Tag: مسیحا

  • کراچی: بچے کی انگلی کٹنے کا معاملہ والد اور اسپتال کے مابین 4 لاکھ روپے میں طے

    کراچی: بچے کی انگلی کٹنے کا معاملہ والد اور اسپتال کے مابین 4 لاکھ روپے میں طے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سولجر بازار میں واقع نجی اسپتال میں ڈاکٹر کی غفلت سے بچے کی انگلی کٹنے کا معاملہ بچے کے والد اور اسپتال انتظامیہ کے درمیان 4 لاکھ روپے میں طے ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 6 ماہ کے بچے منہاج کی گزشتہ رات پٹی کاٹنے کے دوران ڈاکٹر نے انگلی ہی کاٹ دی تھی، بچے کے والد نے اسپتال اور تھانے کے باہر سخت احتجاج بھی کیا تھا، آج اسپتال انتظامیہ اور بچے کے والد کے درمیان مبینہ طور پر معاملہ 4 لاکھ روپے میں طے ہو گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اسپتال اور متاثرہ فیملی میں بھاری رقم کے عوض معاملہ طے پایا ہے، معاوضے کے علاوہ زندگی بھر مفت علاج کی سہولت کا بھی وعدہ کیا گیا۔ دوسری طرف متاثرہ بچے کو علاج کے لیے سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیل یہاں پڑھیں:  ڈاکٹر کی سنگین غفلت، 6 ماہ کے بچے کو انگلی سے محروم ہونا پڑ گیا

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے سولجر بازار میں نجی اسپتال کی انتظامیہ کی سنگین غفلت کے باعث گزشتہ رات ایک چھ سالہ بچے کو اپنی انگلی سے محروم ہونا پڑا تھا، اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق چھ ماہ کے بچے منہاج کو اس کے والدین بیمار ہونے پر اسپتال لائے تھے، بچے کو کینولہ لگایا گیا تھا، جسے سپورٹ دینے کے لیے ایک اسٹک ہاتھ پر باندھی گئی تھی۔

    بچے کے والد نے بتایا کہ بچہ ڈسچارج ہونے لگا تو ڈاکٹر اس کے ہاتھ پر بندھی پٹی کاٹ کر ہٹانے لگی، اس دوران ڈاکٹر نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچے کی انگلی ہی کاٹ ڈالی۔ ڈاکٹر نے ہمیں بتایا بھی نہیں، ہمیں بعد میں پتا چلا، انھوں نے کٹی انگلی بھی پھینک دی تھی۔

  • لیڈی ڈاکٹر نے ڈلیوری آپریشن کے بعد مریض کے پیٹ میں کپڑا چھوڑ دیا، خاتون جاں بحق

    لیڈی ڈاکٹر نے ڈلیوری آپریشن کے بعد مریض کے پیٹ میں کپڑا چھوڑ دیا، خاتون جاں بحق

    جیکب آباد: صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں لیڈی ڈاکٹر نے ڈلیوری آپریشن کے بعد مریض کے پیٹ میں کپڑا چھوڑ دیا، جس کے باعث خاتون جاں بحق ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے ایک نجی کلینک میں ڈلیوری آپریشن کے دوران کپڑا پیٹ میں رہ جانے سے مریضہ جاں بحق ہو گئی، ڈاکٹر فرحین پٹھان نے 3 ماہ قبل ڈلیوری آپریشن کیا تھا، ان کی سنگین غفلت کے باعث خاتون جاں بحق ہو گئی۔

    خاتون کے لواحقین نے میت نجی کلینک کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا، 4 گھنٹے دھرنے کے بعد ڈاکٹر فرحین پٹھان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا، پولیس کے مطابق مقدمہ جاں بحق خاتون نسرین مستوئی کے دیور کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مظاہرین نے لیڈی ڈاکٹر کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    متوفیہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ تین ماہ قبل زچگی کے آپریشن کے دوران لیڈی ڈاکٹر فرحین کی مبینہ غفلت سے کپڑا پیٹ میں رہ گیا تھا، جس کے باعث متوفیہ اکثر تکلیف میں رہتی تھی، طبیعت زیادہ بگڑنے کے سبب اُس نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔

    جاں بحق خاتون کے شوہر نصیب اللہ نے بتایا کہ آپریشن کے ایک ماہ بعد طبیعت بگڑنے پر دوسرے ڈاکٹر نے کپڑا پیٹ میں رہ جانے کا انکشاف کیا تھا، اس کے بعد دوسرا آپریشن کروا کر کپڑا نکلوایا گیا مگر 2 ماہ بعد تک بھی طبیعت نہ سنبھل سکی۔

    دریں اثنا، نجی کلینک کے سامنے مظاہرین کے دھرنے کے باعث ڈاکٹر سمیت عملہ فرار ہو گیا، مظاہرین نے نعرے بازی بھی کی، جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری پہنچی۔

  • منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: وسطی پنجاب کے شہر منڈی بہاؤ الدین میں ایک زندہ شخص کو ڈاکٹر کی غفلت کی وجہ سے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منڈی بہاؤ الدین میں مردہ شخص زندہ نکلا، چکوال کے علی رضا کو ایمرجنسی میں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم ڈاکٹر نے زندہ مریض کو مردہ قرار دے کر مردہ خانے منتقل کر دیا۔

    تاہم میڈیا کی بروقت نشان دہی پر پولیس نے ایکشن لیا اور اسپتال کے عملے نے مردہ خانے سے مریض کو ایمرجنسی میں شفٹ کر دیا۔

    واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم نے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، جو اس بات کی تحقیق کرے گی کہ زندہ شخص کو کیسے مردہ قرار دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد، پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی معذور ہوگئی

    واضح رہے کہ ملک بھر کے مختلف شہروں میں ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث مریضوں کے مرنے اور معذور ہونے کی خبریں تواتر کے ساتھ میڈیا کی زینت بن رہی ہیں۔

    اپریل میں کراچی میں ڈاکٹر کی مبینہ غلفت کے باعث غلط انجیکشن لگنے سے ایک اور بچی زندگی کی بازی ہار گئی تھی، جس پر پولیس نے اتائی ڈاکٹر عدنان کو حراست میں لے لیا تھا۔

    ادھر جولائی میں اسلام آباد کے پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے چھ سال کی بچی معذور ہوگئی تھی، دوران علاج ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی کا ہاتھ خراب ہوا، بچی کو بازو میں فریکچر پر اسپتال لایا گیا تھا۔

  • کراچی: دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی، والد کی میڈیا سے گفتگو

    کراچی: دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی، والد کی میڈیا سے گفتگو

    کراچی: شہر قائد کے دارالصحت اسپتال میں عملے کی مجرمانہ غفلت کے معاملے میں اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی، انتظامیہ نے کہا ہے کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوا کے اہل خانہ کو تحریری طور پر یقین دہانی کرا دی گئی، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچی کے اہل خانہ جہاں بھی علاج کرانا چاہیں اخراجات دارالصحت اسپتال اٹھائے گا۔

    کومے میں جانے والی بچی کے والد قیصر نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی ہے، اسپتال نے لکھ کر دے دیا ہے کہ بچی عملے کی نا اہلی کے باعث موت کے منہ میں پہنچی۔

    مزید تفصیل پڑھیں:  دارالصحت اسپتال میں مبینہ طورپرغلط انجکشن لگنے سے نوماہ کی بچی معذور

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے انھیں سمری دے دی گئی ہے اور اب وہ مقدمہ درج کرانے شارع فیصل تھانے جا رہے ہیں، مقدمے کے بعد بچی دوسرے اسپتال منتقل ہوگی، انھوں نے بتایا کہ بچی کو آغا خان اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ دارالصحت اسپتال کے پاس لائسنس موجود نہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن کا کہنا ہے کہ دارالصحت اسپتال نے لائسنس کی تجدید نہیں کرائی۔

    دریں اثنا، ایس پی گلشن طاہر نورانی نے دارالصحت اسپتال جا کر بچی کو دیکھا، ان کا کہنا تھا کہ بچی ابھی کومے کی حالت میں ہے، اسپتال انتظامیہ کی غفلت نظر آ رہی ہے، کیس کو مانیٹر کر رہے ہیں، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    قبل ازیں محکمہ صحت سندھ نے متاثرہ بچی نشوا کے والدین سے رابطہ کر کے اسپتال کے خلاف تحریری درخواست دینے کا مشورہ دیا تھا، سیکریٹری ہیلتھ سعید اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس از خود نوٹس کا اختیار نہیں، تحریری درخواست کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ دارالصحت اسپتال میں ماضی میں بھی ایسے واقعات رو نما ہوئے ہیں، 9 ماہ قبل فاطمہ نامی بچی بھی غلط انجکشن کا شکار ہوئی تھی۔

  • عالمی یوم جذام: محسن پاکستان ڈاکٹررتھ فاؤ کا گھر میوزیم میں تبدیل

    عالمی یوم جذام: محسن پاکستان ڈاکٹررتھ فاؤ کا گھر میوزیم میں تبدیل

     کراچی: پاکستان میں جذام کے مریضوں کی مسیحا سمجھی جانے والی  ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں کراچی میں واقع ان کے گھر کو میوزیم میں ڈھال دیا گیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق عالمی یوم جذام کے موقع پر کراچی میں واقع میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر میں جذام کے ماہرین کی پریس بریفنگ ہوئی، جس کے بعد ایم اے ایل سی میں موجود ڈاکٹر رتھ فاؤ  میوزیم کا افتتاح کیا گیا۔

    اس موقع پر ڈاکٹرعلی مرتضیٰ نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ کے گھرکو میوزیم بنانے کے بعد آج اس کا افتتاح کیا گیا ہے، میوزیم میں ڈاکٹر رتھ فاؤ کی تصویریں آویزاں کی گئی ہیں اور ان کے خدمات کے اعتراف میں دیے گئے اعزازات رکھے گئے ہیں۔

    ڈاکٹرعلی مرتضیٰ کا مزید  کہنا تھا کہ ملک میں سالانہ 400 افراد جذام کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں، جس پر قابو پانے کے لیے موثر کوششیں جاری ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ بچوں میں معذوری کی شرح 6 فیصد ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کا ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج تحسین

    یاد رہے کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ طویل علالت کے بعد 10 اگست کو انتقال کر گئی تھیں، ان کا تعلق جرمنی سے تھا اور وہ 60 کے عشرے میں پاکستان آئی تھیں۔ ان کی وصیت کے مطابق انہیں کراچی کے مسیحی قبرستان میں قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

    کراچی کا سول اسپتال ڈاکٹر رتھ فاؤ کے نام سے منسوب

    یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ سال وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کراچی میں واقع سول اسپتال کو ان کے نام سے منسوب کردیا  تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔