Tag: مشال خان کے والد

  • ملزم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل، مشال خان کے والد  کا فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

    ملزم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل، مشال خان کے والد کا فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

    پشاور: مشال خان کے والدنے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا مشال خان واپس نہیں آسکتا لیکن میں انصاف کیلئے جدوجہد کررہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد مشال کے والد محمد اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔

    محمداقبال نے کہا کہ مشال خان واپس نہیں آسکتالیکن میں انصاف کیلئےجدوجہدکررہاہوں، ہم نے اپیلیں سزائیں بڑھانے کیلئے دائر کی تھیں، فیصلہ کرنا ججز کااختیارہے، وکلاسے مشاورت کرکے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔

    مزید پڑھیں : مشال خان قتل کیس : مرکزی ملزم عمران علی کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

    یاد رہے پشاور ہائی کورٹ نے مشال قتل کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے
    مرکزی ملزم عمران علی کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کئے گئے 25 ملزمان کی ضمانت مسترد کردی۔

    عدالت نے تین سال سزا پانے والے 25 ملزمان کو گرفتار کرنے کا بھی حکم دیا اور عمر قید کی سزا پانے والے 7 ملزمان کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔

    یاد رہے پشاور ہائی کورٹ نے مشال قتل کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ 29 ستمبر کو محفوظ کیا تھا۔

  • مشال خان کے والد نے عدالتی فیصلے پر  اطمینان کا اظہار کردیا

    مشال خان کے والد نے عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کردیا

    پشاور : مشال خان کے والد اقبال خان کا کہنا ہے کہ فیصلہ سنانے پر ہم عدالت کے شکرگزار ہیں، ملزمان کوسزاسنائے جانے پر مطمئن ہوں، بری ملزمان سے متعلق وکلا سے مشاورت کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے مشال قتل کیس میں دو ملزمان کو عمر قید کے فیصلے پر مشال کے والد اقبال خان نے اطمینان کا اظہار کردیا۔

    والد مشال نے کہا ملزمان کوسزاسنائے جانے پر مطمئن ہوں، عدالت کی جانب سےانصاف پر متاثرہ افراد کو اطمینان ملتا ہے، مگر دو ملزمان کی رہائی پر اعتراض ہیں ، بری ملزمان سے متعلق وکلا سے مشاورت کروں گا اور بریت سے متعلق معاملہ ہائی کورٹ میں اٹھائیں گے۔

    اقبال خان کا مزید کہنا تھا کہ فیصلے پر جج صاحب کے مشکور ہیں، انصاف ملنے سے پاکستان کا نام مزید روشن ہوگا، انصاف سے ثابت ہوا کہ مظلوم کی دادرسی ہوئی ہے۔

    یاد رہے مردان کی ولی خان یونیورسٹی میں طالبعلم مشال خان قتل کیس میں پشاورکی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کونسلر عارف اور اسد کو عمر قید کی سزا سنادی اور دو ملزم کو بری کردیا۔

    مزید پڑھیں : مشال خان قتل کیس: پی ٹی آئی کونسلرعارف اوراسد کوعمر قید کی سزا

    کیس میں مجموعی طور پر اکسٹھ ملزمان کوگرفتار کیاگیا تھا جبکہ مرکزی ملزم عمران کو دو بار سزائے موت اور پانچ ملزمان کو پچیس سال کی سزاسنائی گئی تھی اور پچیس ملزمان چار سال قید کی سزا ملی۔

    مقدمےمیں نامزد چھبیس ملزمان کورہا کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے اور چار سال سزا پانے والے ملزمان کو پشاور ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کرنے کاحکم دے دیا تھا۔

    واضح رہے کہ مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے مشال خان کو 13 اپریل 2017 کو طالب علموں کے جم غفیر نے یونیورسٹی کمپلیکس میں اہانت مذہب کا الزام عائد کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

  • خدارا! زینب کے والدین کے ساتھ انصاف کریں اور قاتلوں کو سزا تک پہنچائیں ، مشال‌ خان کے والد

    خدارا! زینب کے والدین کے ساتھ انصاف کریں اور قاتلوں کو سزا تک پہنچائیں ، مشال‌ خان کے والد

    مردان : مشال خان کے والد محمد اقبال نے اپیل کی ہے کہ خدارا زینب کے والدین کے ساتھ انصاف کریں اور قاتلوں کو سزا تک پہنچائیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشال خان کے والد نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ قصور میں زینب کے ساتھ  جو ناروا اور انسانیت سوز سلوک کیا گیا اور اسے جس ظالمانہ طریقے سے قتل کیا گیا، میں اپنے اور اپنے خاندان کی جانب سے اس کی شدید الفاط میں مذمت کرتا ہوں اور متاثرہ خاندان کے ساتھ انکے دکھ درد میں برابر کے شریک ہوں اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں ۔

    انکا کہنا تھا کہ مشال خان شہید کے حوالے سے یہی کہا تھا کہ مشال خان تو واپس نہیں آسکتا لیکن ہر گھر کے بچے اور بچیاں مشال ہیں ، انکی زندگی کی حفاظت کی جائے لیکن 40 سال سے جو بیانیہ چل رہا ہے۔

    مشال کے والد نے کہا کہ مشال خان کے قتل کے بعد بھی بہت سے افسوسناک اور درد ناک واقعات رونما ہوئے اور حال ہی میں سات بچی زینب کو جس بے دردی سے شہید کیا گیا یہ اس جاری بیانے کا ایک قصہ ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ اگرمشال خان کے ساتھ انصاف کیا گیا ہوتا تو اور اس کے قاتل جو ویڈیوز میں مکمل طور پر واضح ہے، سزا تک پہنچا دیتے تو ایسے واقعات میں ضرور کمی آتی۔

    محمد اقبال نے کہا میں مشال خان کے چاہنے والوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا اخلاقی فرض پورا کریں اور زینب کے واقعے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرائیں اور تمام ریاستی اداروں اور باب اختیار سے اپیل کرتا ہوں خدارا اس بچی کے والدین کے ساتھ انصاف کریں اور قاتلوں کو سزا تک پہنچائیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوسکیں ۔

    خیال رہے کہ مردان کی ولی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے مشال خان کو گذشتہ سال 13 اپریل کو طالبِ علموں کے جم غفیر نے یونیورسٹی کمپلیکس میں اہانتِ مذہب کا الزام عائد کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ قصور واقعے نے سب کے دل دہلا دیئے ہیں، کمسن زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا تھا، جس کے خلاف ملک بھر میں لوگ سراپا احتجاج ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔