Tag: مشال خان قتل کیس

  • مشال خان قتل کیس : ملزمان کی بریت کے خلاف حکومتی اپیلیں منظور

    مشال خان قتل کیس : ملزمان کی بریت کے خلاف حکومتی اپیلیں منظور

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے مشال خان قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے خلاف حکومت کی اپیلیں منظور کر لیں، کے پی حکومت نے 3ملزمان کی سزا میں اضافہ اور 4کی بریت کیخلاف رجوع کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے ملزمان کی بریت کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی ، سپریم کورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے صوبائی حکومت کی ملزمان کی بریت کیخلاف اور ملزمان کی سزا میں اضافے کی اپیلیں منظور کرلیں۔

    پشاور ہائیکورٹ اور ٹرائل کورٹ کی سزا کیخلاف 13 ملزمان نے اپیلیں دائر کی تھی، جس کے بعد کے پی حکومت نے 3ملزمان کی سزا میں اضافہ اور 4کی بریت کیخلاف رجوع کیا تھا۔

    یاد رہے پشاور ہائی کورٹ نے مشال قتل کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئےمرکزی ملزم عمران علی کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کئے گئے 25 ملزمان کی ضمانت مسترد کردی تھی۔

    عدالت نے تین سال سزا پانے والے 25 ملزمان کو گرفتار کرنے کا بھی حکم دیا اور عمر قید کی سزا پانے والے 7 ملزمان کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔

  • مشال خان قتل کیس، فیصلہ آج سنایا جائے گا

    مشال خان قتل کیس، فیصلہ آج سنایا جائے گا

    مردان : مشتعل ہجوم کے ہاتھوں بیدردی سے قتل کیے جانے والے طالب علم مشال خان کے قتل کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ 27 جنوری کو عدالت میں مشال خان قتل کیس کی ہونے والی سماعت میں فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا جو آج یعنی 7 فروری کوانسداد دہشت گردی کی عدالت ایبٹ آباد کے تحت ہری پور سینٹرل جیل سنایا جائے گا، اس کیس میں ستمبر2017 سے جنوری 2018 تک 25 سماعتیں ہوئیں جن میں 68 گواہان پیش ہوئے.

    ذرائع کے مطابق اس کیس میں 61 میں سے 58 ملزمان کو حراست میں لیا گیا تھا جس میں مشال خان پر گولی چلانے کا اعتراف کرنے والے ملزم عمران، مرکزی ملزم تحریک انصاف کے تحصیل کونسلر عارف، یونیورسٹی ملازم اور ایک طلباء تنظیم کے رہنما بھی شامل ہیں.

    خیال رہے کہ گزشتہ برس عبدالولی خان یونی ورسٹی مردان میں 13 اپریل کو جرنلزم کے 23 سالہ ہونہار طالب علم مشال خان کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کردیا گیا تھا.

    طالب علم پر بہیمانہ تشدد اور نسانیت سوز مظالم ڈھانے کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد یہ ملک بھر میں مشال خان کے حق مظاہروں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے باعث مقدمے کو تیزی کے ساتھ منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔