Tag: مسیحی برادری کی شادیاں

  • مسیحی برادری کی شادیاں  سرکاری طور پر رجسٹر کرنے کا فیصلہ

    مسیحی برادری کی شادیاں سرکاری طور پر رجسٹر کرنے کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب میں مسیحی برادری کی شادیاں سرکاری طور پررجسٹرکرنےکافیصلہ کرلیا، اس حوالے سے محکمہ بلدیات نے میونسپل کارپوریشنز اور دیگر اداروں کو نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے مسیحی برادری کی شادیاں سرکاری طور پررجسٹرکرنےکافیصلہ کرلیا ، مسیحی برادری کی شادیاں پہلی باریوسی میں براہ راست رجسٹرہوں گی۔

    اس حوالے سے محکمہ بلدیات نے میونسپل کارپوریشنز اور دیگر اداروں کو نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کی شادیاں اب گرجا گھروں کے ساتھ یونین کونسل اور اقلیتی امور کی وزارت میں بھی رجسٹرڈ ہوں گی۔

    یاد رہے یونین کونسلز میں مسیحی برادری کی شادیوں کی رجسٹریشن کی عبوری اجازت 2020 میں ایک سال کیلئے دی گئی تھی تاہم صوبائی محکمہ اقلیتی امور کی کاوشوں سے رجسٹریشن میں 18 ماہ کی مدت کی مزید توسیع کر دی گئی ہے۔

    خیال رہے سال 2019 میں سپریم کورٹ نے مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹرڈ اور نادرا کو کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • سپریم کورٹ نے مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹر کرنے کا حکم دے دیا

    سپریم کورٹ نے مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹر کرنے کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹرڈ اور نادرا کو کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کرسچن میرج رجسٹریشن کیس نمٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کرسچن میرج کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹرڈ کرنے کا حکم دے دیا۔

    [bs-quote quote=” پنجاب حکومت کو مسیحیوں کی شادیاں رجسٹر کرنے کے متعلقہ قواعدبنانے کا حکم ” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    عدالت نے یونین کونسل کو قانون کے مطابق مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹر اورنادراکو کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔

    سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو مسیحیوں کی شادیاں رجسٹر کرنے کے متعلقہ قواعد بنانے کا حکم دیتے ہوئے کرسچن میرج رجسٹریشن کیس نمٹا دیا۔

    یاد رہے ستمبر 2018 میں سپریم کورٹ نے مسیحی برادری کی شادی رجسٹریشن سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ جو شخص مسلمانوں کی شادیوں کو رجسٹرڈ کرتا ہے وہی عیسائیوں کی شادیوں کو رجسٹر کر لے ،چیف جسٹس نے چیئرمین نادرا کو ہدایت دی کہ دستاویز میں ترمیم کیلئے آنے والوں کی نادرا معاونت کرے۔

    نمائندہ برادری نے عدالت کو بتایا تھا کہ یونین کونسل پیدائش،اموات،شادیوں کی رجسٹریشن کی مجازاتھارٹی ہے،یونین کونسل عیسائیوں کی شادیوں کی رجسٹریشن نہیں کرتی ، جس پر عدالت نے ریماکس دیئے کہ شادی رجسٹریشن کےلیےایک فردکویونین کونسل میں مختص کیاجاسکتاہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کیلئے سہولیات پیدا کرے، عدالت پہلے فیصلہ دے چکی ہے کہ مسیحی برادری کے افراد کو عیسائی نہ کہا جائے بلکہ مسیحی لکھا اور پکارا جائے، عدالت اپنے فیصلے پر من وعن عملدرآمد کرائے گی۔