Tag: مسکن چورنگی دھماکا

  • مسکن چورنگی عمارت دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا، تعداد 7 ہو گئی

    مسکن چورنگی عمارت دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا، تعداد 7 ہو گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں مسکن چورنگی کے قریب ایک عمارت میں مبینہ گیس لیکج دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسکن چورنگی پر عمارت میں دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا ہے، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ جاں بحق عابد ولد احمد شاہ نجی اسپتال میں زیر علاج تھا۔

    جمعے کو بھی مسکن چورنگی دھماکے کا ایک زخمی چل بسا تھا، محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص پٹیل اسپتال میں زیر علاج تھا۔

    واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو پیش آئے اس واقعے میں ابتدائی طور پر پانچ افراد جاں بحق ہوئے تھے، دھماکے سے عمارت کا ایک حصہ منہدم ہو گیا تھا، واقعے میں 23 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    گیس لیکیج سےاتنی بڑی تباہی کیسے ہوئی؟ مسکن چورنگی دھماکے پر تفتیشی اداروں کو شکوک و شبہات

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا تھا کہ مسکن چورنگی دھماکا گیس لیکج کے باعث پیش آیا، جائے وقوعہ سے آئی ای ڈیز، و دیگر دھماکا خیز مواد کے شواہد نہیں ملے۔

    تاہم اس ہول ناک دھماکے کو گیس لیکج قرار دینے پر تفتیشی اداروں نے شکوک و شبہات ظاہر کر دیے تھے، عمارت میں دھماکے نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

    ادھر واقعے میں فوت ہونے والے ایک شہری خالد کے لواحقین نے واقعے کا ذمہ دار نجی بینک انتظامیہ کو قرار دے دیا تھا، متوفی کی اہلیہ نے بینک انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی درخواست دی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ بینک انتظامیہ نے متاثرہ عمارت میں فلیٹ لیا ہوا تھا، جس میں لاکر اور کچن بنایا گیا تھا جہاں سے گیس لیکج ہوئی اور یہ واقعہ پیش آیا۔

    دوسری طرف ایس بی سی اے کی جانب سے جب عمارت کے متاثرہ حصے کو گرانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے تھے تو عمارت کی انتظامیہ نے ڈی جی ایس بی سی اے کو خط لکھ کر اسے روکنے کی درخواست کر دی تھی۔ خط میں کہا گیا تھا کہ غیر پیشہ ورانہ طریقے سے عمارت مسمار کرنے سے دیگر حصے کو خطرہ لاحق ہے، اس لیے متاثرہ حصے کو مسمار کرنے کے لیے پیشہ ورانہ ٹیم بھیجی جائے۔

  • ایس بی سی اے کا دھماکے والی عمارت سے متعلق اہم بیان

    ایس بی سی اے کا دھماکے والی عمارت سے متعلق اہم بیان

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیم نے آج کراچی کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب دھماکے سے تباہ ہونے والی عمارت کا معائنہ کیا۔

    ایس بی سی اے کی 5 رکنی انجینئرز کی ٹیم نے جائے حادثہ کا جائزہ لے کر اپارٹمنٹ کا ایک حصہ خطرناک قرار دے دیا ہے، ٹیم کا کہنا تھا کہ دھماکے سے اپارٹمنٹ کے ایک حصے کی بنیاد مکمل تباہ ہو چکی ہے۔

    بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے خبردار کر دیا ہے کہ دھماکے سے متاثر اپارٹمنٹ کا ایک حصہ خطرناک ہو چکا ہے اور یہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے۔

    ادھر ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ پولیس کی تحقیقات کے بعد ادارے کی ٹیم کام شروع کرے گی، ابتدائی جائزے میں معلوم ہوا کہ عمارت کے 12 فلیٹ متاثر ہوئے ہیں، اور ایک حصہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے، متاثرہ عمارت کے فرنٹ اور کارنر مکمل تباہ ہیں، اس لیے خطرناک حصوں کو جیک لگا کر روکا جا رہا ہے۔

    گلشن اقبال کراچی میں دھماکا، عمارت کا ایک حصہ منہدم، 5 جاں بحق، 20 زخمی

    واضح رہے آج صبح کراچی کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب ایک بینک میں دھماکا ہوا ہے جس سے عمارت کے ایک حصے کی پہلی اور دوسری منزل منہدم ہو گئی۔

    اس حادثے میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 20 زخمی ہو گئے ہیں، چند زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کر لیا گیا ہے، دھماکے کی آواز اتنی زور دار تھی کہ دور دور تک سنی گئی، قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، دھماکے کے بعد لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔