Tag: مشاہد حسین

  • بھارت نے امریکہ سے منتیں کیں کہ خدا کے لیے پاکستان سے بچاؤ، مشاہد حسین سید

    بھارت نے امریکہ سے منتیں کیں کہ خدا کے لیے پاکستان سے بچاؤ، مشاہد حسین سید

    سینئر سیاستدان اور تجزیہ نگار مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد بھارت بھاگا ہوا صدر ٹرمپ کے پاس گیا اور منتیں کیں کہ خدا کے لیے پاکستان سے بچاؤ۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ پچھلے 63سالوں میں بھارت کو دوسری مرتبہ فوجی، سیاسی، سفارتی سطح پر بڑی ناکامی ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی 1962 میں بھارت نے چین سے زبردست پھینٹی کھائی تھی، اس کے بعد یہ بھارت کی پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارت نے پہلے دونوں راؤنڈز میں شکست کھائی پھر صدر ٹرمپ کے پاس بھاگے اور اس سے منتیں کیں کہ خدا کے لیے پاکستان سے بچاؤ۔

    انہوں نے کہا کہ شاید یہ سلسلہ پہلے راؤنڈ کے بعد ہی رک جاتا کیونکہ دنیا بھر سے بس کریں بس کریں کی آوازیں آرہی تھی لیکن جب بھارتی تکبر بڑھتا ہوا نور خان ایئر بیس پہنچ گیا تو وہاں اس نے ریڈ لائن کراس کرلی۔

    مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ نریندر مودی اب اپنے اختتام کی طرف جا رہا ہے جس طرح نہرو حکومت کا خاتمہ ہوا تھا 1962 میں، کیونکہ موجودہ صورتحال کے بعد مودی کا پاکستان کیخلاف بنایا گیا سارا بیانیہ اور حکمت عملی سب زمیں بوس ہوگئی۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    خیال رہے کہ پاک فوج کی جانب سے گزشتہ صبح شروع کیے گئے آپریشن بُنیان مّرصُوص میں زبردست کارروائی دیکھ کر دشمن دہشت میں آگیا اور اپنے ہونے والے پے در پے نقصانات کو دیکھتے ہوئے بھارت کو سیز فائر پر مجبور ہونا پڑا۔

  • مشاہد حسین سے نون اور کتنی بار ڈسی جائے گی: حنیف عباسی

    مشاہد حسین سے نون اور کتنی بار ڈسی جائے گی: حنیف عباسی

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مشاہد حسین سے نون اور کتنی بار ڈسی جائے گی، یہ جس کی مقبولیت دیکھتا ہے ادھر ہو جاتا ہے اور بعد میں پھر واپس آ جاتا ہے۔

    پی ایم ایل این کے رہنما حنیف عباسی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنی ہی پارٹی رہنماؤں پر گولہ باری کر دی، کہا کہ مشاہد حسین کو ہی دیکھیں ہماری لیڈر شپ کتنی بار اس سے ڈسی گئی، مشاہد حسین کسی کی مقبولیت دیکھتے ہیں تو اس طرف چلے جاتے ہیں پھر واپس آ جاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا زبیر عمر بھی اپنا فلسفہ جھاڑ رہے ہوتے ہیں، ان کے ساتھ پارٹی رہنما نہیں لکھنا چاہیے، ایک تنقید اس لیے کرتا ہے کہ اس کو کچھ ملا نہیں اور دوسرا ہار گیا ہے، جاوید لطیف کی میں اکثر پارٹی سے سفارش کرتا تھا لیکن وہ ان کو زیادہ جانتے تھے، وہ مجھے کہتے تھے یہ ٹھیک نہیں تو آج وہ درست ثابت ہوئے میں غلط تھا، کرمانی تو عوامی سطح پر تھا ہی نہیں، پارٹی ان سے علیحدگی کا اعلان کرے۔

    حنیف عباسی نے کہا میاں جاوید لطیف بتائیں انھیں کس نے کہا کہ ان کا حلقہ کھلا تو ساتھ میں نواز شریف کا حلقہ بھی کھلے گا؟ انھوں نے کہا میں جاوید لطیف کے انتخابات سے متعلق بیانات پر حیران ہوں، پارٹی کو پوچھنا چاہیے، جاوید لطیف کوعقل مند سمجھتا تھا مگر وہ تو ریٹنگ بڑھانے کے لیے لیڈر شپ سے کھیل رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا اب وہ اس لیے تنقید کر رہے ہیں کہ ہار گئے ہیں، اب جاوید لطیف حوصلہ کریں، اس کی ہار اور نواز شریف کی جیت کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، جاوید لطیف بتائیں وہ کون ہے جس نے آپ کا حلقہ کھولنے پر نواز شریف کا حلقہ کھولنے کی بات کی؟ جاوید لطیف نام تو بتائیں تاکہ پوچھیں تم کون ہوتے ہو نواز شریف کا حلقہ کھولنے والے۔

  • ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نواز شریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں: مشاہد حسین سید کا اے آر وائی نیوز کو انٹرویو

    ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نواز شریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں: مشاہد حسین سید کا اے آر وائی نیوز کو انٹرویو

    اسلام آباد: سربراہ قائمہ کمیٹی دفاع مشاہد حسین سید نے میاں نواز شریف کو صدر بننے کا مشورہ دے دیا ہے، انھوں نے کہا نواز شریف دل بڑا کریں، وزیر اعظم بننے والا چکر چھوڑیں اور صدر بن جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) مشاہد حسین سید نے کہا زمینی حقائق اور نواز شریف کو جانتے ہوئے کہوں گا کہ وزارت عظمیٰ چھوڑ دیں، ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے کہ وہ ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں۔

    مشاہد حسین نے کہا ’’میں نہیں چاہتا نواز شریف چوتھی بار پھر نکالے جائیں، اب ہائبرڈ پلس سسٹم ہے جس میں نواز شریف کا گزارا نہیں ہو سکتا، 6 میں سے 3 وزرائے اعظم کو جیل جانا پڑا، نواز شریف بادشاہ ہیں کیوں کہ وہ نیو کلیئر اور سی پیک جیسے دبنگ فیصلے کرتے ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’3 بار وزیر اعظم بن گئے، چوتھی بار بن کر کون سا گنیز بک آف ریکارڈ میں نام لانا ہے، مدر آف آل ڈیلز یہ ہے کہ ایلیٹ اور اسٹریٹ میں اتنا بڑا فاصلہ نہیں رہ سکتا، اس فاصلے کو ختم کرنا ہے اور میرے خیال میں یہ ہو جائے گا۔‘‘

    مشاہد حسین نے کہا ’’آرمی چیف کا دورہ امریکا بڑا خوشگوار رہا، دیکھ لیں جو زیادہ فیورٹ تھے اب وہ تھوڑے کم رہ گئے ہیں، یہ پیاروں کی لڑائی ہے جس میں کہا جاتا ہے تم واپس آ جاؤ کچھ نہیں کہا جائے گا۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’’سیاسی جماعتیں ملک کو جوڑتی ہیں اس لیے قومی سلامتی کو مد نظر رکھا جاتا ہے، یہ واضح ہے سب کو کچھ نہ کچھ ملے گا، ہم شاہ محمود کی بات کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں جو میاں صاحب، مریم نواز کے ساتھ ہوا، نواز شریف سابق وزیر اعظم تھے انھیں دھکا دیا اور ہتھکڑیاں لگائی گئیں، اس وقت تو پی ٹی آئی والے خوشیاں منا رہے تھے، اب سبق سیکھیں۔‘‘

    ن لیگی رہنما نے کہا ’’2018 میں سب ن لیگ والے فیض یاب ہو کر ڈرے ہوئے تھے، میں نے شہباز شریف کو کہا دھاندلی پر وائٹ پیپر تیار کرتا ہوں لیکن سب ڈر گئے۔‘‘ انھوں نے کہا مزید کہا ’’ساری سیاسی جماعتیں اس دائرے کے لیے تیار ہیں جس میں وہ کام کریں گی، کوئی ایک سیاسی جماعت اکثریت حاصل نہیں کر سکے گی، نیشنل حکومت ہوگی۔‘‘

  • قیدی نمبر804 پکڑائی نہیں دے رہا، سنبھالا نہیں جا رہا توسبق سیکھیں، مشاہد حسین

    قیدی نمبر804 پکڑائی نہیں دے رہا، سنبھالا نہیں جا رہا توسبق سیکھیں، مشاہد حسین

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ قیدی نمبر804 پکڑائی نہیں دے رہا، سنبھالا نہیں جا رہا توسبق سیکھیں، لگتاہےچیئرمین پی ٹی آئی سے’’مدر آف آل ڈیلز‘‘ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ اور ن لیگی رہنما مشاہدحسین سید نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی ائی کے حوالے سے کہا کہ مجھے لگتا ہے چیئرمین پی ٹی آئی سے’’مدر آف آل ڈیلز‘‘ہوگی، اب قیدی نمبر804 پکڑائی نہیں دے رہا، سنبھالا نہیں جا رہا تو اس سے سبق سیکھیں۔

    مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ سب کو ساتھ لیکر چلیں اور اگر اب تصادم ہوا توملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    ن لیگی رہنما نے بتایا کہ مغربی ممالک کے وفدنے مجھے پوچھا چیئرمین پی ٹی آئی اوراسٹیبلشمنٹ میں کیا چل رہا ہے؟ تو میں نے کہا یہ عاشق اور معشوق کی لڑائی ہے، جس میں معافی تلافی بھی ہوجاتی ہے۔

    انتخابات سے متعلق سینیٹ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ویسے بھی یوٹرن کےماہر ہیں، معتبر الیکشن کرانے ہیں تو بشمول پی ٹی آئی کسی کو باہر نہیں رکھ سکتے، پی ٹی آئی کا انتخابات میں کردار ہے۔

  • رجیم چینج کا سب سے زیادہ فائدہ پی ٹی آئی اور عمران خان کو ہوا، ن لیگی رہنما کا اعتراف

    رجیم چینج کا سب سے زیادہ فائدہ پی ٹی آئی اور عمران خان کو ہوا، ن لیگی رہنما کا اعتراف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ رجیم چینج کا سب سے زیادہ فائدہ پی ٹی آئی اور عمران خان کو ہوا ، سیاسی قیادت مستقبل کے فیصلے خود نہ کرسکے تو پھر قیادت کی اہل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہدحسین نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مین ایشو سیاست ہے،معیشت کی خرابی کی جڑسیاست ہے، کوئی بھی اداروں کیساتھ لڑائی نہیں جیت سکتا۔

    مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ارکان کواسمبلی میں واپس آکربات چیت کرنی چاہیے اور حکومت کوپہل کرنی چاہیےٓ ، گفتگو سے مسئلے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہسیاسی قیادت مستقبل کےفیصلےخودنہیں کرسکتی تو پھرقیادت کےقابل نہیں، تمام اسٹیک ہولڈرکوساتھ بیٹھ کرمسائل کاحل نکالناچاہیے، تمام اسٹیک ہولڈربیٹھیں گےتوپھرکسی گارنٹی کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    بیک ڈور مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گارنٹی لینےدینے کی باتیں ہوں گی توپھرکوئی حل نہیں نکلے گا، نظریہ ضرورت ہویاذاتی مفادات پھرتوبات کر کے حل نکال لیاجاتاہے، اس وقت سیاسی خانہ جنگی کی صورتحال تومسئلےکاحل کیوں نہیں نکالاجارہا۔

    مشاہد حسین نے کہا کہ سیاسی جماعت یا قیادت کو سیاست کے ذریعے ہی کرش کرسکتےہیں، ماضی میں بھی سیاسی جماعتوں کو کرش کرنےکی کوشش کی گئی لیکن ناکامی رہی،ہم پرانی غلطیاں نہ دہرائیں توملک کےلیےبہترہوگا، پرانی غلطیاں کریں گےتواس کےنتائج بھی ویسےہی نکلیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ذوالفقاربھٹوکوکرش کیاگیا تو ان کی بیٹی آگئی اورجماعت نے بھی حکومت کی، ڈس انفارمیشن مہم یاڈرٹی مہم سےلوگوں کی رائےتبدیل نہیں ہوتی، اس وقت ملک کےلیےایک راستہ نکالنےکی ضرورت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ چین ایران اور سعودی عرب کی صلح کراسکتاہے تو سعودی عرب بھی پاکستان میں سیاسی استحکام کیلئے راستہ نکال سکتاہے، فیصلے واشنگٹن میں نہیں ہوں گے ہم نے خود کرنے ہیں۔

    مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ کوئی بھی پارٹی الیکشن سے نہیں بھاگتی بس آئین پرعمل کرناچاہیے، ضیاالحق توچلے گئے ہیں لیکن ان کی سوچ ابھی بھی زندہ ہے، اگر کوئی مثبت نتائج کا انتظار کررہاہے تو غلط فہمی کاشکار ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ الیکشن اس سال ہونےہیں،الیکشن نہیں ہونگےتوپھرسب کاکام خراب ہے،جمہوریت،انتخابات اوربیلٹ باکس کو روکنے کی کوشش کی گئی تو ملک کیلئےاچھانہیں ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ نرم انقلاب،ایمرجنسی،مارشل لا ہم نےسب تودیکھ لیا، یہ وقت آگےبڑھنےکاہے،سیاسی لوگ ہی فیصلہ کرسکتےہیں، سیاسی لوگ فیصلہ نہیں کریں گے تو پھر کوئی اورفیصلہ کرے گا۔

    مشاہد حسین نے خبردار کیا کہ پاکستان کی فالٹ لائنزنہ دی جائیں ورنہ اس سےکوئی اورفائدہ اٹھائےگا، کوئی اگریہ کہےکہ ہم کسی کو کرش کرسکتےہیں تواس کا فائدہ نہیں ہوگا، یہ وقت ملک کےحالات بہترکرنےکی ضرورت ہے

    رہنما ن لیگ نے اعتراف کیا کہ رجیم چینج کاسب سےزیادہ فائدہ پی ٹی آئی اورعمران خان کوہواہے، کوشش ہے اس دلدل سےراستہ نکلے اور مسائل حل ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میراکسی سےکوئی رابطہ نہیں ہے،کوئی بیک ڈوررابطہ بھی نہیں ، میں کسی سےاین اوسی لےکرسیاست نہیں کرتابطور پاکستانی بات کرتا ہوں۔

  • امریکا اور بھارت کے درمیان اہم معاہدہ، خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    امریکا اور بھارت کے درمیان اہم معاہدہ، خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے چیئرمین مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ امریکا اور بھارت کے درمیان سیٹلائٹ اور جغرافیائی ڈیٹا کے تبادلے کا معاہدہ ہوا ہے، معاہدے سے علاقائی امن کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس چیئرمین مشاہد حسین سید کی زیر صدارت ہوا۔ چیئرمین نے بتایا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان سیٹلائٹ اور جغرافیائی ڈیٹا کے تبادلے کا معاہدہ ہوا ہے۔

    مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان معاہدے سے علاقائی امن کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں، امریکا 21 ارب ڈالرز کی دفاعی مصنوعات بھارت کو فروخت کر چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے چین، نیپال، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ساتھ تنازعات ہیں، بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل ظلم و بربریت روا رکھے ہوئے ہے۔

    اجلاس میں سینیٹر محمد اکرم کا کہنا تھا کہ بھارتی مشیر قومی سلامتی نے پاکستان اور چین سے دو طرفہ جنگ کا اعلان کیا، سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ پاکستان نے 27 فروری کو جدید ترین مواصلاتی ٹیکنالوجی سے بھارت کو شکست دی۔