Tag: مسکراہٹ

  • میک اپ سے گالوں پر ڈمپلز بنانے کا طریقہ

    میک اپ سے گالوں پر ڈمپلز بنانے کا طریقہ

    مسکراتے ہوئے گالوں پر ڈمپلز پڑنا خوبصورتی کی علامت سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ مسکراہٹ کو مزید جاذب نظر اور پُرکشش بنا دیتے ہیں۔

    ڈِمپلز خوبصورتی میں اضافہ کا سبب بنتے ہیں کچھ لوگوں کے گالوں پر تو یہ ڈمپلز قدرتی طور پر موجود ہوتے ہیں لیکن اب بیوٹیشنز اپنی کمال مہارت سے کسی کے بھی چہرے پر ڈمپلز بناسکتی ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں بیوٹیشن بینش پرویز نے ایک ماڈل کے چہرے پر میک اپ کے ذریعے ڈمپل بنانے کا چیلنج قبول کیا اور اسے کامیابی سے پورا بھی کیا۔

    واضح رہے کہ بعض افراد اپنے چہرے پر ڈمپلز بنوانے کیلئے سرجریز کرواتے ہیں، ڈمپلز کو درست کرنے کا طریقہ کار جسے ڈمپل پلاسٹی بھی کہا جاتا ہے ایک کاسمیٹک سرجیکل طریقہ کار ہے جس کا مقصد گالوں یا چہرے کے دیگر حصوں پر ڈمپل بنانا یا بڑھانا ہے۔

    ایک اہم بات آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ ڈمپل دراصل ہمارے چہرے کے پٹھوں کی کارستانی ہے اور آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ گالوں کے یہ ڈمپل دراصل پٹھوں میں خرابی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

    ڈمپلز

    ڈمپلز کیوں پڑتے ہیں؟

    دراصل ہمارے چہرے میں گالوں کی طرف زائیگو میٹکس میجر نامی پٹھے موجود ہوتے ہیں جو جسامت میں نہایت بڑے ہوتے ہیں یہ پٹھے ہمیں مسکرانے میں مدد دیتے ہیں لیکن بعض اوقات یہ پٹھے جینیاتی خرابی کے باعث پیدائش کے وقت ٹوٹ جاتے ہیں یا کمزور ہوجاتے ہیں تاہم پٹھوں کی یہ خرابی مزید کسی پیچیدگی یا بیماری کا سبب نہیں بنتی۔

    Surgery

    ایک عام خیال ہے کہ یہ ایک وراثتی خصوصیت ہے جو ماں یا باپ میں سے کسی ایک کے پاس ہونے کی صورت میں اولاد میں بھی منتقل ہوجاتی ہے تاہم جدید سائنس کے مطابق یہ نظریہ 100فیصد درست نہیں ہے۔

    اس کے علاوہ کچھ افراد کے ڈمپلز زندگی بھر ایک جیسے رہتے ہیں مگر کچھ افراد کے ڈمپلز وقت کے ساتھ بدل جاتے ہیں، یعنی اگر کسی بچے کے چہرے پر ڈمپل ہیں تو ضروری نہیں کہ جوانی تک وہ موجود ہوں، بالکل اسی طرح اگر کسی بچے کے چہرے پر پیدائشی ڈمپلز نہیں تو بھی لڑکپن میں ڈمپلز بن سکتے ہیں۔

  • مسکرائے بغیر دفتر میں داخلہ منع ہے

    مسکرائے بغیر دفتر میں داخلہ منع ہے

    مسکراہٹ نہ صرف چہرے کے عضلات کو صحت مند رکھتی ہے بلکہ یہ موڈ پر بھی خوشگوار اثر ڈالتی ہے، چین میں ایک کمپنی نے اپنے ملازمین کو مسکرانے پر مجبور کرنے کے لیے انوکھا طریقہ نکالا ہے۔

    چین کی ایک کمپنی نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے کام کرنے والے ایسے فیشل ڈیٹیکٹرز نصب کیے ہیں جو ملازم کے مسکرانے پر دروازہ کھول دیتے ہیں۔

    گویا اس چینی کمپنی نے اپنے ملازمین کو پابند کردیا ہے کہ وہ مسکرائیں ورنہ وہ دفتر میں داخل نہیں ہوسکتے۔ سسٹم سے منسلک دروازہ صرف اس صورت میں کھلے گا جب ملازم مسکرائے گا۔

    اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ دفتر آتے ہوئے ملازمین کا موڈ بہتر ہو اور وہ سست روی سے بچیں، ان کا موڈ بہتر ہونے سے ان کی پرفارمنس پر بھی فرق پڑے گا۔

  • اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار فلسطینی لڑکی کی مسکراہٹ وائرل

    اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار فلسطینی لڑکی کی مسکراہٹ وائرل

    فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار لڑکی کی مسکراہٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، گرفتار ہونے کے باوجود مریم بے خوفی سے مسکرا رہی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد نڈر فلسطینی لڑکی مریم افیفی کی ویڈیو مقبول ہوگئی۔

    دھماکوں، گولیوں اور گرفتاری کا کوئی خوف اس نڈر فلسطینی لڑکی کے چہرے پر نظر نہیں آیا۔ گرفتاری کے بعد مریم افیفی نے اپنے چہرے پر مسکراہٹ سجالی۔

    مریم کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتیں کہ فلسطینی بچے بھی خوف کے سائے میں پرورش پائیں، ہمارے چہرے پر خوف اب نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم جاری ہیں، مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نہتے لوگوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، آنسو گیس شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج کے حملوں میں 300 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے، جمعے سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 700 سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

  • ماسک کے پیچھے چھپی چینی ڈاکٹرز کی مسکراہٹ نے امید کی کرن جگا دی

    ماسک کے پیچھے چھپی چینی ڈاکٹرز کی مسکراہٹ نے امید کی کرن جگا دی

    بیجنگ: دنیا بھر میں اپنی تباہ کاریاں پھیلانے والے کرونا وائرس کو چین نے بالآخر شکست دے دی، وائرس سے نمٹنے کے لیے ووہان میں بنایا گیا آخری عارضی اسپتال بھی بند کردیا گیا جس کے بعد چینی ڈاکٹرز نے چہرے سے ماسک ہٹا کر عظیم کامیابی کا جشن منایا۔

    کرونا وائرس کا آغاز چینی شہر ووہان سے ہوا تھا اور یہی شہر اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر تھا۔ وائرس سے نمٹنے کے لیے ووہان میں 10 دن کی ریکارڈ مدت میں عارضی اسپتال بھی تعمیر کیے گئے تھے۔

    دسمبر سے ہزاروں افراد کو اپنا شکار بنانے کے بعد اس وائرس کی شدت کم ہوتی گئی جس کے بعد بتدریج عارضی اسپتال بھی بند کیے جاتے رہے۔

    اب ووہان کا آخری (کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے) عارضی اسپتال بھی بند کردیا گیا جس کے بعد چینی ڈاکٹرز اور نرسوں نے اپنے چہرے سے ماسک ہٹا کر اور مسکرا کر پوری دنیا کو اپنے پہاڑ جیسے حوصلے کا ثبوت دے دیا۔

    ہر وقت چہرے پر ماسک لگائے اور اپنے آپ کو حفاظتی لباس میں چھپائے یہ چینی ڈاکٹرز کئی ماہ سے دن رات کام کر رہے تھے۔

    یاد رہے کہ چین میں اس جان لیوا وائرس نے 80 ہزار 824 افراد کو متاثر کیا، ان میں سے 3 ہزار 189 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 65 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو لوٹ گئے۔

    تاہم چین کے علاوہ دیگر ممالک میں کرونا وائرس تاحال بے قابو ہے اور اس میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    چین سمیت دنیا بھر میں اب تک 5 ہزار 542 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 47 ہزار 802 ہوچکی ہے۔

  • مسکرائیے! کہ یہ زندگی کو سہل بناتی ہے

    مسکرائیے! کہ یہ زندگی کو سہل بناتی ہے

    آج کل کی تیز رفتار زندگی اور نت نئی پریشانیوں نے ہم سے ہماری مسکراہٹ چھین لی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنسنے، مسکرانے اور خوش رہنے کا تعلق ہماری اچھی صحت سے ہے اور یہ ہماری جسمانی و ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    آج یعنی ماہ اکتوبر کے پہلے جمعے کو جب دنیا بھر میں مسکراہٹ کا عالمی دن منایا جارہا ہے تو ایک دوسرے کے ساتھ مسکراہٹوں کا تبادلہ کرنا تو ضروری ہے ہی، لیکن اس مسکراہٹ کے فوائد جاننا بھی ضروری ہیں تاکہ آپ نہ چاہتے ہوئے بھی مسکرا اٹھیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنسنا مسکرانا ہماری صحت کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنا ورزش کرنا، یا صحت مند غذا کھانا۔

    مسکراہٹ متعدی مرض کی طرح ایک سے دوسرے شخص کو لگتی ہے۔ اگر آپ اکیلے بھی مسکرائیں گے تب بھی آپ کے قریب موجود شخص آپ کو دیکھ کر یقیناً مسکرائے گا۔

    مسکراہٹ آپ کے ذہنی تناؤ اور بے چینی کو کم کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے چہرے کی کشش میں اضافہ کرے گی۔

    مسکراہٹ آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے مغرور یا خشک ہونے کے تاثر کو ختم کرتی ہے اور لوگ آپ سے بات کرنے میں آسانی محسوس کرتے ہیں۔

    مسکرانے والے افراد کو لوگ زیادہ قابل اعتبار سمجھتے ہیں اور لاشعوری طور پر ان سے قربت محسوس کرتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ جھوٹی مسکراہٹ بھی اپنے چہرے پر سجائیں اور جھوٹی ہنسی ہنسیں تو آپ کا دماغ اس دھوکے میں آجائے گا کہ آپ خوش ہیں۔

    اس کے بعد وہ قدرتی طور پر آپ کے ذہنی تناؤ اور فکر کو کم کر کے ایسے ہارمونز پیدا کرے گا جو آپ کو خوش رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    مسکراتے ہوئے آپ کے چہرے کے تمام عضلات حرکت میں آجاتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ بعض افراد کا چہرہ بالکل سپاٹ ہوتا ہے اور اس پر کوئی تاثر نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے چہرے کے عضلات حرکت نہ کرنے کے باعث اکڑ جاتے ہیں۔

    اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ مسکرانے کی عادت ڈالیں تاکہ آپ کے عضلات حرکت میں رہیں اور آپ کا چہرہ بے جان یا بے تاثر نہ دکھائی دے۔

    مسکراہٹ چہرے کے عضلات کو آرام بھی پہنچاتی ہے۔ اس کے برعکس تیوری چڑھانا یا غصہ کے تاثرات میں چہرہ بے آرام رہتا ہے اور تکلیف محسوس کرتا ہے۔

    تو پھر آج کا دن مسکراہٹوں کے نام کیجیئے، خود بھی مسکرائیں اور اپنی مسکراہٹ سے دوسروں کو بھی مسکرانے پر مجبور کردیں۔

  • مسکراہٹ کے عالمی دن پر مسکراہٹ پھیلائیں

    مسکراہٹ کے عالمی دن پر مسکراہٹ پھیلائیں

    آج یعنی ماہ اکتوبر کے پہلے جمعے کو دنیا بھر میں مسکراہٹ کا عالمی دن منایا جارہا ہے اور لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مسکراہٹوں کا تبادلہ کر رہے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ مسکرانے سے آپ کو کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟

    ماہرین بہت قبل آگاہ کرچکے ہیں کہ ہنسنے، مسکرانے اور خوش رہنے کا تعلق ہماری اچھی صحت سے بھی ہے اور یہ ہماری جسمانی و ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    ان کا ماننا ہے کہ ہنسنا مسکرانا ہماری صحت کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنا ورزش کرنا، یا صحت مند غذا کھانا۔

    تو آج کے دن جب آپ سوشل میڈیا پر تصویر پوسٹ کرنے کے لیے مسکرائیں گے، یا اپنے کسی ساتھی سے مسکرا کر ملیں گے تو دیکھیں کہ آپ کو کیا کیا فوائد حاصل ہوں گے۔

    مسکراہٹ متعدی مرض کی طرح ایک سے دوسرے شخص کو لگتی ہے۔ اگر آپ اکیلے بھی مسکرائیں گے تب بھی آپ کے قریب موجود شخص آپ کو دیکھ کر یقیناً مسکرائے گا۔

    مسکراہٹ آپ کے ذہنی تناؤ اور بے چینی کو کم کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے چہرے کی کشش میں اضافہ کرے گی۔

    مسکراہٹ آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے مغرور یا خشک ہونے کے تاثر کو ختم کرتی ہے اور لوگ آپ سے بات کرنے میں آسانی محسوس کرتے ہیں۔

    مسکرانے والے افراد کو لوگ زیادہ قابل اعتبار سمجھتے ہیں اور لاشعوری طور پر ان سے قربت محسوس کرتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ جھوٹی مسکراہٹ بھی اپنے چہرے پر سجائیں اور جھوٹی ہنسی ہنسیں تو آپ کا دماغ اس دھوکے میں آجائے گا کہ آپ خوش ہیں۔

    اس کے بعد وہ قدرتی طور پر آپ کے ذہنی تناؤ اور فکر کو کم کر کے ایسے ہارمونز پیدا کرے گا جو آپ کو خوش رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    مسکراتے ہوئے آپ کے چہرے کے تمام عضلات حرکت میں آجاتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ بعض افراد کا چہرہ بالکل سپاٹ ہوتا ہے اور اس پر کوئی تاثر نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے چہرے کے عضلات حرکت نہ کرنے کے باعث اکڑ جاتے ہیں۔

    اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ مسکرانے کی عادت ڈالیں تاکہ آپ کے عضلات حرکت میں رہیں اور آپ کا چہرہ بے جان یا بے تاثر نہ دکھائی دے۔

    مسکراہٹ چہرے کے عضلات کو آرام بھی پہنچاتی ہے۔ اس کے برعکس تیوری چڑھانا یا غصہ کے تاثرات میں چہرہ بے آرام رہتا ہے اور تکلیف محسوس کرتا ہے۔

    اور ہاں! اگر آپ بھول گئے ہوں تو آپ کو یاد دلاتے چلیں کہ مسکراہٹ ہی وہ چیز تھی جس نے عام سے نین نقش والی عورت مونا لیزا اور اس کے تخلیق کار لیونارڈو ڈاونچی کو رہتی دنیا تک جاوداں کردیا۔

    تو پھر آپ بھی آج کے دن کو مسکراہٹ کے نام کیجیئے، خوش رہیں اور خوشیاں پھیلائیں۔

  • ان چھوٹی چھوٹی چیزوں سے لوگوں کی شخصیت پہچانیں

    ان چھوٹی چھوٹی چیزوں سے لوگوں کی شخصیت پہچانیں

    لوگوں کا ظاہری رویہ، ان کا نشست و برخاست، گفتگو اور کھانے پینے کا انداز ان کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ لیکن اس انداز کو پڑھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔

    ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ کچھ مخصوص انداز مخصوص عادات و رویوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ آئیے آپ بھی ان انداز کے بارے میں جانیں تاکہ آپ لوگوں کی شخصیات کو سمجھ سکیں اور ان سے دوستی رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کرسکیں۔


    میل جول کا انداز

    2

    اگر کوئی شخص مصافحہ کرتے ہوئے مضبوطی سے آپ کا ہاتھ دبائے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ شخص گرم جوش ہے اور جذبات کے اظہار پر یقین رکھتا ہے۔

    ملتے ہوئے کندھے پر ہاتھ رکھنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ نے اس شخص کو بے حد متاثر کیا ہے۔

    اگر کوئی شخص مصافحہ کرنے کے لیے دونوں ہاتھوں کا استعمال کرے تو اس کا مطلب ہے کہ یا تو وہ آپ سے کچھ چاہتا ہے یا کوئی پیغام آپ کو دینا چاہتا ہے۔


    مسکراہٹ

    1

    جب کوئی شخص خلوص اور دل سے مسکراتا ہے تو اس کی آنکھوں اور ہونٹوں کے گرد لکیریں نمودار ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس جب کوئی شخص زبردستی مسکراتا ہے تو صرف اس کے ہونٹوں کے گرد لکیریں نمودار ہوتی ہیں۔

    اسی طرح جب کوئی شخص جذباتی ہوتا ہے تو عام طور پر اس کی آنکھیں بھر جاتی ہی اور گلا رندھ جاتا ہے۔ اگر کسی جذباتی یا خوشی کے موقع پر آپ سامنے موجود شخص میں ان میں سے کوئی بھی نشانی نہ پائیں تو سمجھ جائیں کہ وہ نرا ڈرامے باز ہے۔


    گفتگو کے دوران

    9

    اگر کوئی شخص گفتگو میں، ’میں‘ کا استعمال زیادہ کرتا ہے تو وہ خود پسند ہونے کے ساتھ ساتھ سچ بولنے کا عادی بھی ہے۔

    اس کے برعکس وہ افراد جو اپنی گفتگو میں ’ہم‘ کا استعمال کرتے ہیں وہ اپنے سماجی دائرے میں موجود تمام افراد کو یاد رکھتے ہیں اور ان کا خیال کرتے ہیں۔

    یہاں آپ کو ایک دلچسپ بات بتائیں کہ جیسے جیسے لوگ معمر ہوتے جاتے ہیں ویسے ویسے وہ صیغہ ماضی کے بجائے مستقبل کی باتیں زیادہ کرتے ہیں۔


    کھانے کی میز پر

    5

    کھانے کی میز پر کھانے کے وقت جو افراد اپنی پلیٹ میں موجود چیزوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کر کے کھاتے ہیں وہ اپنی زندگی کو اپنی مرضی کے مطابق جینا چاہتے ہیں اور دیرپا رشتوں کے طلبگار ہوتے ہیں۔

    پلیٹ میں موجود تمام اشیا کو مکس کر کے کھانے والے افراد مضبوط شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔

    وہ افراد جو کھانے کو بہت جلدی ختم کر لیتے ہیں وہ ملٹی ٹاسکنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی ذمہ داریوں کے لیے نہایت سنجیدہ ہوتے ہیں اور قابل تعریف شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔

    اس کے برعکس وہ لوگ جو اپنا کھانا بہت آہستگی کے ساتھ ختم کرتے ہیں وہ لمحہ حال میں جینا چاہتے ہیں اور اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔


    پاپ کارن کھانے کا انداز

    7

    امریکی ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق کم گو اور اپنی ذات میں گم رہنے والے افراد ایک ایک پاپ کارن کو بہت دھیان سے کھاتے ہیں۔ اس کے برعکس بے باک، زود گو اور گھلنے ملنے والے افراد ایک بار میں مٹھی بھر پاپ کارن کھاتے ہیں۔

    اسی طرح جلدی جلدی پاپ کارن کھانے والے افراد اپنی ذات سے زیادہ دوسروں کی ذات کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔


    سیلفی لینے کا انداز

    4

    وہ افراد جو سیلفی لیتے ہوئے موبائل کو ذرا سا نیچے یعنی اپنے چہرے کے سامنے رکھتے ہیں وہ سوشل میڈیا پر اپنا اچھا تاثر دینا چاہتے ہیں۔

    بہت زیادہ سنجیدہ یا ذمہ دار قسم کے افراد اس طرح کی تصویر لیتے ہیں جن میں ان کے مقام کا کچھ اندازہ نہ ہورہا ہو۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ تصاویر کھینچتے ہوئے آج کل کے رجحان کے مطابق پاؤٹ بنا لینا تصویر کھینچنے والے کے ذہنی انتشار اور غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔


    بار بار فون چیک کرنا

    3

    اپنے اسمارٹ فون پر بار بار سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک، ٹوئٹر یا ای میلز چیک کرنا کسی شخص کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے کی علامت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسکرانے کا حیرت انگیز فائدہ

    مسکرانے کا حیرت انگیز فائدہ

    ہنسنے، مسکرانے اور خوش رہنے کے یوں تو کئی فائدے ہیں، تاہم اب ماہرین نے مسکراہٹ کے بارے میں ایک اور حیرت انگیز انکشاف کردیا ہے۔

    ایک ماہر سماجیات کا کہنا ہے کہ کسی شخص کی مسکراہٹ اس کی عمر میں اضافہ کرتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر وقت مسکرانے والا شخص چھوٹی چھوٹی ناگوار باتوں کو نظر انداز کرنے اور دوسروں کو معاف کرنے کا عادی ہوتا ہے۔

    مسکرانے والا شخص پریشانیوں اور غصہ سے بھی دور رہتا ہے نتیجتاً وہ ذہنی دباؤ، امراض قلب اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے محفوظ رہتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مسکراہٹ چاہے حقیقی ہو یا مصنوعی، یہ دماغی خلیات کو اسی طرح متحرک کرتی ہے جس طرح چاکلیٹ کے شوقین افراد کے دماغی خلیات چاکلیٹ کھانے کے بعد ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسکراہٹ کسی شخص کم عمر ظاہر کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ ہنسنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    ویسے مسکراہٹ کے اور بھی کئی فائدے ہیں۔ مسکراہٹ آپ کے تنے ہوئے اعصاب کو سکون پہنچاتی ہے اور جسم میں منفی جذبات پیدا کرنے والے ہارمونز میں کمی لاتی ہے۔

    مسکراہٹ متعدی مرض کی طرح ایک سے دوسرے شخص کو لگتی ہے۔ اگر آپ اکیلے بھی مسکرائیں گے تب بھی آپ کے قریب موجود شخص آپ کو دیکھ کر یقیناً مسکرائے گا۔

    مسکراہٹ آپ کے چہرے کی کشش میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

    تو پھر مسکراہٹ کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیں، خوش رہیں اور خوشیاں پھیلائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گالوں پر ڈمپل کیوں پڑتے ہیں؟

    گالوں پر ڈمپل کیوں پڑتے ہیں؟

    بعض لوگوں کے گالوں پر مسکراتے ہوئے گڑھے سے پڑجاتے ہیں، جنہیں ڈمپلز کہا جاتا ہے۔ یہ ڈمپلز ان کے چہرے کی خوبصورتی میں اضافہ کردیتے ہیں اور ان کی مسکراہٹ کو نہایت جاذب نظر بنا دیتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ گالوں پر یہ ڈمپل کیوں پڑتے ہیں؟

    ایک عام خیال ہے کہ یہ ایک وراثتی خصوصیت ہے جو ماں یا باپ میں سے کسی ایک کے پاس ہونے کی صورت میں اولاد میں بھی منتقل ہوجاتی ہے۔ تاہم جدید سائنس کے مطابق یہ نظریہ 100 فیصد درست نہیں۔

    حتیٰ کہ اگر ماں اور باپ دنوں، گالوں پر ڈمپل کے حامل ہوں تب بھی ان کی اولاد میں ڈمپل کی خاصیت ہونے کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔

    ڈمپل کی وجہ کیا ہے؟

    یہ ڈمپل دراصل ہمارے چہرے کے پٹھوں کی کارستانی ہے، اور آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ گالوں کے یہ ڈمپل دراصل پٹھوں میں خرابی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

    دراصل ہمارے چہرے میں گالوں کی طرف زائیگو میٹکس میجر نامی پٹھے موجود ہوتے ہیں جو جسامت میں نہایت بڑے ہوتے ہیں۔ یہ پٹھے ہمیں مسکرانے میں مدد دیتے ہیں۔

    لیکن بعض دفعہ یہ پٹھے جینیاتی خرابی کے باعث پیدائش کے وقت ٹوٹ جاتے ہیں یا کمزور ہوجاتے ہیں۔

    اس خرابی کے حامل افراد جب مسکراتے ہیں تو ان کے پٹھے کھنچ کر اوپر اور نیچے کی طرف چلے جاتے ہیں اور درمیان میں ایک خلا سا پیدا ہوجاتا ہے جو چہرے پر ڈمپل کی صورت ظاہر ہوتا ہے۔

    یوں بظاہر پٹھوں کی خرابی ہمارے چہرے اور مسکراہٹ کو نہایت خوبصورت بنا دیتی ہے۔

    اور ہاں، چلتے چلتے یہ بھی جان لیں کہ پٹھوں کی یہ خرابی مزید کسی پیچیدگی یا بیماری کا سبب نہیں بنتی۔

    ایک بار یہ خرابی پیدا ہونے کے بعد پھر یہ ہمارے جسم کا حصہ بن جاتی ہے، لہٰذا ڈمپل پڑنے سے تشویش کا شکار ہونے کی ضروت نہیں۔

    ڈمپل کی مسکراہٹ والے افراد بھی بالکل عام انسانوں جیسی ہی صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسکراہٹ کے عالمی دن پر مسکراہٹ پھیلائیں

    مسکراہٹ کے عالمی دن پر مسکراہٹ پھیلائیں

    آج دنیا بھر میں مسکراہٹ کا عالمی دن منایا جارہا ہے اور لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مسکراہٹوں کا تبادلہ کر رہے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ مسکرانے سے آپ کو کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟

    ماہرین بہت قبل آگاہ کرچکے ہیں کہ ہنسنے، مسکرانے اور خوش رہنے کا تعلق ہماری اچھی صحت سے بھی ہے اور یہ ہماری جسمانی و ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    smile-9

    ان کا ماننا ہے کہ ہنسنا مسکرانا ہماری صحت کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنا ورزش کرنا، یا صحت مند غذا کھانا۔

    تو آج کے دن جب آپ سوشل میڈیا پر تصویر پوسٹ کرنے کے لیے مسکرائیں گے، یا اپنے کسی ساتھی سے مسکرا کر ملیں گے تو دیکھیں کہ آپ کو کیا کیا فوائد حاصل ہوں گے۔

    سبزیاں اور پھل کھائیں، خوش رہیں *

    مسکراہٹ متعدی مرض کی طرح ایک سے دوسرے شخص کو لگتی ہے۔ اگر آپ اکیلے بھی مسکرائیں گے تب بھی آپ کے قریب موجود شخص آپ کو دیکھ کر یقیناً مسکرائے گا۔

    مسکراہٹ آپ کے ذہنی تناؤ اور بے چینی کو کم کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے چہرے کی کشش میں اضافہ کرے گی۔ اس کا ثبوت اس فوٹو گرافر نے دیا جب اس نے کچھ افراد کی سنجیدہ اور مسکراتی ہوئی تصاویر کھینچیں۔ دونوں مواقعوں کی تصاویر میں ان کے چہرے میں حیرت انگیز فرق نظر آیا۔

    smile-7

    smile-1

    smile-5

    smile-6

    smile-3

    smile-4

    مسکراہٹ آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے مغرور یا خشک ہونے کے تاثر کو ختم کرتی ہے اور لوگ آپ سے بات کرنے میں آسانی محسوس کرتے ہیں۔

    مسکرانے والے افراد کو لوگ زیادہ قابل اعتبار سمجھتے ہیں اور لاشعوری طور پر ان سے قربت محسوس کرتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ جھوٹی مسکراہٹ بھی اپنے چہرے پر سجائیں اور جھوٹی ہنسی ہنسیں تو آپ کا دماغ اس دھوکے میں آجائے گا کہ آپ خوش ہیں۔ اس کے بعد وہ قدرتی طور پر آپ کے ذہنی تناؤ اور فکر کو کم کر کے ایسے ہارمونز پیدا کرے گا جو آپ کو خوش رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    کیا آپ قہقہہ لگانے کے فوائد جانتے ہیں؟ *

    مسکراتے ہوئے آپ کے چہرے کے تمام عضلات حرکت میں آجاتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ بعض افراد کا چہرہ بالکل سپاٹ ہوتا ہے اور اس پر کوئی تاثر نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے چہرے کے عضلات حرکت نہ کرنے کے باعث اکڑ جاتے ہیں۔

    اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ مسکرانے کی عادت ڈالیں تاکہ آپ کے عضلات حرکت میں رہیں اور آپ کا چہرہ بے جان یا بے تاثر نہ دکھائی دے۔

    smile-10

    مسکراہٹ چہرے کے عضلات کو آرام بھی پہنچاتی ہے۔ اس کے برعکس تیوری چڑھانا یا غصہ کے تاثرات میں چہرہ بے آرام رہتا ہے اور تکلیف محسوس کرتا ہے۔

    اور ہاں! اگر آپ بھول گئے ہوں تو آپ کو یاد دلاتے چلیں کہ مسکراہٹ ہی وہ چیز تھی جس نے عام سے نین نقش والی عورت مونا لیزا اور اس کے تخلیق کار لیونارڈو ڈاونچی کو رہتی دنیا تک جاوداں کردیا۔

    monalisa

    تو پھر آپ بھی آج کے دن کو مسکراہٹ کے نام کیجیئے، خوش رہیں اور خوشیاں پھیلائیں۔