Tag: مسٹر بین

  • زمبابوے کے شہری کا پاکستان سے شکوہ، وجہ مسٹر بین

    زمبابوے کے شہری کا پاکستان سے شکوہ، وجہ مسٹر بین

    آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور زمبابوے کے میچ سے قبل زمبابوے کے ایک شہری کے انوکھے شکوے نے ٹویٹر صارفین کو حیران کردیا۔

    آسٹریلیا میں جاری آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں جمعرات کو پاکستان اور زمبابوے کا میچ پرتھ میں شیڈول ہے، روایتی حریف بھارت سے ہارنے کے بعد ٹورنامنٹ میں اپنی جگہ برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے یہ میچ جیتنا بہت اہم ہے۔

    اسی سلسلے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک حیران کن گفتگو جاری ہے جس میں زمبابوے کے ایک شہری پاکستانیوں سے شکوہ کرتے نظر آرہے ہیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے قومی ٹیم سے متعلق ایک ٹویٹ کی گئی جس کے جواب میں ایک زمبابوین شہری نے کہا کہ ہم زمبابوین آپ کو معاف نہیں کریں گے، آپ نے ہمیں ایک بار مسٹر بین کی جگہ جعلی مسٹر بین بھیج دیا تھا، ہم کل یہ معاملہ حل کر لیں گے، صرف دعا کریں کہ کل بارش ہو۔

    اس کے جواب میں ایک پاکستانی صارف نے پوچھا کہ کیا ہوا بھائی؟ جس پر زمبابوین شہری نے کہا کہ انہوں (پاکستانیوں) نے ہماری مقامی زرعی تقریب کے لیے اصلی مسٹر بین کی جگہ پاکستانی مسٹر بین بھیج دیا تھا۔

    سنہ 2016 میں زمبابوے کے دارالحکومت ہرارے میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک تقریب کے دوران پاکستانی مسٹر بین اصلی مسٹر بین بن کر گئے تھے۔

    اس تقریب کے دوران سب لوگ انہیں اصلی مسٹر بین سمجھتے رہے تاہم بعد میں پتہ چلا کہ یہ تو جعلی مسٹر بین ہیں۔

    کراچی سے تعلق رکھنے والے محمد آصف نامی مزاحیہ اداکار کو مسٹر بین (روون ایٹکنسن) کے ساتھ غیر معمولی مماثلت کے بعد پاکستانی مسٹر بین کہا جاتا ہے۔

    محمد آصف مسٹر بین کا روپ دھار کر مزاحیہ پروگرام اور اشتہارات کرتے ہیں۔

    زمبابوے کے شہری کی جانب سے کیے جانے والے اس شکوے پر صارفین بھی حیرت بھی مبتلا ہیں اور ٹویٹر پر تبصرے کر رہے ہیں۔

    ایک صارف نے لکھا کہ بھائی ہمیں انڈیا نے یہ فراڈ کرنے کا کہا تھا، ان کے خلاف بھی جارحانہ کھیلنا۔

    ایک شخص نے کہا کہ پلیز ہمیں معاف کر دو، میں نے بابر اعظم کو کال کی تھی، وہ بھی سوری کر رہے تھے اور معافی مانگ رہے تھے۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ بھائی، یہ 50 فیصد تو اصلی بین کی طرح لگتے ہیں، پلیز اپنی ٹیم کو کہنا کہ کل ہمارے خلاف 50 فیصد کم جارحانہ کھیلے۔

    ایک صارف نے لکھا کہ ہم آپ کو مسٹر بین بھیج ہی کیسے سکتے تھے، وہ پاکستانی شہری نہیں ہے۔ کیا آپ کو نہیں پتہ کہ مسٹر بین دیکھنے میں کیسا لگتا ہے۔

    جس پر مذکورہ شخص نے جواب دیا کہ وہ شخص (نقلی مسٹر بین) اصل مسٹر بین کی تصویر دکھا کر آن لائن بھاؤ تاؤ کر رہا تھا۔

  • ہم سب کے پسندیدہ مسٹر بین کو خود اپنا کردار ناپسند کیوں ہے؟

    ہم سب کے پسندیدہ مسٹر بین کو خود اپنا کردار ناپسند کیوں ہے؟

    شہرہ آفاق مزاحیہ کردار مسٹر بین ہر عمر کے افراد کو بے حد پسند ہے، تاہم اسے ادا کرنے والے اداکار روون اٹکنسن اس کردار سے بے حد ناخوش ہیں۔

    برطانوی سٹ کام مسٹر بین میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار روون اٹکنسن نے حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں اس کردار کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔

    65 سالہ اداکار نے بتایا کہ مسٹر بین کا کردار ان کے لیے نہایت تناؤ میں مبتلا کر دینے اور تھکا دینے والا ہے، انہوں نے اشارہ دیا کہ اب وہ کبھی یہ کردار ادا نہیں کریں گے۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ یہ کردار ایک بہت بھاری ذمہ داری ہے جسے ادا کرنا ان کے لیے کسی بھی طرح خوشگوار نہیں۔ وہ اس کردار کو ادا کرتے ہوئے کبھی بھی لطف اندوز نہیں ہوئے۔

    مسٹر بین کی سیریز سنہ 1990 سے 1995 تک پیش کی گئی، اس کے بعد سنہ 1997 میں اس کی فلم بین مووی اور سنہ 2007 میں بینز ہالیڈے پیش کی گئی۔

    اب اس کی اینی میٹڈ فلم پر بھی کام جاری ہے، روون اٹکنسن کا کہنا ہے کہ اس کردار کو ادا کرنے کے بجائے صرف اس کے لیے اپنی آواز دینا نسبتاً آسان کام ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مسٹر بین کی مقبولیت حیران کن بات نہیں، ایک بالغ انسان کو بچوں جیسی حرکتیں کرتے دکھانا بنیادی طور پر ایک مزاحیہ بات ہے، یہ مزاح زبانی سے زیادہ ویژول ہے یہی وجہ ہے کہ یہ دنیا بھر میں مشہور ہے۔

  • مسٹر بین کو سالگرہ مبارک!

    مسٹر بین کو سالگرہ مبارک!

    بچوں اور بڑوں سب ہی کے پسندیدہ مسٹر بین یعنی روون اٹکنسن 65 برس کے ہوگئے، ان کی سیریز خاموش فلموں سے مماثلت رکھتی ہے جس میں وہ بغیر کچھ کہے صرف اپنی حرکتوں سے ناظرین کو ہنسنے پر مجبور کردیتے ہیں۔

    اپنی احمقانہ حرکتوں سے سب کو ہنسانے والے شہرہ آفاق کردار مسٹر بین کا کردار نبھانے والے روون اٹکنسن 65 برس کے ہوگئے۔ اسکرین پر احمقانہ اور مزاحیہ حرکتیں کرنے والے مسٹر بین حقیقی زندگی میں نہایت بردبار اور سنجیدہ ہیں۔

    آج ہم آپ کو مسٹر بین کی زندگی کے ایسے پہلو بتانے جارہے ہیں جنہیں جان کر یقین کرنا مشکل ہوجائے گا کہ یہ وہی لاابالی سے مسٹر بین ہیں۔

    مسٹر بین مشہور زمانہ آکسفورڈ یونیورسٹی سے الیکٹریکل انجینیئرنگ کی ڈگری لے چکے ہیں گویا حقیقی زندگی میں مسٹر بین ایک انجینیئر ہیں۔

    روون اٹکنسن نے صرف مسٹر بین کا کردار ہی ادا نہیں کیا بلکہ وہ مختلف شوز اور فلموں میں 50 کے قریب کردار ادا کرچکے ہیں اور سب میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔

    ویسے تو مسٹر بین کو فلموں میں اپنی زرد کار سے بے حد محبت ہے جسے وہ سفر کرنے کے علاوہ دیگر کئی کاموں میں استعمال کرتے ہیں، تاہم حقیقی زندگی میں بھی مسٹر بین کو گاڑیوں کا بے حد شوق ہے اور ان کے پاس کئی بیش قیمت گاڑیاں موجود ہیں۔

    مسٹر بین کے برطانوی شاہی خاندان سے بھی بے حد قریبی تعلقات ہیں۔

    وہ اکثر و بیشتر مختلف تقریبات میں شہزادہ چارلس کی اہلیہ کمیلا پارکر کے ساتھ محو گفتگو نظر آتے ہیں جبکہ وہ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کی شادی میں بطور مہمان بھی شریک تھے۔

    مسٹر بین کی اہلیہ سنیترا سستری برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں بطور میک اپ آرٹسٹ کام کرچکی ہیں، تاہم دونوں کے درمیان سنہ 2014 میں علیحدگی ہوگئی تھی۔

    مسٹر بین کی ایک بیٹی بھی ہے جو نہایت ہونہار اور ذہین ہے۔ للی اٹکنسن گلوکارہ اور سونگ رائٹر ہیں جبکہ وہ اپنے والد کے ساتھ کئی فلموں میں بھی جلوہ گر ہوچکی ہیں۔

    آپ کو یہ جان کر حیرت کا شدید جھٹکا لگے گا کہ اسکرین پر مزاحیہ نظر آنے والے مسٹر بین سیاست میں بھی خاصے متحرک ہیں۔

    جب مسٹر بین نے سینکڑوں افراد کی جان بچائی

    مسٹر بین نہ صرف بہترین اداکار اور انجینیئر ہیں بلکہ بے حد ذہین اور بلند حوصلہ انسان بھی ہیں۔ ایک بار وہ اپنے خاندان کے ساتھ کینیا کا سفر کر رہے تھے کہ دوران پرواز پائلٹ کا انتقال ہوگیا۔

    قریب تھا کہ جہاز اپنا توازن کھو بیٹھتا اور زمین سے جا ٹکراتا، مسٹر بین نے آگے بڑھ کر طیارے کا کنٹرول سنبھال لیا اور اسے بحفاظت لینڈ کروا کر سینکڑوں مسافروں کی جان بچالی۔

  • بورس جانسن کی برطرفی کا مطالبہ، لارڈ شیخ کو دھمکی آمیز کالز موصول

    بورس جانسن کی برطرفی کا مطالبہ، لارڈ شیخ کو دھمکی آمیز کالز موصول

    لندن : کنزرویٹو پارٹی مسلم فوررم کے بانی لارڈ شیخ نے کہا ہے کہ بورس جانسن کی پارٹی سے برطرفی کے مطالبے پر اسلام فوبیا میں مبتلا افراد کے بدسلوکی پر مبنی فون اور پیغامات موصول ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے کہا ہے کہ مسلمان خواتین کی توہین کرنے پر برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن پر تنقید کرنے کے بعد بدسلوکی پر مبنی فون کالز اور میسجز موصول ہورہے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے بتایا کہ بورس جانسن کو پارٹی سے برطرف کرنے کا مطالبہ کرنے کے بعد سے اسلام فوبیا میں مبتلا افراد کی جانب سے شدت پسندی پر منحصر دھمکی آمیز پیغامات اور فون کالز موصول ہورہی ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے اپنے کالم میں کہا تھا کہ مسلمان خواتین برقعہ پہن کر ’لیٹر بُکس‘ اور بینک چوروں کی طرح لگتی ہیں۔ جس کے بعد بورس جانسن کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    دوسری جانب دنیا کے معروف ترین مزاحیہ اداکار روون اٹکنسن (مسٹر بین) نے بورس جانسن کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جانسن کا بیان ایک اچھا لطیفہ ہے‘ جس پر انہیں معافی مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    برطانوی اداکار مسٹر بین نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’ٹائمز نیوز پیپرز‘  کو ارسال کیے گئے خط میں تحریر کیا کہ سابق وزیر خارجہ کو مذہب کی تضحیک کرنے پر ’معافی مانگنے کی ضرورت نہیں‘ کیوں کہ انہیں کسی بھی مذہب کا مذاق اڑانے کا حق حاصل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کو بورس جانسن کے حوالے سے درجنوں شکایات موصول ہوچکی ہیں، جس میں بورس جانسن سے معافی اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بورس جونسن اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں اور انھوں نے معافی مانگنے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    بورس جونسن نے ڈنمارک کی جانب سے سڑکوں پر برقعہ یا نقاب اوڑھنے پر جرمانہ عائد کرنے کو غلط اور باپردہ مسلمان خواتین کو لیٹر باکس سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا موازنا بینک لوٹنے والوں اور باغی نوجوانوں سے کیا جاسکتا ہے۔

  • مسٹر بین پھر سے جاسوس بن گئے

    مسٹر بین پھر سے جاسوس بن گئے

    مسٹر بین کا شہرہ آفاق کردار ادا کرنے والے برطانوی اداکار روون اٹکنسن کی نئی فلم ’جونی انگلش سٹرائکس اگین‘ کا ٹریلر جاری کردیا گیا۔ فلم میں برطانوی جاسوس (روون اٹکنسن) ایک اور مشن کے لیے برسر پیکار دکھائی دے رہے ہیں۔

    ہالی ووڈ کی معروف فلم سیریز ’جیمز بانڈ‘ کی پیروڈی کے طور پر بنائی جانے والی فلم ’جونی انگلش‘ کے تیسرے حصے جونی انگلش سٹرائکس اگین کا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے۔

    ٹریلر میں برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 7 کے جاسوس (روون اٹکنسن) کو ایک تعلیمی ادارے سے منسلک دکھایا گیا ہے۔ وہیں اسے اپنے ادارے کی جانب سے واپسی کا بلاوا موصول ہوتا ہے جس کے بعد وہ ایک بار پھر ایک اور مشن کے لیے روانہ ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: مسٹر بین کی زندگی کے وہ پہلو جن سے آپ واقف نہیں

    جونی انگلش ایک ایسے جاسوس کی کہانی ہے جو بظاہر اتنا ذہین نہیں ہے، تاہم وہ اپنی احمقانہ حرکتوں سے اپنے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کامیاب رہتا ہے۔

    فلم میں جاسوس کا کردار شہرہ آفاق مسٹر بین ہی سے اخذ کیا گیا ہے جو اپنی حماقتوں سے سب کو ہنسنے پر مجبور کردیتا ہے۔

    فلم جونی انگلش کے تیسرے حصے میں فرانسیسی اداکارہ اولگا کرلنکو بھی اداکاری کے جوہر دکھا رہی ہیں جو جیمز بانڈ سیریز کی فلم کوانٹم آف سولس میں بھی جلوہ گر ہوچکی ہیں۔

    فلم کو رواں برس 12 اکتوبر کو نمائش کے لیے پیش کردیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مسٹر بین کی زندگی کے وہ پہلو جن سے آپ واقف نہیں

    مسٹر بین کی زندگی کے وہ پہلو جن سے آپ واقف نہیں

    شہرہ آفاق کردار مسٹر بین بچوں اور بڑوں سب ہی کا پسندیدہ ہے۔ اپنی احمقانہ حرکتوں سے سب کو ہنسنے پر مجبور کردینے والے مسٹر بین کا کردار نبھانے والے اداکار روون اٹکنسن آج اپنی 63 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

    اسکرین پر احمقانہ اور مزاحیہ حرکتیں کرنے والے مسٹر بین حقیقی زندگی میں نہایت بردبار اور سنجیدہ ہیں۔

    آج ہم آپ کو ان کی زندگی کا حقیقی رخ دکھانے جارہے ہیں جنہیں دیکھ کر آپ کو یقین کرنا مشکل ہوجائے گا کہ یہ وہی مسٹر بین ہیں جو اپنی الٹی سیدھی حرکتوں کے لیے مشہور ہیں۔


    اعلیٰ تعلیم یافتہ

    مسٹر بین مشہور آکسفورڈ یونیورسٹی سے الیکٹریکل انجینیئرنگ کی ڈگری لے چکے ہیں گویا حقیقی زندگی میں مسٹر بین ایک انجینیئر ہیں۔


    بہترین فنکار

    روون اٹکنسن نے صرف مسٹر بین کا کردار ہی ادا نہیں کیا بلکہ وہ مختلف شوز اور فلموں میں 50 کے قریب کردار ادا کرچکے ہیں اور سب میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔


    مہنگی ترین گاڑیاں

    ویسے تو مسٹر بین کو فلموں میں اپنی زرد کار سے بے حد محبت ہے جسے وہ سفر کرنے کے علاوہ دیگر کئی کاموں میں استعمال کرتے ہیں، تاہم حقیقی زندگی میں بھی مسٹر بین کو گاڑیوں کا بے حد شوق ہے اور ان کے پاس کئی بیش قیمت گاڑیاں موجود ہیں۔


    شاہی خاندان سے تعلقات

    مسٹر بین کے برطانوی شاہی خاندان سے بھی بے حد قریبی تعلقات ہیں۔

    وہ اکثر و بیشتر مختلف تقریبات میں شہزادہ چارلس کی اہلیہ کمیلا پارکر کے ساتھ محو گفتگو نظر آتے ہیں جبکہ وہ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کی شادی میں بطور مہمان بھی شریک تھے۔


    خوبرو اہلیہ

    مسٹر بین کی اہلیہ سنیترا سستری ایک نہایت دلکش اور خوبرو خاتون ہیں جو برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں بطور میک اپ آرٹسٹ کام کرچکی ہیں۔ تاہم دونوں کے درمیان سنہ 2014 میں علیحدگی ہوگئی تھی۔


    ہونہار بیٹی

    مسٹر بین کی ایک بیٹی بھی ہے جو نہایت ہونہار اور ذہین ہے۔ للی اٹکنسن گلوکارہ اور سونگ رائٹر ہیں جبکہ وہ اپنے والد کے ساتھ کئی فلموں میں بھی جلوہ گر ہوچکی ہیں۔


    سیاست میں متحرک

    آپ کو یہ جان کر حیرت کا شدید جھٹکا لگے گا کہ اسکرین پر مزاحیہ نظر آنے والے مسٹر بین سیاست میں بھی خاصے متحرک ہیں۔


    جب انہوں نے سینکڑوں افراد کی جان بچائی

    مسٹر بین نہ صرف بہترین اداکار اور انجینیئر ہیں بلکہ بے حد ذہین اور بلند حوصلہ انسان بھی ہیں۔ ایک بار وہ اپنے خاندان کے ساتھ کینیا کا سفر کر رہے تھے کہ دوران پرواز پائلٹ کا انتقال ہوگیا۔

    قریب تھا کہ جہاز اپنا توازن کھو بیٹھتا اور زمین سے جا ٹکراتا، مسٹر بین نے آگے بڑھ کر طیارے کا کنٹرول سنبھال لیا اور اسے بحفاظت لینڈ کروا کر سینکڑوں مسافروں کی جان بچالی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔