر دیا گیا۔

    مدعی نے عدالت کو بتایا میرا بیٹا تاحال لاپتا ہے اب تک پولیس کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، 11 سال سے ذلیل و خوار کیا جا رہا ہے، کیا انھوں نے اللہ کو جواب نہیں دینا؟

    عدالت نے کہا کہ بتایا جائے شہری کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ جے آئی ٹیز میں ان کو بلایا جاتا ہے تو یہ جے آئی ٹی اجلاس میں نہیں آتے۔ تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ ان کے بیٹے کا دماغی توازن سہی نہیں تھا۔ اس پر شہری کے والد نے کہا کہ جے آئی ٹی اجلاس کے لیے ہمیں بتایا تک نہیں جاتا اور ہماری کالز کا بھی جواب نہیں دیا جاتا۔ عدالت نے کہا کہ اب جے آئی ٹی ہوگی تو یہ خود آپ سے رابطہ کریں گے۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ جنید احمد نیو کراچی کے علاقے سے، حبیب خان ملیر کے علاقے سے، طارق خان عوامی کالونی اور دیگر شہری کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتا ہیں۔ حبیب خان سمیت دیگر شہریوں کی بازیابی کے لیے متعدد جے آئی ٹی اجلاس اور پی ٹی ایف سیشنز ہو چکے ہیں۔ شہریوں کی بازیابی کے لیے ملک بھر کی ایجنسیوں اور حراستی مراکز کو خطوط ارسال کیے گئے ہیں۔

    عدالت نے ایف آئی اے سے گم شدہ شہریوں کی ٹریول ہسٹری طلب کر لی، عدالت نے جے آئی ٹیز اور پی ٹی ایف سیشنز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ بھی طلب کر لی، عدالت نے درخواستوں کی سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

  • پاکستان مخالف قوتوں نے کتنا پیسہ دیا ہے، عوام کا  ماہ رنگ بلوچ  سے سوال

    پاکستان مخالف قوتوں نے کتنا پیسہ دیا ہے، عوام کا ماہ رنگ بلوچ سے سوال

    مسنگ پرسنز کی آڑ میں ملک دشمن پروپیگنڈا کرنے پر عوام نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ماہ رنگ بلوچ سے سوال ہے کہ پاکستان مخالف قوتوں نے انہیں کتنا پیسہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسنگ پرسنز کی آڑ میں ملک دشمن پروپیگنڈا کرنے والے عناصر کے حوالے سے عوامی ردعمل سامنے آگیا۔

    اسلام آباد میں پچھلے کئی دنوں سے مسنگ پرسنز کے حوالے سے دھرنا جاری ہے، عوام نے اس دھرنے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اظہار خیال کیا۔

    عوام کا کہنا تھا کہ ماہ رنگ بلوچ سے میرا یہ سوال ہے کہ پاکستان مخالف قوتوں نے انہیں کتنا پیسہ دیا ہے، اسلام آباد میں کتنے عرصے تک رہنے کو کہا ہے۔

    پاکستانی عوام نے کہا کہ ماہ رنگ بلوچ کا والد ایک دہشتگرد انسان ہے، یہ خاتون کس کو بیوقوف بنا رہی ہے۔

    عوامی رائے تھی کہ یہ دیسی لبرل لوگ بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، بلوچ غیرت مند قوم ہے اس کو جلد ہی ان ملک دشمن لوگوں کے رنگ نظر آ جائیں گے، ماہ رنگ بلوچ اپنے باپ کے کرتوتوں پر شرمندہ ہونے کے بجائے لوگوں کا جتھا لے کر اسلام آباد بیٹھ گئی ہے۔