Tag: مسکن چورنگی

  • مسکن چورنگی ٹریفک حادثہ ، گاڑی جلانے اور شہری کے جاں بحق ہونے کے مقدمات درج

    مسکن چورنگی ٹریفک حادثہ ، گاڑی جلانے اور شہری کے جاں بحق ہونے کے مقدمات درج

    کراچی : مسکن  چورنگی ٹریفک حادثے میں گاڑی جلانے اور شہری کے جاں بحق ہونے کے دو الگ الگ مقدمات درج کرلئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مسکن ٹریفک حادثے میں گاڑی جلانے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، گلشن تھانے میں مقدمہ سرکارکی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    جس میں کہا گیا کہ گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے، جس کے بعد 20 سے 25 افراد نے گاڑی کوآگ لگائی، تمام افراد نے گاڑی پر ڈنڈے بھی برسائے۔

    مقدمے کے متن میں کہنا تھا کہ پولیس موبائل کو دیکھتے ہی تمام افراد بھاگنے لگے، بھاگنے کی کوشش کرنے والے 3 افراد موقع سے پکڑا گیا جبکہ جائے وقوعہ سے جلی ہوئی گاڑی اور ایک موٹر سائیکل ملی۔

    دوسری جانب مسکن ٹریفک حادثےمیں شہری کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ، گلشن تھانے میں ایف آئی آر جاں بحق شہری حنان کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی۔

    مدعی مقدمے نے بتایا کہ 17 سالہ بیٹا حنان موٹرسائیکل پر دودھ لینے نکلا تھا، چھوٹا بیٹا جب کافی دیر واپس نہیں آیا تو بڑا بیٹا تلاش کرنے نکلا، بڑے بیٹے نے واپس آکر بتایا ریسٹورنٹ کے قریب حادثہ ہوا۔

    مزید پڑھیں : مسکن چورنگی کے قریب تیز رفتار فارچیونر کا حادثہ، گاڑی جلانے والے ریسٹورنٹ ملازم نکلے

    والد کا کہنا تھا کہ لوگوں نے بتایا کالی گاڑی مسکن سےتیز رفتاری سے جارہی تھی، ساتھ موجود افراد ڈرائیور کو تیز چلانے پر اکسارہے تھے، گاڑی بے قابو ہو کر سڑک کراس کر کے حنان کی موٹرسائیکل سےٹکرائی ، گاڑی نے موقع پر موجود مزید 2 افراد کو بھی ٹکر ماری۔

    متن میں کہا گیا کہ اسپتال پہنچنے پر پتہ چلا کہ میرا بیٹا انتقال کرگیا ہے، ملزم نے تیزرفتاری اور غفلت و لاپروائی سے گاڑی چلائی اور حادثہ کیا۔

    یاد رہے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب کار تیزرفتاری کے سبب بے قابو ہوگئی تھی اور سڑک کی دوسری جانب بیٹھے لوگوں پرچڑھ دوڑی تھی۔

    حادثے میں ایک شخص جاں بحق، دوسرا شدید زخمی ہوگیا، جس کے بعد مشتعل شہریوں نے گاڑی پھونک ڈالی اور ڈرائیور سمیت گاڑی میں سوار تین افراد گرفتارکرلیے گئے تھے۔

  • مسکن چورنگی کے قریب تیز رفتار فارچیونر کا حادثہ، گاڑی جلانے والے ریسٹورنٹ ملازم نکلے

    مسکن چورنگی کے قریب تیز رفتار فارچیونر کا حادثہ، گاڑی جلانے والے ریسٹورنٹ ملازم نکلے

    کراچی: شہر قائد میں ایک اور حادثہ پیش آیا ہے، ایک اور زندگی کا چراغ گُل ہو گیا، مسکن چورنگی کے قریب گاڑی تیز رفتاری کے سبب بے قابو کار سڑک کی دوسری جانب بیٹھے لوگوں پر چڑھ دوڑی، ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ گاڑی فلسطین یکجہتی ریلی میں شرکت کے لیے کرائے پر لی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال تھانے کی حدود میں ڈسکو بیکری سے مسکن چورنگی کی جانب جانے والی تیز رفتار فارچیونر گاڑی گرین بیلٹ توڑتے ہوئے مخالف سمت میں بیٹھے شہریوں سے جا ٹکرائی، جس سے ایک شخص جاں بحق، 3 زخمی ہوئے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہری کی شناخت حنان کے نام سے ہوئی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق زخمیوں میں عبدالوحید اور فیضان شامل ہیں، عبدالوحید کے ساتھ سڑک کراس کرتی ان کی اہلیہ محفوظ رہیں، مشتعل شہریوں نے گاڑی کو آگ لگائی، جب کہ ڈرائیور سمیت گاڑی میں سوار 3 افراد گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس نے گاڑی کو آگ لگانے والے متعدد افراد بھی حراست میں لے لیے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی میں 6 افراد سوار تھے، تیز رفتاری کے باعث وہ ایک سڑک سے دوسری پر آئی، گاڑی ساجد نامی شخص سے رینٹ پر لی گئی تھی، حادثہ ہوتے ہی 3 افراد گاڑی سے اتر کر فرار ہو گئے۔

    پولیس حکام کے مطابق گاڑی جلانے والے 3 افراد زیر حراست ہیں، دیگر کی تلاش جاری ہے، جلائی گئی گاڑی گلشن اقبال تھانے منتقل کر دی گئی ہے، ملزم نے اپنے بیان میں بتایا کہ یہ گاڑی 8 ہزار روپے کرائے پر فلسطین یکجہتی ریلی میں شرکت کے لیے لی تھی، ڈرائیور بشارت نے بتایا کہ اس نے 2024 میں لرنر لائسنس بنوایا تھا۔

    دوسری طرف گاڑی جلانے میں ملوث 2 ملزم ریسٹورنٹ ملازم نکلے ہیں، جو جائے وقوعہ کے قریب ریسٹونٹ میں کام کر رہے ہیں، انھیں گرفتار کر لیا گیا ہے، گاڑی جلانے والوں میں ایک طالب علم بھی شامل ہے۔

     

  • کراچی میں  خوفناک سلنڈر دھماکا، 2 افراد زخمی

    کراچی میں خوفناک سلنڈر دھماکا، 2 افراد زخمی

    کراچی: مسکن چورنگی کے قریب فاسٹ فوڈ دکان میں سلنڈر دھماکے سے پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہو گئے، پولیس نے دکان کے مالک محمد علی سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مسکن چورنگی کے قریب فاسٹ فوڈ کی دکان میں سلنڈر دھماکا ہوا، دھماکے سے دو افراد زخمی ہو گئے،زخمیوں میں ایک موٹر سائیکل سوار اور ایک رکشہ ڈرائیور شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ابتدائی اطلاع کے مطابق دکان میں 2 سلنڈر دھماکے ہوئے، سلنڈر دھماکے سے دکان کا سامان باہر سڑک پر آکر بکھرگیا جبکہ کئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    سلنڈر پھٹنے سے دکان کونقصان پہنچا جبکہ مزید 2سلنڈرکی موجودگی کی اطلاع ہے۔

    پولیس نے سلنڈر دھماکے کے واقعے میں دکان کے مالک محمد علی سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے گرفتار افراد میں شاہ ویز نامی شخص اور دکان کا منیجر نعیم شامل ہیں۔

    اس سے قبل بھی 2020 میں اسی فلیٹ میں گیس دھماکے کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع ہوئی تھی، فلیٹ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام کو سلینڈر استعمال کے خلاف درخواست دی تھی

    یاد رہے گزشتہ سال نومبر میں کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں گیس سلنڈر پھٹنے سے دو خواتین جان کی بازی ہار گئیں تھیں اور بچوں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    رہائشی اپارٹمنٹ میں گیس لیکج کے باعث دھماکا ہوا تھااور دھماکے سے ملحقہ مزید تین فلیٹ بھی بری طرح متاثر ہوئے۔

  • مسکن چورنگی عمارت دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا، تعداد 7 ہو گئی

    مسکن چورنگی عمارت دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا، تعداد 7 ہو گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں مسکن چورنگی کے قریب ایک عمارت میں مبینہ گیس لیکج دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسکن چورنگی پر عمارت میں دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا ہے، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ جاں بحق عابد ولد احمد شاہ نجی اسپتال میں زیر علاج تھا۔

    جمعے کو بھی مسکن چورنگی دھماکے کا ایک زخمی چل بسا تھا، محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص پٹیل اسپتال میں زیر علاج تھا۔

    واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو پیش آئے اس واقعے میں ابتدائی طور پر پانچ افراد جاں بحق ہوئے تھے، دھماکے سے عمارت کا ایک حصہ منہدم ہو گیا تھا، واقعے میں 23 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    گیس لیکیج سےاتنی بڑی تباہی کیسے ہوئی؟ مسکن چورنگی دھماکے پر تفتیشی اداروں کو شکوک و شبہات

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا تھا کہ مسکن چورنگی دھماکا گیس لیکج کے باعث پیش آیا، جائے وقوعہ سے آئی ای ڈیز، و دیگر دھماکا خیز مواد کے شواہد نہیں ملے۔

    تاہم اس ہول ناک دھماکے کو گیس لیکج قرار دینے پر تفتیشی اداروں نے شکوک و شبہات ظاہر کر دیے تھے، عمارت میں دھماکے نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

    ادھر واقعے میں فوت ہونے والے ایک شہری خالد کے لواحقین نے واقعے کا ذمہ دار نجی بینک انتظامیہ کو قرار دے دیا تھا، متوفی کی اہلیہ نے بینک انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی درخواست دی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ بینک انتظامیہ نے متاثرہ عمارت میں فلیٹ لیا ہوا تھا، جس میں لاکر اور کچن بنایا گیا تھا جہاں سے گیس لیکج ہوئی اور یہ واقعہ پیش آیا۔

    دوسری طرف ایس بی سی اے کی جانب سے جب عمارت کے متاثرہ حصے کو گرانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے تھے تو عمارت کی انتظامیہ نے ڈی جی ایس بی سی اے کو خط لکھ کر اسے روکنے کی درخواست کر دی تھی۔ خط میں کہا گیا تھا کہ غیر پیشہ ورانہ طریقے سے عمارت مسمار کرنے سے دیگر حصے کو خطرہ لاحق ہے، اس لیے متاثرہ حصے کو مسمار کرنے کے لیے پیشہ ورانہ ٹیم بھیجی جائے۔

  • ایک اور واقعہ، مسکن چورنگی جائے حادثہ کے قریب ایمبولنس میں آگ لگ گئی

    ایک اور واقعہ، مسکن چورنگی جائے حادثہ کے قریب ایمبولنس میں آگ لگ گئی

    کراچی: گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب جس عمارت میں آج صبح دھماکا ہوا، اس عمارت کے بالکل سامنے ایک ایمبولنس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسکن چورنگی میں جائے حادثہ کے قریب ایک ایمبولنس میں آگ لگ گئی ہے، ایمبولنس ایک فلاحی ادارے کی تھی، وین میں لگنے والی آگ نے قریب موجود موٹر سائیکل کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔

    ابتدائی طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ایمبولنس وین میں آگ کیوں لگی۔

    واضح رہے کہ آج کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مسکن چورنگی کے قریب دھماکا ہوا، جس سے عمارت کا ایک حصہ منہدم ہو گیا، واقعے میں 23 افراد زخمی جب کہ 5 افراد جاں بحق ہوئے۔

    گلشن اقبال کراچی میں دھماکا، عمارت کا ایک حصہ منہدم، 5 جاں بحق، 23 زخمی

    دھماکے کی شدت سے بینک کی کرسیاں اور باہر کھڑی موٹر سائیکلیں بھی دوسری سڑک پر اڑ کر جا گری تھیں، دیواروں کا ملبہ بھی دور تک گرا۔ دھماکے کی آواز اتنی زور دار تھی کہ دور دور تک سنی گئی، قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، دھماکے کے بعد لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔

    دھماکے کی نوعیت کا تعین تاحال نہیں ہو سکا ہے، کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ گیس سلنڈر کا دھماکا معلوم ہوتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ عمارت خطرناک ہوگئی ہے، اسےگرایا جائے گا۔